English   /   Kannada   /   Nawayathi

حکومت مسلمانوں کو خوف وہراس میں مبتلاکرکے ان پر تعمیر وترقی کے تمام راستے کو بند کردینا چاہتی ہے(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

اس میں سابقہ حکومت کی جانب سے مسلمانوں کو دیئے گئے ۵ فیصد ریزرویشن کی بحالی کے لئے اور طلاقِ ثلاثہ کے نام پر شریعت میں مداخلت کی مرکزی بی جے پی حکومت کی کوشش کے خلاف آواز اٹھائی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ سابقہ کانگریس این سی پی کی متحدہ محاذ حکومت نے پسماندگی کی بنیاد پر تعلیمی اداروں اور سرکاری ملازمتوں میں مسلمانوں کو ۵ فیصد ریزرویشن دیا تھا، جسے عدالت میں چیلنج کیا گیا تھا اور عدالت نے تعلیمی اداروں میں مسلمانوں کے ریزرویشن کو برقرار رکھا تھا۔ مگر موجودہ حکومت نے مسلمانوں کے حق کا دیا ہوا ریزرویشن ان سے چھین لیا۔
مولانا ندیم صدیقی نے کہا کہ موجودہ حکومت آئین کا سہارا لے کر عوام کو گمراہ کررہی ہے کہ مسلمانوں کو ان کے مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن نہیں دیا جاسکتا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ مسلمانوں کو ریزرویشن مذہب کی بنیاد پر نہیں بلکہ پسماندگی کی بنیاد پر دیا گیا تھا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مسلمانوں کو ریزرویشن دینے کے معاملے میں حکومت کی نیت صاف نہیں ہے اور وہ اپنی فرقہ پرستانہ سوچ پر آئین کا پردہ ڈالنے کی کوشش کررہی ہے۔ پسماندگی کی بنیاد پر ریزرویشن مسلمانوں کا آئینی، جمہوری وسماجی حق ہے ،مسلمان اسے ہر صورت میں لے کر رہیں گے اور حکومت کو اسے دینا ہی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے مسلمانوں کی حالت آج سے بدسے بدتر ہوچکی ہے اور اگر انہیں مین اسٹریم میں لانا ہے تو ریزرویشن دینے کے علاوہ کوئی دوسری راہ نہیں ہے۔ اسی بات کی سفارش سچر کمیٹی ،رنگناتھ مشرا کمیشن اورڈاکٹر محمود الرحمان کمیٹی کی رپورٹوں میں کی گئی ہے، مگر موجودہ حکومت کے رویئے سے یہ صاف محسوس ہوتا ہے کہ وہ مسلمانوں کو مین اسٹرم میں لاکر انہیں ترقی نہیں کرنے دینا چاہتی۔
مسلم پرسنل میں مداخلت کے تعلق سے مولانا ندیم صدیقی نے کہا کہ مودی حکومت آر ایس ایس کے نظریات کو ملک پر تھوپ رہی ہے، جس کی واضح مثال مسلمانوں کے عائلی قوانین میں حکومت کی مداخلت ہے۔ وہ اس کے ذریعے یکساں سول کوڈ نافذ کرنا چاہتی ہے۔ سپریم کورٹ میں مرکزی حکومت کی جانب سے داخل کیا جانے والا حلف نامہ اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ مسلمانوں کے عائلی قوانین میں تبدیلی لانا چاہتی ہے جو مسلمانوں کو کسی صورت میں برداشت نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان اپنا سب کچھ قربان کرسکتا ہے ، مگر بات جب اس کے دین وشریعت کی آئے گی تو یہ اسے کسی صورت برداشت نہیں ہوگا۔ مرکزی حکومت اس طرح کے معاملے کو اجاگر کرکے مسلمانوں کو ایک ری ایکشن فورس میں تبدیل کرنا چاہتی ہے تاکہ وہ انہیں ان کے جائز حق سے محروم رکھ سکے۔ 
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے مسلمانوں کے مسلکی اختلاف کو بڑھاوا دینے اور یکساں سول کوڈ نافذ کرنے کی راہ کو ہمورا کرنے کی غرض سے طلاق ثلاثہ کا معاملہ اچھا لا گیا ہے، مگر یہ کوشش کرنے والوں کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ شریعت میں مداخلت کے خلاف تمام مسلمان شیشہ پلائی ہوئی دیوار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان اپنے حقوق اور اختیار کے تئیں بیدار ہوچکا ہے ، مسلمانوں کی جانب سے کیا جانے والا ریزرویشن کا مطالبہ حکومت سے کوئی بھیک نہیں ہے بلکہ ان کا حق ہے اور وہ اپنے حق کولے کر رہیں گے نیز شریعت میں مداخلت کی کسی بھی کوشش کو وہ ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔اس تعلق سے پوری ریاست میں ہونے والے احتجاجات اس بات کے ثبوت ہیں کہ مسلمانوں کے حقوق کی پامالی اور ان کے مذہبی جذبات سے کھلواڑ اب اور نہیں کیا جاسکتا۔واضح رہے کہ اس اجلاس عام کی تیاریاں زور وشور سے جاری ہیں اور مولانا سراج احمد قاسمی صدر جمعیۃ علماء ضلع ناگپور، مولانا سہیل اطہر جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ضلع ناگپوراور ان کی پوری ٹیم اجلاس کی تیاری میں شب وروز لگی ہوئی ہے جس سے یہ امید کی جارہی ہے کہ جمعیۃ علماء مہاراشٹر کا ریزرویشن کی بحالی اور شریعت میں مداخلت کے خلاف ہونے والا یہ اجلاس عام تاریخی اہمیت کا حامل ثابت ہوگا۔ملحوظ رہے کہ اس پروگرام کوملک کے مشہور آن لائن نیوز پورٹل فکروخبر پر لائیو دکھایا جائے گا


لکھنؤ میٹرو کا ٹرائل شروع، افتتاح کرنے پہنچے سی ایم اکھلیش اور ملائم سنگھ یادو، 

یکم دسمبر:2016(فکروخبر/ذرائع )اترپردیش کے وزیر اعلی اکھلیش یادو نے اپنے ڈریم پروجیکٹ لکھنؤ میٹرو کا ٹرائل شروع کرکے ریاست کے عوام کو بہترین تحفہ پیش کیا ۔ سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے قومی صدر ملائم سنگھ یادو اور وزیر اعلی نے مشترکہ طور پر آج اس ٹرائل سروس کا افتتاح کیا۔ ملک کی سب سے زیادہ تر آبادی والی ریاست کی راجدھانی لکھنؤ میں میٹرو کی وجہ سے لوگوں کی آمدورفت کافی آسان ہو جائے گی۔اس پروجیکٹ کے پہلے مرحلے میں بنے ٹرانسپورٹ نگر سے چارباغ تک تقریبا ًسات کلومیٹر کے علاقے میں میٹرو کا ٹرائل شروع ہوا۔ سنگارنگر میٹرو اسٹیشن کے قریب اودھ هاسپٹل چوراہے سے مسٹر یادو نے ٹرین کو ہری جھڈي دکھائی۔خاتون پائلٹ پرتیبھا اور پراچی نےمیٹرو چلایا۔ یہ دونوں خاتون پائلٹ الہ آباد کی بتائی گئی ہیں۔ لکھنؤ میٹرو ریل کارپوریشن کے مینیجنگ ڈائریکٹر کمار کیشو کے مطابق میٹرو ریل 26 مارچ سے مسافروں کے لئے دستیاب ہو جائے گی۔میٹرو ٹرائل کی افتتاحی تقریب میں سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر شیوپال سنگھ یادو، شہری ترقیات کے وزیر محمد اعظم خان ، وزیراعلی کی ممبرپارلیمنٹ بیوی ڈمپل یادو اور ریاست کے چیف سکریٹری راہل بھٹناگر سمیت کئی اہم شخصیات موجود تھیں۔سماج وادی پارٹی کے صدر ملائم سنگھ یادو نے مارچ 2014 میں لکھنئو میٹرو ریل کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس جاری ہونے کے باوجود مسٹر یادو میٹرو کی افتتاح کے لئے کل شام ہی یہاں آگئے تھے۔ٹرائل سروس کا افتتاح میٹرو کے چار ڈبوں کے ساتھ پانچ کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے کیا گیا۔یہ رفتار دس کلومیٹر فی گھنٹہ بڑھائی جاسکتی ہے۔ پہلے مرحلے میں اموسی سے عالم باغ تک تقریباً سات کلومیٹر تک کی تعمیر ہوئی ہے۔اس شاہراہ پر چھ میٹروریل چلیں گی اور ہر ڈھائی منٹ پر یہ سروس دستیاب ہوگی۔دوسرے مرحلے میں میٹرو ریل سروس حضرت نظام گنج ہوکر منشی پلیا تک جائے گی۔ دوسرے مرحلے کی تعمیر کا کام بھی جاری ہے، جس کے 2019 تک مکمل ہوجانے کی توقع ہے۔


دینی مدارس میں جمعہ کی چھٹی کی منسوخی اسلامی عبادت میں خلل اندازی کی کوشش: نسیم خان

ممبئی۔یکم دسمبر:2016(فکروخبر/ذرائع ) مہاراشٹر کے سابق اقلیتی امور کے وزیر وسینئر کانگریس رکن اسمبلی محمد عارف نسیم خان نے یہاں آسام کی بی جے پی حکومت کی جانب سے دینی مدارس میں جمعہ کی چھٹی کی منسوخی کے احکامات کو اسلامی عبادت میں خلل اندازی کی مذموم کوشش قرار دیا اور کہا کہ آسام کی بی جے پی حکومت آر ایس ایس کے خفیہ ایجنڈے پر عمل کرکے مسلم مخالف اقدامات کررہی ہے - واضح رہے کہ گزشتہ روز آسام کے وزیر تعلیم نے اعلان کیا کہ آسام میں جو دینی مدارس سرکاری مالی تعاون حاصل کررہے ہیں اب انہیں جمعہ کے دن اپنے مدارس میں جمعہ کے دن چھٹی کرنے کا اختیار نہیں ہوگا اور اسکولوں کی طرز پر اتوار کے دن ہی انہیں بھی ہفتہ روزہ چھٹی دی جائے گی- نسیم خان نے کہا کہ حکومت آسام کا یہ دینی مدارس ومسلم مخالف قانون ہے کیونکہ ملک میں جب سے دینی مدارس کا قیام عمل میں آیا ہے اس دن سے ہفتہ میں ایک دن چھٹی کے لئے جمعہ کا ہی دن مقرر کیا ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ جمعہ کے دن غسل کرنا، اچھے صاف ستھرے کپڑے پہننا ، خوشبو لگانا اورعلاقہ کی بڑی مسجد میں اجتماعی طور پر نماز جمعہ ادا کرنا یہ تمام چیزیں اسلامی روایات ہیں اور اس کی تکمیل کے لئے وقت درکار ہوتا ہے لہذا زمانے قدیم سے ملک میں دینی مدارس جمعہ کے دن چھٹی منایا کرتےہیں۔انہوں نے کہا کہ جمعہ کا اہتمام کرنا ایک جانب جہاں اسلامی عبادات کا حصہ ہے وہیں دوسری جانب دینی مدارس میں بھی یہی تعلیم دی جاتی ہے نیز مدارس میں جمعہ کی چھٹی منسوخ کئے جانے کی وجہ سے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی جانب سے تشکیل دی گئی مدرسہ مورڈنائیزیشن اسکیم کے بھی متاثر ہونے کا اندیشہ ہے ،کیونکہ مسلمان جمعہ کی نماز کی ادائیگی کے لئے گورنمنٹ کی مالی امداد کو ٹھکرا سکتا ہے،مگر اپنے مذہب پر عمل کرنے کو نہیں چھوڑ سکتا ہے۔اس سے جن مدارس میں دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید عصری علوم کی تعلیم دی جارہی ہے اس سلسلہ کے منقطع ہوجانے کا بھی اندیشہ ہے۔ سابق وزیر نے مرکز کی بی جے پی حکومت پر سخت لفظوں میں تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب سے مرکز میں نریندر مودی کی قیادت والی بھگواسرکار اقتدار میں آئی ہے وہ اور ریاستی بی جے پی قیادت والی حکومتیں پے درپے ایسے قوانین تشکیل دے رہی ہے جس سے ملک کی ہم آہنگی کو خطرہ لاحق ہورہا ہے اور مسلمانوں کے مذہبی جذبات بھی مجروح ہورہے ہیں ۔


نوٹ منسوخی ایک بے لگام اقدام، یہ فیصلہ نہ سمجھداری بھرا قدم ہے نہ انسانی: امرتیہ سین

نئی دہلی۔یکم دسمبر:2016(فکروخبر/ذرائع ) نوبل انعام یافتہ معروف ماہر اقتصادیات پروفیسر امرتیہ سین نے نوٹ منسوخی کو ایک بے لگام قدم بتاتے ہوئے کہا کہ اس سے لوگوں کو کافی پریشانيوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور کالے دھن کے محاذ پر کوئی خاص کامیابی نہیں ملی۔ پروفیسر سین نے نیوز چینل این ڈی ٹی وی کو دیئے ایک انٹرویو میں کہا کہ وزیر اعظم کی نوٹ کی منسوخی کا فیصلہ نہ سمجھداری بھرا قدم ہے نہ انسانی۔ انہوں نے کہا، ہم سب چاہتے ہیں کہ کالے دھن پر لگام لگانے کے لئے حکومت کچھ کرے لیکن ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ ایسا کرنے کے لئے کیا یہ طریقہ صحیح ہے۔ ان کے مطابق بڑے نوٹوں پر پابندی لگانا معیشت کے لئے نقصان دہ ثابت ہوگا اور ان لوگوں کے لئے پریشانی کا سبب ہے جن کے پاس صرف سفید دولت ہے۔ تجربہ کار لوگ ہمیشہ اس سے بچنے کا طریقہ نکال لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں کوئی بھی کالے دھن پر لگام لگانے کے اقدامات کی مخالفت نہیں کرے گا لیکن اسے ایسے طریقے سے کیا جانا چاہیے کہ عام عوام کو مشکلات نہ ہو اور حکومت پر عوام کا جو اعتماد ہے وہ ٹوٹے نہیں۔پروفیسر سین نے کہا، آج نوٹوں پر پابندی عائد کی گئی ہے لیکن کل یہ بینک اکاؤنٹس پر بھی ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 500 اور 1000 روپے کے نوٹوں پر پابندی لگا کر حکومت اعتماد توڑنے کی مجرم ہے اور اگرچہ وہ سرمایہ داری کے پرستار نہیں ہے لیکن اعتماد اس نظام کے لئے اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کو سیاست سے دور رکھا جائے نہیں تو یہ ملک کے لئے تباہ کن ثابت ہوگا



نوٹوں کی منسوخی سے وزیر اعظم نے خواتین کے پیسے اور خواتین کی طاقت کی توہین کی: ممتا

پٹنہ۔ یکم دسمبر:2016(فکروخبر/ذرائع )ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی)کی صدر اور مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے نوٹوں کی منسوخی کو ایمرجنسی سے بھی بدتر قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے نوٹوں کی منسوخی نافذ کر کے خواتین کے پیسے اور خواتین کی طاقت کی توہین کی ہے۔ محترمہ بنرجی نے یہاں پارٹی کی جانب سے منعقد ہ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کوجم کر نشانا بناتے ہوئے کہا، "دشواری کے وقت گھر یلو خواتین بچت کے پیسوں کا استعمال کرتی ہیں، مودی نے سب لے لیا۔ یہ خواتین کے پیسے اور خواتین کی طاقت کی توہین ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے سامنے دو راستے تھے ایک وزیر اعظم نریندر مودی کے پاس جاؤں، دوسرا عوام کے پاس جاؤں، میں نے عوام کے پاس جانے کا راستہ منتخب کیا۔ " مغربی بنگال کی وزیر اعلی نے نوٹوں کی منسوخی کا موازنہ ایمرجنسی سے کرتے ہوئے کہا کہ آج کی صورت حال ایمرجنسی سے بھی خراب ہے۔ ملک میں اقتصادی ایمرجنسی لگی ہوئی ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم پر شدید حملہ کرتے ہوئے کہا کہ بگ بازار کے بگ باس ملک کے وزیر اعظم ہو گئے ہیں۔ آج کل کے بچے پے ٹی ایم کے لئے دوسرا لفظ کہہ رہے ہیں 'پے پی ایم۔
محترمہ بنرجی نے نام لیے بغیر نوٹوں کی منسوخی کی بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کی حمایت کے خلاف حملہ بولتے ہوئے کہا کہ 500 اور 1000 روپے کے نوٹ کا چلن بند کرنے کے مسٹر مودی کے فیصلے کی کچھ لوگوں کے ذریعہ حمایت کرنا بدقسمتی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ نوٹوں کی منسوخی سے ملک کے عوام کی پریشانیوں کا سامنا کررہے ہیں۔ محترمہ بنرجی نے کہا کہ مسٹر مودی نے بیرون ملک سے کالادھان واپس لانے کا وعدہ کیا تھا لیکن اب تک وہ ایک پیسہ بھی نہیں لا سکے ہیں۔ اسی طرح وزیر اعظم نے نوٹوں کی منسوخی کی آڑ میں 50 فیصد ٹیکس کاالتزام کرکے کالی کمائی کرنے والوں کے جمع کالے دھن کو سفید بنانے کا راستہ صاف کر دیا ہے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ لین دین کے لئے مسٹر مودی نے آن لائن ادائیگی ایپلی کیشن پے ٹی ایم کا استعمال کرنے پر خاصا زور دیا ہے جبکہ اس کمپنی کو چین سے چلایا جا رہا ہے۔ انہوں نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ مسٹر مودی کو اس بات کا ذرا بھی احساس ہے کہ آن لائن لین دین کرنے کے بہانے وہ ایک غیر ملکی کمپنی کو فائدہ پہنچا رہے ہیں۔محترمہ بنرجی نے کہا کہ درمیانہ طبقے کے کنبہ کی خواتین ہنگامی حالات میں گھر کی مدد کے لئے بچت کرتی ہیں لیکن مسٹر مودی کی کالے دھن کے خلاف کی گئی کارروائی نے خواتین کی بچت کو بھی کالا دھن بنا دیا ہے۔ مرکزی حکومت کو ملک کی ماؤں اور بہنوں کی گاڑھی کمائی چھیننے کا کوئی حق نہیں ہے۔


مادری زبان میں تعلیمٗ اعلیٰ پیشہ وارانہ تعلیم کے حصول میں معاون: وہاب عندلیب

خدمتِ خلق عظیم عبادت ٗاُمید اسوسی ایشن اور ہیلپنگ ہینڈ فاؤنڈیشن گرمٹکال کے خصوصی جلسہ سے ممتاز اصحاب کا خطاب

گلبرگہ۔یکم دسمبر:2016(فکروخبر/ذرائع )سینئر ادیب ، نقاد و ماہر تعلیم ڈاکٹر وہاب عندلیب نے کہا ہے کہ یہ خیال درست نہیں ہے کہ انگریزی میڈیم سے تعلیم حاصل کرنے والے طلباء ہی اعلیٰ تعلیم یا پیشہ وارانہ تعلیم آسانی سے حاصل کرسکتے ہیں ۔ دنیا کے ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ مادری زبان میں تعلیم کے ذریعے بچوں کو ذہنی نشو و نما بہتر انداز میں ہوتی ہے ۔ اور وہ ہر بات آسانی سے سمجھ سکتے ہیں ۔27؍نومبر کو گرمٹکال کے اے ایچ ایس آڈیٹوریم (سامل) میں اُمید ویلفیر اسوسی ایشن اور ہیلپنگ ہینڈ فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام ’’ روشن مستقبل کے لئے ہمارا طرز زندگی‘‘ کے زیر عنوان منعقدہ اولیائے طلباء و نوجوانوں کے خصوصی اجلاس میں صدارتی خطاب کے دوران انہوں نے اس خیال کا اظہار کیا۔ انہوں نے دونوں اداروں کو مستحق طلباء کی اعلیٰ تعلیم کا انتظام کرنے پر مبارکباد پیش کی ۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے بچوں کو مادری زبان اُردو میں تعلیم حاصل کرنا ضروری ہے کیونکہ ہمارا مذہبی لٹریچر ، عربی اور دنیا کی دیگر زبانوں کے مقابلے میں اُردو میں زیاہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اُردو میڈیم میں بچوں کو تعلیم دلانا چاہئے اور انگریزی اور علاقائی زبان کنڑا کی تعلیم بھی اسیسطح پر دی جانی چاہئے تاکہ بچے اُردو کے ساتھ ان دونوں زبانوں میں یکساں دسترس حاصل کرسکیں ۔ جناب وہاب عندلیب نے گرمٹکال میں اپنی تدریسی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ حالیہ برسوں میں گرمٹکال کے مسلمانوں میں تعلیم کے فروغ اور اعلیٰ تعلیم کے حصول میں ملت کے بچوں کی حوصلہ افزائی کا رحجان پیدا ہوا ہے ۔ اس جذبے کو عام کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے جلسہ کے مہمانِ خصوصی اظہر مخصوصی صاحب کے جذبہ خدمت خلق کو نہایت جذباتی انداز میں خراج تحسین پیش کیا کہ وہ اپنے معمولی بزنس کے باوجود حیدرآباد میں روزانہ150غریب افرا د کو دوپہر کا کھانا کھلاتے ہیں ۔ ڈاکٹر وہاب عندلیب نے تعلیم کے حصول کو مسلمانوں کے تمام مسائل کا حل قرار دیا اور کہا کہ خدمت خلق کو عبادت کا درجہ حاصل ہے یہ مسلمانوں کا طرۂ امتیاز رہا ہے اسی لئے سرکارِ دو عالم ؐ نے اپنی امت کو خیر امت قرار دیا ہے ۔ شخصیت سازی کے ماہر جناب ارحم فراز (بنگلور) نے ابتداء میں طلباء اور اولیائے طلبا کے لئے خصوصی لیکچر دیتے ہوئے مانیٹر ٹی وی کے ذریعہ حصول تعلیم اور شخصیت سازی کی اہمیت واضح کی انہوں نے کہا کہ مقصد کے انتخاب، منصوبہ بندی اور اس پر مرحلہ وار عمل درآمد کے ذریعہ ہم اپنے نصب العین کو حاصل کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کام کرنے کے لئے ایک ٹائم ٹیبل مرتب کیا جانا چاہئے ۔ یہ ہر نماز کے بعد کے اوقات پر مشتمل ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خوف اور احساس کمتری کو دل سے نکال کر منصوبہ بندی کے ذریعہ محنت کر کے کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے ۔ اس موقع پر حیدرآباد میں غریب مستحق افراد کو دوپہر کے کھانے کا انتطام کرنے والے اظہر مخصوصی کے ٹی وی پروگرام کی کلپ دکھائی گئی ۔ انہوں نے پروگرام ’’آج کی رات ہے زندگی ‘‘کے میزبان امیتابھ بچن کے سوالوں کے جواب میں بتایا کہ اپنے علاقے میں ایک معذور اور دو دن سے بھوکی خاتون کو دیکھ کر ان کی آنکھیں اشکبار ہوگئیں اور انہوں نے اسی دن یہ فیصلہ کر لیا کہ ایسے مستحق انسانوں کو کم از کم دن میں ایک وقت کا کھانا فراہم کریں گے ۔ اپنی تقریر میں بھی انہوں نے واضح کیا کہ ان کا مقصد بلا لحاظ مذہب و ملت اللہ کی مخلوق کی خدمت تھا اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم ہی سے یہ سلسلہ جاری ہے اور اس سہولت سے استفادہ کرنے والوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے اس کے لئے سارا انتظام منجانب اللہ خود بخود ہورہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ چار سال کی عمرمیں والد کے سایہ شفقت سے محروم ہوگئے ان کی والدہ نے انہیں تعلیم حاصل کرنے کی نصیحت کی لیکن وہ پانچویں جمات سے آگے نہیں پڑھ سکے۔ اپنا پلاسٹر آف پیرس کا کام شروع کیا اس سے ان کے خاندان کی کفالت کے ساتھ ساتھ ان کے مشن کی بھی تکمیل ہو رہی ہے ۔ الحاج اصغر الدین کاریگر (گلبرگہ) اور مولوی سید اشرف اللہ حسینی تیغ برہنہ (موظف مدرس) نے اُمید اور ہیلپنگ ہینڈ تنظیموں کی عوامی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ ڈاکٹر محمد گلیسن( بی ای او محکمہ تعلیم بیدر) نے کہا کہ ہمیں اپنے اسکولوں اور کالجس کے معیار تعلیم کو بہتر بنانے اور طلباء کی ہر سطح پر مدد اور حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے ترکِ تعلیم کے اسباب کا پتہ چلانے اور ایسے بچوں کی دوبارہ اسکولوں میں شریک کروانے کا بھی مشورہ دیا۔ جلسہ کا آغاز حافظ عبدالواحد کی قرأ ت کلام پاک اور محمد محبوب طالب علم کی حمد باری تعالیٰ سے ہوا۔ سمیر شیخ نے نعت شریف کا نذرانہ پیش کیا۔ محمد رفیق مدرس نے مہمانوں کا استقبال کیا۔ اُمیدویلفیر اسوسی ایشن کے سیکریٹری غلام جیلانی اور ہیلپنگ ہینڈ فاؤنڈیشن کے صدر نوید زبیر نے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔ صدر اُمید محمد جاوید چن کنٹی نے صدر جلسہ ڈاکٹر وہاب عندلیب کی گلپوشی و شال پوشی کی ۔ خواجہ معین الدین سہروردی چشتی نظامی باگ سواری موظف ایکزیکٹیو انجینئر ، محمد قطب الدین پیارے رٹائرڈ اے ای ای، محمد اسماعیل صاحب پیارے، عظیم الدین چن کنٹی، سید اکبر صاحب، صدر مسلم منچ نے دیگر مہمانوں کی گلپوشی کی ۔ جناب معین الدین صاحب سہروردی چشتی نظامی باگ سواری نے دوران جلسہ اپنے پیر ومرشد حضرت افضل پیرؒ کی نعت شریف پیش کی ۔ اس موقع پر اعلیٰ تعلیمی مظاہرے اور نمایاں کامیابی پر ڈاکٹر امرین صبا( بنت خواجہ معین الدین مدرس) محمد حبیب ولد ذاکر صاحب ٹیلر، مومن افروز علی ولد لائق علی ممبئی، عقیل احمد ولد محمد ندیم تارکش، عتیق الرحمن ولد عبدالکریم ، شعیب اختر ولد محمد فاروق قریشی، احتشام حیدر ولد محمد غوث حضور کے علاوہ سماجی خدمات پر مبارک بن جمیل صاحب، مولوی تجمل صاحب موذن ساجد حیات رپورٹر کو انعامات اور مومنٹو سے نوازا گیا۔ محمد ظہیر الدین چن کنٹی (اسٹنٹ سیکریٹری) نے نظامت کے فرائض بحسن و خوبی انجام دئیے، محمد رفیق مدرس نے شکریہ ادا کیا۔ جلسہ کے دیگر مہمانوں میں جناب حامد اکمل ایڈیٹر ایقان ایکسپریس، جناب معین الدین سہروردی انجینئر، جناب ولی احمد صدر سر سید ٹرسٹ گلبرگہ، جناب خواجہ پاشاہ انعامدار(موظف آڈٹ آفیسر) شامل تھے ۔ طلبااور اولیائے طلبا کی کثیر تعداد شریک تھی۔



دمہ، ٹی بی ، پھیپھڑوں کے کینسر سے بچاؤ کیلئے زیادہ سے زیادہ پودے لگانے کی ہدایت 

نئی دہلی۔یکم دسمبر:2016(فکروخبر/ذرائع )ماحولیاتی و فضائی آلودگی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کی زیادتی سے دمہ ، ٹی بی ، پھیپھڑوں کے سرطان اور نفسیاتی امراض کے مریضوں میں زبردست اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس سے بچاؤ کیلئے تمام افراد کو بھر پور طریقے سے شجر کاری مہم شروع کرنے اور زیادہ سے زیادہ نئے پودے لگانے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ آکسیجن گیس کی فراوانی کے ساتھ ساتھ انسانیت کی بہتری کیلئے زمینی و فضائی ماحول کو بہتر کرنے میں مدد مل سکے اور بڑھتی ہوئی بیماریوں پر بھی قابو پایا جا سکے۔محکمہ جنگلات نئی دہلی کے ذرائع نے بتایا کہ حکومت فضائی و ماحولیاتی آلودگی کے خاتمہ کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کے تعاون سے ماحول کو صحت مندر کھنے کیلئے ٹھوس منصوبہ بندی کر رہی ہے۔



پیوندکاری کیلئے آملہ کے پودے گملوں میں منتقل کر نے کی ہدایت

نئی دہلی۔یکم دسمبر:2016(فکروخبر/ذرائع )زرعی ماہرین نے پودوں کو پیوندی درخت کی یکساں موٹائی والی شاخ کے ساتھ باند ھنے کی ہدایت کرتے ہو ئے کہا کہ پودوں کی پیوندکاری کیلئے بیج سے اگائے گئے آملہ کے ایک یا ڈیڑھ سالہ پودے فروری اور مارچ کے وسط تک گملوں میں منتقل کردیں نیز گملوں میں منتقلی کے 10سے 15روز بعد ان پودوں کو مطلوبہ پیوندی درخت کی یکساں موٹائی والی شاخ کے ساتھ یونی سائن اورسٹا ک کا گہرا اور2انچ لمبا چھلکااتار کر باندھ دیں جوڑ پر پولی تھین کا غذ اچھی طرح باند ھ دیاجا ئے اور2سے 3ماہ بعد جوڑ سے نیچے سائن کو کاٹ کر پودا الگ کرلیاجائے ا س دوران گملوں کو روزانہ 2مرتبہ پانی دیاجا ئے ۔


مویشیوں کو سال میں2مرتبہ مارچ ،اپریل اورستمبر،اکتوبر میں منہ کھر کا حفاظتی ٹیکہ لگوایاجائے ، ماہرین

نئی دہلی۔یکم دسمبر:2016(فکروخبر/ذرائع )لائیوسٹا ک اینڈڈیری ڈویلپمنٹ ماہرین نے بتایاہے کہ منہ کھرکامرض جانوروں کیلئے نہایت تکلیف کاباعث بنتا ہے ا س مرض کی علامات میں وائر س جانوروں کے منہ اورکھروں کے درمیان کھال پر حملہ کرتا ہے، بھینسوں اورگائیوں میں زبان تالو ں مسوڑوں ہوانہ اورکھروں کے در میا ن چھا لے بن جاتے ہیں متاثر ہ جانوروں کو تیز بخا ر ہوتا ہے جانورخورا ک کھانا بندکردیتے ہیں اور دودھ کی پیداوار میں ا س مرض کی وجہ سے کمی ہوجاتی ہے بھیڑ اوربکریوں میں چھالوں کی جگہ منہ میں سرخ دھبے نظر آتے اورمنہ سے رال ٹپکتی ہے، ماہرین نے منہ کھر سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر کے حوالہ سے بتایاکہ سال میں2مرتبہ مارچ اپریل اورستمبراکتوبر میں منہ کھر کا حفاظتی ٹیکہ لگوایاجائے ۔بیماری کی صورت میں جانوروں کو ویٹنریر ی ڈاکٹروں سے علاج کر وایا جا ئے۔ منہ کھر سے متاثر ہ جانور کوصحت مند جانوروں سے الگ رکھا جا ئے اورباڑ ے کی صفائی کا خاص خیال رکھاجا ئے ا س کے علاوہ نئے خرید کرد ہ جانوروں کو حفاظتی ٹیکہ جات لگوانے اورمکمل اطمینان کے بعد دوسرے جانوروں میں شامل کریں ۔


بادام کی بھاری میرازمین میں کا شت زیادہ مو زوں ہے، زرعی ماہرین

سرینگر۔یکم دسمبر:2016(فکروخبر/ذرائع )زرعی ماہرین نے بتایاہے کہ بادام غذائی طورپرانتہائی اہم پھل ہے اورمختلف دوائیوں اوربیکری کی مصنوعات میں بہت ز یاد ہ استعمال ہوتا ہے، گرمیوں میں شربت بادام براہ راست بطور ٹانک استعمال ہوتا ہے ،بادام مختلف قسم کی زمینوں میں کامیابی سے کا شت کیاجاتاہے تاہم بلکہ یہ بھاری میرازمین جس میں پانی کا مناسب نکاس ہو بادا م کی کا شت کیلئے مو زوں ہے ۔بادا م کی سفارش کردہ اقسام نان پیریل جارد ڈونولہ نی پلس الٹرا ویسٹا ہے بادام کے پودوں کی داغ بیل رکھنے کیلئے قطاروں کا ر خ شمال اورجنوب کی طر ف رکھیں ہر دو قطاروں کے درمیان فاصلہ 20فٹ رکھیں اورہر قطار کے اند ر پودے 15فٹ کے فاصلے پر لگائیں کسی بھی کھیت میں داغ بیل کرتے ہو ئے خیال رہیں کہ پو د وں کابڑا ہو نے کے بعد میں پودوں اور باغات کی بیرون حدود کے درمیان پھل وغیر ہ باآسانی چلاجاسکے سب سے پہلے پودے کے نشانات لگاکر ایک میٹرگہر ے اورایک میٹر قطرے کے گڑھے کھودتے وقت بالائی ایک تہائی مٹی علیحدہ رکھیں ،گڑھوں کوتقریبا 3ہفتے کھلا رکھیں بالائی اچھی قسم کی مٹی 2حصے اورگوبر کی گلی سڑی کھاد ایک حصہ لے کر اچھی طرح ملائیں اورگڑھوں کے اطراف کی زمین کی نسبت 10انچ اونچا بھریں پودا لگانے کیلئے ضروری احتیاطی تدابیراختیارکی جائے پودے لگاکر تنے کو ایک ڈیڑھ میٹر کی بلندی پر کاٹ دیں تنے پر مختلف اطراف میں نکلنے وا لی نئی شاخوں میں سے تین یہ پانچ شاخیں رکھی جاتی ہے نچلی شاخ 60سینٹی میٹر کی بلندی پر ہونی چاہیے بعدمیں ہرنکلنے والی شاخ کو 30سینٹی میٹر کے فاصلہ سے کاٹ دیں ا س طرح پہلے دوسے تین سالوں میں مناسب شاخ تراشی کر کے پودے کے مناسب و متوازن شکل دیں بڑے پودوں کی ہرسال جنور ی کے اوائل میں مناسب شاخ تراشی کریں تا کہ اچھی پیداوار حاصل کی جاسکے ،گوبر کی گلی سڑی کھاد دسمبر میں جبکہ نائٹرو جن کی نصف مقدا ر پھول آنے سے تقریبا 2ہفتے پہلے اورنائٹروجن کی باقی نصف مقدا ر پھل بننے کے دوہفتے بعددیں ہردفعہ کھاد کو پودے کی چھتر ی کے نیچے اچھی طرح بکھیردیں ہلکی سے گوڈ ی کے ذریعے کھادوں کوزمین میں اچھی طرح ملاد کر بھرپورپانی دیں۔ با دام کے با غوں میں گاہے بگاہے روٹاویٹرچلا کر یا گوڈی کر کے جڑی بوٹیوں کو تلف کرتے رہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا