English   /   Kannada   /   Nawayathi

کرناٹک میں 93 لاکھ روپے کے نئے نوٹ ضبط، فرضی گاہک بن کر گئے تھے ای ڈی افسر(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

وہیں، کرناٹک کے بیلگاوں میں پولیس نے 25 لاکھ روپے کی نقدی برآمد کی ہے۔ ضبط کی گئی نقدی میں کل 14 لاکھ 2 ہزار روپے کے نئے نوٹ ہیں۔ نقدی لے جا رہے تین ملزم حراست میں ہیں۔ نوی ممبئی سے ملحق كوپركھیر علاقے میں 23 لاکھ 70 ہزار کی نقدی برآمد ہوئی ہے۔ تمام 2 ہزار کے نئے نوٹ ہیں۔ پولیس نے پیسوں کے ساتھ 2 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ملک کے دوسرے حصوں سے بھی نوٹوں کی برآمدگی کا سلسلہ جاری ہے۔ ہریانہ کے انبالہ اور پٹودی سے لاکھوں روپے برآمد کئے گئے ہیں۔ انبالہ میں ٹرین چیکنگ کے دوران دو نوجوانوں سے پولیس نے 4 لاکھ 49 ہزار روپے نقد برآمد کئے۔ پولیس نے اطلاع کی بنیاد پر چھتیس گڑھ ایکسپریس میں چیکنگ کی تو دونوں نوجوانوں سے چار لاکھ سے زیادہ کے پرانے نوٹ ملے۔ اس کے علاوہ پٹودی میں شملہ مرچ سے بھرے ایک ٹرک کی جب تحقیقات کی تو پولیس کو ٹرک ڈرائیور سے تین لاکھ 16 ہزار روپے کے پرانے نوٹ برآمد ہوئے۔ یہ سارے 1000 اور 500 کے پرانے نوٹ تھے۔

بوگس اکاؤنٹس سے ٹرانسفر ہو گئے 493 کروڑ، ایسے چلا کالے دھن کو سفید کرنے کا کھیل!۔

رائے پور۔ 13دسمبر: 2016(فکروخبر/ذرائع )کالے دھن کو سفید کرنے کا کھیل آخر کیسے چلتا ہے؟ اس کا ایک بڑا معاملہ چھتیس گڑھ میں سامنے آیا ہے۔ یہاں 13 بےنامی بینک اکاؤنٹس سے ریاست کی ایک اسٹیل انڈسٹری کو 493 کروڑ کی بڑی رقم ٹرانسفر کی گئی اور پھر اچانک یہ اکاؤنٹ ہولڈر غائب ہو گئے۔ جب خود آر بی آئی نے اس معاملے کی تحقیقات کی تو پایا کہ جن لوگوں کے اکاؤنٹس سے کروڑوں کی یہ رقم ٹرانسفر ہو گئی، انہیں ایسے کسی ٹرانزیکشن کی معلومات ہی نہیں ہے۔آر بی آئی یعنی کہ ریزرو بینک آف انڈیا نے جنوری 2015 میں چھتیس گڑھ کے رجسٹرار کوآپریٹو ادارے کو ایک خط لکھا۔ اس خط میں آر بی آئی نے صاف الفاظ میں کہا کہ ریاست کے 4 پرائیویٹ اور ضلع کوآپریٹیو بینکوں میں 13 بوگس اکاؤنٹ کھولے گئے اور ان سے 493 کروڑ روپے ایک اسٹیل انڈسٹری کو ٹرانسفر کئے گئے۔ آر بی آئی نے یہ بھی لکھا ہے کہ ان اکاؤنٹ ہولڈروں کو اس ٹرانزیکشن کے بارے میں پتہ تک نہیں ہے۔آر بی آئی کے اس لیٹر کے بعد مارچ 2015 میں رجسٹرار کوآپریٹو ادارے نے ان کوآپریٹیو بینکوں کو ایک نوٹس جاری کیا جن میں یہ بوگس اکاؤنٹ کھولے گئے تھے۔ اس نوٹس میں واضح طور پر ان بینک حکام پر کارروائی کرنے کی بات بھی کی گئی تھی جو اس کالے دھن کو سفید کرنے کے کھیل میں شامل تھے۔ اس کے باوجود آج تک کسی بینک افسر پر کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ اس پورے معاملے کے دستاویزات آر ٹی آئی کارکن کنال شکلا نے حق اطلاعات کے تحت حاصل کر جاری کئے ہیں۔کنال شکلا نے کہا کہ معاملہ کالے دھن کو سفید کئے جانے کا ہے، بڑی رقم 493 کروڑ ہے۔ 4 پرائیویٹ بینکوں اور کوآپریٹیو بینکوں میں بوگس اکاؤنٹ کھولے جاتے ہیں۔ ان اکاؤنٹس سے نقدی کے طور پر کل 493 کروڑ روپے پرکاش انڈسٹریز میں ٹرانسفر کر دیئے جاتے ہیں۔ آج تک پتہ نہیں چل پایا کہ یہ پیسہ کس کا تھا۔

مودی حکومت مسلم علاقوں میں نہیں پہنچا رہی نئی کرنسی: اسد الدین اویسی

نئی دہلی۔ 13دسمبر: 2016(فکروخبر/ذرائع ) نوٹ بندی پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور ممبر پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے حکومت پر بڑا حملہ کیا۔ پیر کو حیدرآباد میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ نوٹ بندی سے مسلمانوں کو پریشان کیا جا رہا ہے۔ مسلم آبادی والے علاقے میں اے ٹی ایم خالی پڑے ہیں۔ وہاں نئی ​​كرنسی کے نوٹ نہیں پہنچائے جا رہے ہیں۔سیاست ڈاٹ کام کے مطابق، انہوں نے کہا کہ مسلم اکثریتی علاقے میں بینک نہیں کھولے جاتے ہیں۔ مودی حکومت كیش لیس کے نام پر لوگوں کو پریشان کر رہی ہے۔ اویسی نے کہا کہ نوٹ بندی کے ذریعے مسلمانوں سے امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں بینکوں اور اے ٹی ایم سے پیسے نكلواتے وقت بہت سے لوگ مر گئے۔ بازاروں میں لوگوں کو کافی دقتیں ہو رہی ہیں۔ اویسی نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ نوٹ بندی کا فیصلہ بغیر سوچے سمجھے کسی تیاری کے بغیر لیا ہوا ہے۔ اس فیصلے سے ملک کی معیشت ڈوب جائے گی۔

جنگوں سے بربادی اور تباہی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا ہے: محبوبہ مفتی

جموں۔ 13دسمبر: 2016(فکروخبر/ذرائع ) سنہ 1947 ء کی تقسیم کے نتیجے میں ریاست جموں و کشمیر کے سب سے زیادہ اثر انداز ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے عوام کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے بلا لحاظ رنگ و نسل اور مذہب کے یکجا ہونے پر زور دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جنگوں سے بربادی اور تباہی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا ہے ۔ محترمہ مفتی نے پیر کے روز پاکستانی زیر قبضہ کشمیر سے آئے ہوئے بے گھر افراد کے لئے مالی پیکیج کا اعلان کرنے کے دوران ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1947 کی تقسیم سے ریاست جموں و کشمیر پر کافی اثر پڑے ہیں ۔ انہوں نے غیر یقینیت کی صورتحال سے ریاست کو نکالنے کے لئے یکجا ہونے کی عوام سے اپیل کی ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ دونوں ملکوں کے مابین رشتے بہتر ہوں تا کہ تجارت اور عوامی رابطوں کو استحکام پہنچے ۔ رواداری ، بہتر رشتے اور امن و امان کو یقینی بنانے کے لئے وزیر اعلیٰ نے تمام شراکت داروں سے تعاون طلب کیا ۔ انہوں نے کہا کہ جنگوں سے بربادی اور تباہی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا ہے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دونوں ملکوں کے مابین رشتوں کو بہتر بنانے کی اہم ذمہ داری ریاستی عوام پر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں واجپائی کے دور کی طرف واپس جانا ہو گا جس وقت ملکوں کے مابین کرگل جنگ اور پارلیمنٹ حملے کے باوجود بھی رشتے کافی بہتر تھے اور نتیجتاً تجارت کی بحالی اور سرحدوں کو عوام کیلئے جھول دیا گیا ۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقعے پر بے گھر کنبوں میں چیکیں تقسیم کیں ۔ اس سے پہلے اپنے خطاب میں نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ نے بے گھر افراد کی بہبود کے لئے اقدامات کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے کہا کہ سرکار بے گھر افراد کی بہبود کیلئے کوشاں ہے ۔ اپنے خطاب میں مال اور باز آباد کاری کے وزیر سید بشارت بخاری نے کہا کہ اُن کا محکمہ بے گھر افراد کی باز آباد کاری کے عمل کو آسان بنائے گا ۔

موجودہ نازک اور تشویش ناک حالات میں اتحاد اور یکجہتی کی سخت ضرورت: م ۔افضل

نئی دہلی۔ 13دسمبر: 2016(فکروخبر/ذرائع ) آج کے سیاسی طور پر انتہائی نازک اور تشویشناک حالات میں ہمیں انتشار نہیں اتحاد اور یکجہتی کی اشد ضرورت ہے۔ سابق ممبرپارلیمنٹ اور سفارتکار م۔افضل نے اس سچائی کا اعتراف کرتے ہوئے کہ مسلکی اختلافات کی تاریخ بہت پرانی ہےکہا کہ موجودہ حالات میں مسلکی اختلافات کو فراموش کرکے مسلمانو ں کو بہ حیثیت قوم اتحاد کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ انہو ں نے کہا کہ ماضی میں بھی سیاسی اور سماجی طورپر مسلمانوں نے ہمیشہ اتحاد کا مظاہرہ کیا ہے اور موقع موقع پر سیاسی پارٹیوں کو اپنی سیاسی اہمیت کا احساس کرایا ہے مگر اب کچھ طاقتیں مسلمانوں کو مسلک،برادری اور نسل کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی سازشیں کررہی ہیں اور خطرناک بات یہ ہے کہ کچھ اپنے لوگ بھی ان طاقتوں کا آلہ کار بنتے نظر آرہے ہیں۔ مسلکی اختلافات سے اوپر اٹھ کر پچھلے دنوں کچھ بااثر لوگوں کی طرف سے مسلمانو ں میں آپسی اتحاد قائم کرنے کی جو کوششیں شروع ہوئی ہیں۔م۔افضل نے اسے نیک فال سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ اس کا ذمہ مخصوص لوگوں پر ڈالنے کی بجائے ہمیں اجتماعیت کے ساتھ اپنی اپنی سطح پر اتحاد کے لئے کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ انہو ں نے کسی پارٹی یا تنظیم کا نام لئے بغیر کہا کہ مسلمانوں کو مسلک کی بنیاد پر باہم لڑانے اور ان کے اتحاد کو منتشر کرنے کی خطرناک منصوبہ بندی اعلیٰ سطح پر تیار ہوچکی ہے اور اس کے لئے کچھ تنظیموں کو مالی امداد بھی فراہم کئے جانے کی اطلاعات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں سے مسلمانوں کوچوکنا اور ہوشیار رہنے کی سخت ضرورت ہے کیونکہ ہماری سیاسی اور سماجی بقا کا راز ہمارے اتحاد میں ہی پوشیدہ ہے۔انہوں نے کہا کہ سازشوں کا شکار ہوکر اگر ہم نے ان حالات میں اتحاد کا دامن چھوڑ دیا تو وہ طاقتیں جو ہمیں سیاسی طو رپر بے حیثیت بنا دینے کا طویل عرصہ سے خواب دیکھ رہی ہیں ان کا دیرینہ خواب پورا ہوجائے گا اور ہمارے اس انتشار کا خمیازہ ہماری آنے والے نسلوں کو بھی طویل عرصہ تک بھگتنا پڑسکتا ہے۔

سدھارتھ نگر ضلع میں ٹھنڈ سے پچھلے 24 گھنٹہ کے دوران دو افراد کی موت

سدھارتھ نگر۔ 13دسمبر: 2016(فکروخبر/ذرائع ) اترپردیش کے سدھارتھ نگر ضلع میں پچھلے 24 گھنٹہ کے دوران سردی سے دو لوگ ٹھٹھر کر مرگئے۔ سرکاری ذرائع نے آج یہاں بتایا ہے کہ اٹاوہ تحصیل کے وسپو ہر قصبہ میں رہنے والے ٹیمپو ڈرائیور رشید (35) کی کل رات ٹھنڈ لگنے سے موت ہوگئی۔ جبکہ نو گڑھ تحصیل کے دولہا سبھاوتی گاؤں کے 40 سالہ نند لال کی کھیت میں کام کرنے کے دوران ٹھنڈ لگنے سے موت ہوگئی۔قابل ذکر ہے کہ ضلع میں اب تک سردی کی وجہ سے چار افراد کی جان جاچکی ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا