English   /   Kannada   /   Nawayathi

مسلمان ، زمین پر اللہ کا نمائندہ بن کر باعمل زندگی گذاریں(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

انھوں نے بتایا کہ اللہ تعالیٰ نے اس اُمت کو انبیاء کا نائب بناکر بھیجا ہے اور اُمت محمدیہ صلی اللہ علیہ و سلم پر نبیوں کے کاموں کو انجام دینے کی ذمہ داری عائد کی ہے۔ جس طرح اللہ کا دین حق ہے اور اُس کے رسول ﷺ حق ہیں اُسی طرح دین کی دعوت پہونچانا بھی حق ہے۔ مولانا قاسم قریشی نے کہاکہ دین کی بات سمجھنا، سمجھانا ، سننا سنانا بے انتہا ضروری ہے۔ انھوں نے بتایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم جتنی رعب دار شخصیت ہیں اس کی بنیادی وجہ آپ ﷺ کی نرم گفتاری اور مسکراکر بات کرنے کا انداز تھا۔ انھوں نے بتایا کہ آقائے نامدار صلی اللہ علیہ وسلم کا کئی ملکوں و اقوام پر رعب جما ہوا تھا جس کی اہم وجہ نبی کریم ﷺ کی نرمی ہوا کرتی تھی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم عوام کے درمیان اجنبیت کو ختم کرنے کے لئے انتہائی نرم انداز میں گفتگو فرماتے تھے۔ انھوں نے کہاکہ دنیا میں جتنے انسان بستے ہیں، اُن میں جو سمجھدار ہے اُس کی منزل و مقصد کامیابی ہی ہوتا ہے اور کامیابی صرف اور صرف اسلام کے دائرہ میں ہی ممکن ہے۔ اللہ تعالیٰ نے بارہا یہ حکم دیا ہے کہ اسلام میں پورے کے پورے داخل ہوجاؤ اور جو کوئی پورا کا پورا اسلام میں داخل ہوگا وہ فلاح پاجائے گا۔ مولانا قاسم قریشی کے ابتدائی خطاب کے بعد زائداز تین گھنٹے ضلع واری و ریاستی سطح کی تشکیل کے علاوہ تربیتی اجتماعات منعقد ہوئے۔ بعد نماز ظہر مولانا مشتاق کے خطاب کا آغاز ہوا جنھوں نے اپنے خطاب کے دوران بے دینی کو بدترین جہالت سے تعبیر کرتے ہوئے کہاکہ بے دینی جہنم کا راستہ ہے اور جب بے دینی پھیلنے لگتی ہے تو زلزلے، سیلاب آتے ہیں۔ برکتیں اُٹھالی جاتی ہیں، دلوں سے محبت کا خاتمہ ہونے لگتا ہے۔ عداوتیں بڑھ جاتی ہیں، بے عزتی عام ہونے لگتی ہے۔ بے دینوں کی معیشت کو اللہ تعالیٰ تلف کردیتا ہے۔ مولانا مشتاق نے بتایا کہ دنیا میں آنے اور دنیا سے جانے کا راستہ ایک ہی ہے۔ اسی طرح کامیابی کا بھی صرف ایک ہی راستہ ہے اور کامیابی دین سے وابستگی میں ہی مضمر ہے۔ انھوں نے بتایا کہ جو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کے بتائے ہوئے دین پر قائم ہیں دونوں جہانوں میں صرف اُن ہی کی کامیابی ہے اور جو دین سے ہٹے گا اُس پر اللہ کے وعدوں کا پورا ہونا ضروری نہیں ہے۔ اگرچیکہ اُسے کامیابیاں ملتی نظر آئیں۔ اُس کے باوجود وہ حقیقی کامیابی سے محروم رہے گا۔ دین کی ضد بے دینی ہے اور بے دینی کا انجام جہنم ہے۔ مولانا مشتاق نے بتایا کہ اسلام کو چھوڑ کر دوسرے راستے اختیار کرنے والے دراصل شیطان کی غلامی میں مصروف ہیں جو اپنے دونوں جہانوں کی بربادی خود کررہے ہیں۔ اُمت مسلمہ کو تلقین کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ ہمیں ہر وقت یہ دعا کرتے رہنا چاہئے کہ اللہ ہمیں مسلمان زندہ رکھے اور خاتمہ ایمان پر ہو۔ اُنھوں نے کہاکہ دین کے راستہ پر چلنے کے لئے مال و دولت، ڈگری، کرسی یا عہدہ کی ضرورت نہیں بلکہ انسان کو اپنے خالق کا وفادار ہونا ضروری ہے۔ جب تک انسان اپنے خالق کا وفادار نہیں ہوگا اُسے کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوسکتی۔ جو بے ایمان رہے گا وہ یہ جان لے کہ جہنم ہی اُس کا ٹھکانہ ہوگا۔ دنیاوی فوائد کے لئے دین سے ہٹ کر کسی اور جانب نہ دیکھے۔ چونکہ یہ واضح کیا جاچکا ہے کہ تمام شریعتیں منسوخ کردی گئی ہیں اور فلاح کا راستہ صرف اور صرف شریعت محمدی ﷺ و دین اسلام سے ہوکر گزرتا ہے۔ مولانا مشتاق نے عامۃ المسلمین سے اپیل کی کہ وہ اپنے اندر مثبت تبدیلی لانے کا تہیہ کریں اور اللہ کے نمائندہ بن کر زمین پر رہیں۔ انھوں نے خدمت خلق کی تلقین کرتے ہوئے کہاکہ جب ہم خالق کائنات کی رضا کے لئے خدمت کا فریضہ انجام دیتے ہیں، اللہ تعالیٰ خوش ہوتے ہیں اور سب سے بڑی خدمت انسانوں کو کامیابی کی طرف مدعو کرنا ہے۔ نماز ظہر کے بعد ظہرانہ کے لئے کچھ دیر کا وقفہ دیا گیا اور اجتماع کا دوبارہ آغاز ہوا۔ اجتماع کے اطراف و اکناف علاقوں میں محکمہ پولیس کی جانب سے خصوصی بندوبست کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں شہر کے کئی تاجرین کی جانب سے مندوبین و سامعین کی سہولت مفت پانی اور بیشتر مقامات پر تناول طعام کا اہتمام کیا گیا ہے۔ اجتماع گاہ کے اندرونی حصہ میں جماعت سے تعلق رکھنے والے نوجوان رضاکاروں کی جانب سے وقفہ وقفہ سے صفائی کا عمل انجام دیا جارہا ہے جبکہ باہری حصہ میں ٹریفک پولیس، مجلس بلدیہ کے علاوہ محکمہ مال کے عہدیداروں کی جانب سے انتظامات کی نگرانی کی جارہی ہے۔ مولانا عبدالوہاب نے خصوصی تربیتی اجتماع سے خطاب کے دوران جماعت کے کارکنوں کو منظم طریقہ سے خدمات کی انجام دہی کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس سہ روزہ اجتماع سے استفادہ کرتے ہوئے اپنی زندگی کو پاکیزہ بنانے کی فکر کریں۔ اُنھوں نے بتایا کہ جب نوجوان اللہ تعالیٰ کی جانب سے تفویض کردہ کاموں کو انجام دینے کے لئے نکلتے ہیں تو اُن کے لئے کامیابی کی راہیں خود بخود کھلتی جاتی ہیں۔ مولانا نے بتایا کہ دین اسلام غربت یا بادشاہت میں علیحدہ نہیں ہے بلکہ دین سے وابستگی میں ہی غریب اور بادشاہ دونوں کی فلاح ممکن ہے۔ اجتماع کے پہلے دن حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے ذمہ داران جناب نسیم بیگ، اشرف علی صاحب، جناب اکرام علی کے علاوہ، سید ساجد پیر زادہ انتظامات میں مصروف دیکھے گئے۔ اجتماع گاہ کے اندرونی حصہ میں علیحدہ علیحدہ گوشے بھی بنائے گئے ہیں تاکہ تناول طعام کا خصوصی انتظام ممکن ہوسکے اور حلقہ و ضلع واری اساس پر تشکیل و تربیت کا عمل بغیر کسی دشواری کے جاری رہ سکے۔


یوپی پولیس اردو سیکھ رہی ہے

لکھنؤ22نومبر(فکروخبر/ذرائع)اتر پردیش پولیس کے جانباز جوانوں کو آج کل اردو سکھائی جا رہی ہے تاکہ وہ ویب سائٹس اور دیگر دستاویزات کی باریکی سے تفتیش کر سکیں۔ پولیس افسر اگرچہ اسے عام عمل مان رہے ہیں، لیکن مرکزی خفیہ تنظیم کے ایک سینئر افسر نے یو این آئی سے کہا کہ پولیس کے جوانوں سے اردو سیکھنے کے لئے کہا گیا ہے کیونکہ اطلاع مل رہی تھی کہ دہشت گرد تنظیم کبھی کبھی انگریزی کے ساتھ ساتھ دیگر زبانوں کی ویب سائٹس بھی استعمال کرتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اتر پردیش اردو اکیڈمی کی مدد سے پولیس اہلکاروں کو اردو سکھائی جارہی ہے۔ خفیہ تنظیم کا ماننا ہے کہ اتر پردیش کے کئی اضلاع کافی حساس ہیں۔ حکومت نے بھی اسمبلی میں تسلیم کیا کہ صوبے کے 34 اضلاع پاکستان خفیہ تنظیم آئی ایس آئی سے متاثر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کے اردو سیکھنے سے ویب سائٹس کے مطالعہ کے ساتھ ساتھ پرانے دستاویزات کی جانچ پڑتال میں مدد لے گی۔دوسری طرف، لکھنؤ کے سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ راجیش کمار پانڈے نے کہا کہ ریاستی اردو اکادمی کے لوگ یہاں 32 پولیس اہلکاروں کو اردو سکھا رہے ہیں۔ مسٹر پانڈے نے کہا کہ تھانوں کے رجسٹر سمیت دیگر دستاویزات کے مطالعہ میں کبھی کبھی پریشانی آتی ہے اس لئے پولیس اہلکاروں کو اردو سکھائی جا رہی ہے۔ گزشتہ 18 نومبر سے شروع ہوئی اردو سکھانے کی کلاس ایک مہینے تک جاری رہے گی۔انہوں نے بتایا کہ اردو سیکھنے والوں میں زیادہ تر پولیس دفاتر میں تعینات ملازم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم فرقہ کے بزرگ زیادہ تر اردو میں دستخط کرتے ہیں۔ تھانوں میں آنے والے ان کی درخواستوں کی توثیق میں پریشانی ہوتی ہے۔اردو داں ملازم ہوں گے تو انہیں نپٹانے میں تاخیر نہیں ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع مجسٹریٹ دفتر کے بھی چند ملازمین کو اردو سکھائی گئی ہے۔ملائم سنگھ یادو کے وزیراعلی کے دور میں بھی اردو مترجمین کی بھرتی کی گئی تھی لیکن اب ان سے محکمہ کا مقصد پورا نہیں ہو پا رہا ہے، تو دیگر ملازمین کو اردو کی تربیت دی جا رہی ہے۔

شینا بورا قتل کیس ، پولیس کی ناقص تحقیقات پر حکومت کی برہمی

ممبئی ۔ 22نومبر(فکروخبر/ذرائع)ینا بورا کے 2012 ء کے دوران رائے گڈھ میں ہوئے قتل کے مقدمہ میں پولیس کی ناقص کارکردگی کے بارے میں اٹھائے جانے والے مختلف سوالات کے درمیان حکومت مہاراشٹرا نے ڈی جی پی سے اس ضمن میں اندرون 15 دن رپورٹ طلب کی ہے اور استفسار کیا کہ متوفی لڑکی کی نعش برآمد ہونے کے بعد ایف آئی آر درج کیوں نہیں کیا ۔ اس دوران ایک متعلقہ پیشرفت کے طور پر سی بی آئی نے ایک سرکردہ میڈیا ادارہ کے سابق مالک پیٹر مکرجی سے پوچھ گچھ کی جنہیں جمعرات کو گرفتار کرتے ہوئے قتل کا ملزم بتایا گیا تھا ۔ پیٹر پر اپنا دوسری بیوی اندرانی مکرجی کو بچانے کیلئے جھوٹ بولنے اور ثبوت مٹانے کا الزام بھی ہے ۔ پیٹر کو جو اندرانی کے دوسرے شوہر ہیں /23 نومبر تک سی بی آئی میں تحویل میں رہیں گے جن سے جنوبی ممبئی میں واقع سی بی آئی دفتر میں پوچھ گچھ جاری ہے ۔ بیان کیا جاتا ہے کہ اندرانی مکرجی کو کالج میں تعلیم کے دوران ایک سابق ساتھی سے ایک لڑکا میکائیل اور لڑکی شینا پیدا ہوئے تھے ۔ بعد ازاں اس نے سنجیو کھنہ سے شادی کی تھی جنہیں ایک لڑکی ودھی پیدا ہوئی تھیاور اندرانی دوسری لڑکی ودھی کو چاہتی تھی ۔ لیکن یہ معاملہ اس وقت سنسنی خیز موڑ اختیار کرگیا تھا جب پیٹر کے بیٹے راہول سے اندرانی کی بیٹی شینا کے درمیان محبت ہوگئی تھی اور یہ دونوں بہت جلد شادی کرنا چاہتے تھے ۔ اندرانی کو اندیشہ تھا کہ شادی کی صورت میں شینا کو ہی تمام جائیداد حاصل ہوجائے گی ۔ علاوہ ازیں اپنی اصل عمر سے کہیں زیادہ چھوٹی نظر آنے والی اندرانی ایک طویل عرصہ تک اپنی جواں سال بیٹی شینا کو اپنی بہن کی حیثیت سے ظاہر کیا کرتی تھی ۔ پیٹر کو بعد میں اس بات کا علم ہوچکا تھا کہ ماضی میں اندرانی کی شادی سنجیوا کھنہ سے ہوئی تھی اور انہیں ایک بیٹی ودھی ہوئی تھی ۔ اس سے قبل اندرانی کو سنتوش سے ایک لڑکا اور لڑکی پیدا ہوئے تھے ۔ چنانچہ اندرانی کیلئے شینا ہر قدم پر ایک کانٹا ثابت ہورہی تھی جس کو وہ راستہ سے ہٹانا چاہتی تھی ۔ اندرانی کے بیٹے میکائیل نے چند دن قبل یہ حیرت انگیز انکشاف کیا تھا کہ اس کی ماں اپریل 2012 ء میں شینا کے ساتھ خود اس (میکائیل) کا بھی قتل کرنا چاہتی تھی لیکن وہ کسی طرح بچ نکلنے میں کامیاب ہوگیا تھا ۔ اس سنسنی خیز واقعہ کی تحقیقات میں پولیس کے رول پر شکوک و شبہات کے پیش نظر حکومت مہاراشٹرا نے ممبئی کے پولیس کمشنر راکیش ماریہ کا تبادلہ کرتے ہوئے جاوید اقبال کو پولیس کمشنر مقرر کیا تھا ،جس کے بعد سے تحقیقات میں پیشرفت جاری ہے۔ایڈیشنل چیف سکریٹری (داخلہ) کے پی بخش نے کہا کہ سبکدوش ڈی جی پی سنجیو دیال کی طرف سے ایک صفحہ پر مبنی تحقیقاتی رپورٹ پر حکومت نے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے موجودہ ڈی جی پی پراوین ڈکشٹ سے نئی رپورٹ طلب کی ہے ۔


خاتون سپاہی کی گود میں بیٹھا پولیس والا، معطل

22نومبر(فکروخبر/ذرائع)ملک بھر میں سوشل پولیسنگ کو لے کر بحث تیز ہے. لیکن، اس کچھ پولیس والے ایسے بھی ہیں جو تھانے میں ہی قابل اعتراض حرکتیں کر محکمہ کو بدنام کر رہے ہیں. ایسا ہی ایک معاملہ جموں اور کشمیر کے راجوري ضلع کے بھودل تھانے میں سامنے آیا ہے. یہاں کی ایک تصویر میں ایک پولیس والا اپنی جونیئر خاتون پولیس ساتھی کی گود میں بیٹھا ہے.واقعہ پہلے بتائی جا رہی ہے لیکن ملزم هےڈكاسٹےبل کو معطل کر دیا گیا ہے. دراصل آج سوشل میڈیا اور موبائل پر تصویر وارل ہو گئی ہے. اس میں خواتین پولیس اہلکار کو گود میں بیٹھے ہوئے ہیڈ کانسٹیبل کو صاف دیکھا جا سکتا ہے. اس کے ساتھ ہی ایک اور پولیس اہلکار بھی وہاں سول لباس میں نظر آ رہا ہے.
راجوري کے ایس ایس پی نے راجیشور سنگھ نے بتایا کہ تصویر وارل ہونے کے بعد ہیڈ کانسٹیبل ذاکر کو معطل کر دیا گیا ہے. جبکہ دوسرے پولیس اہلکار کو معطل کرنے کے لئے ڈوڈہ کے ایس پی کو خط لکھا گیا ہے. سول ڈریس میں بیٹھے پولیس اہلکار کا کچھ دنوں پہلے ہی ڈوڈہ تبادلہ ہو چکا تھا. پولیس کی تحقیقات کر رہی ہے کہ تصویر کھینچی کس نے ہے اور کس نے اس انٹرنیٹ پر ڈالا ہے.


مو دی دو ملکو ں کے دو رہ پر پہلے ملئشیا ء پہنجے

کو لا لمپو ر :22نومبر(فکروخبر/ذرائع) وزیر اعظم نریند ر مو دی دو ملکو ں کے دو رہ پر پہلے مر حلہ میں ملئیشیا ء کی دا رلحکو مت کو لا لمپو ر پہنچے ۔ مسٹر مو دی نے روا نہ ہو نے سے پہلے کہا کہ انکے دو رہ کے دوران وہ دو اہم سمٹ میں شر کت کر ینگے اور دو طر فہ ا جلا س میں شر کت کرینگے اور سرما یہ کا ری کیلئے را غب کر ینگے ۔ مسٹر مو دی آ ج ا سیا ن۔ انڈیا سمٹ میں شر کت کر ینگے اور کل ایسٹ ایشیا ء سمٹ میں شر کت کر ینگے ۔ اس کے علا وہ ا پنے ہم ملیشیا ء کے ہم منصب نجیب ر زا ق اور چین 145 جا پا ن اور نیو زی لینڈ کے وزیر اعظموں سے با ت چیت کرینگے ۔ مسٹر مو دی آ ج ا سیا ن بز نس اور انو سٹمنٹ سمٹ کو خطا ب کرینگے ۔ اس کے علا وہ مسٹر مودی انڈین نیشنل آرمی میمو ریل ما رکر جا کر خراْ ج پیش کرینگے ۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا