English   /   Kannada   /   Nawayathi

یوپی ایس سی رینک ہولڈر بولے: اب میں فخر سے بتا سکتا ہوں، میں شبھم نہیں، شیخ انصار ہوں(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

انڈین ایکسپریس میں چھپی خبر کے مطابق، پنے میں رہنے کے لئے جگہ اور کھانے کے لئے اپنا نام اور اپنی شناخت تک انہیں تبدیل کرنا پڑا۔ اپنی کامیابی پر فرط مسرت سے سرشار انصار شیخ کہتے ہیں کہ اب وہ فخر کے ساتھ اپنا حقیقی نام لوگوں کو بتا سکتے ہیں۔ اپنے گزرے ہوئے دنوں کو یاد کرتے ہوئے شیخ کہتے ہیں کہ مجھے پی جی کمرہ کی تلاش تھی۔ میرے ہندو دوستوں کو رہنے کے لئے کمرے دے دئیے گئے، لیکن مجھے انکار کر دیا گیا۔ اگلی بار جب میں کمرہ تلاش کرنے نکلا تو میں نے اپنا نام شیخ کی بجائے شبھم بتایا جو کہ میرے دوست کا نام ہوا کرتا تھا۔ ایسا کرنے پر مجھے کمرہ مل گیا۔ شیخ کہتے ہیں کہ اب میں اپنا اصلی نام نہیں چھپاوں گا۔انصار شیخ جب اپنی مشکل بھری زندگی اور ناموافق صورت حال کو یاد کرتے ہیں تو ان کی آنکھیں اشکبار ہو جاتی ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ میرے والد کی تین بیویاں ہیں جن میں میری والدہ دوسرے نمبر پر ہیں۔ میرے گھر پر پڑھائی کا ماحول نہیں ہے۔ میرے چھوٹے بھائی نے اسکول کی تعلیم ترک کر دی اور میری دو بہنوں کی شادی ان کی اوائل عمر میں ہی کر دی گئی۔ وہ زیادہ نہیں پڑھ سکیں۔ جب میں نے گھر پر فون کر کے بتایا کہ میں نے یوپی ایس سی امتحان پاس کر لیا ہے اور میں آئی اے ایس افسر بننے والا ہوں، تو میرے گھر کے لوگ حیرت میں پڑ گئے۔
یوپی ایس سی کے لئے اپنی تیاریوں کے بارے میں پوچھے جانے پر انصار شیخ نے کہا کہ کامیابی کا کوئی شارٹ کٹ نہیں ہوتا۔ اپنی پوری اسکولی زندگی اور کالج میں ٹاپر شیخ نے بتایا کہ بغیر کسی وقفہ کے گزشتہ تین برسوں میں دس سے بارہ گھنٹے تک میں نے تیاری کی ۔ شیخ نے کہا کہ میں طلبہ سے کہنا چاہتا ہوں کہ وہ اپنے آپ سے پوچھیں، وہ سسٹم میں کیوں رہنا چاہتے ہیں؟ جب انہیں اس سوال کا جواب مل جائے گا ، راستہ از خود واضح ہو جائے گا۔ اپنی پوری زندگی مذہبی تفریق اور بھید بھاو کا سامنا کرنے والے شیخ نے کہا کہ وہ ہندو۔ مسلم میں اتحاد کے فروغ کے لئے کام کرنا چاہیں گے۔

سومنات مندر کیلئے دو سو کلو سونا عطیہ

لکھی خاندان نے دس سال پہلے ایک سو باسٹھ کلو سونا دیا تھا ، اب مزید چالیس کلو سونا دینے کا اعلان 

احمد آباد۔11مئی(فکروخبر/ذرائع) احمد آبادمیں ہندو خاندان کا سومنات مندر کیلئے دو سو کلو سونا عطیہ،گجرات کے رہائشی لکھی خاندان نے دس سال پہلے ایک سو باسٹھ کلو سونا دیا تھا ، اب مزید چالیس کلو سونا دینے کا اعلان کیا ہے۔بھارت میں ایک ہندو خاندان سومنات مندر کے لیے دو سو کلو سونا عطیہ کر چکا ہے جس کی مالیت ساٹھ کروڑ روپے بنتی ہے ۔ذرائع ابلاغ کے مطابق گجرات کے رہائشی لکھی خاندان نے دس سال پہلے ایک سو باسٹھ کلو سونا دیا تھا ۔ اب مزید چالیس کلو سونا دینے کا اعلان کیا ہے ۔ مندر کے داخلی دروازے ، پلرز ، چھتیں ، دیواریں سب سونے سے بنی ہیں ۔ سارے سونے کی قیمت ساٹھ کروڑ روپے بنتی ہے ۔ 


بھارت ایران میں 18کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا

نئی دہلی۔ 11 مئی (فکروخبر/ذرائع)بھارت نے ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان کے شہر چابہار میں کیمیکل کھاد کا کارخانہ قائم کرنے کے لئے 18کروڑ، 30 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کاعندیہ دیا ہے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارت کی متعدد کمپنیوں کے نمائندوں نے چابہار میں 13 لاکھ ٹن یوریا کی پیداوار کے حامل کارخانے کے قیام کے لئے ایرانی سرمایہ کار کی حیثیت سے پاسارگاد بینک کا انتخاب کیا۔ طے پایا ہے کہ ایران کے شہر چابہار میں یوریا کھاد کے اس مشترکہ کارخانے میں قدرتی گیس سے استفادہ کیا جائے گا۔ اس سے قبل بھارت کے نقل و حمل اور جہازرانی کے وزیر نتن گٹکری نے ایران کے شہر چابہار میں سرمایہ کاری کے لئے اپنے ملک کی دلچسپی کا اظہار کیا تھا۔


70سالہ خاتون نے پہلے بچے کو جنم دیدیا

پیدائش کے وقت بچے کا وزن صرف دوکلوگرام،ماں ،بیٹا صحتمند ہیں،اسپتال انتظامیہ 

نئی دہلی۔11مئی(فکروخبر/ذرائع ) ہریانہ میں میں خاتون نے 70 سال کی عمر میں پہلے بچے کو جنم دے کر سب کو حیران کردیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق دالجندر کور اور ان کے 79 سالہ شوہر موہندر سنگھ گِل نے ریاست ہریانہ کے ایک فرٹیلٹی کلینک میں دو سال قبل اپنا علاج کرایا تھا، جس کے بعد گزشتہ ماہ انہوں نے ایک بچے کو جنم دیا۔امرتسر کی رہائشی دالجندر کور کا کہنا تھا کہ ان کی شادی کو 46 سال گزر چکے ہیں اور اتنے عرصے میں کوئی اولاد نہ ہونے کے بعد ان کی اس حوالے سے تمام امیدیں ختم ہوچکی تھی، اور جس ملک میں بعض دفعہ بے اولادی کو خدا کی طرف سے سزا کہا جاتا ہو، وہاں اولاد کا ہونا سب سے بڑی خوشی ہے۔انہوں نے کہا کہ دہائیوں کے صبر اور انتظار کے بعد خدا نے ہماری دعائیں سن لیں، جس کے بعد میں خود کو مکمل محسوس کرتی ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جب پہلی بار بے اولادی کا اشتہار دیکھا تو ہم نے سوچا کہ ہمیں اسے آزمانا چاہیے، کیونکہ شادی کے بعد سے میری اپنی اولاد کی خواہش رہی تھی۔دالجندر کور نے بچے کی پیدائش کے وقت اپنی عمر 70 سال بتائی، لیکن چونکہ ہندوستان میں کئی لوگوں کے پاس اپنا پیدائشی سرٹیفکیٹ نہیں ہوتا، اس لیے فرٹیلیٹی کلینک کے بیان کے مطابق ان کی عمر 72 سال تھی۔نیشنل فرٹیلیٹی اینڈ ٹیسٹ ٹیوب سینٹر نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ پیدائش کے وقت بچے کا وزن صرف 2 کلو گرام تھا، لیکن اب وہ مکمل صحت مند ہے


مولاناشاہ محمدقمرالزماں الہ آبادی نے دیابخاری شریف کاآخری درس

علماء اورہزاروں فرزندان اسلام کی شرکت نے سابقہ ریکارڈتوڑے

سہارنپور۔11مئی(فکروخبر/ذرائع)عالمی شہرت یافتہ تعلیمی ادارہ مدرسہ مظاہرعلوم وقف سہارنپورمیں حسب سابق امسال بھی گزشتہ منگل کواجلاس ختم بخاری شریف تزک واحتشام کے ساتھ منقعدہوا۔ناظم مدرسہ مولانامحمدسعیدی کی زیرصدار ت منعقدہ اس اجلاس میں الہ آبادسے شیخ طریقت حضرت مولانامحمدقمرالزماں ،لکھنؤسے مفتی شکیل احمدقاسمی اوراجراڑہ سے مولاناحکیم محمدعبداللہ مغیثی نے بطورمہمان خصوصی شرکت کی۔ظہرکی نمازکے بعدطلبہ کی تلاوت اورنعت ومنقبت سے اجلاس کاافتتاح ہوا۔گجرات سے آئے مولاناحبیب اللہ مظاہری استاذدارالعلوم کنتھاریہ نے اپنی مختصرگفتگومیں علم کی ضرورت پرزوردیا۔مدرسہ کے شیخ الحدیث مولانامحمداسلام الحق اسعدی مظاہری نے طلبہ کونصیحت کرتے ہوئے فرمایاکہ تم لوگ علماء اوراکابرکی مجلسوں میں شرکت اوران کی صحبت کوغنیمت جانو،جب تک اکابرسے تعلق برقراررہتاہے انسان نقطہ استقامت سے نہ توبہکتاہے ناہی بھٹکتاہے،انہوں نے اپنے اساتذہ مولانامحمداسعداللہ اورمفتی مظفرحسین کویادکرتے ہوئے کہاکہ یہ حضرات اپنے اوقات کی قدرکرتے تھے ،اپنے بزرگوں کی صحبت کوغنیمت تصورکرتے تھے،جس کانتیجہ یہ ہواکہ وہ آفتاب وماہتاب بن کرچمکے۔مولانامفتی شکیل احمدقاسمی سیتاپوری نے اپنے عالمانہ خطاب میں بخاری شریف کی اہمیت،علم کی نافعیت اورامام بخاری کامقام ومرتبہ بیان کیااورکہاکہ علم کی اپنی ایک شان ہے اوراس شان سے جوبھی مالامال ہوگادنیااسی کی قدرومنَزلت کرے گی،چنانچہ امام بخاری کی مثال آپ کے سامنے ہے انہوں نے اپنے آپ کوزیورعلم سے آراستہ کیاتوتاریخ اسلام میں ان کی کوئی مثال نہیں ملتی،اورجب وہ حصول علم کے بعداپنے شہربخاراپہنچے تواہل بخارانے آٹھ کلومیٹرتک شاندارفرش وقالین بچھاکراستقبال کیا۔آج ہم سب لوگ آپ کے استقبال کے لئے یہاں موجودہیں۔
الہ آبادکی مشہورروحانی شخصیت حضرت مولانامحمدقمرالزماں خلیفہ حضرت مولاناشاہ محمداحمدپرتابگڑھی وحضرت مولاناشاہ محمدوصی اللہ آبادی نے اپنے بیان میں کہاکہ بخاری شریف کی آخری حدیث جودوکلموں پرمشتمل ہے اوروہ دوکلمے اللہ تعالیٰ کو نہایت محبوب ہیں ،وہ کلمے جوزبانوں پرنہایت ہلکے مگرمیزان الٰہی میں بہت ہی وزنی ہیں۔اس سے آپ تصورکریں تواندازہ ہوگاکہ قرآن کریم جواللہ کابابرکت کلام ہے اس کی تلاوت سے کس قدرفوائدہوں گے۔انہوں نے فارغین کومخاطب کرتے ہوئے فرمایاکہ اب تک آپ کے اساتذہ آپ کے مصلح تھے اب مجازمایؤل کے طورپرکہتاہوں کہ اب آپ سب لوگ مصلح ہیں اب امت کی اصلاح کافرض انجام دیجئے،قرآن سے اپنارشتہ استوارکیجئے،بزرگوں کی صحبتوں کواختیارکیجئے،سنت نبوی کواپنی زندگیوں میں ڈھال لیجئے ،طریق اورطریقت سے اپنارابطہ مضبوط کیجئے ،ظاہرکے علاوہ باطن کی اصلاح کی فکرکیجئے کیونکہ جب تک ہماراباطن درست نہیں ہوگاظاہرکی اصلاح ہمیں فائدہ نہیں دے گی۔انہوں نے مولانامحمدسعیدی کی خواہش پرتمام طلبۂ حدیث کے ساتھ موجودعلماء کواپنی تمام سندات حدیث کی اجازت بھی دی اورختم بخاری کے اس ماحول پراپنی مسرت کااظہارفرمایا۔جامعہ گلزارحسینیہ اجراڑہ میرٹھ کے مہتمم مولانامحمدعبداللہ مغیثی نے بھی مختصرتقریرکی۔لائق ذکرہے کہ اس اجلاس کانہ توکوئی اشتہارشائع ہوتاہے نہ سفراء کے ذریعہ تشہیرکرائی جاتی ہے،نہ ہی ذرائع ابلاغ کاسہارالیاجاتاہے تب بھی محتاط اندازہ کے مطابق بیسیوں ہزارفرزاندان توحیدمظاہرعلوم وقف اورشہرسہارنپورکی رونق بڑھانے اوردعائیہ تقریب میں شرکت کیلئے پہنچ جاتے ہیں، پورے سال لوگوں کواس اجلاس کاانتظاررہتاہے،اہل شہراورہمدردان مدرسہ اپنے طورپرمختلف ماکولات اورمشروبات کے درجنوں کیمپ لگاکرمہمانوں کی خاطرتواضع کرکے مدرسہ کے ساتھ اپنے جذباتی تعلق کاعدیم النظیرمظاہرہ کرتے ہیں۔قابل ذکرہے اس موقع پرحکومت کے نمائندے شہرکے سماجی کارکن الحاج سعیداحمداورسبھاسدلئیق احمدوغیرہ کی کوششوں سے مفت میں دواؤں کاکیمپ بھی کئی سال سے مسلسل لگتاچلاآرہاہے اس موقع پرطلبہ واساتذہ اورمہمانان کرام اپنے کسی بھی مرض کی قیمتی دوائیں بالکل مفت لیتے ہیں۔مفتی ناصرالدین مظاہری نے کہاکہ اس کیمپ سے طلبہ وعلماء کوتوفائدہ ہوتاہی ہے دوردرازسے پروگرام میں شرکت کے لئے آنے والے مہمانان بھی فائدہ اٹھاتے ہیں۔انہوں نے کیمپ کے تمام ممبران اورعہدیداران اورذمہ داران کاشکریہ بھی اداکیااورامیدظاہرکی کہ یہ بابرکت سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔ روزنامہ انقلاب کے اہم رکن عقیل احمدنے بھی بطورخاص اس پروگرام میں شرکت کی اورمفتی ناصرالدین مظاہری سے دوران گفتگواپنی خوشی اظہارکرتے ہوئے کہاکہ میں نے ایسے عظیم پروگرام نہیں دیکھے اورناہی اہالیان شہرکاکسی ادارہ کے تئیں ایساروحانی رشتہ نظرآیاجویہاں ہے۔پروگرام میں قرب وجوارکے سینکڑوں مدارس کے علماء وذمہ داران،مختلف سیاسی سماجی شخصیات،طلبہ اوربیسیوں ہزارافرادنے شرکت کرکے سابقہ ریکارڈتوڑدئے۔قاری محمداحسان محسن ،قاری مرغوب الرحمن اورقاری محمدولی اللہ بستوی کے منظوم کلام نے مجلس میں کیف پیداکیا۔شام چھ بجے ناظم مدرسہ مولانا محمدسعیدی کی دعاپریہ اجلاس اختتام پذیرہوا۔نظامت کے فرائض مولاناغیوراحمدقاسمی اورمولانامحمدریاض الحسن ندوی نے مشترکہ انجام دئے۔نمازمغرب کے بعدمسجداولیاء میں مولانامحمدقمرالزماں الہ آبادی نے مجلس ذکربھی منعقدفرمائی جس میں کافی لوگ شریک رہے۔مولاناسعیدی نے مہمانوں کاشکریہ اداکیا۔اس پروگرام میں مختلف مدارس کے ذمہ داران،کئی تنظیموں کے نمائندگان،مرکزی جامعات کے اساتذہ ،سیاسی شخصیات،سماجی خدمت گاران،فلاحی امورانجام دینے والے سرکردہ افرادنے بطورخاص شرکت کی۔


افسرشاہی کے سبب عوام اپنی جان ، مال اور آبرو کے تحفظ کیلئے فکر مند

سہارنپور۔11مئی(فکروخبر/ذرائع)سماجوادی سرکار میں عام آدمی کے حیثیت بے معنی ہو کر ر ہ گئی ہے افسر شاہی ، سیاسی رتبہ ، سیاسی اثر رثوخ اور دولت کی چکاچوند نے عام آدمی کو بے سہارا بنا کر رکھدیا ہے صرف سہارنپور کمشنریہی میں پچھلے تین ماہ میں اس طرح کے درجنوں واقعات سامنے آئے ہیں کے جن میں شکایت کرنے والے کی خلاف ہی پولیس سیاست اور پیسہ کے مسلط بیہودہ نظام نے جھوٹی رپورٹ درج کرا کر شکایت کرنے والے کو ہی جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر رکھ دیا اور شریف کی آبروں لوٹنے والے ، عوام کو بیجا خائف کرنے والے ، نا جائز قبضہ کرنے والے اور مجرمانہ سر گرمیوں میں ملوث افراد کو صاف بچا کر ظلم کا ساتھ ایک بار نہی بار بار دیا ہے؟ تمام معاملات چھوڑتے ہوئے ہم آپکے سامنے گذشتہ 15 اپریل ۲۰۱۶ کو باجو ریہ اسپتال کے سامنے واقعہ ریلوے برج پر ایک داروغہ خاتون اور اس کے بھائی کے ذریعہ کالج کے پڑھنے والے تین طلبہ کے ساتھ( خاص طور پر وشال ولد دھرم ویر پر) سینکڑوں لوگوں کی بیچ پولیس کے ڈنڈے سے جو بر بریت دکھائی گئی اور سیکڑوں راہگیروں نے اس نظارے کو دیکھا یہ سب دیکھ کر ریلوے پل پر 15 اپریل کی دپہر ہزاروں کی بھیڑ جمع ہو گئی تھی ، واقعہ کے مطابق آبکاری سپاہی امت دھیمان اس کی بہن داروغہ 15 اپریل کو اپنی کار سے پل سے گزر رہے تھے کہ کالج کے تینوں طالب علم بھی اپنی کار سے لوٹ رہے تھے اسی بیچ دونوں کاوں کے درمیان میں معمولی سی کھنک ہونے کے بعد سپاہی امت دھیمان اور اس کی بہن نے پولیس کے ڈنڈے سے بیچ پل پر تینوں لڑکوں کو کھینچ کر لگاتار بیس منٹ تک بری طرح سے مارا پیٹا عدم رواداری کے اس دور میں کسی نے بھی ان بچوں کو پولیس کے ڈنڈے سے نہیں بچا یا(دو مسلم بزرگ افراد نے اس معاملہ میں سپاہی کو ایسا کرنے سے روکا تو انہیں بھی گالی دی گئی ) کافی دیر بعد پولیس موقع پر پہنچی اور تینوں لڑکوں کو تھانے میں لاکر بند کر دیا ،با مشکل10 ہزار روپیہ لیکر تھانے دار نے تینوں بچوں کو ایک کاغذ پر فیسلہ نامہ لکھ واکر واپس بھیجا ،جبکہ مظلوم طلبہ کو زردکوب کرنے والی تھانے دار اور اس کے بھائی امت کو تھانہ انچارج نے عزت کے ساتھ لوٹا دیا کافی شور شرابا ہونے کے بعد وشال کی جانب سے میڈیکل کرا کر تھانہ جنک پوری میں شکایت دی گئی اور پولیس سے ملزمان کو گرفتار کرنی کی مانگ ہوئی ، مگر چشما دید گواہوں کے ساتھ ساتھ میڈیکل رپورٹ کے بعد بھی معاملہ این ۔سی۔ آر میں بھی درج کیا گیا ۔ اب 24 دن بعد تینوں لڑکوں کو شکایت کرنا کا مزا چکانے کی نیت سے داروغہ بہن اور آب کاری سپاہی امت نے اپنی بیوی سندیپا دھیمان کی جانب سے تھانہ جنک پوری میں وشال اور دیگر تین لوگوں کو ملزم بناتے ہوئے 15 اپریل کو اسے ریلوے کے پل پر چھیڑ چھاڑ کر نے کا سنگین معاملہ درج کرا یا ہے ، پولیس نے سندیپا کی جھوٹی شکا یت پر آناً ، فاناً میں آئی ۔ پی ۔سی کے تحت 272 ، 327اور 343 کے تحت ایف ۔ آئی۔ آر درج کر معاملہ کی جانچ تیزی سے شروع کر دی ہے، اس بابت جب ضلع کے سینئر پولیس افسران سے بتایا گیا کہ معاملہ 15 اپریل کا ہے اب 24 دن بعد سپاہی کی بیوی کی جانب سے طلباء کے خلاف اور گواہوں کے خلاف چھیڑ چھاڑ کی جھوٹی رپورٹ لکھا نے کا کیا مطلب؟ اس پر افسران نے کہا کہ ہم معاملہ کی سہی جانچ کر رہے ہیں، جب افسر کو یہ بتا یا گیا کہ 15 اپریل 2016 کے شرمناک معاملہ کی طالب علموں کی جانب سے شکایت درج کرانے کے بعد بھی آج تک شکایت پر جانچ نہیں کی گئی تو فرضی شکایت پر اتنی تیزی سے جانچ کیوں شروع کی جا رہی ہے؟ اس سوال پر آفس میں موجود سبھی افسران نے صحافیوں کو گھور تے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے کام کرنے کا طریقہ ہے ، عام چرچہ ہے تینوں لڑکوں کو سبق سکھانے کیلئے پولیس افسران کی شہ پر داروغہ سپاہی اور سپاہی کی بیوی کی جانب سے تینوں بے قصور لڑکوں کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کرا یا گیا ہے مقدمہ کی خبر پاکر سینکڑوں لوگوں نے پولیس رویہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کے زیادہ تر افسران یادو برادری سے تعلق رکھتے ہیں اسلئے وہ سچھائی کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنی مرزی کے بادشاہ بنے ہوئے ہیں، جس کے نتیجہ میں عام آدمی کو اپنی جان مال اور آبرو بچانا مشکل ہو گیا ہے۔


جامعہ امیر حمزہؓ میں شعبہ حفظ کا آغاز

مدھوبنی،11؍مئی(فکروخبر/ذرائع) جامعہ امیر حمزہؓ نظرا ،مدھوبنی میںآج سے شعبہ حفظ کا آغاز ہوا ۔شعبہ حفظ کا آغاز 6طالب علم مزمل بن معظم ،شمشاد بن قمرعالم،ابراہیم بن آفاق،ذیشان بن عبدالرازق،ارشد بن عبدالستارنظرا،جلال الدین بن زبیر رانی کو حفظ قرآن کا پہلا سبق پڑھا کر شعبہ حفظ کا آغاز مولانا محمد ہارون ،مولانا محمد مشتاق،مولانا محمد عبدالرافع کے توسط سے ہوا ۔جامعہ کے نائب ناظم قاری مبین الدین رحمانی نے بتایا کہ جامعہ کی عمارت کا تعمیری کام چل رہا ہے ۔تمام شرکاء تقریب نے جامعہ تعلیمی اور تعمیری کاموں بھی معائنہ کیا اور جامعہ کے تعلیمی اورانتظام وانصرام کو سراہا۔ تقریب میں جامعہ کے طلبا واساتذہ کے علاوہ گردو نواح کے کثیر تعدادمیں لوگوں نے شرکت کی ۔ اس موقع پر بسیٹھا پنچایت کے مکھیا محمد جیلانی آزاد،سابق مکھیا میگھون پنچایت محمد پرویز ،میگھون پنچایت کے مکھیا محمد فاروق، عبدالصمد،محمد ساقی،محمد ناصر،معظم،ڈاکٹر عبدالعزیز،عبدالمالک عرف راجا،حافظ محمد علی،حافظ طفیل وغیرہ موجود تھے ۔


ویلفےئر پارٹی کے وفد نے دہشت گردی کے الزام میں گرفتار متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی 

نئی دہلی ۔11مئی(فکروخبر/ذرائع )قومی صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس کی قیادت میں ویلفےئر پارٹی آف انڈیا کے ایک وفد نے آج چاند باغ میں ان نوجوانوں سے ملاقات کی جنھیں دہشت گردی کے الزام میں دہلی پولس نے چند دن قبل گرفتار کیا تھا ۔ وفد میں دہلی پردیش ویلفئر پارٹی کے سیکریٹری محمد عارف اخلاق، پرانی دہلی یونٹ کے ضلعی صدر ندیم خان، سیما پوری یونٹ کے محمد عامرسلیم، چاند باغ یونٹ کے صدرڈاکٹر عارف اور مولانا عبد الباسط و محمد یوسف بھی شامل تھے۔وفد نے محمد ساجد جسے پولیس نے جیش محمد کے تعلق کے الزام میں ریمانڈ پر لے رکھا ہے ، کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ان کی روداد کو سنا۔ محمد ساجد کے بڑے بھائیمحمد طیبنے وفد کو بتایا کہ میرا بھائی بالکل بے قصور ہے۔ وہ گھر کے کاروبار میں ہاتھ بٹاتا تھا اور اس کے مسجد کے علاوہ کہیں بھی آنا جانا نہیں تھا۔ اس کا ہاتھ دودھ سے جل گیا تھا جسے پولس بم پھٹنے سے جلنا ثابت کر رہی ہے۔۱۹ سالہ ساجد اس وقت پولس ریمانڈ پر اسپیشل سیل میں پوچھ تاچھ کے عمل سے گزر رہا ہے۔ وفد نے اہل خانہ کو تسلی دی اور کہا کہ انشا ء اللہ ساجد پر پولس الزام ثابت نہیں کر سکے گی اور عدالت سے اسے رہائی حاصل ہو جائے گی۔ وفد نے ان نوجوانوں کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی جنھیں رہا کر دیا تاہم نوجوانوں سے ملاقات نہیں ہو سکی اس لئے کہ انھیں پھر سے پوچھ تاچھ کے لئے اسپیشل سیل بلایا گیا تھا۔ ویلفئر پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے مرکزی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر وہ بے قصور مسلم نوجوانوں کو نام نہاد دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کرکے مسلمانوں میں خوف و ہراس پیدہ کرنا چاہتی ہے۔ اس کے ساتھ متعدد وجوہات کی بنا پر عوامی غصہ کا شکار سرکار عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹانے کے لئے ایک بار پھر نام نہاد دہشت گردی کا سہارالے رہی ہے اور بے قصور مسلمانوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ ڈاکٹر الیاس نے مطالبہ کیا ہے کہ پولس بے قصور نوجوانوں کو بھی فی الفور رہا کرے اور تمام مقدمات کو واپس لے۔وفد نے ذمہ داران سے بات کی اور انھیں متاثرین کے ساتھ یکجہتی ، اظہار ہمدردی، تعاون کا رویہ اختیار کرنے اور پولیس کے دہشت گردی سے خوف زدہ نہ کرنے کی تلقین کی۔ 


نوید حامد، صدر مشاورت کا مولانا مطیع الرحمٰن کی پھانسی پر احتجاج

نئی دہلی۔11مئی(فکروخبر/ذرائع )آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے بنگلہ دیش جماعت اسلامی کے امیر اور معروف سیاسی قائد مولانا مطیع الرحمٰن نظامی کو پھانسی دئے جانے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اس کو عدل و انصاف کی پامالی اور اسلامی و ملی تقاضوں کے منافی عمل قرار دیا ہے۔ صدر مشاورت نے کہا کہ اس وقت تقریباً پوری دنیا ہی میں امت مسلمہ اغیار کے نشانے پر ہے۔ ملت کی شیرازہ بندی کو پراگندہ کرنے اور اس کے افراد کو مختلف بہانوں سے نابود کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں ۔ اس میں بنگلہ دیش ملک میں اپنے ہی ملک کی موقر دینی ملی اور سیاسی شخصیات کو نام نہاد ٹریبیونل کے فیصلوں کے تحت موت کی سزائیں دینا ملی مفادات کو شدید نقصان پہنچانا اور مسلم مخالف استعماری قوتوں کے عزائم کی تکمیل میں معاونت کے مترادف ہے۔
نوید حامد نے کہا کہ شیخ حسینہ واجد نے بنگلہ دیش جماعت اسلامی کے قائدین کو سزائیں دے کر دنیا بھر کی حقوق انسانی کا احترام کرنے والی قوتوں اور افراد کے نزدیک خود اپنا قد گھٹا رہی اور اپنے ملک کی نیک نامی کو متاثر کررہی ہیں ، لہٰذا خود ان کے اور ان کے ملک کے مفاد میں ہے کہ وہ بنگلہ دیش جماعت اسلامی کے قائدین کو غیر ضروری اور غیر منصفانہ سزائیں دینے کا سلسلہ فوراً ختم کریں اور جو زیادتیاں وہ کر چکی ہیں اس کے لئے اللہ تعالیٰ سے مغفرت اور اس کی تلافی کی راہ اختیار کریں۔سدر مشاورت نے بنگلہ دیشی حکام کواس بات کی یاددہانی کرائی کہ دنیا بھر میں حقوق انسانی کے تحفظ کے لئے کام کرنے والے ادارے بشمول ہیومن رائٹ واچ اور انصاف پسند سیاسی مبصرین اور کئی مسلم ممالک سربرہان بھی بنگلہ دیش میں ٹریبیونل کے ذریعہ دئے جانے والی سزائے موت کے ہورہے طریق کار پر نہ صرف سوالیہ نشان لگا چکے ہیں بلکہ اس کو ختم کرنے کی آوازیں بھی اٹھ رہی ہیں۔ صدر مشاورت نے اللہ تعالیٰ سے مولانا مطیع الرحمٰن نطامی کی مغفرت اور ان کے درجات کی بلندی کی دعا بھی کی۔


کوشمبی میں سڑک حادثے میں موٹر سائیکل سوار دو نوجوانوں کی موت

کوشمبی۔11مئی(فکروخبر/ذرائع )اترپردیش میں کوشمبی کے کوکھراج علاقے میں ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بس کی زد میں آنے سے موٹر سائیکل سوار دو نوجوانوں کی موت ہو گئی۔ پولس ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ کل رات الہ آباد سے کانپور جانے والی ریاست ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بس نے مورت گنج قصبے کے نزدیک ایک موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی۔ حادثے میں موٹر سائیکل سوار بسنت پور کے باشندے شیام بابو (28) اور اظہر (30) کی موت ہو گئی۔ انہوں نے بتایا کہ حادثے کے بعد ڈرائیور فرار ہو گیا۔ پولس اس کی تلاش کر رہی ہے ۔


سدھارتھ نگر میں سڑک حادثے میں نیپالی باشندے دو بھائیوں کی موت

سدھارتھ نگر ۔11مئی(فکروخبر/ذرائع )اترپردیش میں سدھارتھ نگر کے شہرت گڑھ علاقے میں ہونے والے سڑک حادثے میں نیپال کے باشندے دو سگے بھائیوں کی موت ہو گئی۔ پولس ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ پڑوسی ملک نیپال کے ضلع کپّل وستو میں کرما گاؤں کے باشندے پربھو دیال (30) اپنے بھائی لوکیش (25) کے ساتھ کل شام موٹر سائیکل سے شہرت گڑھ آ رہے تھے ۔ تیز رفتار ہونے کی وجہ سے موٹر سائیکل شہرت گڑھ ۔کھنوا روڈ پر چھتھرا گاؤں کے قریب سڑک کے کنارے کھڑے ٹرک سے ٹکرا گئی۔ اس حادثے میں دونوں بھائیوں کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ پولس نے لاشوں کو قبضے میں لے کر انکوائری شروں کر دیہ ہے ۔ 


اٹاوہ میں ٹرک اور ٹیمپو کی ٹکر، دو مزدوروں کی موت

اٹاوہ۔11مئی(فکروخبر/ذرائع ) اترپردیش کے اٹاوہ کے فرینڈس کالونی علاقے میں آج ایک ٹرک کی ٹکر لگنے سے ٹیمپو سوار دو مزدوروں کی موت ہو گئی جبکہ سات دیگر زخمی ہو گئے ۔ پولس ذرائع کے مطابق ضلع بدایوں کے کئی مزدور شہر میں ھائی ٹینشن لائن پر کام کررہے تھے ۔ تمام مزدور آج سویرے پانچ بجے ٹیمپو میں بیٹھ کر جا رہے تھے ۔ٹیمپو پچاولي چوراہے پر پہنچ رہی تبھی سامنے سے آ نے والے ٹرک نے اسے ٹکر مار دی۔ حادثے میں دو مزدوروں کی موت ہو گئی اور سات زخمی ہو گئے ۔ زخمیوں کو ضلع اسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے ۔ 


باراتیوں کی ٹریکٹر ٹرالي پلٹی دولہا ہلاک

جے پور ۔11مئی(فکروخبر/ذرائع )راجستھان میں کوٹا ضلع کے اٹاوہ تھانہ علاقے میں شادی سے گھر واپس آ رہے باراتیوں کی ٹریکٹر ٹرالي پلٹنے سے دولہا اور ایک بچے کی موقع پر ہی موت ہو گئی، جبکہ 16 دیگر زخمی ہو گئے ۔ پولیس ذرائع کے مطابق سونو کی بارات کوٹا سے لوٹ رہی تھی تبھی آج صبح ساڑھے سات بجے اٹاوہ تھانہ علاقے میں ان کی ٹریکٹر ٹرالي گڈھے سے بچنے کی کوششوں میں پلٹ گئی۔ اس حادثے میں دلہا سونو( 22) اور دو سالہ پرنس کی موت ہو گئی اور 16 دیگر زخمی ہو گئے ۔ زخمیوں کا پہلے اٹاوہ میں علاج کیا گیا بعد میں انہیں کوٹا ریفر کر دیا۔


سیکر میں تین مزدوروں کی موت

جے پور۔11مئی(فکروخبر/ذرائع ) راجستھان میں سیکر ضلع کے فتح پور شیخاوٹی قصبے میں سیوریج کا کام کرنے کے دوران چیمبر گرنے سے تین مزدوروں کی موت ہو گئی۔حادثے کی اطلاع ملنے کے فورا بعد ضلع کلکٹر ایل این سونی، اضافی پولیس سپرنٹنڈنٹ راکیش کاچھوال، ایس ڈی ایم فتح پور پشکرراج شرما سمیت کئی افسران اور عوامی نمائندے موقع پر پہنچ کر مٹی میں دبے مزدوروں کو باہر نکالنے کا کام شروع کروایا۔ لاشوں کو دیر رات 9 گھنٹے تک چلے کوششوں کے بعد تقریبا دو بجے نکال لیا گیا۔ حادثے کے شکار یہ تینوں مزدور اترپردیش کے مراد آباد ضلع کے رہنے والے تھے ۔ پولیس نے تینوں مرنے والوں کی لاشوں کو فتح پور شیخاوٹی کے سرکاری ہسپتال کی مورچري میں رکھوایا ہے ۔ آج ان کا پوسٹ امارٹم کروایا جائے گا۔


پرنب مکھرجی 12 مئی سے بنارس کے دورے پر، سیکورٹی کے وسیع انتظامات

بنارس۔11مئی(فکروخبر/ذرائع )صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی کے 12 مئی سے شروع ہو نے والے مندر نگری بنارس کے دو روزہ دورے کے پیش نظر سلامتی کے وسیع انتظامات کئے جارہے ہیں۔ جنتا دل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) کی طرف سے 12 مئی کو بنارس کے پنڈرا ا میں منعقد ہونے والی کانفرنس کے پیش نظر مقامی پولس پہلے سے ہی محتاط ہے ۔ کانفرنس میں بہار کے وزیر اعلی اور جے ڈی یو کے صدر نتیش کمار بھی شامل ہو رہے ہیں۔ تیرہ مئی کی صبح گنگا کے کنارے پر منعقد ہونے والے مذہبی پروگرام میں مسٹر مکھرجی کے ساتھ مسٹر نتیش کمار کے بھی شریک ہونے کا امکان ہے ۔ صدر جمہوریہ اپنے دورے کے پہلے دن بنارس ہندو یونیورسٹی ( بی ایچ یو) میں شام چھ بجے ایک پروگرام میں حصہ لیں گے ۔ ان کے بنارس کے لال بہادر شاستری ہوائی اڈے بابتپور میں شام پانچ بجے پہنچنے کا امکان ہے ۔ضلع مجسٹریٹ راجمنی یادو نے بتایا کہ صدر جمہوریہ بی ایچ یو کیمپس میں ہی لکشمن داس مہمان خانہ میں رات آرام کریں گے ۔ اگلے دن صبح چھ بجے گنگا کے گھاٹ پہنچیں گے ۔ وہاں سے وہ دشاشو میگھ گھاٹ کے قریب واقع بابا وشوناتھ مندر کے درشن کرنے جائیں گے ۔ مسٹر مکھرجی کو گنگا پوجن کے بعد پرساد کی شکل میں خشک میوے دیئے جا سکتے ہیں۔ گنگا کے گھاٹ پر پوجا ارچنا کے بعد مسٹر مکھرجی وشوناتھ مندر روانہ ہو جائیں گے ۔ مندر میں ان کا بیس منٹ رکنے کا پروگرام ہے ۔ وہ بابا وشوناتھ مندر میں 11 دانشمندوں کے ویدک منترووں کے درمیان ردرابھشیک، دگدھابھشیک اور جلابھشیک کریں گے ۔ مندر کے احاطے میں صدر موصوف کو ٹرسٹی کی طرف سے اعزاز پیش کئے جانے کا بھی پروگرام ہے ۔ بہار کے وزیر اعلی بھی اسی دن بابا وشوناتھ کا درشن کریں گے ۔ مسٹر مکھرجی کی طرح مسٹر کمار بھی مذہبی رسوم انجام دیں گے ۔گورنر رام نائک اور وزیر اعلی اکھلیش یادو کے بھی بی ایچ یو میں منعقد پروگرام میں شامل ہونے کا امکان ہے ۔ بی ایچ یو کے وائس چانسلر ڈاکٹر کرن سنگھ مہمانوں کا استقبال کریں گے ۔ خیال رہے کہ بنارس وزیر اعظم نریندر مودی کا پارلیمانی حلقہ ہے ۔ ضلع مجسٹریٹ (پروٹوکول) کے مطابق مسٹر مکھرجی بابتپور ہوائی اڈے سے ہیلی کاپٹر کے ذریعہ بی ایچ یو جائیں گے ۔ وہ یونیورسٹی کیمپس کے آزاد بھون میں منعقد صدی سال کی تقریبات سے خطاب کریں گے ۔ وہ کچھ مخصوص افراد اور طلبہ و طالبات سے بھی ملاقات کر سکتے ہیں۔صدرجمہوریہ کے مجوزہ دورے کے پیش نظر سکیورٹی کے وسیع بندوبست کئے جا رہے ہیں۔ سکیورٹی بندوبست کے لئے وارانسی کے ساتھ ہی آس پاس کے اضلاع میں پولس فورس کی تعیناتی کی جا رہی ہے ۔ ان کی حفاظت میں مرکزی فورس کے جوان بھی تعینات رہیں گے ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا