English   /   Kannada   /   Nawayathi

مسلمانوں کو مذہبی آزادی کے تحفظ کی ضرورت: مولانارابع حسنی ندوی(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

مسلم کمیونٹی کو اب مذہبی آزادی کی حفاظت کی ضرورت محسوس ہونے لگی ہے . آزادی کے بعد ملک جن حالات سے گزرا ہے، آج جس جگہ ہم دیکھ رہے ہیں ملک کو خاص نظریے کی طرف لے جایا جا رہا ہے.مولانا مدظلہ نے کہا کہ ہمارا یہ اجلاس ملک کی خصوصی حالات میں منعقد ہو رہا ہے. اس میں ان حالات پر چنتن کیا جائے گا اور ملک کے مسلمانوں کے لئے مناسب رہنمائی فراہم کیا جائے گا جو سب کے لئے مثالی ہو. انہوں نے کہا کہ ملک کے آئین نے ہمیں اپنے مذہبی اصولوں کے مطابق طرز عمل کرنے کی آزادی دی ہے، اس کی حفاظت کرنے کا کام بورڈ نے اپنے ذمے لیا ہے. بورڈ کی جانب سے گزشتہ میٹنگ میں پاس ہوئے تجاویز کی رپورٹ پیش کی گئی.
انہوں نے کہا کہ بورڈ کا یہ بھی کام ہے کہ وہ جہاں مسلمانوں کو شریعت کے مطابق زندگی گزارنے پر راضی کرے وہیں شریعت کی صحیح اور منطقی وضاحت بھی کریں . انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کے لئے ہم خود ذمہ دار ہیں . قرآن کی ہدایت کسی خاص کمیونٹی کے لئے نہیں بلکہ پوری دنیا کے بہبود کے لئے ہیں .
فضل الرحمان مجددی نے کہا کہ اس وقت مسلم پرسنل لاء کا مسئلہ ابھر کر سامنے آیا ہے اور جب کہ یکساں سول کوڈ نافذ کرنے کی بات کہی جا رہی ہے تو کچھ لوگ پرسنل لاء میں شامل ترمیم کرنے کی بات کرنے لگے ہیں . اس سلسلے میں ہم یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ پرسنل لاء (ذاتی قانون) شریعت کا حصہ ہے ارے اس میں ترمیم کا حق کسی بھی انسان کو نہیں ہے.
ان مسائل پر بھی ہوئی بحث
دھرماتر نکے خلاف قانون: اس معاملے پر بورڈ کے نمائندوں کا خیال ہے کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ انفرادی آزادی کا بھی خلاف ورزی ہو گا. بھارتی آئین نے ہر شخص کو یہ حق فراہم کیا ہے کہ وہ اپنی مرضی سے کوئی بھی مذہب گرہن کر سکتا ہے. مذہب کی تشہیر میں لگے اسلامی اور عیسائی تنظیموں پر بھی شکنجہ کسنا اس قانون کا مقصد ہے. دھرماتر مخالف قانون میں کئی ایسے فراہمی شامل کرنے کی تیاری ہے جس میں ان کے مذہب کی خوبیوں کو بتانا کسی کو دھرماتر کے لئے حوصلہ افزائی کرناسمجھا جائے گا اور اس کے خلاف کیس درج ہوگا.


نوی ممبئی میں چرچ پر حملہ، واقعہ سی سی ٹی وی میں قید

ممبئی،22مارچ(فکروخبر/ذرائع )نوی ممبئی کے نیو پانویل میں واقع ایک کیتھولک چرچ پر ہفتہ دیر رات نامعلوم افراد نے حملہ کیا. پولیس نے بتایا کہ ہفتے کے روز دیر رات ڈیڑھ بجے موٹر سائیکل پر سوار افراد نے علاقے میں ایک پل کے قریب واقع سینٹ جارج کیتھولک چرچ پر پتھر پھینکے.ایونٹ میں سینٹ جارج کی مورتی کے باہر لگے سیشے نقصان پہنچا ہو گئے. موٹر سائیکل چلا رہا شخص اور پیچھے بیٹھے دو لوگوں کے چہرے ڈھکے تھے. سی سی ٹی وی کیمرے پر واقعہ درج ہو گئی ہے اور پولیس فوٹیج کھنگال رہی ہے.گرجا کی تعمیر 2007 میں ہوا تھا جس میں 800 سے زیادہ افراد نماز ادا کر سکتے ہیں . اس درمیان علاقے میں اور اس کے ارد گرد سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے.


ثبوت نہ دے کر پی اے سی والوں کو بچا لیا

نئی دہلی،22مارچ(فکروخبر/ذرائع )ہاشم پورہ سانحہ میں کورٹ سے فیصلہ آنے کے بعد یہاں کے لوگوں نے ریاستی حکومت اور مقامی پولیس انتظامیہ کو سوالات کے کٹہرے میں کھڑا کیا. لوگوں نے کہا حکومت اور انتظامیہ نے تو پہلے ہی کیس کو کمزور کرنے کی کوششیں کی تھی، تاکہ انہیں انصاف نہ ملے. ثبوت نہ دے کر حکومت نے پی اے سی کے جوانوں کو بچا لیا.لوگوں نے کہا انہیں پانچ عینی شاہدین کے ساتھ ہی تمام ثبوت عدالت میں پیش کئے تھے. 28 سال تک ہاشم پورہ میں رہنے والے مزدور و غریب طبقے کے لوگوں نے چندہ جمع کر مقدمہ لڑا. پانچ لوگ جو پولیس کی گولی لگنے کے بعد نہر سے زندہ بچ کر آ گئے تھے، انہوں بھی گواہی دی. لوگوں نے کہا حکومت اور انتظامیہ نے ان کے کیس کو کمزور کرنے کی کوشش کی. 42 لوگوں کے قتل کرنے والے پی اے سی کے جوانوں کی جانچ ثبوت حکومت اور انتظامیہ کو دینے تھے.کون لوگ ڈیوٹی پر تھے یہ سرکاری ریکارڈ میں تھا، لیکن حکومت نے کورٹ میں ثبوت ہی پیش نہیں کئے اور پی اے سی کے جوانوں کو بچا لیا. اگر حکومت اور انتظامیہ نے کورٹ میں صحیح رپورٹ اور ثبوت دے دیئے ہوتے تو آج قتل عام کرنے والے پی اے سی کے جوان بری نہیں ہوتے.مظفرنگر. بی جے پی کے سینئر لیڈر ڈاکٹر سبرامنیم سوامی نے کہا ہاشم پورہ سانحہ میں پی اے سی کے 19 جوانوں کو یوپی کی ملائم حکومت نے جبرا ملزم بنایا تھا. کانگریس لیڈر پی چدمبرم کے کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا وہ اس واقعہ سے ایک دن قبل میرٹھ میں تھے. پی اے سی جوان خود کیوں گولی چلاتے؟ وہ لوگوں کو گاڑی میں بھر کر کیوں نہر لے جا کر گولی مارتے؟ انہیں کس نے حکم دیا؟ جو جوان ملزم بنائے گئے ان میں ایک مسلم بھی ہے وہ کیوں ایسا واقعہ کو انجام دیتا. اس سانحہ سے ایک دن قبل کانگریس لیڈر پی چدمبرم میرٹھ میں تھے.



اسکول کے پرنسپل نے دوسری جماعت کی طالبہ کو بے آبرو کردیا

سورت۔ 22 مارچ (فکروخبر/ذرائع) گجرات میں ا سکول کے پرنسپل نے دوسری جماعت کی طالبہ کو بے آبرو کردیا۔ ریاست گجرات کے شہر نو ساری میں اسکول کے پرنسپل نے دوسری کلاس کی 7سالہ طالبہ کو اسکول کے احاطہ میں بے آبرو کردیا متاثرہ بچی غریب خاندان سے تعلق رکھتی ہے اور اسکول کی فیس نہیں دی سکتی‘ سکول 37 سالہ پرنسپل نے بچی کی صورتحال سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے اسے بے آبرو کردیا۔ پولیس نے ملزم پرنسپل کو گرفتار کرلیا۔


ہندوشرپسندوں کا چرچ پر حملہ، توڑ پھوڑ

جبل پور۔22مارچ(فکروخبر/ذرائع)تبدیلی مذہب کا الزام لگاتے ہوئے مبینہ ہندووادی تنظیموں نے یہاں ایک چرچ کے احاطے سمیت ایک اور مذہبی احاطے میں گھس کر مار پیٹ اور توڑ پھوڑ کی۔پولیس افسر ایس سی مشرا نے آج بتایاکہ دھرمسینا لیڈر یوگیش اگروال اور راجو رائے سمیت دیگر لوگوں پر متعلقہ دفعات میں کیس قائم کیا گیا ہے اور انہیں پکڑنے کی کوشش جاری ہے۔ملزمان کو آج شام تک گرفتار کر لیا جائے گا۔حملہ آوروں کا شکار ہوئے ایک عینی شاہد فرانسس نے بتایا کہ دھرم سینا اور بجرنگ دل کے کارکنان بڑی تعداد میں گزشتہ 20مارچ کو یہاں سینٹ تھامس اسکول کے احاطے میں گھس آئے جہاں ایک تقریب کے انعقاد کے لئے نمائندے آئے ہوئے تھے۔انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے کیتھریڈل احاطے میں نعرے لگاتے ہوئے ہنگامہ مچایا اور پادری کو سونپنے کا مطالبہ کیا۔جب انہیں پادری نہیں ملے تو ان لوگوں نے املاک کو نقصان پہنچانا شروع کر دیا۔فرانسس نے بتایا کہ فسادیوں نے وہاں موجود کچھ لوگوں سے مارپیٹ شروع کر دی اور جب ان کی پکڑ میں اس کا دوست ساویو ریڈی آیا تو وہ بیچ بچاؤ کے لئے گیا اور خود اس کے ساتھ بھی مار پیٹ کی گئی۔انہوں نے بتایا کہ ریڈی کے سر اور ریڑھ کی ہڈی میں چوٹ آئی ہے۔یہ شدت پسند 20مارچ کی رات تقریباََ 9بجے کیتھریڈل احاطے میں پہنچے تھے اور ان دہشت کی وجہ سے ہم نے خودکو21مارچ کی صبح چار بجے تک وہاں قید رکھا۔اس کے بعد پولیس نے پورے علاقے کو چھاؤنی میں تبدیل کردیا۔ادھرپادری جوس نے کہاکہ یہ لوگ میری تلاش میں تھے اور انہوں نے مجھے سینٹ تھامس اسکول میں دھکیل دیاتھا۔انہوں نے کہاکہ یہ بڑا افسوس ناک تھا۔ہم نے پولیس کو اس خوفناک واقعہ کاسی سی ٹی وی فوٹیج مہیا کرایا ہے۔جبل پوررینج کے پولیس انسپکٹر جنرل سرینیواس راؤ نے سے کہا کہ پولیس کسی ملزم کو نہیں بخشے گی۔ہم تمام ملزمان کو جلد گرفتار کر لیں گے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا