English   /   Kannada   /   Nawayathi

"دین بچاؤدستوربچاؤ"تحریک کے جلسۂ عام سے مفتی محمداشرف علی ودیگرکاخطاب

share with us

انہوں نے کہاکہ مسلم پرسنل لاء یہ مسلمانوں کاکوئی خاص لاء نہیں بلکہ اللہ کے احکامات اوراس کے پیارے رسول محمدﷺکے طریقے ہیں،انہوں نے کہاکہ آج سے 14سوسال قبل قرآن وحدیث میں انسان کے زندگی گزارنے کے جوطرائق بتائے گئے ہیں وہی مسلم پرسنل لاء ہے اور تاقیامت تک رہیں گے اوراس میں کوئی تبدیلی کی گنجائش نہیں ہے،مفتی صاحب نے کہاکہ االلہ کے احکامات اورمحمدﷺکے طریقے صرف مسلمانوں کے لئے نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لئے ہیں۔مفتی صاحب نے کہاکہ آزادی کے بعدڈاکٹرباباصاحب امبیدکرنے تمام مذاہب کاخیال کرتے ہوئے دستوربنایاہے،دستورمیں سب کوان کے حقوق دئے گئے ہیں،اس کے بعداس میں تبدیلی یاخلل کی گنجائش نہیں رہتی،انہوں نے بھارت کے تمام مسلمانوں سے درخواست کی کہ وہ مسالکی اختلافات میں نہ پھنسیں،مسالکی اختلافات سے فرقہ پرست عناصرمستفیدہورہے ہیں،متحدہ جدوجہدہی سے فرقہ پرست عناصرکامقابلہ کیاجاسکتاہے۔سکریٹری آل انڈیامسلم پرسنل لاء بورڈمولاناخالدسیف اللہ رحمانی نے جلسہ کی صدارت کی،انہوں نے اپنے صدارتی کلمات میں کہاکہ حکومت کاکوئی مذہب نہیں ہوتا، تمام شہریوں کواپنے اپنے مذہب پر عمل کرنے کاحق حاصل ہے،مولانانے کہاکہ دفعہ 25کے مطابق اپنے مذہب پر عقیدہ رکھنے ،عمل کرنے اوراسکی تبلیغ کرنے کی اجازت حاصل ہے،انہوں نے افسوس کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ چندریاستوں کے تعلیمی اداروں میں سوریانمسکار،وندے ماترم جیسے طریقے طلباء پرزبردستی عائدکئے جارہے ہیں،مولانانے کہاکہ سوریانمسکارسورج کی پوجاہے اوروندے ماترم ایک دیوی کی عقیدت میں بولاجانے والاجملہ ہے،انہوں نے کہاکہ محمدﷺکے فرمان کے مطابق جس سرزمین پررہتے ہیں اس کااحترام کرو،بادشاہ وقت کی تعظیم کرو،مولانے کہاکہ ہم جوبھی کریں گے اسلام کے دائرہ میں کریں گے،زمین اللہ کی مخلوق ہے،مولانانے کہاکہ ہم زمین کا احترام ضرورکریں گے مگرپوجانہیں کریں گے،مولانانے کہاکہ ہم اپنی ماں کی بھی پوجا نہیں کریں گے جبکہ ماں کے قدموں تلے جنت ہے،ہم اللہ کی عبادت کریں گے،کسی مخلوق کی پوجاکی اجازت اسلام نہیں دیتا،انہوں نے اس بات کابھی اظہارکیاکہ اسکولس میں بھگوت گیتاپڑھانے کی وزیرتعلیم نے ہدایات دی ہیں،انہوں نے کہاکہ یہ غلط ہے،مولانانے کہاکہ ہم یہ نہیں کہتے کہ اسکولوں میں قرآن اورحدیث پڑھاؤ،بلکہ ہم یہ کہتے ہیں اسکولوں میں کسی مذہب سے متعلق کتابیں نصاب میں شامل مت کرو،اسکولی تعلیم کوجمہوریت تک محدودرہنے دو،مولانانے اپنی بات کوجاری رکھتے ہوئے کہاکہ یہ ہماری تحریک برادران وطن کے خلاف نہیں بلکہ ہمارے دین اوردستورکی حفاظت کے لئے ہے۔جائنٹ کنوینر "دین بچاؤدستوربچاؤ"تحریک تلنگانہ مولانارحیم الدین انصاری نے حکومت کوپہنچانے کے لئے ایک قراردادپیش کیا، مولانامعراج الدین ابرارؔ نے نعرۂ تکبیرکی گونج میں اس قراردادکی تائیدکی،جس پرتمام شرکائے جلسہ نے نعرۂ تکبیر بلندکیا۔صدربام سیف وبھارت موکتی مورچامسٹروادی مشرام نے خطاب کرتے ہوئے حاضرین جلسہ سے سوال کیاکہ کیاآپ سمجھتے ہو کہ بھارت میں صرف مذہب اسلام خطرہ میں ہے؟انہوں نے کہاکہ نہیں!بلکہ بھارت میں سوائے ہندوزیم کے تمام مذاہب خطرہ میں ہیں،مشرام نے کہاکہ وقتافوقتااکثریتی فرقہ کے لوگ تمام مذاہب پرحملہ کرتے رہتے ہیں،سکھوں کے گرودوارہ پر برہمنس کاقبضہ ہے،عیسائیوں کے چرچوں پرحملے ہوتے رہتے ہیں،انہوں نے کہاکہ اس ملک کوہندوملک بنانے کے لئے1925ء میں ہندوؤں کاایک فرقہ نمودارہوا،اب بھی موجودہے،وہ مسلسل ملک کوہندوملک بنانے میں مصروف ہے، لیکن اب تک نہ بناسکا،وہ چاہتے ہیں کہ یہ ملک ہندوملک بن جائے اور اس ملک کو"ہندوستان" کے نام سے پکاراجائے، مشرام جی نے تمام لوگوں سے درخواست کی کہ وہ ملک کوہندوستان کے نام سے نہ پکاریں بلکہ بھارت یاانڈیاکے نام سے پکاریں،ہندوستان کے نام سے پکارنے میں ہندوؤں کومزہ آئے گا،انہوں نے یہ بھی کہاکہ شایدڈاکٹرباباصاحب امبیدکریہ جانتے تھے کہ مستقبل میں اس ملک پراکثریتی فرقہ کے لوگ رعب جمائیں گے اورہندوستان کہنے سے ملک کوہندوراشٹربنانے کی کوشش کریں گے ،اسی لئے انہوں نے ملک کی آئین لکھتے وقت انڈیابھارت لکھا،کہیں بھی ہندوستان نہیں لکھا۔مولاناسیداحمدومیض حیدرآباد،نائب صدرتعمیرملت حیدرآبادجناب فیاض الدین منیر، امیرجماعت اسلامی تلنگانہ جناب حامدمحمدخاں، مسٹرسریندرسنگھ حیدرآباد، صدرجمعیۃ العلماء کرنول مولاناقاضی عبدالماجد، موظف پرنسپال کولس میموریل کالج کرنول مسٹرجی سنجیوراؤ، سکریٹری جمعیۃ اہلحدیث کرنول مولانایوسف جمیل عمری نے بھی اس جلسہ سے خطاب کیا۔کنوینر"دین بچاؤدستوربچاؤ"تحریک کرنول مولاناسیدذاکراحمدرشادی نے نظامت کے فرائض انجام دئے، مولانامحمداقبال رشادی بنگلور کی قرأۃ کلام پاک سے جلسہ کاآغازکیاگیا،جبکہ مولاناشاہ ولی اللہ کرنول نے بارگاہ رسالتﷺمیں نعت شریف کانذرانہ پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔اس موقعہ پرمولاناسیدمنیر الدین مختارحیدرآباد،جناب عمراحمدشفیق حیدرآباد،سرپرست "دین بچاؤدستوربچاؤ"تحریک کرنول مولاناسیدسلیمان ندویؔ ،مولاناسیدفخرالدین ندویؔ ،مولاناسیدعبداللہ قادری،مہتمم مدرسۂ جامعہ عائشہ نسوان کرنول مولانامحمدعمرناظم، صدرصفاء بیت المال شاخ کرنول حافظ عبداللہ، حافظ سلیم الرحمن مسجدیاہوباشاہ،حافظ عبدالحمیدآصفی،تاڈی پاڑمحبوب صاحب ،مفتی عبدالرحمن ،جناب عبدالرزاق ،سابق رکن ریاستی حج کمیٹی ملامحمدمحمودپاشاہ، موظف اے سی بی ڈی ایس پی جناب الیاس سیٹھ، حافظ عبدالغفار، مولاناغوث رشادی،مولانافیاض احمدرشادی،جناب محمدحمید الدین قاسمیؔ ،جناب عبدالباری دارارقم،مولانامنیراحمدرشادی،مولانامحمداسمعیل کے علاوہ ہزاروں فرزندان توحیدشریک رہے۔کئی علماء ،حفاظ اورسماجی تنظیموں کے ذمہ داران نے جلسہ کے انعقادو کامیابی کے لئے مسلسل دوماہ سے انتھک محنتیں کیں۔صدرمجلس العلماء والائمہ کرنول مولانازبیراحمدخاں رشادی نے تمام شرکائے جلسہ کی خدمت میں ہدیۂ تشکرپیش کیا۔آخرمیں مہتمم مدرسۂ سبیل الرشادبنگلورمولانا مفتی محمداشرف علی صاحب باقویؔ کی دعاء پرجلسہ اختتام پذیرہوا۔ 


کرنول میں بمسٹ BUMCETکی مفت کوچنگ

کرنول۔28؍اپریل(فکروخبر/ذرائع)پرنسپال ڈاکٹرعبدالحق یونانی میڈیکل کالج کرنول ڈاکٹرسیدمحبوب باشاہ کے بموجب حسب معمول امسال بھی کالج ہذامیں بمسٹBUMCETمیں شرکت کرنے والے طلبہ کے لئے مفت کوچنگ دیناطئے پایاہے۔انہوں نے کہاکہ بمسٹBUMCETمیں شرکت کے لئے انٹرمیڈیٹ سال دوم(بائی پی سی)یاکیمسٹری،فزیکس اوربیولوجی کے ساتھ اس کا مماثل کورس کم سے کم50%نشانات کے ساتھ کامیاب ہوناضروری ہے۔مزیدیہ کہ دسویں جماعت کے نصاب میں اردو؍عربی؍فارسی زبان دوم کی حیثیت سے شامل ہو۔پرنسپال کے مطابق مذکورہ کوچنگ یکم؍مئی سے 31؍مئی تک چلائی جائے گی۔ صبح 9تادوپہر1بجے اوقات اسباق ہوں گے۔خواہشمندطلبہ صبح 9تادوپہر1بجے پرنسپال کے پاس اپنانام درج کرواسکتے ہیں۔مزیدمعلومات کے لئے فون نمبر08518-222842پرربط پیداکیاجاسکتاہے۔


بھارت نے نیوی گیشن سیٹلائیٹ کو خلاء میں زمیں کے گرد مدار میں چھوڑدیا

نئی دہلی ۔ 28 اپریل (فکروخبر/ذرائع)بھارت نے اپنے نیوی گیشن سیٹلائیٹ کو خلاء میں زمیں کے گرد مدار میں چھوڑدیا۔ذرائع ابلاغ کے مطابق 44.4میٹرطویل خلائی راکٹ پی ایس ایل وی سی 33کے ذریعے ساتویں نیوی گیشن سیٹلائیٹ آئی آراین ایس ایس ون جی کو کامیابی سے خلاء میں زمین کے مدار میں چھوڑا گیا۔بھارت اپنے علاقائی نیوی گیشن سیٹلائیٹ نظام کو وسعت دے رہاہے اورحالیہ اقدام اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔


نادر و نایاب کتابوں کی اشاعت کو ترجیح دی جائے گی : پروفیسر ارتضیٰ کریم

اردو ادب پینل کی میٹنگ 

نئی دہلی۔28اپریل(فکروخبر/ذرائع) قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، ایسی نادر و نایاب اور نصابی کتابوں کو اپنی اشاعتی اسکیم میں ترجیحی طور پر شامل کرے گی جو لائبریری اور کتب فروشوں کے یہاں دستیاب نہیں ہیں۔ یہ باتیں کونسل کے صدر دفتر میں منعقدہ اردو ادب پینل کی میٹنگ میں کونسل کے ڈائرکٹر پروفیسر ارتضیٰ کریم نے کہیں۔ انھوں نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ جو میٹنگ لمبے وقفے کے بعد منعقد کی جاتی تھی اب چھ ماہ کے اندر دوبارہ منعقد کی گئی ہے یہ کونسل کے لیے خوش آئند بات ہے اور اس سے کونسل کی فعالیت کا ثبوت ملتا ہے۔ اس میٹنگ کی صدارت پروفیسر اعجاز علی ارشد نے کی، انھوں نے کہا کہ وہ ادب جو سماج اور طلبہ کی ضروریات کی تکمیل نہیں کر پاتا ہے ایسی کتابوں کی اشاعت بے سود ہے۔ہمیں ایسی کتابوں کی اشاعت پر زور دینے کی ضرورت ہے جن کی ادبی ، عصری معنویت ہو۔ انھوں نے مزید کہا کہ ملازمت ، تجارت یا پیشہ سے جوڑ کر دیکھنے کے بجائے اردو کو اپنی ثقافتی وراثت کے طور پر فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر پینل کے رکن پروفیسر وہاج الدین علوی نے کہا کہ میری نظر میں ایسی دو نایاب کتابیں ہیں جن کی دوبارہ اشاعت کی اشد ضرورت ہے۔ عطر سخن، انتخاب زریں۔ پروفیسر ارتضیٰ کریم نے کہا کہ اگر آپ مسودہ دستیاب کر ادیں تو کونسل اس جانب مثبت قدم بڑھائے گی۔ انھوں نے تین ایسی نادر و نایاب کتابوں کا نسخہ پینل کے سامنے پیش کیا جسے اتفاق رائے سے تمام ممبران نے دوبارہ اشاعت کی منظوری دے دی۔ دنیائے افسانہ ۔ 1927،عبد القادر سروری ،کردار اور افسانہ۔ 1929 عبد القادر سروری، اصول افسانہ نگاری ۔ اویس احمد ادیب۔ میٹنگ میں پروفیسر اعجاز علی ارشد، پروفیسر وہاج الدین علوی، ڈاکٹر نریش، جناب مشتاق احمد نوری،پروفیسر سلیمہ بی کولور، محترمہ مہ جبیں کے علاوہ کونسل کے پرنسپل پبلی کیشن آفیسر ڈاکٹر شمس اقبال،اسسٹنٹ ڈائرکٹر (اکیڈمک) ڈاکٹر شمع کوثر یزدانی، اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر فیروز عالم، ریسرچ اسسٹنٹ محمد انصر اور ٹکنیکل اسسٹنٹ محترمہ آبگینہ نے بھی شرکت کی۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا