English   /   Kannada   /   Nawayathi

برمی مسلمانوں کی نسل کشی پرمسلم حکمرانوں اور عالمی اداروں کی خاموشی جرم کے مترادف :مفتی عثمانی (مزید اہم ترین خبریں)

share with us

وہیں اس بین الاقوامی ادارے کی مسلمان مخالف فکر اور اس کےتعصب کو بھی اجاگر کرتی ہے۔مفتی عثمانی نے برما میں مظلوم اور نہتے مسلمانوں کی نسل کشی اور ان پربدترین مظالم کے لامتناہی سلسلوں پرعالم اسلام کی چپی پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے کہاکہ اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) اقوام متحدہ، انسانی حقوق کے عالمی ادارے اور عالمی برادری بدھسٹوں کی انتہاپسندی پر اپنی خاموشی کو کب ترک کریں گی اور وہاں کے مظلوم لٹے پٹے او راپنا گھر بار چھوڑ کردوسرے ملکوں میں پناہ کیلئے بھٹک رہے مسلمانوں کو انصاف کب ملے گا؟۔ انہوں نے کہا کہ ریاست رخائن میں مسلمانوں کا عرصہ حیات تنگ کردیا گیا ہے اور مردو و خواتین، بزرگ ،بچوں سبھی پر ظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں اور وہ ہجرت پر مجبور ہیں۔مفتی عثمانی نے کہا کہ ایسے نازک حالات میں مسلم حکمرانوں اور عالمی اداروں کی خاموشی جرم کے مترادف ہے۔انہوں نےکہا کہ ہیومن رائٹس واچ نے جو سیٹلائٹ تصویر جاری کی ہے اس میں بتایا گیا ہےکہ گذشتہ چھ ہفتوں میں روہنگیا مسلمانوں کےسیکڑوں گھر منہدم کر دیے گئے یا انہیں آگ کے حوالے کردیا گیا ہے۔ یہ برمی مسلمانوں پر ظلم کی انتہا ہے اوررہنگیائی مسلمانوں کو انکے بنیادی حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے۔مفتی محفوظ الرحمن عثمانی نےکہاکہ برما کی مظلوم خواتین کی درد بھری کہانی کو سن کر کلیجہ منہ کو آتا ہے، مگر پھر مسلم ممالک خاموش ہیں،عالم اسلام کو ان کی درد بھری کہانی پر توجہ دینی چاہئے اور پوری دنیا میں برماکی حکومت کے خلاف آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے۔واضح رہےکہ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی تعداد تقریبا ۱۱؍لاکھ ہے اور ان کی زیادہ تر تعداد رخائن کے علاقے میں آباد ہے۔ انہیں نہ تو شہریت رکھنے کا حق حاصل ہے اور نہ ہی انہیں بنیادی حقوق فراہم کیے جاتے ہیں۔ 


عدالت کا جامع مسجد دہلی کے شاہی امام سید احمد بخاری کو 25 ہزار روپے جرمانہ 

نئی دہلی ۔28نومبر2016(فکروخبر/ذرائع) عدالت نے جامع مسجد دہلی کے شاہی امام سید احمد بخاری کو 25 ہزار روپے کا جرمانہ کر دیا۔نئی دہلی کی سیشن کورٹ کے ذرائع کے مطابق نئی دہلی کی سیشن کورٹ میں کچھ عرصہ قبل امام شاہ بخاری کے خلاف سال2001 میں کار سرکار میں مداخلت کرنے اور سرکاری ملازمین سے بد تمیزی اور مارپیٹ کرنے کی درخواست دائر کی گئی جس پر امام شاہ بخاری نے عدالت سے یہ کہہ کر عدالت سے مقدمہ نہ بنانے کی درخواست کی کہ ایسا ہوا تو فرقہ وارانہ فسادات اٹھ کھڑے ہوں گے۔انھوں نے عدالت سے کہا کہ ان کو زیڈ پلس سکیورٹی حاصل ہے ایسے میں اتنی بھاری سکیورٹی کے ساتھ ان کے عدالت میں پیش ہونا ممکن نہیں ہے۔عدالت نے ان کے دلائل کو انتہائی بے معنی، نامناسب اور فضول قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کو عدالت حاضری سے کسی صورت استثناء نہیں دیا جا سکتا اور ان کے ساتھ وہی سلوک ہو گا جو دوسرے عام شہریوں کے ساتھ ہوتا ہے،انھیں تمام قانونی کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا۔عدالت نے کہا کہ انھوں نے اپنے مضحکہ خیز اور فضول دلائل سے عدالت کا وقت ضائع کیا جس پر انھیں 25 ہزار روپے جرمانہ کیا جاتا ہے جو کہ وزیر اعظم ریلیف فنڈ میں جمع ہوں گے۔اس سے قبل ماتحت عدالت بھی امام شاہ بخاری کی پیٹیشن مسترد کر چکی ہے جس کو انھوں نے سیشن کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔


گذشتہ دو سال کے دوران بی ایس ایف کے774 اہلکار مختلف بیماریوں کا شکار ہو کر ہلاک ہوئے،رپورٹ

نئی دہلی ۔28نومبر2016(فکروخبر/ذرائع) ملک میں گذشتہ دو سال کے دوران سرحدوں پر ڈیوٹی دینے والی بارڈر فورس(بی ایس ایف) کے774 اہلکار کینسر اور ایڈز سمیت مختلف بیماریوں کا شکار ہو کر ہلاک ہوئے۔سرکار کی طرف سے جاری ایک رپورٹ کے مطابق سرحدوں پرکارروائیوں اور نکسل باغیوں کے ساتھ لڑائی سمیت بیماریوں کی زد میں آکرجنوری2015 سے ستمبر2016 کے دوران 774 بی ایس ایف اہلکار ہلاک ہوئے۔رپورٹ کے مطابق سرحدی جھڑپوں میں اس عرصہ کے دوران 25بی ایس ایف اہلکار مارے گئے جبکہ دل کا دورہ پڑنے سے 117،ایڈز کی مہلک بیماری سے 18،کینسر سے 38،ٹریفک حادثات میں 192 اور ملیریا سے 5 اور دیگر بیماریوں سے 316 اہلکار ہلاک ہو ئے ہیں۔یاد رہے کہ بی ایس ایف پاکستان اور بنگلہ دیش کی سرحدوں اور نکسل باغیوں سے متاثرہ علاقوں میں تعینات ہے۔



وزیر دفاع کی حیثیت سے پہلے دن کانپ رہا تھا،فوجی عہدیداروں کے رتبوں اور ان کے ناموں سے بھی واقف نہ تھا، منوہر پاریکر

نئی دہلی ۔ 28نومبر2016(فکروخبر/ذرائع) وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کہا ہے کہ وزیر دفاع کی حیثیت سے پہلے دن کانپ رہا تھا، منوہر پاریکر نے ایک تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انھیں جب وزیر دفاع بنایا گیا تو ان کو دفاع سے متعلق کوئی معلومات نہ تھیں یہاں تک کہ وہ فوجی عہدیداروں کے رتبوں اور ان کے ناموں سے بھی واقف نہ تھے۔انھوں نے کہا کہ جب ان کو وزیر دفاع بنایا گیا تو وہ آنے والے وقت کی پریشانی اور اپنی کم علمی کی وجہ سے کانپ رہے تھے،انھوں نے کہا کہ بطور وزیر دفاع انہیں پہلے دن پر سکون دکھائی دینے کے لئے جدوجہد کرنی پڑی تھی۔


علامہ اقبال نے شکست خوردہ قوم کے تن مردہ میں زندگی کی روح پھونکی 

آپ کا کلام تحریک ،انقلاب اور وحدت کا درس دیتا ہے ۔ ایاز الشیخ

حیدرآباد۔28نومبر2016(فکروخبر/ذرائع) ’علامہ اقبال نے اپنی فکرکے ذریعے شکست خوردہ قوم کے تن مردہ میں زندگی کی روح پھونک دی اور نوجوانوں کو عمل پر آمادہ کیا‘۔ اس خیال کا اظہار معروف صحافی و دانشور، جناب ایاز الشیخ، چیرمین امام غزالی ریسرچ فاونڈیشن نے ’اقبال ایک داعی انقلاب ‘ کے موضوع پر ، کانفرنس ہال جامع مسجد عالیہ عابڈس میں محفل اقبال شناسی کی ۸۷۴ ویں نشست کو مخاطب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ علامہ نے اپنی شاعری میں عمل و حرکت کا پیغام دیا ہے۔ بتایاکہ اسلام کا نظریہ متحرک ہے جامد نہیں۔ امت مسلمہ کے نوجوانوں کو بطور خاص مخاطب کرتے ہوئے اقبال نے پیغام عمل دیا او یہ توقع ظاہر کی کہ وہ قوت فکر و عمل سے امت کو ایک بار پھر اقوام عالم میں قابل فخر مقام دلا سکیں گے۔ عمل کی اہمیت کو خالق کائنات نے اصولی طور پر بیان کردیا کہ انسان کو وہی کچھ ملے گا جس کے لئے وہ خود کوشش کرتا ہے۔ علامہ اس بات پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں کہ ایک متحرک و انقلابی عقیدہ و نظام زندگی کی حامل امت آج وہ نہ صرف عمل سے عاری ہوچکی بلکہ اس نے اپنے زندگی کے نظریہ کو بھی بدل لیا ہے اور اس بات پر مطمئن ہے کہ جو کچھ تقدیر میں لکھا ہے وہی ہوتا ہے اس لیے ہمیں کچھ کرنے کی ضرورت ہی نہیں۔ اس بارے میں وہ فرماتے ہیں کہ خبر نہیں کیا ہے نام اس کا، خدا فریبی کہ خود فریبی؟ ۔ عمل سے فارغ ہوا مسلماں بنا کے تقدیر کا بہانہ ۔ فاضل مقرر نے علامہ اقبال کی فارسی نظم انقلاب اور اسکا ترجمہ سناتے ہوئے کہا کہ گر مسلمانوں نے ترکیب رسول ہاشمی اپنائی ہوتی تو آج مسلمانوں کی یہ حالت نہ ہوتی، مسلمانوں نے اپنی خودی کو نہیں پہچانا اس لئے دوسروں کی تقلید کی اوراحساس زیاں کے فقدان سے وہ ساری دنیا کے جابروں کے لئے تختۂ مشق بنا ہوا ہے۔دشمنان ہمیں مٹانے پر تلے ہوئے ہیں اور ہم ذاتی اغراض میں الجھے ہوئے ہیں۔ قول و فعل کا تضاد ہمارا شعار بن چکا ہے۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ عظمت رفتہ دوبارہ حاصل ہو تو یقین محکم عمل پیہم اور فاتح ؑ عالم محبت سے اپنے آپ کو مزین کریں۔ ایاز لشیخ نے اپنا خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ علامہ اقبال نے جس وقت اپنا انقلابی پیغام دیا وہ یہ ہ دور تھا جب ساری دنیا میں استعمار نے مسلمانوں کو غلام بنا لیا تھا۔ خلافت عثمانیہ دم توڑ چکی تھی، کچھ شاعروں نے تو امت کا مرثیہ لکھ دیا لیکن اقبال نے امید کے دامن کو ہاتھ سے نہیں چھوڑا، خود اعتمادی، عزت نفس، جہاں بینی، اور جہاں بانی کا ولولہ پیدا کیا،انھوں نے یاس و حزن کے بجاے امید کا درس دیا اور ناامیدی کوتمام امراض کی جڑ قرار دیا۔قبال ماضی کی تابناک شعاعوں سے حال کی تاریکیوں کو دور کرنا چاہتے تھے انہوں نے ایک طلوع ہونے والے روشن آفتاب کی بشارت دی۔ کتاب ملت بیضا کی شیرازہ بندی اور شاخ ہاشمی سے پھر برگ و بر پیدا ہونے کی نوید سنائی۔ علامہ اقبال کا حرکیاتی پیغام آج بھی امت مسلمہ کو تحریک ، انقلاب اور وحدت کا درس دیتا ہے۔ 
قبل ازیں نشست کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ محافل عالیہ کے روح روں جناب غلام یزدانی ایڈوکیٹ نے مقرر کا تعارف کرایا اور موضوع کی اہمیت بتائی۔ شہر حیدرآباد و اکناف سے محبان اقبال و علم و ادب کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔دعا پر نشت کا اختتام ہوا۔ 


مرکزی حکومت کی ہزر اور پانچ سو روپؤں کی نوٹ بندی پالیسی پر نظام آباد کانگریس کی جانب سے زبردست احتجاجی ریلی

نظام آباد۔۔۔28نومبر2016(فکروخبر/ذرائع) مرکزی حکومت کی ہزر اور پانچ سو روپؤں کی نوٹ بندی پالیسی پر نظام آباد کانگریس کی جانب سے زبردست احتجاجی ریلی نکالی اس موقع پر مودی حکو مت کی عوام دشمن پالیسی پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے خلاف میں نعرے بازی کی گئی این ٹی آر چوراہ پر وزیر اعظم مودی کا علامتی پتلے کو نظر آتش کیا گیا اس موقع پر ریاستی سکریٹری تلنگانہ کاگریس کمیٹی مہیش کمار گوڑ و صدر ضلع طاہر بن ہمدان نے می ذرائع ابلاغ سے با ت کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کی نوٹ بندی پالیسی کالے دھن رکھنے والے افراد کیلئے ہی بنا ئی گی ہے ،اتنی بڑی جمہوری حکومت کے وزیر اعظم کو چاہئے تھا کہ ملک میں کالے دھن کے خاتمہ سے متعلق کئے جانے والے اقدامات اور اپنی پالیسی کو پارلیمنٹ میں لاتے ہوئے ملک کی عوام کو واقف کروانا چاہئے تھا ۔اتنی جلد بازی میں یہ فیصلہ لینا عام عوام کے سمجھ کے بارہ ہے ،وزیر اعظم نے عام آدمی کو لاایک طویل لائین میں لا کھڑا کردیا ہے اپنی ہی رقم حاصل کرنے کیلئے بنکوں اوراے ٹیم ایم کے سامنے شب بسری کرنے پر مجبور کردیا ہے گھنٹوں قطار میں کھڑے رہنے کے بو وجود انہیں رقم حاصل ہونے سے رہی ، کوبھی سرمائے دار قطار میں نہیں۔ ای طرف مرکزی حکومت دو ہزار کے نوٹ کو جاری کرتء ہوئے عوام کو پریشان کردیا دوسری طرف آر بی آئی کے عہدیدار ایک ہزار کے نئے نوٹ جاری کرنے کی بات کر رہی ہئے اگر نوٹ چھاپنا ہی تھا تو ہزار اور پانچ سو کے نوٹ کو بند کیوں گیا ہے حکومت س سوال کیا۔۔۔؟انہوں کہا کہ آج ملک میں صرف عام آدمی ہی قطار میں کھڑا ہوا نظر آرہاہے بازار میں نئے نوٹوں کی اجرائی کے بعد سے جعلی نوٹوں کا چلن عام ہو گیا ہے عوام خوف زدہ ہو کر رہ گئی ہے نئے نوٹوں کے بارے میں شک وشبہات پائے جا رہے ہیں ،بازار میں سو اور پچاس کے نوٹ غائیب ہو گئے ہیں۔۔ امیر زادے اپنی بچیوں کی شادیوں میں کروڑہا روپیے خرچ کر رہے ہیں انہوں نے حکومت سے سوال کیا کہ ان سرمائے دار افراد کے پاس راتوں رات کروڑہا روپئے کہاں سے آگئے۔خرچ کرنے کیلئے غریب کو شادی کیلئے رقم ادا کرنے کے لئے کئی سوال کئے جا رہے ہیں اس کے باوجود انہیں رقم حاصل ہونے سے رہی۔۔۔۔یہ کہاں کا انصاف ہے مرکزی حکومت کی پالیسی کالے دھن رکھنے والے افراد کیلئے کامیاب ثابت ہوئی ہے۔۔۔غریب عوام کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے۔۔۔بازار میں خوردنی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ٹرانسپورٹ کاروبار بند ہو گئے ہیں۔کالا بازاری عروج پر ہے۔حکومت کی پالیسی پر انہو ں نے شدید تنقید کی۔اس موقع پرکانگریس کے ضلع قائدین کی کثیر تعداد احتجاج میں شریک رہی۔


مرکزی حکومت آج ملک کی غریب اور متوسط تبقہ و ملازمین سرکار کو لمبی قطار میں لا کھڑا کردیا ہے

نظام آباد۔۔۔28نومبر2016(فکروخبر/ذرائع) ملک میں اچھے دنوں کی باتیں کرنے والی مرکزی حکومت آج ملک کی غریب اور متوسط تبقہ و ملازمین سرکار کو لمبی قطار میں لا کھڑا کردیا ہے، کالے دھن کا خاتمہ کیلئے نوٹ بندپالیسی آج ففٹی ففٹی کے وعدے پر آگئی ہے،ایک بھی کالا دھن رکھنے والے کے خلاف کاروائی نہیں ہوئی ہئے غریب مزدور پیشہ ،متوسط طبقہ پریشان حال ہے دو ہزار نوٹوں کی پالیسی غریب عوام کیلئے کافی مساءئل پیدا کردئے ہیں ان خیالات کااظہار سی پی آئی ایم۔سی ۔پی۔ایم و دیگر کمیونسٹر پارٹیوں کے قائدین ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہی ان قائدین مرکزی حکومت کی اچانک نوٹ بندی پالیسی پر سخت مزمت کرتے ہوئے کہا /8نومبر کے بعد سے آج تک غریب مزدور پیشہ ٹیکسی آٹو ڈرائیورس، ٹرانپسورٹ تجارت،ملک کا کسان پریشانیوں میں گھر چکا ہے، دو ہزار کے نوٹ بازار میں لیکر گھو م رہا ہے ان کے پاس چلر نہیں۔ انیل مبانی، وجئے مالہیا اور سرمائے دار آرام کی نیند سو رہا ہے ۔مرکزی حکومت کی اسکی فکر نہیں وزیر اعظم بیرونی دورں اور من کی بات کہتے ہوئے مزے لوٹ رہے ہیں، غریب کو مودی کی من کی بات نہیں چاہئے غریب عوام کے مسائل کی بات کریں۔ مہگائی عروج پر ہے اس موقع ان قائدین شدت کے ساتھ مرکزی حکومت کی اچانک نوٹ بندی پالیسی کی مذمت کی اور کہا کہ وہ نوٹ بندی کے پالیسی کوختم کیا جا نا چاہئے دیگر صورت میں ان قائدین نے ملگ گیر احتجاج کاانتباہ دیا۔ پولیس احتجا جیوں کو گرفتارکرتے ہوئے پولیس اسٹیشن منتقل کیا۔ آج نظام آباد میں احتجاج کے ضمن پو محکمہ پولیس کی جانے سے معقول بندو بست رہا ہے


درجہ حرارت میں مسلسل کمی کے باعث وادی میں سردی کی شدید ترین لہر جاری 

سرینگر ۔28نومبر2016(فکروخبر/ذرائع)وادی کے طول وعرض میں شبانہ درجہ حرارت میں مسلسل کمی کے باعث سردی کی شدید ترین لہر جاری ہے جس کے نتیجے میں لوگ شدید مشکلات کے شکار ہو گئے ہیں ۔ادھر محکمہ موسمیات نے آنے والے 24گھنٹوں میں موسم خشک رہنے کی پیش گوئی کرتے ہوئے سردی کی لہر میں مزید اضافہ ہونے کے امکانات ظاہر کئے ہیں ۔ذرائع کے مطابق وادی کے شمال و جنوب میں موسم خشک ہے اور دن میں ہلکی دھوپ جبکہ راتوں میں سردی کی لہر میں ہر گذرتے دن کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے۔ رات کا درجہ حرارت مسلسل کم ہورہا ہے جس کے نتیجے میں رات کے دوران اہل وادی کو شدید سردیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔بالائی علاقوں کے ساتھ ساتھ وادی کے میدانی علاقوں میں بھی شبانہ درجہ حرارت میں کمی واقع ہورہی ہے۔ جس کے نتیجے میں وادی کشمیر کے لوگ سخت ترین مشکلات کے شکار ہو گئے ہیں ۔نمائندے کے مطابق وادی کشمیر میں شدید ترین سردی کے باعث لوگ صبح و شام گرم کپڑے زیب تن کرنے پر مجبور ہو رہے جبکہ روایتی کانگڑیوں کے ساتھ ساتھ ہیٹر وں کا بھی خوب استعمال کیا جاتا ہے ۔نمائندے کے مطابق اگرچہ سردیوں کی وجہ سے دن کے اوقات میں تبدیلی آئی ہے اور لوگ صبح دیر سے کام پر نکلتے ہیں اور شام کو پانچ بجے سے پہلے ہی گھروں کو جانے کی ترجیح دیتے ہیں ۔ادھر محکمہ موسمیات کے مطابق لداخ کا لیہہ قصبہ وادی کا سرد ترین علاقہ رہا جہاں اس رات کے دوران کم سے کم درجہ حرارت منفی8.6ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا۔محکمے کا کہنا ہے کہ اتوار اور سوموار رکی درمیانی شب کے دوران شمالی کشمیر کے شہرہ آفاق صحت افزاء مقام گلمرگ میں منفی 0.6ڈگری سیلشیس ،جنوبی کشمیر کے پہلگام میں منفی 3.4ڈگری سیلشیسریکارڈ کیا گیا ۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آنے والے مزید کچھ دنوں میں وادی میں رات کے کم سے کم درجہ حرارت میں مزید کمی واقع ہونے کا امکان ہے کیونکہ ان دنوں مطلع عمومی طور پر صاف رہے گا۔محکمے کے ڈائریکٹر سونم لوٹس نے بتایا کہ آئندہ تین دنوں تک وادی میں کسی بھی جگہ بارشوں یا برفباری کا کوئی امکان نہیں ہے اور وادی کے ساتھ ساتھ لداخ میں بھی دوران شب آسمان صاف رہے گاجس کے نتیجے میں رات کے کم سے کم درجہ حرارت میں مزید کمی واقع ہوگی۔


پنجاب جیل سے اپنے ساتھیوں سمیت مفرور خالصتان لبریشن فرنٹ سربراہ 

دہلی کے ریلوئے اسٹیشن پر گرفتار،دیگر افراد کی تلاش جاری 

نئی دہلی ۔28نومبر2016(فکروخبر/ذرائع)خالصتان لبریشن فرنٹ کے سربراہ ہرمندرمنٹو جو کل پنجاب کے نابھا جیل سے اپنے پانچ دوسرے ساتھیوں کے ساتھ فرار ہوگیا کو آج دہلی میں گرفتار کیا گیا ۔ انہیں نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر پنجاب اور دہلی پولیس نے گرفتار کیا ۔یو این این کے مطابق خالصتان لبریشن فرنٹ کے کارکنوں کو کل سویرے جیل سے فرار ہونے کا موقع دیا گیا ۔ جب 12سے 14ہتھیار بند لوگوں نے سینٹرل جیل پر دھوا بول دیا اور وہاں پر تعینات سیکورٹی گارڈوں پر حملہ کیا ۔ حملہ آواروں نے ہرمندرمنٹواور ا سکے پانچ ساتھیوں کو جیل سے فرار کروادیا ۔ ایک اطلاع کے مطابق یہ لوگ 4گاڑیوں میں آئے اور تین گاڑیوں کو جیل کے باہر پارک کیا جب کہ ایک گاڑی میں گیٹ کے پا س پہنچے ان میں سے کچھ لوگوں کی داڑھی تھی جب کہ باقی نے اپنی داڑھی منڈوائی تھی ۔ ان میں سے چار حملہ آواروں نے پولیس وردی پہنی تھی اور یہ تاثر دینا چاہتے تھا کہ وہ ایک جرائم پیشہ ملزم کو جیل میں ڈالنے کے لئے لائے تھے۔ اس حملے کے فوراً بعد ریاستی حکومت نے جیل کے سپرنٹنڈنٹ اور ا سکے نائب کو برخاست کردیا بعد میں یوپی پولیس نے پرمندر سنگھ نامی شخص کو شاملی سے گرفتار کیا ۔ اور وہ حملہ آواروں کی ایک گاڑی چلا رہے تھے۔ 


فاروق عبداللہ اور مہاتما گاندھی ایک ہی باپ کے اولاد 

مودی حکومت ملک میں آستین کے سانپوں پر بھی سرجیکل اسٹرائکس کریں /ساکشی مہاراج 

نئی دہلی۔28نومبر2016(فکروخبر/ذرائع)بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر ساکشی مہاراج نے ایک بار پھر متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور مہاتما گاندھی ایک ہی باپ کے اولاد ہیں ۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس ریاستی صدر راج ببر کو انہوں نے ناچنے گانے والا شخص قراردیا۔ ساکشی نے کہا کہ اکھلیش یادو کے جتنے بھی ترقیاتی کام ہیں وہ سب گھوٹالوں سے منسلک ہیں۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق ساکشی نے فاروق عبداللہ کے بیانات کو لے کر کہا کہ پی او اور کشمیر تو ہمارے باپ کا ہے پاکستان کیا ان کے باپ کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کو چاہئے جس طرح سرجیکل اسٹرائکس کرکے پاکستان کو سبق سکھایا ہے اسی طرح ملک میں آستین کے سانپوں پر بھیسرجیکل اسٹرائکس کرنا چاہئے یہ لوگ کھاتے تو ہندستان کے ہی لیکن گاتے پاکستان کے ہیں ۔ انہوں نے کانگریس ریاستی صدر راج ببر کو نچیا بتاتے ہوئے کہا کہ 10۔10 روپے کے لئے یہاں وہاں ناچنے والا شخص مودی کے بارے میں کہا کہیں گے ۔غور طلب ہے کہ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی فاروق عبداللہ نے پاکستانی مقبوضہ کشمیر پر ہندستان کے دعوے کو لے کر کہا تھا کہ پی او تمہارے باپ کا ہے کیا؟ پی او ہندوستان کا ترکہ نہیں اور تمہارے پاس اتنی جرت نہیں کہ تم وہ حصہ لے سکو۔


اگر وزیراعظم انہیں نوٹ بندی کرنے پر اسرار کرتے 

تومیں اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیتا/پی چدمبرم 

نئی دہلی۔28نومبر2016(فکروخبر/ذرائع)سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے کہا وہ اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیں اگر وزیراعظم انہیں نوٹ بندی کرنے پر اسرار کرتے ۔ اگر وزیراعظم مجھے 500اور 1000کے نوٹ بند کرنے کا فیصلہ سناتے تو میں انہیں یہ صلاح دیتا کہ وہ ایسا فیصلہ نہ لیں ۔ میں ان کو نوٹ بندی کے مضمرات بارے میں تفصیلات دیتا ۔ لیکن اگر پھر بھی وہ اپنے فیصلے پر اٹل رہتے تو میں استعفیٰ دے دیتا ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق مودی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ انہیں غلط فہمی ہے کہ وہ اس فیصلے سے رشوت ستانی اور کالے دھن کو ختم کرسکتے ہیں۔ لیکن ہی ساتھ یہ بھی کہ اس سے ایک فائدہ یہ ہوگا کہ بہت سے لوگ نیٹ بینکنگ کا استعمال کریں گے۔ لیکن اس کی سہولیت صرف شہروں تک ہی محدود ہے۔ سابق وزیر نے کہا کہ حیرانگی کی بات یہ ہے کہ حکومت اور وزیراعظم کو ا س فیصلے کے اثرات کے بارے میں پوری جاری نکاری نہیں تھی ۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کیونکہ وزارت خزانہ کے چیف اکنامک ایڈائزر کو بھی اس کا علم نہیں تھا ۔ مسٹر چدمبر م نے کہا کہ جب اس نے وزارت خزانہ کا عہدہ سنبھالا تو اس کے پیش رونے ایک کمیٹی بنا ئی تھی تا کہ وہ نوٹ بندی پر اپنی رائے دے سکے۔ لیکن عام رائے ا س کے خلاف تھی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ 1946اور 1978میں نوٹ بندی کی گئی ہے لیکن اس کا کوئی اثر نہیں رہا ہے۔ حکومت کو یہ فیصلہ لینے سے پہلے ماہرین اقتصادیات سے مشورہ کرنا چاہئے۔ اگر وہ اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لاتے۔ اپنی پارٹی کے سابق وزیریشونت سنہا کو اعتماد میں لے سکتے تھے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا