English   /   Kannada   /   Nawayathi

مڈی کیری میں ٹیپو سلطان کے یومِ پیدائش کے جشن کے دوران تصادم(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

یو این این مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق ٹیپوسلطان کے 266 ویں یومِ پیدائش کا جشن منانے کے بارے میں ریاستی حکومت کے منصوبوں کی وجہ سے ادھر کئی روز سے مڈیکری میں کشیدگی تھی۔ وی ایچ پی، آر ایس ایس، بجرنگ دل اور بی جے پی نے ادھر کئی ہفتوں کے دوران کوڈاگو اور کرناٹک کے دیگر اضلاع میں درجنوں احتجاجی مظاہرے کئے۔ کوڈاگو کے پولیس سپرنٹنڈنٹ ورتھلا کٹیارنے نامہ نگاروں کو بتایا کہ وی ایچ پی کا کارکن ڈی ایس کوٹپا بتایا کہ وی ایچ پی کارکن بھگدڑ کے دوران ایک اسپتال کے کمپاؤنڈ پر چڑھ گیا اور اسے کود گیا ، اس وجہ سے نیچے زمین مضبوط ہونے کی وجہ سے سر میں چوٹ لگی اوروہ اسپتال لے جانے کے دوارن ہلاک ہوگیا۔ اس وقت یہ نہیں کہا جاسکتا کہ وہ کیسے گراکیا ا سے نیچے دھکیلا گیا تھا جب کہ بجرنگ دل کے لیڈر سوریانارائن نے کوٹپا کی موت اور تشدد کے لئے حکومت کے ٹیپوجینتی جشن کے حامیوں کو ذمہ دار قرار دیا۔ یہ پہلا موقع ہے کہ حکومت پوری ریاست میں ٹیپو جینتی منارہی ہے۔ بی جے پی کے حامی متعدد گروپوں نے اس جشن کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ٹیپو سلطان مذہب پسند تھا اور اس نے ہندوؤں پر مظالم کئے تھے۔ سابق میسور اسٹیٹ کے سابق حکمران ٹیپوسلطان کی اس علاقہ میں جیسی مخالفت ہے ویسا ہی شدید حمایت بھی انہیں حاصل ہے۔ ریاستی راجدھانی سے 300کلومیٹر دور مڈیکری میں چشم دید گواہو ں اور پولیس آفیسروں نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ کے زیر اہتمام ٹیپوجینتی کے جشن میں شرکت کے لئے منگل کی صبح سے ہی سینکڑوں لوگ آنے لگے تھے۔ ٹول گیٹ پر ، جہاں مڈیکری میں داخلہ لیا جاتا ہے، سنگھ پریوار کے کارکنوں نے راستہ روک رکھا تھا اور کسی کو بھی ڈپٹی کمشنر کے دفتر جانے نہیں دے رہے تھے جہاں یہ جشن ہونے والا تھا۔ آس پاس کے قصبات جیسے مورناڈو، ہکاٹورو، وراج پٹ اور کٹاموڈی سے تقریباً 4ہزار افراد آئے تھے اور ان سبھوں کو مڈیکری کے مضافات میں روک لیا گیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ شہر میں دن کے دس بجے کے بعد مختلف علاقوں میں جشن کے حامیوں اور مخالفوں کے درمیان تصادم شروع ہوگیا۔ دوپہر کے وقت کوٹپا کی ہلاکت کے بعد زبردست بلوا ہوا۔اس بیچ کرناٹک کے ساحلی علاقے میں منگلور میں بھی تشدد پیش آنے اور ریاست کے مختلف علاقوں میں کشیدگی کی خبر کے بعد جلوسوں کو روک لیا گیا ورپولس کی سخت چوکسی بڑھا دی گئی اسی طرح ہبلی کے قریب کلبرگی میں بھی حامی اور مخالفین کے مابین جھڑپ ہونے کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ 


سابق فوجیوں نے ون رینک ون پنشن کی عمل آوری کے سلسلے میں

سابق فوجیوں نے بھی احتجاجا اپنے میڈل واپس کرنے کا سلسلہ شروع کیا 

نئی دہلی۔10نومبر(فکروخبر/ذرائع)سابق فوجیوں نے ون رینک ون پنشن کی عمل آوری کے سلسلے میں حکومت کے نوٹیفکیشن کو رد کرتے ہوئے احتجاج اپنے میڈل واپس کرنا شروع کردیا ہے۔ہندوستانیسابق فوجی تحریک( آئی ای ایس ایم ) کے جنرل سکریٹری (ریٹائرڈ) و ی کے گاندھی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن او آراوپی کی تعریف کا مکمل قتل ہے۔ او آر او پی کی تعریف میں ایک سینئر کو ایک جونیئر سے کبھی کم پنشن نہیں ملے گا ۔حکومت کے نوٹیفکیشن میں ایک سینئر کو ایک جونیئر سے کم پنشن ملے گا۔ ہم اس کو مکمل طورپر مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مہاتماگاندھی نے 1942 میں ہندوستان چھوڑ و تحریک کا آغاز کیا تھا اور ملک کو بیدار کیا تھا۔ ہم اس مثال کو قائم کرتے ہوئے ملک کے لوگوں کو بیدار کرناچاہتے ہیں اور سابق فوجیوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ اپنے میڈل واپس کریں اور شہریوں کو بتائیں کہ ہمیں او آر اوپی نہیں دیا گیا۔ یو این اینمانیٹرنگ کے مطابق گاندھی نے کہا کہ آج ہم میڈل اندراگاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ(آئی جی آئی اے) کے باہر ٹرمنل ۔1 پر واپس کریں گے اور عام آدمی کو آنے والے مسائل کے بارے میں جانکاری دیں گے۔انہوں نے کہا کہ منوہر پریکر کچھ بیورو کریٹس کے دباؤ میں اس طرح بول رہے ہیں۔ہمار ا صرف ون رینک ون پنشن کا مطالبہ ہے۔ منوہرپریکر، نریندرمودی اور جیٹلی سے ہماری گزارش ہے کہ ہمارے مطالبات کو پورا کریں اور اس پر کوئی شرط نہ عائد کریں۔ اس سے قبل سابق فوجیوں نے وزیراعلی اروند کیجریوال سے ملاقات کی اور او آر اوپی نوٹیفکیشن کے بارے میں انہیں جانکاری دی۔ گزشتہ روز منوہر پریکر نے ون رینک کے خلاف اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہرایک کو مطمئن کرنا ناممکن ہے۔ پریکر نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ون رینک ون پنشن سمیت رضاکارانہ ریٹائرمنٹ اسکیم کے مطالبات کو پورا کیا۔ 


چھٹھ کے بعد حلف لیں گے نتیش کمار، کابینہ میں ہوں گے 36 وزرا ، نائب وزیر اعلی پر تذبذب برقرار

پٹنہ۔11نومبر(فکروخبر/ذرائع): نتیش کمار چھٹھ کے بعد وزیر اعلی کے عہدے کا حلف لیں گے۔ جے ڈی یو کی جانب سے پیر کو جاری کی گئی معلومات میں کہا گیا کہ نتیش کمار چھٹھ کے بعد مسلسل تیسری مرتبہ وزیر اعلی کا عہدہ سنبھالیں گے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ نتیش کمار کے ساتھ 36 وزرا بھی حلف لیں گے۔ چھٹھ بہار کا سب سے زیادہ مقبول تہوار ہے، جو نومبر کے تیسرے ہفتے میں منایا جائے گا۔ نیوز 18 کے مطابق مہااتحاد کی تینوں پارٹیوں کو ان کے 5 ارکان اسمبلی کے اعتبار سے ایک وزیر کا عہدہ مل سکتا ہے۔باوثوق ذرائع کے مطابق راشٹریہ جنتا دل سے 16، جے ڈی یو سے 15 اور کانگریس سے 5 وزرا بنائے جا سکتے ہیں۔ تاہم نائب وزیر اعلی کے عہدے پر تذبذب اب بھی برقرار ہے۔قیاس آرئی کی جارہی ہے کہ آر جے ڈی کوٹے سے لالو کی بیٹی میسا یادو یا پھر چھوٹے بیٹے تیجسوی یادو کو نائب وزیر اعلی بنایا جا سکتا ہے۔ یہ بات بھی زیر بحث ہے کہ لالو یادو اس عہدے پر اپنے کسی معتمد کو بٹھا سکتے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ بہار اسمبلی میں اب راشٹریہ جنتا دل سب سے بڑی پارٹی ہے اور اس 80 اراکین اسمبلی ہیں۔ دوسرے نمبر پر نتیش کمار کی پارٹی جنتا دل یو ہے، جس کے 71 ممبران اسمبلی ایوان کی زینت بڑھائیں گے۔ کانگریس کے 27 اراکین اسمبلی ہیں۔خیال رہے کہ اس بار اسمبلی انتخابات میں جے ڈی یو، راشٹریہ جنتا دل اور کانگریس نے مل کر انتخاب لڑا تھا۔ تینوں جماعتوں کے اتحاد کو مہاگٹھ بندھن نام دیا گیا تھا۔ وہیں بی جے پی، ایل جے پی، آر ایل ایس پی اور ہم نے مل کر انتخاب لڑا تھا۔ مگر اس کو اس مرتبہ کراری شکست ہاتھ لگی اور محض 58 سیٹوں پر ہی اکتفا کرنا پڑا۔


ہندوستان میں اقلیتیں محفوظ ہیں مذہب کے نا پر تقسیم کرنے کی کسی کو بھی اجازات نہیں دی جائے گی۔۔۔وزیر اعظم 

نئی دہلی ۔10نومبر(فکروخبر/ذرائع )وزیر اعظم ہندنریندر مودی نے اس بات کو دوہرایا ہے کہ ہندوستان اپنے سبھی پڑوس ملکوں کے ساتھ خوشگوار تعلقات قائم کرنے میں سنجیدہ ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان کا یہ مشن ہے کہ ملک کے سبھی پڑوسیوں کے ساتھ پُر امن ماحول میں مذاکرات میں جاری رہیں۔ امریکہ کے ایک سرکردہ ٹائم میگزین کو دئے گئے خصوصی انٹرویو میں وزیر اعظم نے اس بات کو واضح کیا ہے کہ ہندوستان میں اقلیتیں محفوظ ہیں اور ان کی سرکار کسی کو بھی مذہب کے نام پر منافرت پھیلانے کی اجازت نہیں دے گی اور ناہی اس قسم کے واقعات کو برداشت کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی سربراہی والی حکومت ہندوستان میں رہہ رہی اقلیتوں کو تحفظ دینے کی واعدہ بند ہے ۔ نریندر مودی نے کہا کہ ہندوستان انتہا پسندی کے خلاف ہر گز نہیں جھکے گا۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو مذہب کے ساتھ نہیں جوڑا جانا چاہیے۔ چین کا زکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان اگر چہ تنازعے ہیں لیکن اب تناو کی صورتحال کم ہورہی ہے۔یو این این کے مطابق مرکز میں قائم بی جے پی قیادت والی این ڈی اے حکومت کے ایک سال مکمل ہونے کے موقعے پر وزیر اعظم ہند نریندر مودی نے امریکہ کے ایک عالمی شہرت یافتہ ٹائم میگزین کو دئے گئے اپنے انٹرویو میں کہا کہ ہندوستان دنیا بھر میں کثرت میں وحدت کی ایک عظیم مثال ہے جس کا ثبوت یہ ہے کہ ہندوستان میں ایک ساتھ کئی مذہبوں کے ماننے والے لوگ رہتے ہیں جنہیں ملک کے آئین کے تحت یکساں اور سبھی حقوق میسر ہیں جبکہ کسی بھی مذہب کے ساتھ کوئی طرفداری نہیں ہے اور نا ہی کسی مذہب کے خلاف کسی کو کام کرنے کی اجازت ہے۔ اپنے انٹرویو میں وزیر اعظم نے ہندوستان کے ساتھ ساتھ کئی بین الاقوامی مدعوں پر بھی اپنے خیالات کا کھل کر اظہار کیا۔ این ڈی اے حکومت قائم ہونے کے بعد ہندوستان میں اقلیتوں کے خلاف پیش آئے کئی واقعات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں نریندر مودی نے اس بات کو دوہرایا کہ ہندوستان میں رہہ رہی تمام اقلیتیں محفو ظ ہیں اور انہیں کوئی بھی خطرہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں اکثریتی طبقے کی طرف سے اقلیتوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے جبکہ ہندوستان کے نظام آئین میں یہ واضح اور صاف طور سے درج ہے کہ ہندوستان تمام مذہب کے ماننے والوں کاملک ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت اس بات کی اجازت نہیں دے گی کہ کوئی مذہب کے نام پر ملک میں منافرت پھیلائے اور تقیسم کرنے کی پالیسی چلائے۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے واقعات ناقابل برداشت ہیں جبکہ ان کی سرکار سے پہلے بھی اس بات کو صاف کردیا ہے کہ مذہب کے نام پر تقسیم کرنے والے کو بخشا نہیں جائے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کا جو آئین ہے اس میں بھی صاف طور سے درج ہے کہ ہندوستان کا کوئی بھی شہری مذہب یا زات پات کے نام پر لوگوں میں دوریاں پیدا نہیں کرسکتا ہے جبکہ آئین میں درج اس قسم کی گارنٹی سے ہی ہندوستا ن کثرت میں وحد ت کیلئے پورے عالم میں ایک ممتاز مقام کی حثیت رکھتا ہے۔ چین او ر پاکستان جیسے پڑوسی ملکوں کے ساتھ تعلقات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان اس بات میں ہر وقت سنجیدہ ہے کہ ملک کے سبھی پروسی ملکوں کے ساتھ بہتر تعلقات رہیں اور ان کے ساتھ پُر امن ماحول میں بات چیت چلے۔ انہوں نے کہا کہ جب گذشتہ سال مرکز میں اُن کی قیادت والی ین ڈی اے کی حکومت میں قائم ہوئی تو انہوں نے سب سے پہلا یہی کام کیا کہ سارے پڑوسی ملکوں کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کئے جائیں جس کیلئے انہوں نے پہل کی اور اس میں وہ کسی حد تک کامیاب ہوئے۔وزیر اعظم نے کہا کہ اگر چہ اس کیلئے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کسی بھی پڑوسی ملک کے ساتھ محاز آرائی نہیں چاہتا ہے بلکہ وہ یہ سمجھتا ہے کہ امن کے ساتھ سبھی ہمسایوں کے ساتھ تعلقات رہیں۔ چین کے بارے میں نریندر مودی نے کہا کہ گذشتہ چالیس سالوں سے ہند چین سرحد پر ایک بھی گولی نہیں چلی ہے جس سے یہ واضح ہے کہ دونوں ملکوں نے تاریخ سے سبق لیا ہے اور وہ امن کے ساتھ سرحدی تنازعوں کو حل کرنے کے حق میں ہیں۔ وزیر اعظم نے تاہم مانا کہ چین کے ساتھ سرحدی تنازعہ اب بھی ہے لیکن دونوں ملک اس کوشش میں ہیں کہ اس تنازعے کو حل کیا جائے ۔ انتہا پسندی کو مذہب سے الگ قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کوئی بھی مذہب دہشت گردی کی تعلیم نہیں دیتا ہے ۔تاہم انہوں نے کہا کہ ہندوستان دہشت گردی کے سامنے نہیں جھکے گا اور اس کے خلاف سخت اقدامات کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان سینکڑوں رقبے کے سرحدی رقبے کا ابھی تک تعین نہیں ہوا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس معاملے پر تنازعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ایک سال کی حکومت سے ہندوستان نے کافی کچھ حاصل کیا جبکہ ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ 


دیوالی کا تہوار آج منایا جارہا ہے

سرینگر۔10نومبر(فکروخبر/ذرائع )وشنی کا تہوار دیوالی آج بدھوار کو پورے جوش و خروش اور دھوم دھام کے ساتھ منایا جارہا ہے۔ اس سلسلے میں مندروں میں ہند و برادری کے لوگ خوصی پوجا پارٹ کا اہتمام کریں گے۔ ریاست جموں کشمیر میں بھی ہندو برادری کے لوگ دیوالی کا تہوار منائیں گے۔ یو این این کے مطابق بدی پر اچھائی کی فتح کا تہوار دیوالی جو کہ روشنی کا تہوار بھی ہے کو آج بدھوار کو ہندو برادری کے لوگ اپنے پورے جوش و خروش اور دھوم کے ساتھ منائیں گے۔ دیوالی کے تہوار کے موقعے پر سرینگر اور جموں کے مندروں میں ہندو فرقے سے وابستہ مرد و خواتین خصوصی پوجاپارٹ کریں گے جبکہ دیوالی تہوار کیلئے ہندو فرقے سے وابستہ لوگوں نے اپنی پوری تیاریاں کرلی ہیں اور مندروں کو خصوصی طور سے سجایا گیا ہے۔جموں سے نمائندے نے مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ جموں کے سارے مندوں کو دیوالی کے سلسلے میں خصوصی طور سے سجایا گیا ہے جبکہ لوگوں نے اپنی گھروں کو بھی خاص طور سے سجایا گیا ہے۔ نمائندے کے مطابق منگلوار کو جموں شہر کے بازاروں میں کافی رش رہا اور لوگ جن میں مرد و خواتین اور بچے شامل ہیں دیوالی کے سلسلے میں مختلف قسم کی چیزوں کی خریدو فروخت میں مصروف رہے جن میں خاص طور سے مٹھائی شامل ہے اور لوگ پٹاخوں کی بھی خرید و فروخت میں مصروف رہے۔ ادھر سرینگر میں مقیم ہندو برادری نے دیوالی کا تہوار منانے کی تیاریاں کرلی ہیں۔


آئندہ انتخابات میں بی جے پی کیلئے مودی بنیں گے بوجھ

لکھنؤ۔10نومبر(فکروخبر/ذرائع )کانگریس کے سینئر رہنما و رکن راجیہ سبھا پرمود تیواری نے بہار انتخابات میں بھارتیہ جنتاپارٹی کی شرمناک شکست پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے وزیر اعظم نریندر مودی کی مقبولیت کی ہار قرار دیاہے۔ انہوں نے کہاکہ مودی کام نہیں کرتے صرف جھوٹی بیان بازی کرتے ہیں۔بہار انتخابات کے دوررس اثرات ہونگے ۔ مسٹر تیواری نے کہاکہ آئندہ پارلیمانی انتخابات ۹۱۰۲ میں بی جے پی کے لئے مودی بوجھ بن جائیں گے ۔ ان کے ۴۱۰۲ میں کئے وعدے انہیں پورا نہ کرپانا شکست کا اہم سبب بنا ۔ انہوں نے کہاکہ مودی کی جارحانہ بیان بازی لوگوں کو ایک مرتبہ پھر ناکام ثابت ہوئی ۔انہوں نے اس الیکشن میں اپنی ذمہ داری نہیں نبھائی ۔ ملک کے سب بڑے جمہوری عہدے پر فائز رہتے ہوئے ان کی پارٹی بیف جیسے معاملے پر انارکی پیدا کرتی رہی ۔ بہار کی شکست پر پاکستان میں پٹاخے پھوٹنے کی بات کہنا بے حد سنگین مسئلہ تھا ۔ زہرافشانی سے الیکشن جیتناآسان تو ہوسکتاہے لیکن یہ بیان سماج کو گمراہ کررہے تھے ۔ مسٹرتیواری نے کہاکہ بہار کا الیکشن آنے والے پنجاب ، مغربی بنگال اور اترپردیش سمیت پورے ہندوستان پر اثر ڈالے گا۔ 


کاروباری کے گھر سے رائفل اور بندوق چوری 

لکھنؤ۔10نومبر(فکروخبر/ذرائع ) اندرا نگر علاقے میں ایک کاروباری کے زیر تعمیر مکان سے اتوار کی دیر شب چور ایک لائسنسی رائفل اورایک بندوق چوری کرلے گئے ۔ گھرسے چوری کی گئی رائفل گھر کے پیچھے جھاڑیوں میں پڑی ملی ۔ اس معاملے میں کاروباری نے چوری کی رپورٹ درج کرائی ہے۔ گھر کی دیکھ بھال کررہے تین لوگوں پر فی الحال پولیس کو شک ہے ۔ پولیس تینوں کو حراست میں لیکر پوچھ گچھ کررہی ہے۔ سی او غازی پور دنیش پوری نے بتایا کہ حضرت گنج علاقے میں رہنے والے ایک کاروباری نعیم اندرا نگر کے رسول پورگاوں میں اپنا مکان بنورہے ہیں۔ بتایاجاتاہے کہ کاروباری نعیم مکان میں اپنی لائسنسی رائفل اور بندوق لیکر کل وہاں پہنچے ۔ انہوں نے دونوں اسلحوں کو کمرے میں رکھ دیا اس کے بعد شام کو وہ واپس حضرت گنج لوٹ گئے ۔ اتفاق سے نعیم اپنے زیر تعمیر مکان میں ہی دونوں بندوق بھول گئے صبح مکان کی دیکھ بھال کررہے ایک ملازم نے بتایاکہ ایک کمرے کی کنڈی ٹوٹی ہے اور کمرے میں رکھی دونوں بندوق غائب ہے۔ لائسنسی اسلحہ چوری ہونے کی بات سن کاروباری موقع پر پہنچے ۔انہوں نے اس بات کی اطلاع پولیس کودی ۔اطلاع ملتے ہی موقع پر اندرا نگر پولیس اور سی او غازی پور بھی پہنچ گئے ۔تفتیش کے دوران پولیس کو گھر سے چوری کی گئی لائسنسی رائفل گھر کے پیچھے جھاڑیوں میں پڑی ملی ۔ وہیں بارہ بور کی بندوق غائب تھی ۔ تفتیش کے بعد پولیس نے اس معاملے میں چوری کی رپورٹ درج کرلی ہے ۔ فی الحال پولیس کو زیر تعمیر مکان کی دیکھ بھال میں لگے تین لوگوں پر شک ہے۔ پولیس نے تینوں کو حراست میں لے لیا اور تفتیش میں مصروف ہے ۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا