English   /   Kannada   /   Nawayathi

اتر پردیش کے پرائمری اسکولوں میں تعلیم کی بدحال صورتحال کے خلاف آواز اٹھانے والا ٹیچر نوکری سے برخاست (مزید اہم ترین خبریں )

share with us

معلوم ہو کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے اپنے ایک فیصلے میں یہ حکم دیا ہے کہ اتر پردیش میں وزراء، افسران، ججوں اور حکومت سے تنخواہ پانے والے تمام ملازمین کے بچوں کا پرائمری اسکولوں میں پڑھنا لازمی کیا جائے۔ ہائی کورٹ نے اپنے تفصیلی فیصلے میں پرائمری تعلیم کی بدحالی پر سخت تبصرہ کیا ہے۔ اس حکم کے تناظر میں حکومت بھی اپنی حکمت عملی بنانے میں لگ گئی ہے۔ قاری نے کہا کہ یہ معاملہ بنیادی تعلیم کے وزیر اور وزیر اعلی کے نوٹس میں بھی ہے۔ اگر مجھے انصاف نہیں ملا تو میں عدالت کا رخ کروں گا ۔


این ڈی اے حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے فرقہ وارانہ فسادات میں اضافہ قابل تشویش۔ ایس ڈی پی آئی

نئی دہلی۔ 22اگست(فکروخبر/ذرائع)سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کی قومی ورکنگ کمیٹی نے شہر بنگلور میں منعقد ورکنگ کمیٹی اجلاس میں 2 اہم قرار داد منظور کیا ہے۔ پہلے قرارداد میں ایس ڈی پی آئی قومی ورکنگ کمیٹی نے اس بات پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نریندر مودی کی مرکزی حکومت کے برسر اقتدار آنے کے بعد ملک میں فرقہ وارانہ فسادات میں اضافہ ہوا ہے اور دوسرے قرارد اد میں مطالبہ کیا ہے کہ اگر مہاراشٹرا میں گؤکشی پر لگائی گئی پابندی کو ہٹایا نہیں جاتا ہے تو ملک میں موجود میکانیکل ذبیحہ خانہ اوربھارت سے دیگر ممالک کو ایکسپورٹ کئے جانے والے گوشت کو فی الفور روکاجانا چاہئے۔ ایس ڈی پی آئی قومی ورکنگ کمیٹی اجلاس میں منظور کئے گئے پہلے قرار داد میں مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں اجتماعی تشدد اور فرقہ وارانہ واقعات کو قابو میں لانے اور ملک میں امن و انصاف قائم کرنے کے لیے فوری طور پر فرقہ وارانہ تشدد بل 2011 جیسا ایک مرکزی قانون بنا یا جانا چاہئے۔ ایس ڈی پی آئی نے خاص طور پر ہریانہ کے اٹالی گاؤں اور ملک کے ہر علاقے میں بڑھتے ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مئی2014 کو نریندر مودی کی حکومت اقتدار میں بیٹھی ہے جس کے بعد سے ملک میں فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جو کہ قابل مذمت اورپریشان کن ہے۔ قرار داد میں کہا گیاہے کہ ملک میں اس طرح اکثریت اور اقلیت کے درمیان نفرت کی دیواریں کھڑی کی جارہی ہیں جس سے خدشہ ہوتا ہے کہ بھارت کو ترقی دلانے کے بجائے نفرتوں کی آگ لگا کر بھارت کو جلا دیا جائے گا۔ قرار داد میں مرکزی وزرات داخلہ کی طرف سے مرتب ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال کانگریس کے یو پی اے 2حکومت کے دور اقتدار کے مقابلے میں سال 2015کے پہلے پانچ مہینوں میں فرقہ وارانہ جھڑپوں کے واقعات میں تقریبا 25فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ قرارداد میں اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کی گئی ہے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس اس جرم میں یکساں شریک ہیں ۔ اقلیتوں کے خلاف فسادات ان کے ایجنڈے کا حصہ ہیں۔ وقت کا تقاضا اور مودی حکومت کے لیے بہتر ہے کہ وہ اپنے ہندوتوا ایجنڈے سے دوررہیں۔ جتنے بھی حالیہ فسادات ہوئے ہیں وہ منصوبہ بند فسادات ہیں۔ نماز کے دوران مسجد پر پتھراؤ ،مسجد میں خنزیر کا گوشت پھینک کر یا غلط افواہوں کو پھیلا کر فسادات کروائے جارہے ہیں۔ سال 2010کے بعد سے اس طرح کے فسادات کی اوسط ایک ماہ میں 56 رہی ہے۔ نریندر مودی کے قیادت والی حکومت کے دوران فرقہ وارانہ فسادات میں اضافہ ہوا ہے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ سماج دشمن عناصر بی جے پی حکومت کے زیر قابو ہیں۔ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ ایس ڈی پی آئی اس بات پر سخت یقین رکھتی ہے کہ اگر ضلعی مجسٹریٹ (DM) اورایس پی (SP)کے دائرہ اختیار میں ہونے والے فسادات کو ذاتی طور پر ان کو جوابدہ بنا دیا جائے تو فسادات نہیں ہونگے، اس کے علاوہ اگر ضلعی مجسٹریٹ اور ایس پی نے اپنے علاقے میں ہونے والے فسادات کو24گھنٹہ کے اندر قابو میں نہیں لایا تو دونوں کو فوری طور پر ڈیوٹی سے معطل کردینا چاہئے۔ دوسرے قرارد اد میں مطالبہ کیا ہے کہ اگر مہاراشٹرا میں گؤکشی پر لگائی گئی پابندی کو ہٹایا نہیں جاتا ہے تو ملک میں موجود میکانیکل ذبیحہ خانہ اوربھارت سے دیگر ممالک کو ایکسپورٹ کئے جانے والے گوشت کو فی الفور روکاجانا چاہئے۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ 50کروڑ سے زیادہ ہندوستانی بیل کے گوشت پر انحصار کرتے ہیں۔ ان کے لیے یہی ایک سستا غذا ہے۔ جو اب دال اور سبزی کھانے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ جس کی وجہ سے سبزی اور دال کی قلت پیدا ہونے کے ساتھ ساتھ ان کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ گوشت کے ایکسپورٹ کے لیے میکانیکل ذبیحہ خانوں میں روزانہ ہزاروں جانور وں کو ذبحہ کیا جارہا ہے۔ میکانیکل ذبیحہ خانوں کے مالکان نام نہاد اونچی ذات سے تعلق رکھنے والے ہیں اور ان کو یہ آزادی حاصل ہے کہ وہ دودھ دینے والے گائے اور کم عمر بچھڑے کوبھی ذبح کریں۔ جس سے ہونے والا نقصان ناقابل تلافی ہے۔ حکومت ہند ایک طر ف گؤکشی پر پابندی کے بہانے عوام کو بیل کے گوشت اور خوراک سے دور کررہی ہے اور دوسری طرف دیگر ممالک کو بیف ایکسپورٹ کرنے میں پہلا مقام حاصل کرنے کے ریکارڈ کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔ ایک طرف ہندوستان میں روزانہ میکانیکل ذبیحہ خانوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور دوسری طرف اس روایتی پیشوں سے منسلک غریب لوگ گؤ کشی کرنے کے الزام میں گرفتار ہونے اور جھوٹے مقدمات کے ذریعے جیل جانے کے ڈر سے زندگی گذار رہے ہیں۔ 


انسان اور گناہوں کے درمیان حیاء کا پردہ۔۔ محمد عبداللہ وانی

سرینگر۔ 22اگست(فکروخبر/ذرائع) جماعت اسلامی جموں وکشمیر محمد عبداللہ وانی نے آج مسجد الھدیٰ باراں پتھر بتہ مالو سرینگر میں لوگوں کے ایک بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسان اور گناہوں کے درمیان حیاء ہی ایک واحد پردہ ہوتا ہے، حیا اُٹھ گیا تو سمجھ لینا چاہیے کہ ایمان بھی سلامت نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ شرم و حیا سراسر بھلائی ہے اور مسلم سماج کی پہچان اُن کی حیا اور ایمانداری ہوتی ہے۔ اگر دونوں چیزیں سماج میں غائب ہوں گی تو پھر غیر مسلم اور مسلم سماج میں کوئی خاص فرق نہیں رہتا ہے۔ محمد عبداللہ وانی نے کہا کہ ایمان مسلمان کی زندگی کا مقصد ہوتا ہے اور اگر کسی وجہ سے اُس کا ایمان ہی خطرے میں پڑے تو یہ اِس کے لیے نفع بخش سودا نہیں ہے۔ امیر جماعت نے کہا کہ اس وقت ہمارا سماج شرم و حیاء سے عاری بن چکا ہے، ہماری مائیں ، بہنیں اور بیٹیاں غیر اسلامی تہذیب کا شکار ہیں۔ عریانیت اور فحاشیت کو یہاں عروج دیا جارہا ہے۔ بے حیائی، بدی اور بداخلاقی کا ماحول سماج کے اجتماعی ضمیر کو مردہ بناتا جارہا ہے اور اس کے نتیجے میں ہماری ایمانی غیرت ختم ہوچکی ہے۔ امیر جماعت نے عوام الناس سے اپیل کی کہ وہ اپنے گھروں سے اصلاح کا کام شروع کریں۔ بے حیائی اور بدی کے کلچر کی جگہ شرم و حیاداری کے ماحول کو پروان چڑھائیں اور اپنے ایمان اور تہذیب کی حفاظت کرکے مسلم شناخت کو قائم و دائم رکھیں۔


اسمبلی کا گھیراؤ کر رہے مظاہرین کو پولیس نے ہٹایا 

لکھنؤ۔ 22اگست(فکروخبر/ذرائع)اقتصادی بنیاد پر ریزرویشن سمیت ۸ نکاتی مطالبات کے سلسلہ میں انڈیا یونائٹیڈ کے کارکنان نے جمعرات کو دھرنے کے تیسرے دن اسمبلی کاگھیراؤ کیا۔ اس دوران کارکنان نے پولیس سے جھڑپ بھی ہوئی۔ پولیس نے تنظیم کے کارکنان کو گھیراؤ کرتے وقت اسمبلی سے کھدیڑ جس کے بعد کارکنان نے وزیر اعظم کو مخاطب عرضداشت ضلع انتظامیہ کو سونپی۔ تنظیم کے صدر پرکھر سنگھ نے کہاکہ ملک میں ذات ریزرویشن کے سبب غریبوں کی حالت اقتصادی اور سماجی سطح پر خراب ہوتی جا رہی ہے۔ جس کے خلاف گزشتہ تین دنوں سے دھرنا و مظاہرہ کیاجا رہا ہے۔ 


مظفرنگر تشددکی مذمت 

لکھنؤ۔ 22اگست(فکروخبر/ذرائع)مجلس علمائے ہند نے مظفرنگر کے کھیر واجلالپور میں ہوئے تشدد کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ تنظیم کے جنرل سکریٹری مولانا کلب جواد نقوی نے کہاکہ فرقہ پرست عناصر نے کھیرواجلالپور کے ماحول کوخراب کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے انتظامیہ سے فرقہ پرست عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مولانا نے کہاکہ تشدد میں ایک شخص کی موت ہوئی ہے اور کئی دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ حکومت کو معاملہ کی جانچ کرانا چاہئے کہ ایسے حالات کیوں پیدا ہوئے اور کن لوگوں نے ماحول خراب کرنے کی کوشش کی۔ سماج دشمن عناصر کے خلاف نرم روی انہیں ایسی واردات کی دوبارہ ہونے کا حوصلہ دے گی۔ انہوں نے وقف معاملہ کے سلسلہ میں حکومت کے رویے پر تشویش ظاہر کی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کے رویے سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت اس معاملہ میں سنجیدہ نہیں ہے۔ مولانا نے کہا کہ جلد ہی علماء کاجلسہ کر کے حکمت عملی تیار کی جائے گی۔ 


چار گھنٹے چار باغ میں جام رہے آٹو ٹیمپو کے پہیے 

ناکہ پولیس کی ناجائز وصولی کے خلاف ڈرائیوروں نے کی ہڑتال 

لکھنؤ۔ 22اگست(فکروخبر/ذرائع)ناکہ پولیس پر ناجائز وصولی اور استحصال کاالزام لگاکر آٹو ٹیمپو ڈرائیوروں نے چارباغ میں تقریباً چار گھنٹے ٹیمپو بندرکھا۔ آٹو ٹیمپو ڈرائیوروں نے پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔ صبح چار بجے سے لیکر تقریباً ۸بجے تک آٹو ٹیمپو کی ہڑتال جاری رہی۔ ہڑتال کی اطلاع ملنے پر آٹو ٹیمپو یونین کے عہدیدار بھی موقع پر پہنچ گئے۔ معاملہ آگے بڑھتا دیکھ کر ناکہ چوکی انچارج نے آٹو ٹیمپو ڈرائیوروں کو یقین دلایا کہ ان کا استحصال نہیں ہوگا اگر کوئی کسی قسم کی وصولی کرتا ہے تو آٹو ٹیمپو ڈرائیور ان سے مل سکتے ہیں اس کے بعد ٹیمپو ڈرائیوروں نے ہڑتال ملتوی کردی۔ جمعرات کو صبح چار بجے چار باغ سے علی گنج کے سیکڑوں آٹو ٹیمپو ڈرائیوروں نے ناکہ چوکی کے ڈرائیوروں کے ذریعہ کی جانے والی ناجائز وصولی کے خلاف محاذ آرائی شروع کی۔ 
ٹیمپو ڈرائیوروں نے الزام لگایا کہ وصولی نہ دینے پر سپاہیوں کے ذریعہ آئے دن مار پیٹ کی جاتی ہے انہیں جام لگانے کے الزام میں کارروائی کی دھمکی دی جاتی ہے۔ آٹو ڈرائیور رحمان نے بتایا کہ پولیس کی شہ زوری اب برداشت سے باہر ہو گئی ہے ہر دن ناکہ پولیس مقررہ روٹ پر کھڑے ہوکر وصولی کرتی ہے۔ مخالفت کرنے پر انجام بھگتنے کی دھمکی دیتی ہے اور مار پیٹ کرتی ہے جس سے سبھی ڈرائیور پریشان ہو گئے تھے انہیں مجبوری میں یہ قدم اٹھانا پڑا۔لاٹرس کے صدر پنکج دکشت نے بتایا کہ آٹو ٹیمپو ڈرائیوروں نے انہیں ہڑتال کی اطلاع دی۔ موقع پر پہنچ کر معاملہ دیکھا گیا اس کے بعد چوکی انچارج سے بات کی گئی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ سڑک کے کنارے جہاں پر ناجائز طور سے گمٹیاں اور ٹھیلے کھڑے رہتے ہیں انہیں ہٹوایا جائے گا۔ کسی بھی آٹو ٹیمپو ڈرائیور کے ساتھ استحصال نہیں ہونے دیاجائے گا۔اس یقین دہانی کے بعد ڈرائیوروں نے ہڑتال ملتوی کردی۔ 


نہرو اسپتال کی اوپری منزل پر آتشزدگی

فائر برگیڈ نے پایا آگ پر قابو،لاکھوں کے سرجیکل آلات جل کر خاک 

گورکھپور۔ 22اگست(فکروخبر/ذرائع)میڈیکل کالج کے نہرو اسپتال میں پرانی ایمرجنسی کی اوپری منزل پر موجود سینٹرل اسٹور کے سرجیکل اسٹور میں شام تقریباً ۴ بجے آگ لگ گئی۔ اس واردات میں اسٹور میں رکھے لاکھوں روپئے کے سرجیکل آلات جل کر راکھ ہو گئے۔ فائر برگیڈ اہل کاروں کی کڑی مشقت کے بعد ڈھائی گھنٹے میں آگ پر قابو پایا جا سکا۔آگ لگنے کے اسباب کا صحیح پتہ نہیں چل سکاہے۔ فی الحال شارٹ شرکٹ سے آگ لگنے کی بات کہی جا رہی ہے۔ دوپہر تقریباً ۳ بجے ریکارڈ روم کے ایک کلرک سولومن کو کچھ جلنے کی بو آئی۔جب وہ کمرے سے باہر نکلا تو سرجیکل وارڈ سے دھواں نکلتا دکھا۔جس پر اس نے شور مچایا تو افراتفری مچ گئی۔ فوراً سرجیکل اسٹور کے پاس موجود میٹرن اسٹور ، سینٹرل ڈرگ روم ،کٹ اسٹور ، ایس آئی سی کمرے میں موجود ڈاکٹر بی این شکلا سمیت تمام لوگ دوڑ کر اسپتال سے باہر نکل آئے ۔ ایس آئی سی نے آگ لگنے کی اطلاع فائر برگیڈکودی۔موقع پر پہنچے فائر برگیڈ اہلکاروں نے ڈھائی گھنٹے کی مشقت کے بعد آگ پر قابو پالیا۔لیکن تب تک لاکھوں روپئے کے سرجیکل آلات جل کر خاک ہو چکے تھے۔


کھیت میں گئی خاتون کی عصمت دری، ملزم فرار

ہاتھرس۔ 22اگست(فکروخبر/ذرائع) اتر پردیش میں ہاتھرس ضلع کے سکندراراؤ علاقے میں کل شام کھیت میں گئی خاتون کی ایک نوجوان نے عصمت دری کی اور فرار ہو گیا۔پولیس ترجمان کے مطابق کچھورا گاؤں کی رہنے والی ایک 22 سالہ خاتون کھیت میں کام کرنے گئی تھی۔ اس دوران نگلاں مھاري کے رہنے والے برجیش نامی نوجوان نے اس کی عصمت دری کی۔ خاتون نے واقعہ کی اطلاع رشتہ داروں کو دی۔ اس سلسلے میں کیس درج کرکے خاتون کو میڈیکل جانچ کے لئے اسپتال بھیج دیا گیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ پولیس نے ملزم کو پکڑنے کے لئے اس کے ممکنہ ٹھکانوں پر چھاپے مارے ، لیکن ملزم ابھی گرفت میں نہیں آیا ہے ۔ پولیس کا دعوی ہے کہ ملزم جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔


بیوی اور بیٹے کے قتل میں عمر قید اور دو لاکھ کا جرمانہ

ہاتھرس۔ 22اگست(فکروخبر/ذرائع) اتر پردیش میں ہاتھرس کی ایک عدالت نے بیوی اور بچے کے قاتل کو عمر قید اور دو لاکھ روپے کے جرمانے کی سزا سنائی ہے ۔استغاثہ کے مطابق علی گڑھ میں ساسني گیٹ رہنے ولای سنیتا کی شادی ضلع کے سکندراراؤ کوتوالی علاقے کے نریندر سے ہوئی تھی اور ان کے تین بچے سورج، دیوو اور ایک چھوٹی بچی پرینکا تھی۔نریندر اکثر شراب پی کر سنیتا اور بچوں سے مار پیٹ کرتا تھا اور 11 جون 2011 کو اس نے سنیتا پر مٹی کا تیل ڈال کر آگ لگا دی۔ اس کے بعد وہ خود پڑوس کی چھت سے کود کر فرارہو گیا تھا۔سنیتا نے سیڑھیوں سے نیچے آنے کی کوشش کی۔ اس دوران وہ گر پڑی اور اس کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔سنیتا کے بیٹے سورج اور دیوو اپنی ماں کو بچانے کی کوشش میں اس سے لپٹ گئے ، جس سے وہ بھی آگ کی زد میں آ گئے ۔ اس سے دونوں بچے بھی شدید طور پر جھلس گئے اور علاج کے دوران سورج کی بھی موت ہو گئی۔کیس کی سماعت کے بعدایڈیشنل سیشن جج ایس این ترپاٹھی کی عدالت نے نریندر کو بیوی اور بچے کے قتل کا مجرم قرار دیتے ہوئے کل شام عمر قید اور دو لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔عدالت نے یہ بھی کہا ہے کہ جرمانہ ادا نہ کرنے کی حالت میں ملزم کو 10 ماہ کی اضافی قید کاٹنی ہوگی۔ جرمانے کی رقم کا 70 فیصد بچوں کو معاوضہ کے طور پر دیا جائے ۔


پتہ پوچھنے کے بہانے داروغہ کی والدہ سے لوٹ لی گئی چین 

گھر جا رہی ٹیچر کی چین لوٹ کر بدمعاش فرار 

لکھنؤ۔ 22اگست(فکروخبر/ذرائع)گھر کا پتہ پوچھنے کے بہانے لٹیرے داروغہ کی والدہ کی چین لوٹ کر فرار ہو گئے۔ دروازہ کھٹکھٹانے کے بعد جیسے ہی خاتون باہر نکلی لٹیروں نے جھپٹا مار کر چین چھین لی۔ دوسری جانب ایلڈیکو کی رہنے والی ٹیچر اسکول کی وین سے اتر کر گھر کیلئے جا رہی تھیں تبھی لٹیرے اس کی چین لوٹ کر فرار ہو گئے۔آشیانہ کے رجنی کھنڈ میں رہنے والے ویر بہادر سنگھ اپنی والدہ اور اہلیہ کے ساتھ رہتے ہیں ۔ وہ پولیس محکمہ میں داروغہ ہیں اور اس وقت جھانسی میں تعینات ہیں ۔ جمعرات کو گھر میں ان کی اہلیہ اور والدہ موجود تھیں تبھی دو لوگ ان کے گھر آئے اور کسی ببلو کے گھر کا پتہ پوچھنے لگے۔ والدہ ببلو کو نہ جاننے کی بات کہہ کر اندر جانے لگیں تبھی ایک نوجوان نے ان کے گلے سے چین چھین لی اور فرار ہو گیا۔ خاتون کے شور مچانے پر آس پاس کے لوگوں نے بدمعاشوں کوپکڑنے کی کوشش کی لیکن وہ بھاگ نکلے۔ دوسری جانب ایلڈیکو باشندہ شکھا باجپئی پرائمری اسکول میں ٹیچر ہیں اور اس وقت سروجنی نگر اسکول میں تعینات ہیں۔ جمعرات کی دوپہر اسکول میں چھٹی ہونے کے بعد وہ وین سے گھر واپس آئیں۔ وین ڈرائیور گھر سے کچھ دوری پر انہیں اتار کر چلا گیا۔ وہ جیسے ہی گھر کی طرف بڑھیں کہ پیچھے سے آئے موٹر سائیکل سوار بدمعاشوں نے ان کی چین چھین لی۔ ان کے شور مچانے پر آس پاس کے لوگ دوڑے لیکن بدمعاش فرار ہو گئے۔ 


پرانی رنجش کے سلسلے میں دوفریقین میں مار پیٹ

فائرنگ میں ایک نوجوان کو لگی گولی، زخمی ٹراما سینٹر میں داخل 

لکھنؤ۔ 22اگست(فکروخبر/ذرائع)کرشنا نگر علاقہ میں بدھ کی رات پرانی رنجش کے سبب ایک دکاندار و بجلی مستری کے درمیان خونیں تصادم ہو گیا اور دونوں فریق میں جم کر مار پیٹ ہوئی۔ اس واردات میں ایک فریق کی جانب سے فائرنگ کی گئی جس میں دکاندار کے چچا زاد بھائی کے کندھے میں گولی لگی ہے۔ زخمی نوجوان کو ٹراما سینٹر میں داخل کرایا گیا ہے۔ اس معاملہ میں دونوں فریق کی جانب سے رپورٹ درج کی گئی ہے۔کرشنا نگر کوتوالی انچارج اشونی پانڈے نے بتایا کہ پریم نگر علاقہ میں بجلی دکاندار رامیندر سنگھ اپنے کنبہ کے ساتھ رہتا ہے۔ رامندر کی بارابروا علاقہ میں بجلی کی دکان ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ رامندر سنگھ و اسنیہہ نگر کے رہنے والے بجلی مستری دھریندر سنگھ کے درمیان پرانی رنجش چل رہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بدھ کی رات دکاندار بجلی مستری کے گھر کے ساکنے سے جا رہا تھا۔ دونوں کے درمیان پھر کسی بات کے سلسلہ میں تنازعہ ہو گیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے دونوں فریق کے لوگ جمع ہو گئے۔ اس کے بعد دونوں فریق کے درمیان جم کر مار پیٹ اور ہنگامہ ہوا۔ بتایا جاتا ہے کہ دھریندر سنگھ کی جانب سے فائرنگ بھی کی گئی۔ فائرنگ کے دوران رامیندر سنگھ کے چچا زاد بھائی پشپیندر سنگھ کے کندھے پر گولی لگ گئی۔ فائرنگ کی اطلاع پاکر کرشنا نگر پولیس بھی پہنچ گئی۔ پولیس کے پہنچتے ہی مار پیٹ اور ہنگامہ کر رہے لوگ وہاں سے فرار ہو گئے۔ پولیس نے فوری طور پر پشپیندر سنگھ کو علاج کیلئے ٹراما سینٹر میں داخل کرایا جہاں پشپیندر کی حالت خطرہ سے باہر بتائی جا رہی ہے۔ مار پیٹ کی اس وادات میں دھریندر سنگھ کی جانب سے بھی کچھ لوگوں کو چوٹیں لگی ہیں۔ پولیس نے رامیندر سنگھ اور دھریندر سنگھ کی تحریر پر رپورٹ درج کر لی ہے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا