English   /   Kannada   /   Nawayathi

وزیر اعظم نریندر مودی کا ابوظہبی میں شاندار استقبال ؛(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

لکھا، "ہیلو متحدہ عرب امارات میں اس دورے کو لے کرپر امید ہوں مجھے امید ہے کہ اس سفر سےہندوستان متحدہ عرب امارات کے درمیان تعلقات کو اور بھی مضبوطی ملے گی۔" اس موقع پر مودی نے ابو ظہبی کے پرنس شیخ محمد بن زائد النھیان اور متحدہ عرب امارات کے نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد اور متحدہ عرب امارات کی حکومت کے دوسرے رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کی۔ مودی نے متحدہ عرب امارات کے پرنس شیخ محمد بن زائد کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم کے ساتھ قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال، سیکرٹری خارجہ ایس جيےشنكر اور دیگر افسران ہیں۔ اس ملک میں 26 لاکھ ہندوستانی رہتے ہیں۔ مودی نے متحدہ عرب امارات کے نیوز پیپر 'خلیج ٹائمز' کو دیے ایک انٹرویو میں متحدہ عرب امارات کو 'منی انڈیا' بتاتے ہوئے اس ملک کو اپنے دل کے انتہائی قریب بتایا۔ انہوں نے کہا کہ، "ہمیں فخر ہے کہ ہندوستانی برادری نے نہ صرف متحدہ عرب امارات کی ترقی میں رول ادا کیا ، بلکہ ہندوستان کی اقتصادی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔" ساتھ ہی کہا کہ ہندوستان میں جس طرح کے اقتصادی ترقی ہو رہی ہے، اسے دیکھتے ہوئے متحدہ عرب امارات کے لئے ہندوستان سرمایہ کاری کی توجہ کا مرکز اور محفوظ مقام بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان چاہتا ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ مل کر سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں کام کریں۔ ساتھ ہی دہشت گردی کے خلاف مل کر مقابلہ کرے۔ متحدہ عرب امارات روانگی سے پہلے وزیر اعظم مودی نے کہا تھا کہ دونوں ہی ملک ایک دوسرے کو ترجیح دیتے ہیں۔ خلیجی ممالک، ہندوستان کی اکنامی، پاور اور سیکورٹی سیکٹر کے لئے کافی معنی رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ایک دوسرے سے مسلسل اعلی سطحی بات چیت برقرار رکھیں گے۔ ساتھ ہی اسٹریٹجک شراکت کو مضبوط بنائیں گے۔


اسلامی انقلاب پہلے فرد کی ذات پھر اسکے اپنے گھر سے شروع ہوتا ہے

صالح انقلاب کیلئے طلباء ونو جوانوں میں انقلابی کیفیات کو فروغ دینے کی ضرورت..مفتی عبدالفتاح عادل سبیلی

بیدر۔17؍اگست(فکروخبر/محمد امین نواز )اسلامی انقلاب پہلے فرد کی ذات پھر اسکے اپنے گھر سے شروع ہوتا ہے دنیا میں ہزاروں پیغمبرآ  ئےاور انھوں نے اپنے زمانے میں اسلامی انقلاب بر پا کیا ،حضرت ابرا ہیم ؑ اپنے گھر سے اسلامی انقلاب کو آغاز کیا اور معاشرے اور ملک تمام جگہ یہ انقلاب برپا ہو تے گیا ۔صالح انقلاب کیلئے طلباء ونو جوانوں میں انقلابی کیفیات کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار مفتی عبدالفتاح عادل سبیلی حیدرآبادنے سٹی فنکشن ہال ،منا اکھیلی میں ایس آئی او بگدل یو نٹ کے زیرِ اہتمام ایک روزہ تربیتی اجتماع کو مخا طب کرتے ہوئے کیا۔’’ تو انقلاب کی آمد کا انتظار نہ کر ‘‘ مرکزی موضوع پر اپنے اختتامی خطاب کر تے ہو ئے مختلف پیغمبروں کے انقلابی کیفیات کا تذکرہ کیااور تمام پیغمبرانِ اسلام نے زمانے میں کس طرح اسلامی انقلاب برپا کئے تفصیلی جائزہ لیا ،اور کہا کہ ہمارے آخری نبی سیدنا حضرت محمدمصطفےٰ ؐ نے ہمارے سامنے اسلامی انقلاب کا صیح تصور پیش کیا ،آپ ؐ نے صرف 23 سال کی مدد میں وہ انقلاب برپا کیا جو اس سے پہلے یہ زمین نے دیکھا تھا نہ ہی آسمان نے اور ایک ایسا صالح معاشرہ قائم کیا جو ہمارے لیے تا قیامت مثالی ہے ،مولانا مفتی نے صحابہؓ اورعلمائے اکرام کے اسلامی انقلاب برپا کرنے کے واقعات بتاتے ہوئے کہا کہ وہ سب اپنے اپنے زمانے کے مسائل کو حل کرتے ہوئے انقلاب برپا کر دیکھا یا ہے ،انھوں کہا کہ ہمیں اس ملک و دنیا میں انقلاب بر پا کرنے کیلے خود تیار ہونا ہوگا ،انقلاب کی آمد کیلئے علما ئے اکرام، بڑے بڑے اصحاب وغیرہ کا انتظار نہیں کرنا چاہئے بلکہ ہمیں اپنی شخصیت میں انقلاب برپا کرتے ہوئے اِس اسلامی انقلاب کو دنیا میں نافذ کرنا ہوگا ، زندہ قوم اپنی تقدیرکے فیصلے خود اپنے عزم و ارادے سے لکھتی ہے ، ہمیں اس کام میں پہل کرنی ہوگی اللہ تعالیٰ ’اس قوم کی حالت ’اس وقت تک نہیں بدلتا جو خود اپنے آپ کو بدلنے کے کوشیش نہ کریں اسلامی تعلیمات کو تمام معروف ذرائعوں کا استعمال کرتے ہو ئے پھیلانا چاہئے ، مولانا مفتی عبدالفتاح عادل سبیلی طلبہ و نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے اور مزید کہا کہ اگر ہمارا ایما ن و یقین خدائے واحداللہ ربالعزت پر ہے تو ہمیں اپنی حالت بدلنی ہوگی اور اس معاشرے و ملک میں ایک ایسا اسلامی انقلاب برپا کرنا ہوگا جواسلاف کی یاد تازہ کرے جہا ں ہر معاملہ میں عدل و انصاف نمایاں ہوتا تھا۔مولانا فیصل عمری ’’اسلامی عبادات واقعات کی روشنی میں‘‘اورعبدالسمیع ’’میری زندگی کا مقصد تیرے دین کی سرفرازی‘‘ موضوعات پر تقاریر کئے۔ایس آئی او کا مشن ،مقصد اور طریقہۂ کارپر مباحثہ(Panel Discursion ) ہوا جس میں برادر محمد نسیم الدین ،برادرمحمد نجیب الدین، برادر مبین، برادر محمد اقبال ، برادر نذیر احمد نے حصہ لیا۔ اس مباحثہ کی کاروائی یٰسین امین(ضلعی سکریٹری ایس آئی او،بیدر) نے چلائی۔ اس موقعہ پر مختلف عنوانات پرگروپ ڈسیکشن بھی ہوا۔ ہر دو پروگرامس پر اے۔ امجدضلعی صدرایس آئی او، بیدر نے تفصیلی تبصرہ پیش کیا۔ محمد آصف علی(زیڈ اے سی ممبر ایس آئی او کرناٹکا زون) نے تنظیمی شعور پر ، ڈاکٹر محمد شمس الدین ’’عقائد اسلام کا صحیح تصور‘‘ پر اظہارِ خیال پیش کیا۔اجتماع کا آغاز محمد مختار احمد قرأت معہ ترجمہ سے ہوا، جبکہ افتتاحی کلمات محمد نسیم الدین صدر مقامی ایس آئی اونے کہے۔برادر عامر خان پروگرام آرگنائزر کے کلماتِ تشکر پر اجتماع کا اختتام کو پہنچا۔محمد زبیروسیم غازی نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔


سرکاری اُردو ہائیر پرائمری و ہائی اسکول بھاتمرہ میں جشنِ یومِ آزادی پروگرام

بیدر۔17؍اگست(فکروخبر/محمد امین نواز )جناب محمد ابو طالب پٹیل سابق نائب صدر بیدر ضلع وقف اڈوائزری کمیٹی کی اطلاع کے بموجب سرکاری اُردو ہائیر پرائمری و ہائی اسکول بھاتمرہ میں جشنِ یومِ آزادی ہند جوش و خروش کے ساتھ منایاگیا ۔اس پروگرام کی صدارت گرام پنچایت چیرمن مسٹر لکشمن راؤ مورے نے کی ۔جبکہ مہمانانِ خصوصی کی حیثیت سے عظیم الدین بلوج‘اہلیہ سنیل جی چیرمن ایس ڈی ایم سی کمیٹی مدرسہ ہذا نے شرکت کی ۔اس موقع پر چیرمن مسٹر لکشمن راؤ مورے نے آزادی ہند کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم انسان کا ایک بہت بڑا ساتھی ہے ۔اسی تعلیم کی وجہ سے ہمارے قائدینمیں آزادی ہند کا شعور جاگ اُ’ھا ‘اور کئی قائدین نے قربانی دے کر اس دیش کو آزاد کیا ۔مدرسہ ہذا کے صدر مدرس ڈاکٹر کاشی ناتھ راؤ چلوا نے اپنے خطاب میں دستورِ ہند اور ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر کے اُصولوں کو طلباء کے سامنے مفصل انداز پیش کیا ۔جسے سامعین بے حد پسند کیا ۔جناب طالب علی پٹیل سابق نائب صدر بیدر ضلع وقف اڈوائزری کمیٹی نے اپنے خطاب میں بتایا کہ آج ہم جو اُردو اسکول میں پروگرام پیش کررہے ہیں اس کے قائم ہونے میں بھالکی کے رکن اسمبلی مسٹر ایشور کھنڈرے اور جناب قاضی ارشد چیر من بیدر اربن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کا بہت بڑا دخل رہا ‘ جس کی وجہ سے بھاتمرہ کے اُردو طلباء کو کسی دور جگہ جاکر تعلیم حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ۔انھوں نے کہا کہ بھاتمرہ ہی نہیں بلکہ اس کے اطراف و اکناف کے طلباء بھی اپنی تعلیمی تشنگی مٹانے کیلئے اس اسکول میں داخلہ لے رہے ہیں۔مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ یہاں پر طلباء کو حصولِ تعلیم کیلئے اس لئے دُشواری پیش آرہی ہے کیونکہ یہاں پر تدریسی اسٹاف نہیں ہے ۔میں مطالبہ کرتا ہو ں کہ بھاتمرہ کے اُردو ہائی اسکول میں فی الحال گیسٹ اساتذہ کی خدمات شروع کی گئیں اگر مستقل طورپر اساتذہ کا تقرر کیا جاتا ہے تو یہاں کے طلباء کیلئے ثمر آور بات ہوگی۔انھو ں نے مزید کہا کہ سرکاری ہائیر پرائمری اسکول بھالکی میں اساتذہ جو ہیں جن کا وقار بیدر ضلع میں اعلی ترین ہے۔ اور ایک مثالی سرکاری مدرسہ ہے‘جس کا سہرا محترمہ ناظرہ بیگم صاحبہ کو جاتا ہے انھوں نے اس اسکول کے اساتذہ کو مبارکبا د پیش کرتے ہوئے دیگر اساتذہ کو ان کی تقلید کرنے کا اپیل کی ہے۔اس پروگرام میں مہمانانِ اعزازی کی حیثیت سے سید بابو میاں صاحب‘ عبدالرحیم صاحب بھیا‘ غلام ربانی رکن گرام پنچایت بھاتمرہ ‘گرام پنچایت لدے صاحب‘ اہلیہ گروناتھ جی رکن گرام پنچایت ‘روی گرام پنچایت رکن‘ اہلیہ رحمن صاحب گرا م پنچایت وغیرہ موجود تھے ۔جناب محمد خلیل احمد صاحب مدرس نے بعنوان ’’آزادی ہند ‘‘ پُر ترنم آواز میں ایک نظم سنائی ۔جناب ساجد صاحب کے اِظہارِ تشکر پر جلسہ کا اختتام عمل میں آیا۔ جلسہ میں طلباء اور اولیائے طلباء کثیر تعداد نے شرکت کی ۔بعد ازاں طلباء نے اپنا تعلیمی مُظاہرہ پیش کیا اور مذکورہ بالا مہمانان کے ہاتھوں انھیں انعامات تقسیم کئے گئے ۔


کرناٹک کے میسور شہر میں ایک دن میں9لاکھ لیٹر دودھ کی پیداوار صلاحیت والے

پہلے مکمل خودکار ڈیری پلانٹ کے منصوبے کا افتتاح کیا جائے گا

بیدر۔17؍اگست(فکروخبر /محمد امین نواز )کرناٹک کے میسور شہر میں ایک دن میں9لاکھ لیٹر دودھ کی پیداوار صلاحیت والے پہلے مکمل خودکار ڈیری پلانٹ کے منصوبے کا افتتاح کیا جائے گا۔میسور ڈسٹرکٹ کوآپریٹیو دودھ پروڈیوسرس سوسائٹیز یونین لمیٹیڈ کا منصوبہ ’’میسور میگا ڈیری‘‘ کے دو سال میں مکمل ہونے کا امکان ہے ۔اس ڈیری کے شروع ہوجانے کے بعد ایک اندازے کے مطابق میسور ضلع میں سال 2019تک دود کی پیداوار پانچ لاکھ لیٹر فی دن سے بڑھ کر 10لاکھ لیٹر فی دن ہوجائے گی۔میسور ڈیری کے منیجنگ ڈائریکٹر چنا کرشنپا نے دودھ پیدا وار بڑھانے میں یہ میگا ڈیری اہم کردار نبھائے گی۔انھوں نے بتایا کہ اس خود کار ڈیری پلانٹ میں ایک دن میں 25ہزار کلو گرام مکھن بنانے کی سہولت ہوگی اور مکھن کے اسٹوریج کیلئے پلانٹ میں ڈیپ فریزر لگایا جائے گا۔اس میگا ڈیری کی جانب سے شروع میں 6لاکھ لیٹر دودھ پیدا کیا جائے گا۔ اور فی دن تقریبا ایک لاکھ لیٹر کا دودھ بھی پیدا کیا جائے گا‘پھر بعد میں آہستہ آہستہ پیداوار بڑھایا جائے گا ۔


ڈاکٹر عبدالقدیر کو تہنیت 

بیدر۔17؍اگست(فکروخبر /محمد امین نواز )کرناٹک اسٹیٹ گورنمنٹ ایمپلائز اسو سی ایشن ضلع بیدر کی جانب سے جشنِ یومِ آزادی ہند پروگرام میں بیدر مُختلف شعبہ جات میں بہتر خدمات انجام دینے والی شخصیات کو اعزاز سے نوازا گیا ۔ڈاکٹر عبدالقدیر سکریٹری شاہین ادارہ جات بیدر کو ان کی تعلیمی خدمات تہنیت و اعزاز سے نواز ا گیا ۔ ان کے علاوہ دیگر دو افراد جن میں ایک خاتون شکنتلا بیلداڑے بھی شامل ہیں کوبھی تہنیت و اعزاز سے نوازا گیا ۔اس موقع پر بیدر ضلع سرکاری ملازمین یونین کے صدر راجند رکمار گندگے ‘نائب صدر محمد عقیق احمد قریشی ‘اور دیگر ذمہ دارعہدیداران موجود تھے ۔ڈاکٹر عبدالقدیر نے اس موقع پر تمام شرکاء کو آزادی ہند کی مبارکباد پیش کی اور اپنی نیک تمناؤں کا اِظہار کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ بیدر ایک تاریخی شہر ہے ‘اس کا ماضی بہت ہی تابناک تھا ہمیں چاہئے کہ حال‘ مستقبل بھی تابناک ہو۔آج کا ہمارا ہر نوجوان تعلیمی‘ سماجی اور فنی شعبہ جات میں پوری دلچسپی کے ساتھ آگے بڑھیں ۔اگر ہمارے نوجوان آگے بڑھتے ہیں تو ہمارا دیش اور کافی ترقی کرے گا۔


الحاج غلام متین سیٹھ کے سانحہ ارتحال پر تعزیت 

بیدر۔17؍اگست(فکروخبر /محمد امین نواز )مسٹر این دھرسنگھ سابق وزیر اعلی کرناٹک و سابق رکن پارلیمنٹ بیدر نے جناب الحاج غلام متین سیٹھ کے سانحہ ارتحال پر اپنے گہرے رنج و ملال کا اِظہار کیا اور کہا کہ غلام متین سیٹھ کئی سالوں سے وفاداری کے ساتھ سرگرم کانگریسی لیڈر کی حیثیت سے کام کررہے تھے‘ ان کی موت سے بیدر ضلع کانگریس کے علاوہ ان کے افرادِ خاندان کو صدمہ ہوا ۔الحاج غلام متین سیٹھ کے انتقال پر بیدر ضلع کے مُختلف ملی ‘دینی ‘سماجی تعلیمی اور مُختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین و کارکنان نے تعزیتی بیان جاری کرکے ان کی موت پر اپنے گہرے رنج و الم کا اِظہار کیا ہے۔اور جناب الحاج غلام متین سیٹھ کی دینی ملی اور سماجی خدمات کو یاد کرکے انھیں تعزیت پیش کی ‘اور ورثہ کو پُرثہ دیا ۔الحاج غلام متین سیٹھ بیدر ضلع کی متحرک شخصیت تھیں اورانتہائی ہی ہمدرد ‘نہات ہی ملنسار ‘سادگی پسند‘سنجیدہ مزاج کے حامل تھے ۔اللہ تعالی مرحوم کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے ۔(آمین)۔


سرکاری اُردو ہائر پرائمری اسکول ملکہ پور بیدر جشن آزادی ہند کا کامیا ب انعقاد

بیدر۔17؍اگست(فکروخبر /محمد امین نواز )جناب عبدالمجید صدر مدرس سرکاری اُردو ہائر پرائمری اسکول ملکہ پور بیدر کے پریس کے بموجب مدرسہ ہذا میں 69واں جشن یومِ آزادی ہند جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔جناب محمد غوث خان صدر ایس ڈی ایم سی نے صدارت کی ۔مہمانانِ خصوصی کی حیثیت سے صدر گرام پنچایت ملکہ پور شیام راؤ ‘ارکان گرام پنچایت محمد داوُّد ‘یلالنگ‘ شیو اور ایس ڈی ایم سی شریف خان‘ فاطمہ بیگم‘ امام و خطیب مسجد ملکہ پور جامع مسجد حافظ ظہر الدین اور مقصود اور دیگر اولیائے طلباء کثیر تعداد میں شریک رہے۔ جلسہ کا آغاز محمد سمیر جماعت ہفتم کی تلاوتِ قُرآن سے ہوا ‘محمد فرقان نے حمد اور یاسمین بیگم نے نعتہِ رسولِ ؐ سنانے کی سعادت حاصل کی۔طلباء و طالبات نے ثقافتی پروگرام پیش کئے۔ ثانیہ بیگم نے دیش بھکتی گیت ‘ناظمہ بیگم اور ساتھیوں نے ڈرامہ پیش کیا۔ نورجہاں ٹیچر نے تمام شرکاء کا استقبال کیا ۔افسر النساء معلمہ نے شکریہ ادا کیا ۔صدر ایس ڈی ایم سی کے ہاتھوں انعامات تقسیم کئے گئے ۔شاہین اکبری ‘ساجدہ ماہین‘ اور شکنتلا معلمہ نے انتظامات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔


مندر میں گھنٹہ باندھنے کے معاملہ پر علاقہ میں کشیدگی 

لکھنؤ۔17اگست(فکروخبر/ذرائع)تالکٹورہ کے راجہ جی پورم کے واقع قدیم پیپل کے درخت کے نیچے مندر میں گھنٹہ باندھنے کے سلسلہ میں ہنگامہ ہو گیا۔ ایک فرقہ کے لوگوں نے اس کی مخالفت کردی۔ اطلاع پر پہنچی پولیس نے معاملہ کو فرقہ وارانہ ہوتا دیکھ کر دونوں فرقوں کوسمجھایا۔ فی الحال کشیدگی کو دیکھتے ہوئے علاقہ میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ گزشتہ سنیچر کو کٹہل چوراہا واقع ایک شخص گھنٹہ باندھنے گیا تھا اسی دوران سیکٹر گیارہ کے باشندے اپنے حمایتیوں کے ساتھ اس کی مخالفت کرنے لگے۔ انہوں نے پولیس کو معاملہ کی اطلاع دی۔ ان کی دلیل تھی کہ اس سے مدرسہ تک شور ہوگا ۔ ان کی مخالفت کرنے پر علاقہ کے لوگ مشتعل ہو گئے اور نعرے بازی کر کے مظاہرہ شروع کر دیا۔ معاملہ کو طول پکڑتا دیکھ کر ایس او تالکٹورہ پولیس فورس کے ساتھ موقع پر پہنچے اور دونوں فرقوں کو سمجھا بجھاکر معاملہ خاموش کرایا۔ ایس او کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص نے مندر میں گھنٹہ باندھنے کے سلسلہ میں شکایت کی تھی لیکن بعد میں انہوں نے اپنی شکایت واپس لے لی۔ احتیاط کے طور پر علاقہ میں پولیس اور پی اے سی تعینات کر دی گئی ہے۔ 


مذہبی تبدیلی :رائے بریلی میں دو فرقوں میں جھڑپ

رائے بریلی۔17اگست(فکروخبر/ذرائع) دو فرقوں کے مابین مبینہ طور پر مذہبی تبدیلی کے مسئلہ پر جھڑپ ہوگئی۔ پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ شہر کی ایک ہوٹل میں پیش آیا جہاں ایک سیاسی جماعت نے دو روزہ ورکشاپ منعقد کیا تھا اور ریاستی صدر بھی شریک تھے۔ دوسرے فرقے نے بھی اسی ہوٹل میں مذہبی پروگرام کا اہتمام کیا تھا۔ ورکشاپ کے دوران یہ افواہ پھیل گئی کہ دوسرے فرقے کی جانب سے مذہب تبدیل کرایا جارہا ہے۔ جس پر پارٹی کارکنوں نے احتجاج کیا اور دونوں گروپس کے مابین جھڑپ ہوگئی۔ بعد ازاں دیگر فرقے نے 150 نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی اور انہوں نے دعویٰ کیا کہ صرف دعائیہ اجتماع منعقد کیا گیا تھا۔


پاکستان کی اشتعال انگیزی کا پوری قوت سے جواب دیا جائے گا، فوج کسی بھی صورتحال کیلئے تیار۔۔راجناتھ سنگھ

نئی دہلی۔17اگست(فکروخبر/ذرائع)بین الاقوامی سرحد اور ایل او سی پر جاری جنگی صورتحال سے پیدا شدہ حالات پر غور کرنے کیلئے نئی دلی میں مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کی صدارت میں ایک اہنگامی میٹنگ منعقد ہوئی۔ اس میٹنگ میں داخلہ سیکریٹری ایل سی گوئیل کے علاوہ ہوم منسٹری کے دوسرے سینئر حکام کے ساتھ ساتھ وزارت دفاع کے افسروں نے بھی شرکت کی۔ میٹنگ میں داخلہ سیکریٹری نے ایل او سی کے تازہ حالات خاصکر پاکستان کی طرف سے مسلسل جاری سیز فائر بندی کی خلاف ورزی کی تفصیلات وزیر داخلہ کو دی ۔ پونچھ سیکٹر سے ہزاروں لوگوں کی نقل مکانی پر بھی میٹنگ میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر داخلہ نے پاکستانی فوج کی فائرنگ اور گولہ باری کا پوری قوت کے ساتھ جواب دینے کی تازہ ہدایات دی۔ اس دوران معلوم ہوا ہے کہ سرحدی کشیدگی میں لگاتار ہورہے اضافے کا جائزہ لینے کیلئے راجناتھ سنگھ اگلے چند دنوں میں جموں کا دورہ کریں گے جبکہ اس سے پہلے مرکزی داخلہ سیکریٹری بھی جموں آئیں گے۔ یو این این خبررساں ایجنسی کے مطابق ہندو پاک افواج کے درمیان جموں کی لائن آف کنٹرول پر جاری گھمسان اور پاکستان کی طرف سے مسلسل کی جارہی سیز فائر بندی کی خلاف ورزی و ہزاروں لوگوں کی نقل مکانی سے پیدا شدہ حالات کا جائزہ لینے کیلئے سوموار کو نئی دلی میں امور داخلہ کے مرکزی وزیر راجناتھ سنگھ کی صدارت میں منعقد ایک ہنگامی میٹنگ منعقد ہوئی۔ اطلاعات کے مطابق وزیر داخلہ کی صدارت میں منعقد ہوئی اس میٹنگ میں جموں کی بین الاقوامی سرحد کے ساتھ ساتھ لائن آف کنٹرول پر گذشتہ آٹھ دنوں سے مسلسل جاری کشیدہ صورتحال کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ میں مرکزی داخلہ سیکریٹری کے علاوہ ہوم منسٹری کے سینئر حکام کے ساتھ ساتھ وزارت دفاع کے افسروں نے بھی شرکت کی ۔ داخلہ سیکریٹری ایل سی گوئیل نے تازہ صورتحال کی تفصیلی بریفنگ وزیر داخلہ کو دی اور پاکستانی فوج کی طرف سے کی جارہی فائرنگ و گولہ کا باری کا بھارت کی فوج کی طرف سے دئے جارہے جواب کے بارے میں جانکاری دی۔ اطلاعات کے مطابق میٹنگ میں پاکستانی فوج کی طرف سے شہری علاقوں کو مسلسل نشانہ بنائے جانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ اس نتیجے میں ہزاروں لوگوں کی طرف سے کی گئی نقل مکانی و ان کیلئے عارضی رہائشی سہولیات کے بارے میں بتایا گیا۔ میڈیا رپورٹس ک مطابق میٹنگ میں اس بات کا فیصلہ لیا گیا کہ لائن آف کنٹرول پر جاری تناو کی صورتحال اور اس وجہ سے پیدا ہوئے حالات کا جائزہ لینے کیلئے مرکزی داخلہ سیکریٹری کے ساتھ ساتھ وزیر داخلہ بھی اگلے چند دنوں میں جموں کا دورہ کریں گے ۔ نئی دلی سے آمدہ تفصیلات کے مطابق میٹنگ میں پاکستان کی طرف سے کی جارہی فائرنگ اور گولہ باری کا بھارت کی فوج کی طرف سے دئے جارہے جواب پر بھی غور وخوض کیا گیا ۔ میٹنگ میں وزارت دفاع اور فوج کے سینئر حکام نے بتایا کہ پاکستانی فائرنگ اور گولہ باری کا تعینات فوج پوری قوت کے ساتھ بھر پور جواب دے رہی ہے ۔ میٹنگ میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ پاکستان کی فوج رہائشی علاقوں کو نشانہ بنا رہی ہے جس سے عام لوگوں کی جانیں تلف ہورہی ہیں اور مالی نقصان بھی ہورہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق میٹنگ میں اس بات پر بھی برہمی کا اظہار کیا گیا کہ پاکستان کی فوج ہی سیز فائر بندی کی مسلسل خلاف ورزی کررہی ہے اور پاکستان کی فوج بلا کسی اشتعال کے فوجی ٹھکانوں کے ساتھ ساتھ رہائشی علاقوں کو بھی نشانہ بنا رہی ہے۔ میٹنگ میں پاکستانی فوج کی طرف سے جاری فائرنگ اور گولہ باری کی آڑ میں سرحد پار سے متواتر ہورہی کوششوں کو ناکام بنانے کیلئے بھی فوج کو ہدایت دی گئی۔ اطلاعات کے مطابق اس میٹنگ میں پاکستان کے ساتھ لگنے والی وادی کشمیر اور جموں کی لائن آف کنٹرول و جموں کی بین الاقوامی سرحد پر اضافی فوجی کو تعینات کئے جانے کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ فوجی حکام نے اس ضمن میں اٹھائے جارہے تمام تر اقدامات کے بارے میں بھی تفصیلی جانکاری دی۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ فوج کی طرف سے پاکستانی کاروائیوں کا بھر پور جواب دئے جانے پر اطمینان کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ فوج کی جوابی کاروائی سے سرحدی علاقوں میں رہائش پذیر لوگ بھی راحت محسوس کررہے ہیں۔میٹنگ میں سرحدی صورتحال کے ساتھ جموں کشمیر کی موجودہ امن و قانون کی صورتحال کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔میٹنگ میں وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ پاکستان کی فائرنگ اور گولہ باری کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے تمام تر اقدامات اٹھائے جائیں گے اور اگر پاکستان نے یہ سلسلہ بند نہیں کیا تو فوج سرحدوں ملک کے شہریوں کی حفاظت کیلئے اور زیادہ اقدامات اٹھانے سے بھی گریز نہیں کرے گی جبکہ اس کیلئے پہلے ہی فوج کو خصوصی ہدایات دی گئی ہیں۔


سفر محمود کیلئے آج سے عازمین حج کی روانگی کا سلسلہ شروع،

680عازمین مدینہ پاک کیلئے روانہ ہوئے

سرینگر۔17اگست(فکروخبر/ذرائع)آج سرینگر کے بین الاقوامی ہوائی اڑے سے 680عازمین حج کا پہلا قافلہ مدینہ منورہ کیلئے روانہ ہوا۔ نعرہ تکبیر و کلمہ طیبہ کے فلک شگاف نعروں کی گونج اور رقعت آمیز مناظر کے ساتھ دو خصوصی پروازوں میں عازمین کا پہللا قافلہ سفر محمود کیلئے روانہ ہوا جبکہ پہلے قافلے کو ریاستی وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید و دوسرے حکام نے رخصت کیا۔ل2015کے حج کے سلسلے میں جموں کشمیر کے عازمین حج کا پہلا قافلہ سوموار کو سرینگر کے بین الاقوامی ہوئی اڑے سے سفر محمود کیلئے روانہ ہوا۔نمائندے کے مطابق سال 2015کے حج کی مقدس سعادت حاصل کرنے کیلئے سوموار سے جموں کشمیر کے عازمین حج کی روانگی کا سلسلہ شروع ہوگیا ۔نعرہ تکبیر اور کلمہ طیبہ و رقعت آمیز مناظر کے بیچ دو خصوصی پروازوں سے جموں خطے سے تعلق رکھنے والے عازمین سرینگر کے بین الاقوامی ہوئی اڑے سے مدینہ منورہ کیلئے روانہ ہوئے۔پہلی پرواز سوموار کی صبح دس بجے سیدھے مدینہ منورہ کیلئے روانہ ہوگئی جبکہ دوسری حج پرواز دن کے دو بجے روانہ ہوگئی۔عازمین حج کے پہلے قافلے کو سرینگر کے بین الاقوامی ہوائی اڑے سے ریاستی وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید ، کئی کابینی وزراء اور ریاستی حج کمیٹی کے زمہ داراں سرینگر و بڈگام ضلعے کے ڈپٹی کمشنروں اور اعلیٰ سیول و پولیس حکام نے رخصت کیا۔ وزیر اعلیٰ و دوسرے حکام پہلے ہی ہوائی اڑے پر پہنچ گئے تھے جبکہ انہوں نے عازمین حج کو نیک دعاؤں کے ساتھ رخصت کیا اور وزیر اعلیٰ نے عازمین سے کہا کہ وہ حج کے دوران ریاست اور ریاستی عوام کو بھی اپنی دعاوں میں شامل رکھیں۔ اس سے پہلے پہلی پروازوں سے سفر محمود پر جانے والے عازمین بمنہ میں قائم سٹیٹ حج کمیٹی کے دفتر پہنچے جبکہ بیشتر عازمین اتوار کو ہی حج ہاوس پہنچے تھے۔ تمام ضروری لواز مات پورے کرنے کے بعد پورے انتظام کے ساتھ عازمین کو سٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کی خصوصی بسوں میں سوار کرکے ہوائی اڑے کی طرف روانہ کیا گیا جس کے بعد ہوائی اڑے پر ضروری چیکنگ اور جانچ کے بعد عازمین جہازوں میں سوار ہوئے۔اس سلسلے میں حج ہاوس بمنہ میں سیول و پولیس انتظامیہ نے تمام تر انتظامات کئے تھے جبکہ عازمین کے ساتھ کافی تعداد میں بھی لوگ حج ہاوس پہنچے جبکہ اس حوالے سے وہاں کافی رش اور گہما گہمی تھے جبکہ پولیس کو بھیڑ پر قابو میں رکھنے کیلئے کافی محنت و مشقت کرنا پڑی۔حج ہاوس بمنہ و سرینگر کے بین الاقوامی ہوئی اڑے پر نعرے تکبیر اور کلمہ طیبہ کے نعرے فضاؤں میں گونجتے رہے اور وہاں رقعت آمیز مناظر ببھی دیکھنے کو ملے۔سال2015کو ریاست جموں کشمیر سے ساڑھے6ہزار سے زائد عازمین حج کا مقدس فریضہ ادا کرنے کیلئے سعودی عرب جائیں گے۔ اس ماہ کی 21تاریخ تک روزانہ سرینگر کے بین الاقوامی ہوائی اڑے سے دو حج پروازیں چلا کریں گی جبکہ اس کے بعد روزانہ ایک حج پرواز چلا کرے گی اور عازمین حج کی روانگی کا سلسلہ 31اگست تک جاری رہے گا۔واضح اس سال ریاست سے گذشتہ سال کے مقابلے میں کم تعداد میں عازمین حج کی ادائیگی کیلئے جارہے ہیں کیونکہ سعودی عرب کی حکومت نے حر م پاک کی وسعت کے سلسلے میں جاری تعمیراتی کام کے مدنظر حج کوٹے میں کمی کی ہے۔ ہندوستان سے اس سال ایک لاکھ سے زائد عازمین حج ادا کرنے کیلئے جائیں گے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا