English   /   Kannada   /   Nawayathi

اترپردیش میں زبردست ٹھنڈ ، اب تک آٹھ افراد کی موت ، معمولات زندگی درہم برہم(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

ٹرینیں اپنے مقررہ وقت سے آج بھی 30 گھنٹے تک کی تاخیر سے چل رہی تھیں۔کہرے کے سبب ریاست کے مختلف اضلاع میں ہوئے سڑک حادثات میں کم از کم آٹھ افراد کی موت اور 12 سے زائددیگر زخمی ہوئے ہیں۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران موسم میں کسی خاص تبدیلی کا اندیشہ کو مسترد کیا ہے۔محکمہ کے مطابق اس مدت میں شدید ٹھنڈ پڑنے کا اندازہ ہے تاہم کچھ علاقوں میں دھوپ کھلنے سے لوگوں کو راحت ملنے کے آثار ہیں۔ برفیلی ہوائیں چلنے کے باوجود موسم عام طور پر خشک رہنے کا اندازہ ہے۔لکھنؤ ضلع انتظامیہ نے پانچویں کلاس کے تمام اسکولوں کو نو بج کر 30 منٹ اور آٹھویں تک کی کلاسوں میں پڑھائی کا کام نو بجے شروع کرنے کے احکامات دیے ہیں۔ کانپور کے ضلع مجسٹریٹ کوشل راج شرما نے آٹھویں کلاس تک کے تمام اسکولوں کو صبح 10 بجے کھولنے کی ہدایت جاری کی ہے۔یہ ہدایت پر 10 دسمبر تک نافذ العمل رہے گی ۔نوٹوں کی منسوخی کے سبب ٹھنڈے چل رہے گرم کپڑوں کے کاروبار میں سردی پڑنے کی وجہ سے تیزی آئی ہے۔ دسمبر کے پہلے ہفتے میں ہی ٹھنڈے موسم نے سڑک کنارے لگی جیکٹ سویٹر کی دکانوں سے لے کر نامی برانڈ کے دکانوں پر بھیڑ لگا دی ہے۔درجہ حرارت میں اچانک آئی تبدیلی سے لکھنؤ، کانپور، بریلی اور وارانسی سمیت بیشتر شہروں میں واقع سرکاری اور غیر سرکاری اسپتالوں میں خاص طورپر دل کی بیماریوں اور سانس کے مریضوں کی بھیڑ بڑھا دی ہے۔ ڈاکٹروں نے مشورہ دیا ہے کہ ٹھنڈ سے بچنے کیلئے صبح کی سیر دھوپ نکلنے کے بعد کریں اور گرم پانی کا استعمال کریں نیز چکنائی والے کھانوں سے پرہیز کریں۔

نگروٹہ جموں فدائین حملے کے تناظر میں مزید حملوں کا خدشہ، فوج کو الرٹ پر رہنے کی ہدایت

جموں۔07دسمبر2016(فکروخبر/ذرائع )در اندازی کے مسلسل بڑھ رہے خطرے کے مدنظر کنٹرول لائن و بین الاقوامی سرحد پر تازہ ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے جبکہ فوج اور بی ایس ایف کو ہدایت دی گئی ہیں کہ وہ در اندازی کے کسی بھی واقعے کو ناکام بنانے کیلئے چوکس رہیں۔ گذشتہ شام کی پونچھ کی در اندازی کے واقعے کے حوالے سے سراغ رساں اداروں نے خبردار کیا ہے کہ سرحد پار کے در انداز گذشتہ ہفتے کے ٹنگڈار طرز پر نگروٹہ حملے کی تاک میں ہیں تاکہ وہ وادی میں داخل ہونے میں کامیاب ہوں۔ اس دوران شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ و ایل او سی کے نزدیکی جنگلات میں فوج نے جنگجووں کو ڈھونڈھنے کیلئے وسیع پیمانے پر تلاش کاروائیاں شروع کردی ہیں ۔ذرائع کے مطابق پوری وادی کشمیر میں سیکورٹی فورسز جن میں پولیس ، فوج اور دوسری سیکورٹی ایجنسیاں شامل ہیں کو ہائی الرٹ پر رہنے کی تازہ ہدایات دی گئی ہیں۔ در اندازی کے مسلسل پیش آرہے واقعات کے مدنظر لائن آف کنٹرول و جموں کی بین الاقوامی سرحد پر بھی چوکسی بڑھائی گئی ہے اور اضافی فورسز اہلکار تعینات کئے جارہے ہیں۔ اس ضمن میں جو مزید تفصیلات ملی ہیں ان کے مطابق سوموار کی صبح پونچھ سیکٹرمیں ایک درانداز کو گرفتار کئے جانے کے واقعے کے تناظر میں کنٹرول لائن و انٹر نیشنل سرحد پر تازہ ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے جبکہ فوج اور بی ایس ایف سے کہا گیا ہے کہ وہ گشت بڑھانے کے ساتھ ساتھ در اندازی کے بھی واقعے کو پوری طاقت سے ناکام بنائیں۔ اس دوران سراغ رساں اداروں نے بھی خبردار کیا ہے کہ سرحد پار کے در انداز گذشتہ ہفتے کے نگروٹہ جموں میں فوجی کیمپ پر کئے گئے فدائین حملے کے طرز پر در انداز سرحد پار کرنے کیلئے اسی طرح کے حملوں کے منصوبے بنا رہے ہیں ۔ سراغ رساں ایجنسیوں نے آنے والے دنوں میں در اندازی کے واقعات بڑھنے کے خدشے ہیں جبکہ در انداز لگاتار اس تاک میں ہیں کہ وہ اس پار آنے میں کامیاب ہوں۔ سراغ رساں ایجنسیوں کی طرف سے دی گئی تازہ رپورٹوں کے تناظر میں کنٹرول لائن و جموں کی بین الاقوامی سرحد پر فوج اور بی ایس ایف نے ضروری اقدامات اٹھائے ہیں جس کیلئے کئی جدید ترین آلات کو بھی نصب کیا گیا ہے جن کی مدد سے در اندازی کے خطرے کے بارے میں پیشگی جانکاری فورسز کو مل رہی ہے ۔ سیکورٹی ایجنسیوں کو اس بات کے خدشے ہیں کہ سرحد پار کے جنگجو اور وادی میں سرگرم عسکریت پسند اس طرح کی مزید کاروائیوں کو انجا م دینے کی تاک میں ہیں۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق لائن آف کنٹرول و بین الاقوامی سرحد کے نزدیک واقع فوجی کیمپوں ، نیم فوجی تنصیبات کے ساتھ ساتھ پولیس سٹیشنوں میں تعینات اہلکاروں کو چوکنا رہنے کو کہا گیا ہے اور امکانی مزید فدائین حملوں کو ناکام بنانے کیلئے موثر حفاظتی انتظامات کی بھی ہدایات دی گئی ہیں۔سیکورٹی ذرائع کے مطابق شمالی کشمیر کے کپوارہ ضلعے کے مختلف علاقوں جن میں زیادہ تر جنگلاتی علاقے شامل ہیں میں فوج نے جنگجووں کی تلاش کیلئے خصوصی تلاش آپریشن شروع کیا ہے جس کے تحت کنٹرول لائین کے نزدیکی جنگلات میں بھی فوج نے تلاش کاروائی شروع کی ہے۔ فوج کو خدشہ ہے کہ حالیہ دنوں میں در اندازی کی جو کوششیں کی گئی ہیں ان میں سرحد پار کے کئی در انداز ان جنگلوں میں چھپے ہوئے ہیں اور وہ کپوارہ ضلعے اور ایل او سی پر تعینات فوج پر حملے کرنے کی تاک میں ہیں۔ اس صورتحال کے تناظر میں فوجی و فورسز کیمپوں کی سیکورٹی سخت کی گئی ہے۔ لائن آف کنٹرول کے نزدیک واقع فوجی تنصیبات کے ساتھ ساتھ وادی بھر کی سیکورٹی تنصیبات کی بھی حفاظت بڑھائی گئی ہے۔ اس دوران سراغ رساں ایجنسیوں نے بھی خبردار کیا ہے کہ موجودہ موسمی صورتحال کی آڑمیں جنگجو ٹنگڈار طرز پر مزید حملوں کی منصوبہ بند کی جارہی ہے۔ سردی کی لہر نے وادی کشمیر کو مکمل شکنجے میں لیا ہے،

عوام کو شدید مشکلات کا سامنا

سرینگر۔07دسمبر2016(فکروخبر/ذرائع )وادی کے طول وعرض میں شبانہ درجہ حرارت میں مسلسل کمی کے باعث سردی کی شدید ترین لہر جاری ہے جس کے نتیجے میں لوگ شدید مشکلات کے شکار ہو گئے ہیں ۔ادھر محکمہ موسمیات نے آنے والے 24گھنٹوں میں موسم خشک رہنے کی پیش گوئی کرتے ہوئے سردی کی لہر میں مزید اضافہ ہونے کے امکانات ظاہر کئے ہیں ۔ذرائع ابلاغ کے مطابق وادی کے شمال و جنوب میں موسم خشک ہے اور دن میں ہلکی دھوپ جبکہ راتوں میں سردی کی لہر میں ہر گذرتے دن کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے۔ رات کا درجہ حرارت مسلسل کم ہورہا ہے جس کے نتیجے میں رات کے دوران اہل وادی کو شدید سردیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔بالائی علاقوں کے ساتھ ساتھ وادی کے میدانی علاقوں میں بھی شبانہ درجہ حرارت میں کمی واقع ہورہی ہے۔ جس کے نتیجے میں وادی کشمیر کے لوگ سخت ترین مشکلات کے شکار ہو گئے ہیں ۔نمائندے کے مطابق وادی کشمیر میں شدید ترین سردی کے باعث لوگ صبح و شام گرم کپڑے زیب تن کرنے پر مجبور ہو رہے جبکہ روایتی کانگڑیوں کے ساتھ ساتھ ہیٹر وں کا بھی خوب استعمال کیا جاتا ہے ۔نمائندے کے مطابق اگرچہ سردیوں کی وجہ سے دن کے اوقات میں تبدیلی آئی ہے اور لوگ صبح دیر سے کام پر نکلتے ہیں اور شام کو پانچ بجے سے پہلے ہی گھروں کو جانے کی ترجیح دیتے ہیں ۔ادھر محکمہ موسمیات کے مطابق لداخ کا لیہہ قصبہ وادی کا سرد ترین علاقہ رہا جہاں اس رات کے دوران کم سے کم درجہ حرارت منفی 9.4ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا۔محکمے کا کہنا ہے کہ سوموار اور منگلوارکی درمیانی شب کے دوران شمالی کشمیر کے شہرہ آفاق صحت افزاء مقام گلمرگ میں منفی 1.5ڈگری سیلشیس ،جنوبی کشمیر کے پہلگام میں منفی 3.4ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا ۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آنے والے مزید کچھ دنوں میں وادی میں رات کے کم سے کم درجہ حرارت میں مزید کمی واقع ہونے کا امکان ہے کیونکہ ان دنوں مطلع عمومی طور پر صاف رہے گا۔محکمے کے ڈائریکٹر سونم لوٹس نے بتایا کہ آئندہ تین دنوں تک وادی میں کسی بھی جگہ بارشوں یا برفباری کا کوئی امکان نہیں ہے اور وادی کے ساتھ ساتھ لداخ میں بھی دوران شب آسمان صاف رہے گاجس کے نتیجے میں رات کے کم سے کم درجہ حرارت میں مزید کمی واقع ہوگی۔

یاران اد ب بیدر کے زیراہتمام ویسلین کی مفت تقسیم 

بیدر۔07دسمبر2016(فکروخبر/ذرائع )یاران ادب بیدر ایک ادبی اور تعلیمی تنظیم کے علاوہ سماجی تنظیم بھی ہے۔عوام کے دکھ در د میں شریک ہوکر وہ خوشی محسوس کرتی ہے۔ تاہم وسائل کی کمی نے اس تنظیم کو محدود کررکھاہے۔ یہ بات محمدیوسف رحیم بیدری سکریڑی یاران ادب بیدر نے بتائی۔ انھوں نے مزید بتایاکہ کل شب تنظیم نے ایک فیصلہ کیا ۔ اس دفعہ سردیوں کے موسم میں غرباء اور مستحققین میں Vaselineویسلین مفت تقسیم کئے جائیں گے ۔ جس کاآغاز آج محمدآصف علی بگدلی کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ موصوف نے مفت تقسیم ویسلین کے اس کام کو سراہا ۔ اس موقع پر محمدیوسف رحیم بیدری ، محمدایوب علی ،محترمہ پریملا بائی اوراقبال غازی موجود تھے۔ سردی کے اس موسم میں گرم کپڑے اور دیگر چیزوں کی تقسیم کے آرزومند اہل خیر 9141815923پر رابطہ کرسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ یاران ادب بید رنے گذشتہ رمضان میں غرباء اور مستحقین میں کپڑے ، اناج اور دیگر اشیاء بڑے پیمانے پر تقسیم کی تھیں۔

نئی نسل کو عصری تعلیم کے ساتھ قرآن وحدیث سے جوڑناوقت کا اہم تقاضہ 

دارالعلوم اسراریہ سنتوش پور میں حیدرآباد کے معروف عالمِ دین مولانا خواجہ نذیرالدین کااظہارِ خیال 

سنتوش پور۔07دسمبر2016(فکروخبر/ذرائع )فی زمانہ مسلمانوں میں بڑھتی عصری تعلیم خوش آئند ہے ،لیکن اس کے ساتھ دینی تعلیم وتربیت بھی ناگزیر ہے۔ ملتِ اسلامیہ کو چاہئے کہ وہ اپنے بچوں کو عصری تعلیم کے ساتھ دینی تعلیم وتربیت سے بھی آراستہ کرے۔ان خیالات کااظہار جامعہ عائشہ نسواں حیدرآباد کے ناظم وشیخ الحدیث مولانا حافظ خواجہ نذیرالدین نے دارالعلوم اسراریہ سنتوش پور میں منعقدہ ایک اجلاس کوخطاب کرتے ہوئے کیا۔انھوں نے کہاکہ دارالعلوم اسراریہ سنتوش پورکے تعلیمی وتربیتی نظام کا معائنہ کرنے کے بعدکہاکہ مجھے اطمینان وخوشی حاصل ہوئی کہ یہ ادارہ کولکاتہ شہر سے متصل علاقے فقیر پاڑہ جولہ،سنتوش پور میں عصری ودینی تعلیم کے بہترین مرکز کے طورپر کام کررہا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ یہاں کاماحول خالص دینی ہے اور تربیتی نظام سنتِ رسول ؐ اور اولیا کرام کے نقشِ قدم پر ہے۔اسی کے ساتھ ایک اہم بات یہ ہے کہ اس ادارے میں تعلیم کا معیارٹھوس کرنے پرزور دیاجاتاہے۔ہوسٹل میں مقیم پونے دوسو طلباء کے علاوہ مقامی اور آس پاس کے ایک سوسے زائد طلبا وطالبات نورانی قاعدہ ودینیات وغیرہ پڑھ رہیں ،جن پر منظم محنت ہورہی ہے ۔مجھے یہ جان کر بھی خوشی ہوئی کہ کئی مقامی بچے حافظ ہوچکے ہیں اور ہورہے ہیں۔ان کا قرآن سننے کے بعد اندازہ ہوا کہ دارالعلوم اسراریہ سنتوش پور میں قرآن کریم کوتجوید کے ساتھ پڑھایاجاتاہے اور بچوں کے آموختہ کو مضبوط کرنے کابھرپورخیال رکھاجاتاہے۔یہ بڑی اہمیت کی بات ہے کہ حفظ مکمل ہونے سے پہلے رمضان میں بچے آموختہ کے مضبوط ہونے کی برکت سے دَور کیے بغیر بھی تراویح سناتے رہے ہیں۔دارالعلوم اسراریہ سنتوش پور کی تعلیمی کوششوں کی وجہ سے مقامی سطح پر تعلیمی شرح خواندگی کے اضافے کے ساتھ معاشرے میں تیزی کے ساتھ جوبدلاؤ آرہاہے،وہ ان عملی کوششوں کا نتیجہ ہے جوباصلاحیت اساتذہ کرام اور ذمہ داران ومعاونین کی جانب سے ک مخلصانہ کوشش کی جارہی ہیں۔اس موقع پر جامعہ انوارالمدارس حیدرآباد کے ناظم مولانا شریف احمد نے تمام مسلمانوں کو یہ پیغام دیا کہ وہ اپنے بچوں کو عصری تعلیم کے ساتھ دینی تعلیم و تربیت سے ضرور آراستہ کریں تاکہ وہ جس میدان یا شعبے میں بھی جائیں دیندا روایماندار رہیں اور قرآن وحدیث سے جڑے رہیں۔اس موقع پر مدرسہ کے مہتمم مولانا نوشیر احمد، نگراں انجینئر وقار احمد سمیت سبھی اساتذہ کرام اور متعدد تعلیمی وسماجی کارکنان موجود تھے۔

ہندوستانی ساہتیہ سنسکرتی سنگم اور اے ایم یو کے کلب فار شارٹ ایوننگ کورسیز کے

زیر اہتمام ریسرچ میتھڈولوجی پر سات روزہ ورکشاپ

محض ریسرچ کرنا ہی ضروری نہیں بلکہ ریسرچ کے طریقہ کار کو جاننا بھی اشد ضروری

علی گڑھ07دسمبر2016(فکروخبر/ذرائع )ہندوستانی ساہتیہ سنسکرتی سنگم علی گڑھ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے کلب فار شارٹ ایوننگ کورسیز، سی آئی سی کے مشترکہ تعاون سے ریسرچ میٹھڈولوجی کے موضوع پر آرٹس اور سوشل سائنس کے ریسرچ اسکالروں، اساتذہ کے لیے سات روزہ ورکشاپ کا انعقاد 21 دسمبر2016 تا 27 دسمبر2016 تک کیاجائے گا۔ اس موقع پر ہندوستانی ساہتیہ سنسکرتی سنگم کے صدر ڈاکٹر جی ایف صابری نے بتایا کہ کسی بھی یونیورسٹی کی شہرت میں اس میں چل رہے ریسرچ کے کاموں کا بڑا اہم کردار ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ محض ریسرچ کرنا ہی اہم نہیں ہے بلکہ اس کے طریقہ کار کو سمجھنا اور سمجھانا بھی بہت ضروری ہے۔ ڈاکٹر صابری نے کہا کہ آج کے بدلتے منظر نامے میں ریسرچ کرنے والوں کو عالمی سطح کے معیار اور تکنیک سے روشناس کرانے کے لئے ہندوستانی سنسکرتی سنگم نے اے ایم یو کے سی آئی سی کے ذریعہ چل رہے کلب فار شارٹ ایوننگ کورسیز کے اشتراک سے مولاناآزاد لائبریری کے کلچرل ہال میں 21دسمبر 2016 تا 27دسمبر 2016 تک شام 3:00بجے سے 5:30 بجے تک کے اوقات میں ورکشاپ کا انعقاد کیا جارہا ہے۔جوائنٹ کورڈنیٹرڈاکٹر محمد فرقان نے کہا کہ خواہش مند اساتدہ ریسرچ اسکالر اورایم اے کے طالب علم ورکشاپ میں شرکت کرسکتے ہیں وہ اپنا رجسٹریشن15 دسمبر 2016 تک کراسکتے ہیں۔ رجسٹریشن فارم تنظیم کے آفس 29 (گراؤنڈ فلور) مزمل منزل کامپلیکس ،دودھ پور، علی گڑھ سے حاصل کیے جاسکتے ہیں۔جوائنٹ کورڈینٹر ڈاکٹر شیریں مسرور نے کہا کہ اساتذہ ، ریسرچ اسکالر اور پوسٹ گریجوئیس طلباء ورکشاپ میں شریک ہو کر عالمی معیار کی ریسرچ اور تکنیک سے متعارف ہو سکیں گے۔

انوپم کھیر نے قومی ترانہ کو لے کر کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی پر نشانہ سادھا

کہا قومی ترانہ گاکر دکھائیں، میں جاننا چاہتا ہوں کہ انہیں یاد بھی ہے یا نہیں

نئی دہلی۔07دسمبر2016(فکروخبر/ذرائع ))معروف بالی ووڈ اداکار انوپم کھیر نے قومی ترانہ کو لے کر کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی پر نشانہ سادھا دتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی قومی ترانہ گاکر دکھائیں، میں جاننا چاہتا ہوں کہ انہیں یاد بھی ہے یا نہیں۔ذرائع ابلاغ کے مطابق انوپم کھیر کا کہنا تھا کہ مجھے راہل گاندھی کی ہندوستانیت پر شک نہیں ہے، لیکن میں نے انہیں قومی ترانہ گاتے دیکھنا چاہتا ہوں۔ میں جاننا چاہتا ہوں کہ انہیں قومی ترانہ کی دھن یاد بھی ہیں یا نہیں۔خیال رہے کہ انوپم کھیر وقتا فوقتا راہل گاندھی پر نشانہ سادھتے رہتے ہیں۔ مارچ 2016 میں کولکاتہ میں عدم برداشت کے معاملہ پر بھی انہوں نے راہل گاندھی پر طنز کیا تھا۔ انوپم نے کہا تھا کہ جس دن راہل گاندھی مودی کے 10 ویں حصے کے برابر بھی ہو گئے، ان کا ووٹ راہل کو جائے گا۔

۔نگروٹہ جموں فدائین حملے کے تناظر میں مزید حملوں کا خدشہ، فوج کو الرٹ پر رہنے کی ہدایت

جموں۔07دسمبر2016(فکروخبر/ذرائع )در اندازی کے مسلسل بڑھ رہے خطرے کے مدنظر کنٹرول لائن و بین الاقوامی سرحد پر تازہ ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے جبکہ فوج اور بی ایس ایف کو ہدایت دی گئی ہیں کہ وہ در اندازی کے کسی بھی واقعے کو ناکام بنانے کیلئے چوکس رہیں۔ گذشتہ شام کی پونچھ کی در اندازی کے واقعے کے حوالے سے سراغ رساں اداروں نے خبردار کیا ہے کہ سرحد پار کے در انداز گذشتہ ہفتے کے ٹنگڈار طرز پر نگروٹہ حملے کی تاک میں ہیں تاکہ وہ وادی میں داخل ہونے میں کامیاب ہوں۔ اس دوران شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ و ایل او سی کے نزدیکی جنگلات میں فوج نے جنگجووں کو ڈھونڈھنے کیلئے وسیع پیمانے پر تلاش کاروائیاں شروع کردی ہیں ۔ذرائع کے مطابق پوری وادی کشمیر میں سیکورٹی فورسز جن میں پولیس ، فوج اور دوسری سیکورٹی ایجنسیاں شامل ہیں کو ہائی الرٹ پر رہنے کی تازہ ہدایات دی گئی ہیں۔ در اندازی کے مسلسل پیش آرہے واقعات کے مدنظر لائن آف کنٹرول و جموں کی بین الاقوامی سرحد پر بھی چوکسی بڑھائی گئی ہے اور اضافی فورسز اہلکار تعینات کئے جارہے ہیں۔ اس ضمن میں جو مزید تفصیلات ملی ہیں ان کے مطابق سوموار کی صبح پونچھ سیکٹرمیں ایک درانداز کو گرفتار کئے جانے کے واقعے کے تناظر میں کنٹرول لائن و انٹر نیشنل سرحد پر تازہ ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے جبکہ فوج اور بی ایس ایف سے کہا گیا ہے کہ وہ گشت بڑھانے کے ساتھ ساتھ در اندازی کے بھی واقعے کو پوری طاقت سے ناکام بنائیں۔ اس دوران سراغ رساں اداروں نے بھی خبردار کیا ہے کہ سرحد پار کے در انداز گذشتہ ہفتے کے نگروٹہ جموں میں فوجی کیمپ پر کئے گئے فدائین حملے کے طرز پر در انداز سرحد پار کرنے کیلئے اسی طرح کے حملوں کے منصوبے بنا رہے ہیں ۔ سراغ رساں ایجنسیوں نے آنے والے دنوں میں در اندازی کے واقعات بڑھنے کے خدشے ہیں جبکہ در انداز لگاتار اس تاک میں ہیں کہ وہ اس پار آنے میں کامیاب ہوں۔ سراغ رساں ایجنسیوں کی طرف سے دی گئی تازہ رپورٹوں کے تناظر میں کنٹرول لائن و جموں کی بین الاقوامی سرحد پر فوج اور بی ایس ایف نے ضروری اقدامات اٹھائے ہیں جس کیلئے کئی جدید ترین آلات کو بھی نصب کیا گیا ہے جن کی مدد سے در اندازی کے خطرے کے بارے میں پیشگی جانکاری فورسز کو مل رہی ہے ۔ سیکورٹی ایجنسیوں کو اس بات کے خدشے ہیں کہ سرحد پار کے جنگجو اور وادی میں سرگرم عسکریت پسند اس طرح کی مزید کاروائیوں کو انجا م دینے کی تاک میں ہیں۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق لائن آف کنٹرول و بین الاقوامی سرحد کے نزدیک واقع فوجی کیمپوں ، نیم فوجی تنصیبات کے ساتھ ساتھ پولیس سٹیشنوں میں تعینات اہلکاروں کو چوکنا رہنے کو کہا گیا ہے اور امکانی مزید فدائین حملوں کو ناکام بنانے کیلئے موثر حفاظتی انتظامات کی بھی ہدایات دی گئی ہیں۔سیکورٹی ذرائع کے مطابق شمالی کشمیر کے کپوارہ ضلعے کے مختلف علاقوں جن میں زیادہ تر جنگلاتی علاقے شامل ہیں میں فوج نے جنگجووں کی تلاش کیلئے خصوصی تلاش آپریشن شروع کیا ہے جس کے تحت کنٹرول لائین کے نزدیکی جنگلات میں بھی فوج نے تلاش کاروائی شروع کی ہے۔ فوج کو خدشہ ہے کہ حالیہ دنوں میں در اندازی کی جو کوششیں کی گئی ہیں ان میں سرحد پار کے کئی در انداز ان جنگلوں میں چھپے ہوئے ہیں اور وہ کپوارہ ضلعے اور ایل او سی پر تعینات فوج پر حملے کرنے کی تاک میں ہیں۔ اس صورتحال کے تناظر میں فوجی و فورسز کیمپوں کی سیکورٹی سخت کی گئی ہے۔ لائن آف کنٹرول کے نزدیک واقع فوجی تنصیبات کے ساتھ ساتھ وادی بھر کی سیکورٹی تنصیبات کی بھی حفاظت بڑھائی گئی ہے۔ اس دوران سراغ رساں ایجنسیوں نے بھی خبردار کیا ہے کہ موجودہ موسمی صورتحال کی آڑمیں جنگجو ٹنگڈار طرز پر مزید حملوں کی منصوبہ بند کی جارہی ہے۔ 

سردی کی لہر نے وادی کشمیر کو مکمل شکنجے میں لیا ہے، عوام کو شدید مشکلات کا سامنا

سرینگر۔07دسمبر2016(فکروخبر/ذرائع )وادی کے طول وعرض میں شبانہ درجہ حرارت میں مسلسل کمی کے باعث سردی کی شدید ترین لہر جاری ہے جس کے نتیجے میں لوگ شدید مشکلات کے شکار ہو گئے ہیں ۔ادھر محکمہ موسمیات نے آنے والے 24گھنٹوں میں موسم خشک رہنے کی پیش گوئی کرتے ہوئے سردی کی لہر میں مزید اضافہ ہونے کے امکانات ظاہر کئے ہیں ۔ذرائع ابلاغ کے مطابق وادی کے شمال و جنوب میں موسم خشک ہے اور دن میں ہلکی دھوپ جبکہ راتوں میں سردی کی لہر میں ہر گذرتے دن کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے۔ رات کا درجہ حرارت مسلسل کم ہورہا ہے جس کے نتیجے میں رات کے دوران اہل وادی کو شدید سردیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔بالائی علاقوں کے ساتھ ساتھ وادی کے میدانی علاقوں میں بھی شبانہ درجہ حرارت میں کمی واقع ہورہی ہے۔ جس کے نتیجے میں وادی کشمیر کے لوگ سخت ترین مشکلات کے شکار ہو گئے ہیں ۔نمائندے کے مطابق وادی کشمیر میں شدید ترین سردی کے باعث لوگ صبح و شام گرم کپڑے زیب تن کرنے پر مجبور ہو رہے جبکہ روایتی کانگڑیوں کے ساتھ ساتھ ہیٹر وں کا بھی خوب استعمال کیا جاتا ہے ۔نمائندے کے مطابق اگرچہ سردیوں کی وجہ سے دن کے اوقات میں تبدیلی آئی ہے اور لوگ صبح دیر سے کام پر نکلتے ہیں اور شام کو پانچ بجے سے پہلے ہی گھروں کو جانے کی ترجیح دیتے ہیں ۔ادھر محکمہ موسمیات کے مطابق لداخ کا لیہہ قصبہ وادی کا سرد ترین علاقہ رہا جہاں اس رات کے دوران کم سے کم درجہ حرارت منفی 9.4ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا۔محکمے کا کہنا ہے کہ سوموار اور منگلوارکی درمیانی شب کے دوران شمالی کشمیر کے شہرہ آفاق صحت افزاء مقام گلمرگ میں منفی 1.5ڈگری سیلشیس ،جنوبی کشمیر کے پہلگام میں منفی 3.4ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا ۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آنے والے مزید کچھ دنوں میں وادی میں رات کے کم سے کم درجہ حرارت میں مزید کمی واقع ہونے کا امکان ہے کیونکہ ان دنوں مطلع عمومی طور پر صاف رہے گا۔محکمے کے ڈائریکٹر سونم لوٹس نے بتایا کہ آئندہ تین دنوں تک وادی میں کسی بھی جگہ بارشوں یا برفباری کا کوئی امکان نہیں ہے اور وادی کے ساتھ ساتھ لداخ میں بھی دوران شب آسمان صاف رہے گاجس کے نتیجے میں رات کے کم سے کم درجہ حرارت میں مزید کمی واقع ہوگی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا