English   /   Kannada   /   Nawayathi

اے ٹی ایس اور سی بی آئی کی شہادتیں اور ثبوت عدالت نے مسترد کئے ، تمام 9ملزمان با عزت بری (مزید اہم ترین خبریں)

share with us

مولانا ارشد مدنی نے عدالت کے اس انتہائی اہم فیصلے پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کام جو حکومتوں کا تھا اسے عدالتیں کررہی ہیں۔ مالیگاؤں بم دھماکوں سے متعلق معاملہ کا یہ فیصلہ فرقہ پرست اور متعصب حکومتوں اور ایجنسیوں کے منھ پر بھر پورطمانچہ ہے اور قانون و انصاف کی جیت ہے ۔ انہوں نے اس موقع پر یہ سوال اٹھایا کہ عدالت کے فیصلہ کے مطابق جب یہ لوگ ملزم نہیں ہیں تو پھر اصل مجرم کہا ں ہیں ؟ مولانا مدنی نے کہا کہ ملک کی سلامتی کے لئے اصل گنہ گاروں اور متعصب افسران کے خلاف کارروائی ضروری ہے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ ایک طرف تو این آئی اے اور دیگر تفتیشی ایجنسیاں موجودہ حکومت کے دباؤ میں بھگوا دہشت گردی میں ملوث کرنل پروہت ،پرگیہ ٹھاکر اور سوامی اسیمانند جیسے ملزمان کوکلین چٹ دینے کی کوششوں میں مصروف ہیں تووہیں دوسری جانب عدالتیں بے گناہ افراد کو باعزت بری کرکے فرقہ پرست طاقتوں اور ان دباؤ میں کام کرنے والی ایجنسیوں کو یہ باورکرارہی ہیں کہ وہ جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر بے قصورلوگوں کی زندگیاں بربادکرنے سے باز آئیں۔ مولانا مدنی نے ایک بار پھر کہا کہ جب تک خاطی انتظامیہ اور پولیس افسران کوان کے کرتوتوں کی سزا نہیں ملتی تب تک انصاف مکمل نہیں ہو سکتا۔انہوں نے کہا کہ پولیس اور خفیہ ایجنسیوں کی جواب دہی طے کرنے ، خاطی افسران کو سزااور متاثرین کو انصاف دلانے کی غرض سے ایک پٹیشن سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے ، ہمیں امید ہے کہ انشاء اللہ جلد ہی متاثرین کے حق میں ہی فیصلہ ہوگا ۔
مولانا مدنی نے کہا کہ جمعیۃعلماء ہند کئی سال سے یہ مقدمہ لڑرہی تھی۔ ہم اللہ کے شکر گزارہیں کہ اس نے ہمیں ان بے قصور لوگوں کی مدد کی توفیق عطافرمائی اور یہ لوگ باعزت بری ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ ہم پہلے بھی کہتے آئے ہیں کہ ہمیں ملک کی عدلیہ پر مکمل اعتماد ہے ۔متعصب انتظامیہ اور پولیس کی ظلم و زیادتیوں کے خلاف اگرامید کی کوئی کرن نظرآتی ہے تو وہ عدالتیں ہی ہیں ۔ہمیں امید ہے کہ آئندہ بھی انشا ء اللہ صحیح فیصلے آتے رہیں گے ۔ عدالت کے موجودہ فیصلے کے بعداب حکومتوں کو بھی یہ سوچناچاہئے کہ اس نے جن لوگوں کے ہاتھ میں اختیار دیا ہوا ہے وہ کیسے نااہل متعصب اور فرقہ پرست ہیں اور وہ صرف مذہب کی بنیاد پر بے قصور لوگوں کی زندگی سے کھیل رہے ہیں۔مولانا ارشد مدنی نے اس کامیابی پر جمعیۃ علما ہند مہاراشٹر کے لیگل سیل کے سکریٹری گلزار اعظمی اور وکلا ء کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کی ہے۔ 
واضح ہو کہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت نے جب اپنا فیصلہ سنایا تو عدالت میں موجود ملزم ڈاکٹر فروغ مخدومی، ڈاکٹر سلمان فارسی،رئیس احمد اور نورالہدیٰ نے اللہ اکبر کا نعرہ لگاتے ہوئے رب العزت کا شکریہ ادا کیا ۔ اس سے قبل خصوصی جج وی وی پاٹل کے سامنے جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے مقررر وکیل عبدالوہاب خان ایڈوکیٹ اور شریف شیخ ایڈوکیٹ نے بتایا کہ اس معاملے کی ابتدائی تفتیش مقامی اے ٹی ایس نے کی تھی جبکہ بعد میں سی بی آئی نے تفتیش کی۔دونوں ہی ایجنسیوں نے اپنی رپورٹ میں یکساں باتیں کہتے ہوئے فرد جرم داخل کی تھی اور ان سب کو ملزم قرار دیا تھا۔لیکن سمجھوتہ ایکسپریس دھماکہ کے ملزم اسیما نند کے اعتراف جرم کے بعد جمعیۃ علما ہند کی درخواست پر مرکزی حکوت نے مالیگاؤں بم دھماکوں کی تفتیش این آئی اے سے کرانے کا اعلان کیا تھا۔ جس نے اپنی رپورٹ میں ان ملزمان کوکلین چٹ دی تھی ۔ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ یہ تمام ملزمان دھماکہ کے وقت نہ تو موقع پر موجود تھے اور نہ ہی ان کے خلاف کسی طرح کے ثبوت ہیں ۔جرح کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ این آئی اے نے اپنی رپورٹ میں پہلے تفتیش کر چکی ایجنسیوں کے ذریعے حاصل کئے گئے اقبالیہ بیانات کو جھوٹا قرار دیا اور کہا کہ جن بیانات کی بنیادپر اے ٹی ایس نے مقدمہ قائم کیا اور جسے وہ ملزمان کے خلاف ثبوت کے طور پر استعمال کرنا چاہتی تھی ، ملزما ن سے جبراً حاصل کیا گیا تھا۔ اس دوران سرکاری وکیل نے مقدمہ خارج نہ کئے جانے کی درخواست کی لیکن تمام شہادتوں اور ثبوتوں کی بنیاد پر عدالت نے مقدمہ کو ڈسچارج کر کے تمام ملزمان کو بری کر دیا۔ جن ملزمان کو با عزت بری کیا گیا ہے ان میں ڈاکٹر فروغ مخدومی، ڈاکٹر سلمان فارسی،رئیس احمد ، نورالہدیٰ،زاہد عبدالمجید، آصف خان، محمد علی، ابرار احمد اور مرحوم شبیر مسیح اللہ شامل ہیں ۔جبکہ جمعیۃ علما ہند کی وکلا کی ٹیم میں ایڈوکیٹ فراز صدیقی،ایڈوکیٹ متین شیخ، ایڈوکیٹ انصار تنبولی، ایڈوکیٹ شاہد ندیم انصاری، ایڈوکیٹ افضل نوازاور ایڈوکیٹ ارشد وغیرہ شامل تھے۔ (فضل الرحمن قاسمی.پریس سکریٹری جمعیۃعلماء ہند )


عشرت جہاں کا معاملہ چھ ماہ میں نمٹایا جائے ۔ کانگریس

نئی دہلی،25اپریل ( فکروخبر/ذرائع )کانگریس نے عشرت جہاں کے معاملے میں بی جے پی پر جھوٹا پروپیگنڈہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے آج کہا کہ وہن وزیر اعظم نریندر مودی اور پارٹی صدر امت شاہ کو بچانے کے لئے اس معاملے کی پوری تفتیش نہیں کررہی ہے ۔کانگریس کے سینئر لیڈر کپل سبل نے کہا کہ عشرت اور تین دیگر ایک تصادم میں مارے گئے تھے اور مجسٹریٹی جانچ میں اس تصادم کو فرضی ثابت کیا گیا تھ ا۔ ان چاروں کو گجرات پولیس نے قتل کیا تھا اور جب یہ معاملہ گجرات کے ہائی کورٹ میں گیا تب ایس آئی ٹی کا قیام ہوا۔انہوں نے کہا کہ جب مسٹر مودی وزیر اعلی تھے تو گجرات حکومت نے ایس آئی ٹی میں ایک رکن نامزد کیا تھا اور ایس آئی ٹی نے اسے فرضی تصادم قرار دیا تھا۔ اس کے بعد یہ معاملہ سی بی آئی میں گیا او رسی بی آئی نے 2013 میں چارج شیٹ فائل کی اور اس میں بھی اسے فرضی تصادم قرار دیا گیا ۔ لیکن تین سال گذر جانے کے بعد بھی عشرت جہاں کا مقدمہ اپنی جگہ برقرار ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ اس معاملے میں کوئی کاررواء ی کیوں نہیں کی جارہی ہے ۔ مسٹر سبل نے یہ بھی کہاکہ عشرت جہاں دہشت گرد تھی یا نہیں اس کا پتہ لگانا عدلیہ کی ذمہ داری ہے ۔ لیکن گذشتہ تین ماہ سے عشرت جہاں معاملے میں غلط اطلاعات دے کر جھوٹا پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے ۔ اس لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ چھ ماہ کے اندر عشرت جہاں کے معاملے کی سماعت مکمل ہو اور اس میں قصور وار لوگوں کو سزا دی جائے اور گر کوئی بے قصور ہوتو عدالت اسے بری کرے ۔


حکومت چوروں سے ایک ایک پائی وصول کرے گی: بی جے پی

نئی دہلی،25اپریل ( فکروخبر/ذرائع )بھارتیہ جنتا پارٹی نے کانگریس پر بینکوں کے قرض کی ادائیگی نہ کرنے والے شراب کے کاروباری وجے مالیا کو راحت دینے کا الزام لگاتے ہوئے آج کہاکہ حکومت کا موقف کالے دھن پر سخت ہے اور قصوروار افراد سے ایک ایک پائی وصول کی جائے گی۔بی جے پی کے قومی سکریٹری شری کانت شرما نے وجے مالیا کا پاسپورٹ رد کرنے کے حکومت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کالے دھن کے تئیں سخت رویہ اختیار کر رہی ہے اور اس کا انجام نظر آنے لگا ہے ۔ انہوں نے سابقہ ترقی پسند اتحاد حکومت پر وجے مالیا کے تئیں نرم رخ اختیار کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہاکہ کانگریس سربراہ سونیا گاندھی اور نائب صدر راہل گاندھی کے اشارے پر 2012 میں شراب کاروباری کو راحت دی گئی تھی۔مسٹر سبل نے الزام لگایا کہ عشرت جہاں کے مقدمے کو جلد سے جلد نمٹانے کے بجائے تمام ملزمان ضمانت پر ہیںیہاں تک کہ ایک ملزم پی پی پانڈے اس وقت پولیس کے ڈائریکٹر جنرل ہیں اور دوسرے ملزم جی سنگھل کو ترقی دے دی گئی ہے اور تیسرے ملزم ونجارا اب ریٹائرڈ ہوچکے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ وہ سیاست میں آئیں گے ۔اس کے علاوہ جن افسران نے ملزمین کو بچانے کی کوشش کی اور جن کی باتیں ٹیپ میں موجود ہیں وہ اب سی بی آئی کا حصہ بن گئے ہیں۔کانگریس ترجمان ابھیشیک منوسنگھوی نے کہا کہ اگر عشرت جہاں معاملے کی سماعت عدالت میں ہوتی ہے تو مسٹر مودی او رمسٹر شاہ کو عدالت میں طلب کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عشرت جہاں کے معاملے میں پروپیگنڈہ کی جو مہم چلائی جارہی ہے یہ ڈیوڈ ہیدلی کے ایک بیان پر مبنی ہے جو اب بی جے پی کی نگاہ میں نہایت معزز شخص بن چکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یو پی اے حکومت میں قصاب اور افضل گرو جیسے دہشت گردوں کے معاملے میں عدالت میں سماعت کے بعد پھانسی دی گئی لیکن ہم نے ان دہشت گردوں کو فرضی تصادم میں نہیں مار گرایا تھا ۔ ہم دہشت گردوں کے معاملے میں بھی عدالتی عمل پر پورا عمل کرتے ہیں اور اس لئے عشرت جہا ں کے معاملے میں بھی عدالتی عمل کو پورا کیا جانا چاہئے ۔ یہ عدالت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ عشرت جہاں کے بارے میں پتہ لگائے کہ وہ دہشت گرد تھی یا نہیں ۔


گیس سلنڈر پھٹنے سے ایک ہی کنبہ کے تین افراد کی موت، تین دیگر جھلسے 

رائے سین،25اپریل (فکروخبر/ذرائع)مدھیہ پردیش میں رائے سین ضلع کے بیگم گنج میں آج گیس سلنڈر پھٹجانے کی وجہ سے ایک ہی کنبہ کے تین افراد کی موت اور دودیگر بری طرح جھلس گئے ۔پولیس ذرائع کے مطابق بیگم گنج کے مہاادیوپورا محلے میں ایک گھر میں گیس سلنڈر پٹھٹنے سے آگ لگ گئی جس میں وندنا چورسیا (25) اور اس کے بیٹے مینک(3) کی موقع پر ہی موت ہو گئی جبکہ 2 سالہ بیٹی کویا نے علاج کے دوران اسپتال میں دم توڑدیا۔ کنبہ کے دو دیگر لوگ بھی آگ میں جھلس گئے جنہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ بعد میں ان زخمیوں کی تشویشناک حالت ہونے کے سبب رائے سین ضلع سے بھوپال بھیج دیاگیا۔فائر بریگیڈ کے دیر سے پہنچنے پر مشتعل افرادنے بھوپال ساگر ہائی وے پر کچھ دیر کے لئے جام لگادیا۔ ایس ڈی ایم، تحصیلدار اور پولیس نے موقع پر پہنچ کر مشتعل لوگوں کو سمجھا کرجام ختم کرایا۔


مدھیہ پردیش میں اقلیتی امور کی وزارت کی نئی روشنی یوجنا کی شروعات جلد

بھوپال،25اپریل ( فکروخبر/ذرائع )خواتین کے لئے کمپیوٹر کے استعمال کو آسان بنانے کیلئے ہندستانی حکومت کی اقلیتی امور کی وزارت نے نئی روشنی نام کی اسکیم شروع کی ہے ۔ اس اسکیم کے تحت ملک کی مختلف ریاستوں کی ڈیڑھ لاکھ خواتین کو کمپیوٹر خواندگی سے متعلق 15 روزہ تربیت دی جا چکی ہے ۔ مدھیہ پردیش میں اس نئی روشنی اسکیم کی شروعات بھوپال ضلع کے ممبر پارلیمنٹ آدرش گرام پھندا (ہریہر نگر) سے جلد ہی کرائی جائے گی۔ یہ اطلاع مرکزی اقلیتی طبقہ کے پروگرام کے تحت پنچایت ڈے کے موقع منعقد پروگرام میں دی۔ اس موقع پر حضور اسمبلی حلقہ کے ایم ایل اے مسٹر رامیشورم شرما سمیت بڑی تعداد میں گاؤں والے موجود تھے ۔محترمہ نجمہ ہپت اللہ نے کہاکہ مسٹر نریندر مودی کی قیادت میں مرکز کی این ڈی اے حکومت گاؤں، غریب، کسان اور خواتین کی ترقی کیلئے پرعزم ہے ۔ انہوں نے کہاکہ خواتین کی ترقی کے بغیر گھر، گاؤں، سماج اور ملک کی ترقی ممکن نہیں ہوسکتی اس لئے اقتدارسے لے کر ہر شعبہ میں خواتین کی مکمل شراکت داری یقینی بنانا ضروری ہے ۔ محترمہ ہپت اللہ نے کہاکہ زراعت پر مبنی ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے زرعی خطے کے ساتھ دیہی ترقی کیلئے مرکزی حکومت نے راشٹریہ فصل بیمہ یوجنا، مٹی کی زرخیزی کا ٹسٹ منصوبہ، زرعی آبپاشی منصوبہ، جیون جیوتی یوجنا جیسے کئی پروگرام بنائے گئے ہیں۔


وقف کی زمین سے قبضہ ہٹانے کیلئے تحریک چلائی جانی چاہئے : نجمہ ہپت اللہ

بھوپال،25اپریل ( فکروخبر/ذرائع )اقلیتی امور کی مرکزی وزیر ڈاکٹر نجمہ ہپت اللہ نے آج کہاکہ وقف بورڈ کی جائیداد سے ناجائز قبضہ ہٹانے کیلئے اقلیتی طبقہ کے لوگوں کو ہی آگے آنا چاہئے اور ضرورت پڑے تو انہیں ا س کیلئے تحریک بھی شروع کرنی چاہئے ۔ایک روزہ دورے پر یہاں آئیں ڈاکٹر ہپت اللہ نے نامہ نگاروں سے سے بات چیت کے دوران سوالوں کے جواب میں کہاکہ اگر ضرورت پڑی تو وہ بھی تحریک میں شامل ہوں گی۔ اسی مسئلے پر اور سوال ہونے پر حالانکہ انہوں نے کہاکہ اگر وہ تحریک میں شامل ہوتی ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے وہ اپنی ہی حکومت کے خلاف تحریک کر رہی ہیں۔محترمہ ہپت اللہ نے کہاکہ دراصل وقف کی جائیدادوں پر ملک بھر میں کئی جگہ برسوں سے قبضہ ہے ۔ موجودہ مرکزی حکومت یا راجستھان یا مدھیہ پردیش کی حکومت کے دوران قبضے نہیں ہوئے ہیں اور یہ تحریک ناجائز قبضہ کرنے والوں کے قبضہ سے زمین کو آزاد کرانے کیلئے ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ حالانکہ بیشتر امور میں قبضہ کرنے والے 'اپنے ' ہی لوگ یعنی وقف بورڈ سے وابستہ ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ملک میں وقف کی بہت سی جائیدادوں پر ناجائز قبضہ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر اس زمین پرغیرقانونی قبضہ ہٹا کر اس کا تجارتی استعمال کیا جائے تو اس سے 12 ہزار کروڑ روپؤں کی آمدنی ہوگی جس کا استعمال اقلیتی طبقہ کی فلاح و بہبود کیلئے کیا جا سکتا ہے ۔


رام جنم بھومی کی جگہ پر رام للا کی مورتی پر پختہ چھت تعمیر کرنے کا مطالبہ

الہ آباد،25اپریل ( فکروخبر/ذرائع)اجودھیا میں متنازع رام جنم بھومی پر بھگوان رام ، سیتا اور لکشمن کی مورتیوں کے اوپر پختہ چھت بنانے کا مطالبہ کے سلسلے میں مفاد عامہ کی ایک عرضی الہ آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی ہے ۔عرضی میں کہا گیا ہے کہ اجودھیا میں رام للہ کی مورتی کے اوپر پختہ چھت نہ بنایا جانا رام بھکتوں کی توہین ہے ۔ ساتھ ہی یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ ریاستی حکومت رام للہ کے درشن کو آنے والے تیرتھ یاتریوں کو بہتر سہولیات فراہم کرائے ۔ مفاد عامہ کی عرضی میں چیف سکریٹری (داخلہ) چیف سکریتری (قانون) اور اجودھیا فیض آباد کے ضلع مجسٹریٹ کو فریق بنایا گیا ہے ۔عرضی میں کہا گیا ہے کہ چونکہ رام للا مندر کے سلسلے میں تنازع سپریم کورٹ میں چل رہا ہے ۔ اس معاملہ کا فیصلہ آنے تک رام للا اور دیگر مورتیوں کے اوپر پختہ چھت بنانے کی عدالت اجازت دے ۔ عرضی پر اگلے ہفتے سماعت ہوگی۔


دنیا کا سب سے بڑا بدھ مجسمہ بنائیں گے : راج ناتھ

وارانسی،25اپریل ( فکروخبر/ذرائع )مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے بھگوان گوتم بدھ کے سچ، عدم تشدد، رحم اور عوامی بہبود 'کے پیغامات کو عالمی امن اور عوامی فلاح و بہبود کے لئے اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت بنی تو کشی نگر میں بدھ کا سب سے بڑا مجسمہ قائم کیا جائے گا۔مسٹر سنگھ آج اتر پردیش میں وارانسی کے سارناتھ میں واقع مولگندھ کٹی بودھ وہار میں "مہا سنگھ دان اور دھمم چیتنا یاترا" تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر خطاب کر رہے تھے . انہوں نے کہا، "افغانستان کی بامیان وادی میں دنیا کے سب سے بڑے مجسمہ کو طالبان نے 2001 میں منہدم کر دیا تھا. اتر پردیش میں موقع ملا تو بدھ کے پرینرمان استھل کشی نگر میں ان کا دنیا کا سب سے بڑامجسمہ قائم کیا جائے گا۔ "انہوں نے کہا کہ بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے بھگوان بدھ کے خیالات پر چلتے ہوئے ہندوستان کے استحصال شدہ اور محروم افراد کی فلاح وبہبود کے لئے اپنی پوری زندگی وقف کر دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر امبیڈکر کی زندگی کا آخری ہدف معاشرے کے کمزور طبقے کو ان کا حق دلانا تھا اور وہ اس پر پر آخری سانس تک عمل کرتے رہے ۔ آئین کے ذریعے انہوں نے ملک کے ہر طبقے کو جوڑنے کا کام کیا۔


کانپور دیہات حادثہ میں ہلاک ہونے والوں کے کنبہ کو دو دو لاکھ روپے 

لکھنؤ،25اپریل (فکروخبر/ذرائع )اتر پردیش کے وزیر اعلی اکھلیش یادو نے کانپور دیہات علاقے میں آج صبح سویرے ہوئے سڑک حادثہ میں مرنے والے آٹھ افراد کے لواحقین کو دو دو لاکھ اور زخمیوں کو 50۔50 ہزار روپے دینے کا اعلان کیا ہے ۔مسٹر یادو نے مرنے والوں کی روح کے سکون کے لئے دعا کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ کے ساتھ گہری تعزیت کا اظہار کیا.انہوں نے ضلع انتظامیہ کو زخمیوں کو مناسب طبی سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کی۔خیال ر ہے کہ کانپور دیہات کے اکبر پور علاقے میں صبح سویرے سڑک حادثہ میں آٹھ افراد کی موت اور تین زخمی ہو گئے ۔ حادثہ کے شکار ہونے والے تمام لوگ اٹاوہ سے تلک اتسو میں شامل ہوکر واپس آرہے تھے ۔


گورکھپور میں آگ لگنے سے دو بچوں کی موت، 25 جھونپڑیاں راکھ

گورکھپور،25اپریل ( فکروخبر/ذرائع) اتر پردیش میں گورکھپور کے کھجنی علاقے میں آج آگ لگ جانے سے دو بچوں کی جھلس کر موت ہو گئی جبکہ تقریبا 25 جھونپڑیاں جل کر خاک ہو گئیں۔پولیس نے بتایا کہ کھجنی علاقے کے نتنی گاؤں میں گھر کے نزیک رکھے گیہوں کے بھوسے میں اچانک آگ لگ گئی۔ تیز ہوا کی وجہ سے آگ نے 25 جھونپڑیوں کو اپنی زد میں لے لیا۔ اس واقعہ میں جھونپڑیوں میں سو رہی نرسمہا کی نواسی شیوم (04) اور نواسی سنگنی (07) کی جھلس کر موت ہو گئی۔ آگ میں 25 جھونپڑیوں میں رکھا گھریلو سامان جل کر راکھ ہو گیا۔واقعہ کے وقت گھر کے لوگ گھر کے نزدیک شادی کی تقریب میں گئے ہوئے تھے ۔ گاوں والوں کی مدد سے فائر بریگیڈ کے عملہ نے سخت مشقت سے آگ پر قابو پایا ۔آگ سے ہوئے نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے ۔


تاڑی پر غیر اعلانیہ پابندی کے خلاف ایل جے پی کا مظاہرہ : پاسوان

پٹنہ،25اپریل ( فکروخبر/ذرائع )خوراک و امو ر صارفین کے مرکزی وزیر اور لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) صدر رام ولاس پاسوان نے بہار میں نتیش کمار کی قیادت والی مہاگٹھبندھن حکومت کے ذریعہ تاڑی پر لگائی گئی غیر اعلانیہ پابندی کو نامناسب قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے خلاف پارٹی کل سے ہی تحریک شروع کرے گی۔مسٹر پاسوان نے آج یہاں پارٹی کے ریاستی دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ تاڑی پر پابندی لگائے جانے سے غریب لوگ پریشان ہیں۔ تاڑی فروخت کرنے والوں کی روزی روٹی ہی چھین گئی ہے . انہوں نے کہا کہ تاڑی پر روک لگائے جانے سے پہلے حکومت کو اس کیلئے متبادل انتظام کرنا چاہیے تھا۔مرکزی وزیر نے دعوے کے ساتھ کہا کہ تاڑی کبھی بھی شراب نہیں ہو سکتی۔ بابائے قوم مہاتماگاندھی نے تاڑی کو نیرا قرار دا تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ سبھی کو معلوم ہے کہ جس طرح سے آم، لیچی اور کیلے کی کاشت ہوتی ہے ٹھیک اسی طرح سے کسان کھجور کے درخت سے تاڑی نکالتے ہیں۔


بہار میں آگ کا قہر جاری، پانچ بچے سمیت دس ہلاک

پٹنہ ،25اپریل ( فکروخبر/ذرائع )بہار کے مختلف اضلاع میں ہوئے آتش زدگی کے مختلف واقعات میں دس افراد کی موت ہو گئی جبکہ تقریبا پندرہ افراد زخمی ہوگئے ۔ لکھی سرائے سے یہاں موصول ہونے والی اطلاع کے مطابق ضلع کے کجرا تھانہ کے پوکھراما گاؤں میں آج آگ لگنے سے ایک ہی خاندان کے چار بچوں کی موت ہو گئی اور تین دیگر شدید زخمی ہو گئے ۔ پوکھراما گاؤں رہائشی گریش ٹھاکر کے گھر شادی تھی اور دوپہر میں کھانا پکانے کے دوران اچانک آگ لگ گئی۔ اس حادثے میں گریش ٹھاکر کا پوتا سجیت ٹھاکر، پوتی پرینکا کماری اور نواسی سرسوتی کماری اور رادھا کماری کی موقع پر ہی جھلس کر موت ہو گئی اور تین دیگر زخمی ہو گئے ۔ ہلاک ہونے والے بچوں کی عمر آٹھ سے دس سال کے درمیان ہے ۔ زخمیوں کو مقامی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔ چھپرہ سے موصولہ خبر کے مطابق سارن ضلع میں آج ہوئے مختلف حادثات میں چار افراد ہلاک ہو گئے ۔ ضلع کے اوتارنگر تھانہ علاقے کے جھواں بسنت گاؤں میں آگ لگنے سے دو لوگوں کی موت ہو گئی۔ جھواں بسنت گاؤں کے ایک گھر میں کھانا پکانے کے دوران آگ لگ گئی۔ دیکھتے ہی دیکھتے آگ نے ارد گرد کے قریب 12 گھروں کو اپنی زد میں لے لیا۔ آگ لگنے سے دو افراد کی جھلس کر موت ہو گئی اور چھ دیگر زخمی ہو گئے ۔ مقامی لوگوں کی مدد سے کسی طرح آگ پر قابو پایا گیا۔ وہیں گرکھا تھانہ علاقے میں دو لوگوں کی جھلس کر موت ہو گئی۔دوسری طرف، کھگڑیا ضلع کے گنگور تھانہ علاقے کے تیتراباد گاؤں میں شدید آتش زدگی میں دس سے زیادہ مویشی جل گئے ۔ حادثے میں 30 سیزیادہ گھر جل کر تباہ ہو گئے ۔ وہیں ویشالی ضلع کے مختلف علاقوں میں بھی کئی مقامات پر آگ لگنے کے واقعات میں 200 سے زیادہ مکانات خاکستر ہوگئے ۔ اس حادثہ میں دس سالہ منیش کمار کی موت ہو گئی۔ سمستی پور سے موصول ہونے والی اطلاع کے مطابق ضلع کے وار ث نگر تھانہ کے مادھوپور گاؤں میں 100 گھر جل کر تباہ ہو گئے ۔ اس دوران ایک معذور شخص جتیندر رائے کی جھلس کر موت ہو گئی۔


رینی گنٹہ کے ریلوے ورکشاپ میں آگ لگنے کا واقعہ

حیدرآباد،25اپریل ( فکروخبر/ذرائع)آندھراپردیش کے چتور ضلع کے رینی گنٹہ کے ریلوے ورکشاپ میں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا ۔ یہ واقعہ آج صبح پیش آیا ۔اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کے اہل کاروہاں پہونچے اور کافی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا ۔ اس واقعہ میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے البتہ بڑے پیمانہ پر مالی نقصان ہوا ہے ۔ریلوے پولیس آگ لگنے کی وجوہات معلوم کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔ اس بات کا بھی پتہ لگایا جارہا ہے کہ ہائی ٹنشن بجلی کے تار کے گرنے یا پھر شارٹ سرکٹ سے تو یہ واقعہ پیش نہیں آیا ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا