English   /   Kannada   /   Nawayathi

مہاراشٹر میں راج ٹھاکرے سے بڑے لیڈر ہوئے اویسی، ایم آئی ایم نے ایم این ایس کو چھوڑا پیچھے(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

راج ٹھاکرے کی پارٹی ایم این ایس جہاں تمام سیٹوں پر قسمت آزمانے اتری تھی تو اسد الدین اویسی کی پارٹی نے صرف بلدیاتی انتخابات میں 120 سیٹ پر ہی اپنے امیدوار اتارے تھے۔ لیکن انتخابات کے نتائج دونوں ہی پارٹی کے لئے چونکانے والے رہے۔نتائج دیکھ کر جہاں ایم آئی ایم میں خوشی کی لہر ہے، وہیں ایم این ایس سوچ میں پڑ گئی ہے۔ اگر اسمبلی کی بات کریں تو وہاں بھی ایم آئی ایم ، ایم این ایس پر بھاری پڑ رہی ہے۔ اسمبلی میں اویسی کے دو رکن اسمبلی ہیں تو ایم این ایس کا ایک رکن اسمبلی ہے۔ بیشک انتخابی نتائج ایک عام عمل ہیں۔ لیکن نتائج نے نئی بات چیت کو جنم دے دیا ہے۔ پہلی بار بلدیاتی انتخابات لڑنے اتری ایم آئی ایم نے جیت کے ساتھ ہی ایک سوال بھی چھوڑ دیا ہے۔ ہر کوئی بس ایک ہی سوال پوچھ رہا ہے کہ کیا مہاراشٹر میں اویسی راج ٹھاکرے سے بڑے ہو گئے ہیں۔ مہاراشٹر میں راج ٹھاکرے کا پرانا دبدبہ ہے۔ جبکہ ایم آئی ایم مہاراشٹر کے لئے نئی پارٹی ہے۔مہاراشٹر کے بیڑ سے ایم آئی ایم ممبر اسمبلی امتیاز علی بتاتے ہیں کہ میڈیا سمیت تمام نے مل کر ہماری پارٹی کو بہت غلط طریقے سے پیش کیا تھا۔ باوجود اس کے ہم نے اچھی کارکردگی دکھائی ہے۔ ہم دوسرے مرحلے کے انتخابات کی تیاری میں لگ گئے ہیں۔ امید ہے کہ اس بار بھی ہماری پارٹی اچھی کارکردگی کرے گی


بہار : بھارت بند ، سڑکوں کو جام کر دیا. کئی ریلوے اسٹیشنو پر ٹرینیں روکی گئیں

پٹنہ۔ 29 نومبر2016(فکروخبر/ذرائع)مرکزی حکومت کی نوٹ بندی کے خلاف کئی سیاسی جماعتوں کے کارکن پیر کو الصبح سڑک پر اتر آئے اور مختلف علاقوں میں سڑکوں کو جام کر دیا. کئی ریلوے اسٹیشنو پر ٹرینیں روکی گئیں، جس سے ٹریفک متاثر ہوا ہے.بایاں محاذ کے بھارت بند کے اعلان پر بند حامی ریاست کے مختلف علاقوں میں صبح سے ہی سڑکوں پر اتر آئے اور بند کو کامیاب بنانے کے لئے سڑک جام کر دیا. نوٹ بندی کے خلاف کمیونسٹوں نے بند کو لے کر پیر کی صبح دربھنگہ اسٹیشن پر بہار سمپرک کرسنتی ایکسپریس کو روک دیا. پارٹی کارکنوں نے نوٹ بندی کے خلاف جم کر نعرے بازی کی. جہان آباد اور تریگنا ریلوے اسٹیشن پر بھی بند حامیوں نے ٹرینیں روکی. بعد میں اگرچہ پولیس نے بند حامیوں کو ہٹا دیا. نوٹ بندی کے خلاف کھگڈیا میں بائیں بازو کی جماعتوں کے کارکن شہر کے راجندر چوک پر سڑک جام کر مظاہرہ کر رہے ہیں. کٹیہار اور سہسرام شہر میں ابھی تک بھارت بند مکمل طوربے اثر ہے. دارالحکومت پٹنہ میں کانگریس کے کارکن مختلف جتتھو میں غم و غصہ مارچ نکال رہے ہیں. مدھے پورا، ارول، بھوجپور، سمیت کئی اضلاع میں بند حامیوں کی طرف سے سڑک پر جم کر مظاہرہ کیا جا رہا ہے.بند کی وجہ سے پٹنہ۔اورنگ آباد اور نوادہ۔پٹنہ راستے پر گاڑیوں کا آپریشنل رک گیا ہے. بند کو لے کر پٹنہ سمیت ریاست کے تمام علاقوں میں سیکورٹی کے پختہ انتظامات کیے گئے ہیں.


ترقی بمقابلے بدنظمی کے موضوع پر بی جے پی لڑے گی اترپردیش اسمبلی انتخابات

ہمیرپور۔ 29 نومبر(فکروخبر/ذرائع)بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)کے ونے کٹیار نے کہا ہے کہ پارٹی اتر پردیش میں آئندہ سال ہونے والے اسمبلی انتخابات ترقی بمقابلےبدنظمی کے موضوع پر لڑے گی۔انہوں نے کہا کہ ریاست کے عوام غندہ راج سے تنگ آچکے ہیں۔ریاست میں افراتفری کا ماحول ہے ۔بی جے پی اسمبلی انتخابات میں ترقی بمقابلے بدنظمی کے موضوع پر لڑے گی۔پارٹی کے نوجوان کارکنوں کے اجلاس میں سمیر پور قصبے جارہے مسٹر کٹیار نے نامہ نگاروں سے کہا کہ رام مندر مسئلے کو بی جے پی نہیں بھلا سکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ نوٹوں کی منسوخی سے کالے دھن کے حامی پریشان ہیں۔اس سے عوام خوش ہے بھلے ہی ان کو کچھ پریشانی اٹھانی پڑ رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں انتخابات کے بعد بی جے پی مکمل اکثریت کی حکومت بنائے گی۔


دہشت گردی کے الزام میں شک کی بنیاد پر کوئی گرفتاری نہیں کی جائیگی 

ملک نازک صورتحال سے گزر رہا ہے اندرونی سلامتی کو کئی طرح کے خطرات کا سامنا ۔۔راج ناتھ سنگھ 

نئی دہلی، 29 نومبر(فکروخبر/ذرائع)شک کی بنیاد پر کسی کی گرفتاری عمل میں نہ لانے کی تاکید کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث افراد کو بخشا نہیں جائیگا، آئی ایس آئی ایس کا ملک میں کوئی خطرہ نہیں،حفاظتی صورتحال کو مزید بہتر بنانے کیلئے اقدامات اٹھا نے میں کوئی پس و پیش نہیں کیا جا رہا ہے ۔ ملک کی اندرونی صورتحال انتہائی نازک ہے اور کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ،ملک کی پولیس فرض شناسی کے ساتھ اپنی خدمات انجام دے کر امن و قانون کو بحال رکھنے میں سرگرم عمل ہے ۔یو این این کے مطابق حیدرآباد میں ڈائیریکٹر جنرل آف پولیس کی دوروزہ کانفرنس سے خطاب کرنے کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے مختصر گفتگو کے دوران وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ دہشت گردی یا ملک دشمنی کے معاملے میں شک کی بنیاد پر کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جائیگی ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کو ہدایت کی گئی ہے کہ ٹھوس شواہد ملنے کے بعد ہی دہشت گردی اور ملک دشمنی کے معاملے میں کسی کی گرفتاری عمل میں لائی جائے ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر ماضی میں شک کی بنیاد پر گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہے تو وزارت داخلہ ان کیسوں کی ازسر نو جائیزہ لے گی اور جو کوئی بھی بے گناہ ہو گا اسے رہا کیا جائیگا اور اس کی بازآباد کاری کے سلسلے میں بھی غور کیا جائیگا ۔ وزیر داخلہ نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ ملک میں داعش کا کوئی خطرہ نہیں ہے اگر چہ آئی ایس آئی ایس کے ساتھ نوجوان منسلک ہوئے تھے تاہم مزید نوجوان اس کی طرف مائل نہیں ہو رہے ہیں اور کئی نوجوانوں کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے اور ان کے کیسوں کی باریک بینی سے چھان بین کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جذبات میں آکر کئی نوجوان کبھی کبھار غلط اقدامات بھی اٹھا رہے ہیں تاہم ملک کے زیادہ تر نوجوان صلاحیتوں کے مالک ہے اور خاصکر مسلمان نوجوانوں میں بھی اب کافی بیداری آچکی ہے ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ڈائیریکٹر جنرل آف پولیس کی دو روزہ کانفرنس میں ملک کی حفاظتی صورتحال دہشت گردی سے نمٹنے ،سائیبر کرائم میں ملوث افراد کو دھر دبوچنے اور ان کے خلاف کارروائیاں عمل میں لانے کے علاوہ امن و قانون کی صورتحال برقرار رکھنے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ تمام ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں کے پولیس سربراہاں نے امن و قانون کو برقرار رکھنے ،دہشت گردی سے نمٹنے ،سائیبر کرائم کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے جو تجویزات مرکزی حکومت کے سامنے رکھی ہیں ان پر سنجیدگی کے ساتھ غور کیا جائیگا اور ملک کی سلامتی ،خودمختیار کو مزید تحفظ فراہم کرنے کیلئے جو بھی مناسب اقدامات اٹھا نے ہونگے انہیں روبہ عمل لانے میں ایک سکینڈ بھی ضائع نہیں کیا جائیگا ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک اس وقت ایک نازک صورتحال سے گزر رہا ہے اور ملک کی پولیس فرض شناسی کے ساتھ اپنی خدمات انجام دے رہی ہے ۔ 



مظفر نگر میں سڑک حادثے میں خاتون سمیت دولوگوں کی موت

مظفرنگر۔ 29 نومبر(فکروخبر/ذرائع)اترپردیش کے مظفرنگر میں نئی منڈی علاقے میں آج تیز رفتار کار کے سڑک کے کنارے کھڑے ٹرک سے ٹکرانے سے خاتون سمیت دو افراد کی موت ہوگئی اور دو دیگر زخمی ہوگئے ۔پولیس کے مطابق گڑگاؤں کے رہنے والے دیپک ،گنجن اور اکشے کار سے ہریدوار جارہے تھے ۔اسی دوران بائی پاس پر ایک ہوٹل کے پاس ڈرائیور سلمان اوورٹیک کرتے وقت کار پر سے قابو کھوبیٹھا۔ان کی کار سڑک کے کنارے کھڑے ایک ٹرک سے جاٹکرائی۔اس حادثے میں کار میں سوار سبھی لوگ شدید طور پر زخمی ہوگئے ۔زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے گنجن اور کار ڈرائیور سلمان کو مردہ قرار دے دیا۔دیگر زخمیوں کی نازک حالت کے پیش نظر انہیں میرٹھ ریفر کردیاگیا۔


ہندوستان سے ماہرین اور طلبا کے ترک وطن رجحان کو روکنے کی ضرورت پر زور

اردو یونیورسٹی میں اے آئی یو وسطی زون وائس چانسلرس اجلاس کا افتتاح۔

حیدرآباد، 29 نومبر(فکروخبر/ذرائع)ہندوستان سے ماہر اور قابل افراد و نیز طلبا کے ترک وطن کے رجحان پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے اسوسی ایشن آف انڈین یونیورسٹیز (AIU) نے وائس چانسلرس سے کہا ہے کہ وہ اس کے سدباب کے لیے لائحہ عمل تجویز کریں۔ صدر اے آئی یو پروفیسر ڈی ایس چوہان نے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے ڈی ڈی ای آڈیٹوریم میں آج صبح وسطی زون کے وائس چانسلرس اجلاس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے ریمارک کیا کہ حکومت ہند سائنسی تعلیم کی فراہمی پر جہاں بھاری رقم صرف کرتی ہے وہیں بیشتر گریجویٹ ‘ غیر ملکی اداروں میں کام کرنے لگتے ہیں۔ اے آئی یو 650 ہندوستانی جامعات کی نمائندہ تنظیم ہے۔ اردو یونیورسٹی میں پہلی مرتبہ اسوسی ایشن نے وائس چانسلرس کا اجلاس منعقد کیا جس میں تلنگانہ‘ مدھیہ پردیش‘ مہاراشٹرا‘ چھتیس گڑھ وغیرہ کے تقریباّ 50 وائس چانسلرس شریک ہیں۔ دو روزہ کانفرنس کا موضوع ’’اطلاعاتی و ترسیلی تکنالوجی میں بہترین روایتوں کا تبادلہ‘ تدریس اور مہارت کا فروغ‘‘ ہے۔ ڈاکٹر محمد اسلم پرویز‘ وائس چانسلر اردو یونیورسٹی نے اپنے خیر مقدمی خطاب میں تکنیکی تعلیم کی اہمیت پر زور دیا ۔انہوں نے نشاندہی کی کہ مانو نے اردو میں تکنیکی علوم کی فراہمی کے لیے بنیادی سہولتوں کے استحکام کی جانب ٹھوس قدم اٹھائے ہیں۔ انڈرگریجویٹ طلبا کو انگریزی بول چال میں مہارت کے لیے برج کورس کے ذریعے تعلیمی میدان میں آگے بڑھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ڈاکٹر اسلم پرویز نے بتایا کہ برج کورس کے نتیجے میں دینی مدارس سے فارغ طلبا کو اعلیٰ تعلیم کے دیگر اداروں میں داخلے کے ذریعے باختیار بننے کا موقع فراہم ہوگا۔

پروفیسر فرقان قمر ‘ سکریٹری جنرل‘ اسوسی ایشن آف انڈین یونیورسٹیز‘ وسابق وائس چانسلر سنٹرل یونیورسٹی آف راجستھان و ہماچل پردیش نے اپنے افتتاحی خطبے میں بتایا کہ اے آئی یو کے وسطی زون میں 139 رکن جامعات ہیں جن میں 71 ریاستی یونیورسٹیز ‘8 متصورہ جامعات ‘ 10 مرکزی اور 32 خانگی یونیورسٹیز ہیں۔ انھوں نے یاد دلایا کہ ہندوستان میں اعلیٰ تعلیم کو درپیش ہمہ رخی چیلنجوں کے باوجود ترقی یافتہ دنیا میں ہمارے تعلیمی اداروں کی ستائش کی جاتی ہے۔ بیرونی تعلیمی اداروں میں بعض بہترین اساتذہ دراصل ہندوستانی کالجوں اور یونیورسٹیز کے فارغ التحصیل ہیں۔انڈین ریسرچ اسپیس آرگنائزیشن(ISRO) کی کامیابی بڑی حد تک ہندوستان کے اعلیٰ تعلیمی اداروں سے فارغ ہونے والے سائنس دانوں پر منحصر ہیں۔ پروفیسر فرقان قمر نے مشورہ دیا کہ حصول تعلیم میں لسانی رکاوٹ پر قابو پاتے ہوئے صلاحیتوں کو فروغ دینے والا ماحول تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ پروفیسر ایچ پی ڈکشت‘ سابق صدر اے آئی یو و سابق وائس چانسلر اگنو نے بحیثیت مہمانِ خصوصی اپنے خطاب میں کہا کہ ہومی بھا با اور میگھا ند سہا جیسے ہندوستانی سائنسدانوں نے اپنے نجی ٹرسٹ کے ذریعے تحقیقاتی مراکز کا آغاز کیا تھا۔ تاہم یونیورسٹیز‘ معمولی بنیادی سہولتوں اور افرادی قوت کے ساتھ ایسا نہیں کرسکتیں۔ انھوں نے کہا کہ عالمی درجہ بندی میں ہندوستانی جامعات کے ناقص مقام کی اطلاعات غلط ہیں۔ آئی آئی ٹی‘ ممبئی کا الکٹریکل ڈپارٹمنٹ حالیہ عرصہ تک عالمی سطح پر دوسرے مقام پر تھا۔ اطلاعاتی و ترسیلی ٹکنالوجی کے نیٹ ورک سے عمدہ اساتذہ تیار کیے جاسکتے ہیں۔ تاہم جب تک مواد تیار نہ ہو اور اسے بلا معاوضہ فراہم نہ کیا جائے یہ معاملہ آگے نہیں بڑھ سکتا۔ انھوں نے مزید کہا کہ آئی سی ٹی پر مبنی مختصر مدتی کورس درکار ہیں۔ افتتاحی اجلاس میں اے آئی یو کے ترجمان جریدے ’’یونیورسٹی نیوز‘‘ کے خصوصی شمارے بہ موضوع’’ اطلاعاتی و ترسیلی تکنالوجی میں بہترین روایتوں کا تبادلہ‘ تدریس اور مہارت کا فروغ ‘‘ کی رسم اجراء بھی عمل میں آئی۔ وائس چانسلرس کانفرنس کا اختتامی اجلاس کل دوپہر12.30 بجے کانفرنس ہال میں منعقد ہوگا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا