English   /   Kannada   /   Nawayathi

جھارکھنڈ کے اسکولوں کے نصاب میں خلیفہ اول حضرت ابوبکر صدیق کی فرضی تصویر کی اشاعت(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

انہوں نے کتاب کے ناشر اویچل پبلیشنگ کمپنی کی دیدہ دلیری کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ جب اس سلسلے میں کتاب کے ناشروں سے رابطہ قائم کرکے اس فاش اور توہین آمیز غلطی کی طرف توجہ دلائی گئی تو انہوں نے اسے نظر اندا زکردیا اور کسی طرح کے افسوس کا اظہار تک نہیں کیاہے۔ جب کہ ناشر کی توہین آمیز حرکت سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں جو آئین ہند کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ مولانا عرفی قاسمی نے کہا کہ عالم اسلام اور خصوصا جھارکھنڈ کے مسلمانوں کو زبردست تکلیف پہنچی ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت اور جھارکھنڈ حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے اور کتاب کے مصنفین اور ناشر کے خلاف کڑی کارروائی جائے گی۔ انہوں نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر حکومت نے اس سمت میں کوئی قدم نہیں اٹھایا تو ملک اور جھارکھنڈ کے مسلمان اس مذموم حرکت کے خلاف احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ آئی سی ایس ای کی لاپروائی کی وجہ سے آئے دن اس طرح کی کتابیں شائع ہوتی رہتی ہیں اور مسلمانوں کے احتجاج پر پھر اس کی لیباپوتی کی جاتی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات دوبارہ وپیش نہ آئیں۔انہوں نے کہا کہ مسلمان پہلے خلیفہ ابوبکرؓ سے بے انتہا احترام و عقیدت رکھتے ہیں اور ان لوگوں پر خاکے بنانے یا شبیہہ بنانے کو ان کی توہین گردانتے ہیں۔


اتر پردیش میں خواتین کے تحفظ کیلئے ہلکے وزن کا ریوالور متعارف 

نئی دہلی ۔ 21 مارچ (فکروخبر/ذرائع) ریاست اتر پردیش میں خواتین کے تحفظ کیلئے ہلکے وزن کا ریوالور متعارف کرا دیا گیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارت میں خواتین سے زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بعد ریاست اتر پردیش میں خواتین کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے ہلکے وزن کا ریوالور متعارف کرایا گیا ہے ۔ اعشاریہ 32بور کے اس ریوالور کا وزن صرف 525گرام ہے اور اس کی رینج 15میٹر تک ہے جبکہ اس کی قیمت تقریباً سوا لاکھ روپے کے قریب ہے ۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ ریوالور خواتین کو تحفظ فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا اور اسے خواتین با آسانی اپنے پاس تحفظ کیلئے رکھ سکیں گی۔


جامعہ ہمدرد میں بے روز گاری دور کرنے کے مقصد سے اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام کا انعقاد

نئی دہلی۔20مارچ(فکروخبر/ذرائع)’’عصر حاضر میں اسکل ڈیولپمنٹ کے ذریعہ بے روزگا ری کو دور کیا جاسکتا ہے اور کم پڑھے لکھے لوگوں کو ہنرمند بناکر انھیں خود کفیل کیا جاسکتا ہے۔ اس سے ملک کی تعمیر میں مددلے گی اور دنیا میں سب سے زیادہ ہنر مند ہمارے پاس ہوں گے۔ اس کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ اس پروگرام کا مقصد بھی اس تعلق سے بیداری پیدا کرناہے‘۔ ان خیالات کا اظہار جامعہ ہمدرد کے شعبہ مینجمنٹ اور شکھر آرگنائزیشن فار سوشل ڈیولپمنٹ کے مشترکہ تعاون سے جامعہ ہمدرد کے کنونشن سینٹر میں ’’اسکل ڈیولپمنٹ: ہندستانیوں کو روزگار کے لائق بنانا‘‘ کے موضوع پر تیسری راؤنڈ ٹیبل پروگرام کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزارت لیبر کے سابق ڈائریکٹر جنرل، ریٹائرڈ آئی اے ایس شاردا پرساد نے کیا۔ انھوں نے کہا حکومت نے کارپوریٹ کی جو کمپنیاں سی ایس آر یعنی سماجی خدمات کو انجام دے رہی ہیں، ان کو چاہیے کہ وہ دیہی علاقوں تک پہونچیں تاکہ گاؤں کے لوگوں کو بھی روزگار سے وابستہ کیا جاسکے۔ ان کے اس کام میں غیر سرکاری تنظیمیں (NGOs) بھی مدد کریں۔ عیاں رہے کہ حکومت نے کمپنی ایکٹ 2013کی دفعہ 135کے تحت اسے لازمی کیا ہے کہ کمپنیاں سوشل خدمات کریں۔ یہ الگ بات ہے کہ اس کا اطلاق ان کمپنیوں پر ہوتا ہے جن کی آمدنی اس کے دائرے میں آتی ہے۔اس موقع پر حکومت ہند کی قائم کردہ کوآرڈی نیشن کمیٹی رورل لائیو ہوڈمشن کے رکن اور ایکسٹرا مارکس لمیٹڈ کے گروپ صدر نوید خاں، جامعہ ہمدرد میں شعبۂ مینجمنٹ کے سابق صدر پروفیسر این روی چندرن، نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایس ڈی) کی محترمہ سمپدا آٹری، جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ٹی پی او اور یونیورسٹی انڈسٹریز لنکج کے کنوینر ڈاکٹر آر کے سوری، نیو ہالینڈ ٹریکٹر کے آدتیہ گڈیال نے اپنے خیالات وتجربات سے سامعین کو مستفید کیا۔ پروگرام میں مینجمنٹ طلباء کو بطور خاص مدعو کیا گیا تھا تاکہ جب وہ میدان عمل کے لیے نکلیں تو دوسروں کو بھی ہنرمند بنانے کی پلاننگ کریں۔نالج پارٹنر کے طور پر حکومت ہند کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کوآپریٹیو افیئرس نے تعاون کیا۔اختتامی کلمات شکھر کے سی ای او ندیم اختر نے پیش کیے۔


کشمیر: دہشت گردوں کے حملے میں میجر سمیت دو اہلکار زخمی

سرینگر ۔ 21 مارچ (فکروخبر/ذرائع) کشمیر کے ضلع سامبا میں ہفتے کے روز علی الصبح فوج کے ایک کیمپ پر دہشت گردوں کے حملے میں ایک میجر سمیت دو فوجی زخمی ہو گئے ۔ذرائع کے مطابق حملہ آور وں نے ضلع میں جموں پٹھا نکوٹ ہائی وے پر واقع مشوارہ کے علاقے میں واقع کیمپ میں داخل ہوکر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ آخری اطلاعات ملنے تک حملہ آوروں اور فوجیوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جار ی تھا۔ واقعے کے باعث جموں پٹھانکوٹ ہائی وے پر ٹریفک بند کر دی گئی ہے۔یا د ہے کہ جمعہ کے روز بھی ضعکٹھوعہ میں ایک کیمپ پر دہشت گردوں کے حملے میں تین فوجی ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے تھے۔ 


آل انڈیا متحدہ ملی محاذکے جنرل سکریٹری احسن مہتاب خان خلیفۂ اول حضرت ابوبکر صدیقؓ کی

خیالی تصویر شائع کرنے کی اسلام اور مسلم مخالف حرکت کی پرزور مذمت کی

نئی دہلی۔21مارچ(فکروخبر/ذرائع)ریاست جھارکھنڈ کے اسکولی نصاب کے ساتویں درجے کی کتاب میں خلیفۂ اول حضرت ابوبکر صدیقؓ کی خیالی تصویر شائع کرنے کی اسلام اور مسلم مخالف حرکت کی پرزور مذمت کرتے ہوئے آل انڈیا متحدہ ملی محاذکے جنرل سکریٹری احسن مہتاب خان نے اخبارات کو جاری بیان میں کہا ہے کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو اس قسم کے دل آزار واقعات کا سخت نوٹس لینا چاہیے اور اس قسم کی مسلم مخالف کارروائیوں پر بند باندھنے کی سمت میں پیش رفت کرنا چاہیے۔ انھوں نے اس کتاب کے مندرجات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے لیے نہ صرف حضرت ابوبکر صدیقؓ کی فرضی تصویر شائع کی گئی ہے، بلکہ اسلامی تعلیمات و مسائل کو بھی غلط ڈھنگ سے پیش کیا گیا ہے۔انھوں نے اس کتاب کے مصنف اور پبلشر پر قانونی کارروائی کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے دستور کی مختلف دفعات میں اس ملک کی ساری مذہبی اکائیوں کو مذہبی آزادی کی ضمانت دی گئی ہے۔ کسی مقدس شخصیت کی خود ساختہ تصویر شائع کرنا، جس سے کسی مخصوص فرقہ کے رہ نما کی توہین ہوتی ہو، اس کی ایک جمہوری اور سیکولر ملک میں قطعا اجازت نہیں دی جاسکتی۔انھوں نے کہا کہ اس قسم کا مذہب مخالف اقدام کرنے والے اس کو اظہار رائے کی آزادی کا نام دینے کی مذموم کوشش کریں گے، مگر آزادی اظہار کی آڑ میں کسی مذہب کی مقدس ہستیوں کے ساتھ ہتک آمیز رویہ کبھی اظہار رائے کی آزادی کے دائرے میں نہیں آسکتا۔اظہار رائے کی آزادی بہت محدود ہے ۔ ایک جمہوری ملک میں نصابی کتابوں میں ایسی تصویروں کی اشاعت کی گنجائش نہیں، جس سے کسی مذہب کی تعلیمات اور اس کے رہ نماؤوں کی توہین و تضحیک کا مفہوم برآمد ہوتا ہو۔ احسن مہتاب نے کہا کہ جب اسلام میں کسی کا خاکہ یا تصویر بنانا خصوصا آپﷺ یا ان کے خلفاء کی تصویر کشی سرے سے ممنوع اور حرام ہے، اس کے باوجود تصویر کی اشاعت مسلمانوں کے مذہبی جدبات کو مجروح کرنے کے مذموم مقصد کے سوا اور کیا ہوسکتا ہے۔مہتاب خان نے مسلم سیاسی رہ نماؤوں کے ساتھ مسلم تنظیموں کے ذمے داروں سے اس دل دوز واقعہ کی پر زور مذمت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حرکت کو معمولی سمجھ کر نظر انداز کرنا ناسمجھی کے مترادف عمل ہوگا۔ مذہبی مقدسات مساجد و مقابر کی بے حرمتی، لو جہاد اور گھر واپسی اور تصویروں کی اشاعت کی غیر اخلاقی حرکتوں پر ان کی مجرمانہ خاموشی سادہ لوح عوام کے ذہنوں میں بہت سارے شکوک و شبہات کو جنم دیتی ہے۔ انھوں نے جھارکھنڈ کی ریاستی حکومت کے ساتھ مرکزی حکومت سے بھی یہ اپیل کی ہے کہ اگر اس قسم کے گستاخ اور انتہا پسند افراد اور اداروں کے خلاف سخت کارروائی نہیں کی گئی، اور انھیں عدالت میں قرار واقعی سزا نہیں دلائی گئی تو اس سے ملک کے لاء اینڈ آرڈر کو شدید خطرات لاحق ہونے کا اندیشہ ہے۔جس کی ساری ذمہ داری ریاستی اور مرکزی حکومت پر عائد ہوگی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا