English   /   Kannada   /   Nawayathi

حکومت بھاری برقی بحران سے نمٹنے کے متبادل راستے تلاش کرے گی (مزید خبریں)

share with us

انھوں نے کہا کہ پینے کے پانی کے منصوبوں کو17-18گھنٹے فراہمی کی کوشش کی جائے گی تاکہ ریاست میں پینے کے پانی کا بحران کھڑا نہ ہو ‘لیکن اس کے ساتھ ہی باقی حصوں میں برقی کی کٹوتی بھی جاری رہے گی۔انھوں نے کہا کہ ریاست میں مانسون کی بارش اوسط سے بہت کم ہوئی ہے ‘مانسون کے بعد بارش کا بھی کوئی بھروسہ نہیں ہے۔ برقی کے حالات دن بہ دن بگڑتے جارہے ہیں ۔اگر بارش اسی طرح نہیں آئے گی تو حالات بے قابو ہوسکتے ہیں اور ان کا سامنا کرنے کیلئے کسانوں اور برقی کے دیگر صارفین کو تیار رہنا ہوگا۔وزیرِ توانائی نے بتایا کہ پِن برقی میں برقی کی پیداوار کرنے والے ڈیموں میں پانی کی سطح کافی نیچے چلی گئی ہے ‘ اور اس پانی کا استعمال صرف پینے کے پانی کیلئے کرنے کی مجبوری ہے۔ اسی وجہ سے حکومت نے ریاست کی کرشنا دریا پر بنے المٹی ڈیم اور کاویری بیلٹ کے ذخائر کا پانی صرف پینے کے پانی کیلئے مخصوص رکھنے کی ہدایت دی ہے۔ اس سال کم بارش سے ہوئی خشک سالی کی وجہ سے کسانوں سے فصل پیٹرن کو تبدیل اور کم پانی کی ضرورت والی فصل اُگانے کیلئے کہا گیا ہے ۔آئندہ اکتوبر میں اُوڈپی تھرمل پاؤر ہاؤس سے 569میگا واٹ برقی دستیاب ہوگی۔اس کے علاوہ جندل کمپنی پر دباؤ ڈال کر برقی حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔گُلبرگہ کے ایک سمنٹ فیکٹری کو مراعات دے کر 30میگا واٹ برقی حاصل کی گئی ہے۔انھوں نے کہا کہ حکومت چاہے کچھ بھی کوشش کیوں نہ کرلے لیکن برقی کی کمی کو دور کرنا مشکل ہے کیونکہ سنٹرل گرڈ سے ہمیں ملنے والی برقی میں 300میگاواٹ کی کمی کردی گئی ہے۔اس بحالی کیلئے مرکزی حکومت سے کی گئی اپیل کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بارش نہ ہونے سے حکومت کچھ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے ۔انھوں نے بتایا کہ یرمرس سے چکنیہالی تک برقی آلات کیلئے نئے کوریڈور کی تعمیر جاری ہے۔اسی طرح آدھی رات کے بعد تلنگانہ راستے سے ملنے والی برقی حاصل کی جارہی ہے ۔انھوں نے یقین دلایا کہ حکومت آنے والے دنوں میں حالات کو قابو میں رکھنے کیلئے کوشش جاری رکھے گی ۔توانائی کے وزیر نے بتایا کہ ریاست میں کُل9ہزار میگاواٹ برقی کے مطالبہ ہے لیکن مُختلف ذرائع سے صرف 5600میگاواٹ برقی دستیاب ہورہی ہے ۔سوال ہے ہے کہ دستیاب برقی کو کس طرح تقسیم کیا جائے ۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں برقی کی کٹوتی لازمی ہے ۔کمی کے وسیع شیڈول اگلے دو تین دن میں انکشاف کیا جائے گا۔***


بیدر میں گرج و چمک کے ساتھ بارش کی وجہ سے موسمِ انتہائی خوشگوار ہوگیا ہے ‘

 گرمی کی تمازت میں غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے

بیدر۔9؍ستمبر۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)آج سہ پہر بیدر میں گرج و چمک کے ساتھ بارش کی وجہ سے موسمِ انتہائی خوشگوار ہوگیا ہے ‘شدید گرمی کی تمازت میں غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے ۔58منٹ کی یہ موسمیبارش کی وجہ سے شہر کی اٹی ہوئی گندی نالیاں اُبل پڑی ہیں ۔شہر میں جیسے ہی بارش کا آغاز ہوا روزمرہ کی طرح شہر کے مفختلف محلہ جات میں برقی مسدود ہوگئی ۔سڑکوں پر دو فیٹ سے ڈھائی فیٹ تک بارش اور نالیوں کا جمع پانی جمع ہوگیا۔اسکولی بچے اور آنے جانے والے راہگیروں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔نئی کمان ‘کُلثوم گلی کارنر‘تکیہ قرار علی شاہؒ ‘چیتہ خانہ مین روڈ ‘علی باغ اور گاوان چوک علاقوں میں گندی نالیوں کا یہ پانی ایک فیٹ اونچائی تک جمع ہوگیا تھا‘اورہر طرف گندگی ہی گندگی نظر آرہی ہے۔ بلدی حکام گندی نالیوں سے گندی کی نکاسی جانب تاحال متوجہ نہیں ہوتے جس کے نتیجہ میں وبائی امراض پھیل جانے کے خدشات پیدا ہونے کے امکانات روشن نظر آرہے ہیں ۔***


بیدرتعلقہ سطحی اُردو تعلیمی و ثقافتی میلہ کا انعقاد

بیدر۔9؍ستمبر۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔محکمہ تعلیماتِ عامہ کی جانب سے آج بیدر کے سرکاری اُردو ایم پی اسکول راؤ تعلیم بیدر میں بیدر تعلقہ تعلیمی و ثقافتی میلہ کا انعقاد عمل میں آیا۔ان14 مقابلہ جات کے افتتاحی جلسہ کی صدارت جناب محمد گُلسین بلاک ایجوکیشن آفیسر تعلقہ بیدر نے کی ۔جبکہ مہمانانِ خصوصی کی حیثیت سے میر معلم سرکاری اُردو ماڈل پرائمری اسکول راؤ تعلیم بیدر‘ جناب اعجاز احمدخازن کرناٹک گورنمنٹ ملازمین یونین ضلع بیدر‘محمد شہا ب الدین ڈائریکٹر کرناٹک گورنمنٹ ملازمین یونین ضلع بیدر‘ محمد یوسف نائب صدر ٹیچرس یونین بیدر‘شیوراج کپلا پورے صدر تعلقہ بیدر ٹیچرس اسو سی ایشن ‘ شیخ مسیح الدین جوائنٹ سکریٹری تعلقہ ٹیچرس اسو سی ایشن ‘ اختر احمدخان صدر کراٹا بیدر ، محمداحمد شجاع الدین ای سی او ڈی ڈی پی آئی دفتر بید ر شرکت کی ۔جناب حافظ محمد ریاض الدین قریشی کنوینر تعلقہ سطحی اُردو تعلیمی و ثقافتی میلہ بیدر و تعلیمی رابطہ کار بی ای او آفس بیدر نے استقبالیہ کلمات پیش کرتے ہوئے تمام شرکائے مہمانان کا استقبال کیا ۔اس اُردو تعلیمی و ثقافتی میلہ میں بیدر تعلقہ کے تمام سرکاری ‘ امدادی و غیر امدادی پرائمری مدارس کے طلباء و طالبات نے مُختلف مقابلہ جات میں حصہ لیا ۔اس موقع جناب محمد گُلسین بلاک ایجوکیشن آفیسر تعلقہ بیدر نے اپنے خطاب میں بتایا کہ طلباء میں جو تعلیمی صلاحتیں پوشیدہ ہوتی ہیں ان صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کیلئے حکومت اس طرح کے پروگرام کا انعقاد کرتی ہے تاکہ طلباء میں تعلیمی ترقی پروان چڑ ھ سکے۔ انھو ں نے کہا کہ آج حکومت کی جانب سے حصول تعلیم انتہائی ہی آسان ہوگیا ہے۔ طلباء کو نصابی کتابیں‘ یونیفارمس‘دوپہر کا کھانا‘ او رمُختلف مراعات و اسکیمات اور اسکالرشپ بھی دی جارہی ہے۔حکومت کی جانب سے اتنی ساری سہولیات ملنے کے باوجود ہم تعلیم حاصل کرنے پیچھے رہ جاتے ہیں تو اس میں حکومت نہیں بلکہ اولیائے طلباء کی لاپرواہی بچوں کی تعلیم کیلئے عدم دلچسپی ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ اُردو تعلیمی و ثقافتی میلہ سے طلباء کے اندر جو تعلیمی مُظاہرہ کرنے کا خوف رہتا ہے ان کی حوصلہ افزائی سے وہ خوف چلا جاتا ہے اور آج کے یہ طلباء آنے والے دنوں میں یعنی مستقبل میں قوم و ملک کے ذمہ دار عہدوں پر فائز ہوں گے اور حکومت کی باگ ڈور ان ہی ہاتھوں میں جانے والی ہے ۔آج کے بچے ملک کا مستقبل ہیں۔ ان کا مستقبل درخشاں بنانے کیلئے اساتذہ کی خصوصی دلچسپی کے ساتھ والدین کی دلچسپی بھی لازمی ہے۔ انھوں نے کہا کہ کرناٹک میں ریاستی حکومت کی جانب سے ہمیشہ اُردو تعلیمی و ثقافتی میلہ کا انعقاد عمل میں آرہاہے جس کی شروعات ہر ضلع میں سب سے پہلے تعلقہ سطح پر ہوتی اور ضلع سطح پر پھرآخری مرحلہ ریاستی سطح پر اُردو تعلیمی و ثقافتی میلہ کا انعقاد ہوتا آرہا ہے۔ انھو ں نے کہا کہ آج کے اس بیدر تعلقہ سطحی اُردو تعلیمی و ثقافتی میلہ میں بیدر تعلقہ کے تمام سرکاری ‘امدادی و غیر امدادی پرائمری مدارس کے طلباء حصہ لے کر تعلیمی و ثقافتی صلاحیتوں کا مُظاہرہ کرتے ہیں ۔ انھو ں نے کہا کہ طلباء کے اندر جو تعلیمی و ثقافتی صلاحتیں ہوتی ہیں انھیں اجاگر کرنے میں اساتذہ کرام کا بہت بڑا رول ہوتا ہے ۔لہذا اس تعلیمی میلہ میں طلباء کے تعلیمی مُظاہرہ پر جو طلباء انعام حاصل کرتے ہیں اس کی سب سے زیادہ خوشی ان اساتذہ کرام کو ہوتی ہے جو انھیں مقابلہ جات کیلئے تیار کراتے ہیں ۔انھو ں نے کہا کہ طلباء کی تعلیمی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کیلئے اس طرح کے مقابلہ جات کا انعقاد ضروری ہے ۔اس طرح کے مقابلہ جات سے طلباء کی پوشیدہ صلاحتیں اجاگر ہوتی ہیں ۔جناب محمد اعجاز خازن کرناٹک اسٹیٹ ایمپلائز اسو سی ایشن بیدر نے اپنے خطاب میں تعلیمی و ثقافتی مقابلہ جات کے ججس صاحبین سے گزارش کی ہے کہ طلباء کے تعلیمی مُظاہرہ پر طلباء کی بھر پور حوصلہ افزائی کی جائے ۔ اور صحیح حقدار کو انعام کا حقدار بنایا جائے ‘ تاکہ بچوں کے حوصلے پست نہ ہونے پائے ۔تعلیمی میلہ کے ذمہ داران سے انھوں نے اپیل کہ کسی شکایت کے بغیر انتہائی شفاف طریقے سے ا س تعلیمی میلہ کا اختتام عمل میں آئے ۔ اور طلباء خوشی خوشی انعام حاصل کرتے ہوئے تعلیمی ترقی کی سمت گامزن ہوسکے ۔جناب سید وسیع اللہ قادری سی آرپی نے اداکئے۔ نظامت کا فریضہ جناب محمدتاج الدین سی آرپی نے بحسن وخوبی انجام دئے۔***

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا