English   /   Kannada   /   Nawayathi

ڈاکٹراے پی جے عبدالکلام سابق صدرِ جمہوریہ ہندکے ہاتھوں سب ریجنل سائنس سنٹرکا افتتاح(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

انھوں نے دنیا میں جتنی بھی سائنسی ترقی ہوئی ہے اس کاتذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ تمام سائنس دانوں نے غربت سے وہ مقام حاصل کیاتھا جس کی وجہ سے آج د نیا سائنس کی ترقی کی راہ پرگامزن ہے انھوں نے’’ اسرو‘‘کی ترقی کے ضمن میں بھی طلباء کوتفصیلات سےآگاہ کیا اور کہاکہ ملک کایہ پہلاخلائی ادارہ ہے جو اپنی سائنسی ترقی سے دنیا میں ہندوستان کوخلائی مقام پرلاکھڑاکیا‘ جس کے پیچھے سائنسدانوں کی دن رات سخت محنت پوشیدہ ہے اورکسی نشانہ کوپانے کی جدوجہد رہی ہے اورکہاکہ ترقی کے میدان میں کافی مسائل درپیش ہوتے ہیں اوراس کے حل کاتلاش کرنا ہی کامیابی ہوتی ہے اوریہ بات طلباء اپنے ذہنوں میں رکھیں کہ دنیامیں کوئی مقام یوں ہی نہیں ملتابلکہ اس کیلئے وقت کی قدر کرتے ہوئے خود کوقربان کرناپڑتاہے ۔ انھوں نے جدید سائنسی ترقی کے بارے میں کہاکہ بہت ممکن ہے کہ سائنسی ترقی آئندہ تین سالوں میں ذیا بیطس کی بیماری پر قابو پانے میں کامیاب ہوجائے۔ اس موقع پربیدر کے ڈپٹی کمشنرڈاکٹر پی. سی. جعفر نے سابق صدر جمہوریہ ہند کے علم میں یہ بات لائی کہ ضلع بیدرکی پسماندگی کودورکرنے کیلئے کافی جستجو کی جارہی ہے‘ خاص طورپرتعلیم کے میدان میں کافی پیش رفت ہورہی ہے اوریہاں کے طلباء میں حصول تعلیم کی نئی جدوجہد دیکھی جارہی ہے اورکہاکہ مذکورہ سائنس سنٹر پر جملہ پانچ کروڑ کی لاگت آرہی ہے اس میں عمارت کی تعمیر پر2کروڑروپئے خرچ ہوچکے ہیں اوراس سنٹر میں ایک کروڑکے صرفہ سے سانئسی پلاٹنیم قا ئم کیا جائے گا ۔ اس سنٹر کے قیام کیلئے ریاستی حکومت کی جانب سے ڈیڑھ کروڑروپیے حاصل ہوچکاہے ‘جبکہ مرکزی حکومت کی جانب سے امدادی رقم آناباقی ہے۔ دوران پروگرام سابق صدر جمہوریہ ہند سے مختلف کالجس اوراسکول کے طلباء نے انکی غربت کے باوجود ایک سائنس دان بنااورپھر صدر جمہوریہ ہند کے پُروقار عہدہ پر فائز ہونااوربیدر میں سائنس سنٹرکے قیام سے یہاں کے طلباء کوکس طرح کافائدہ حاصل ہوگا‘ان تمام سوالات کا نھوں نے جوابات دئیے۔ انھوں نے ضلع انتظامیہ کوصلاح دی کہ وہ دیہی علاقوں کے طلباء میں سائنس کے رحجان کو فروغ دینے کی کوشش کریں تاکہ ملک کامستقبل بن جائیں۔


علاقہ کی ترقی کواس کے نشانہ پرلانے کیلئے عوام کاتعاون بے حد ضروری : ڈاکٹر عبدالکلام

بیدر۔21؍مارچ۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔ سابق صدر جمہوریہ ہند جناب اے پی جے عبدالکلام نے یہاں رنگ مندر میں دکن ہیرٹیج سرگرمیوں کاافتتاح کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہاکہ مجھے اس بات کی کافی مسرت ہورہی ہے کہ شہر بید رکی تاریخی امور کی سرگرمیوں کو رپراون چڑھانے اورقومی یکجہتی کو برقراررکھنے میںیہاں کے عوام نے ضلع انتظامیہ کے ساتھ کافی تعاون کیا ہے اوریہی ایک طریقہ ہے کہ کسی بھی علاقہ کی ترقی کواس کے نشانہ پرلانے کیلئے عوام کاتعاون بے حد ضروری ہوتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہاں کی تاریخ سے مجھے اس بات کاعلم ہوا ہے کہ بہمنی سلطنت میں شہرمیں زیر زمیں پانی کی سربراہی کیلئے جونظام رکھا گیا تھا ‘وہ ایک سائنسی نقطہ نظر سے کافی اہمیت کا حامل ہے اورکہا کہ انھوں نے اس طرح کاسسٹم ملک کے کسی بھی علاقہ میں نہیں دیکھاہے ‘اورکہا کہ یہاں کی باولیوں کاقیام سربرای آب کانظام جوعوام کیلئے کافی فائدہ مند ہوسکتا ہے اس جانب زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہوگی ۔قدیم تہذیب وتمدن انسان کو کچھ ایسے اشارے دیتی ہیں جس کوا پنا کر ہم ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکتے ہیں‘ گوکہ موجود ہ زمانہ میں جدید ٹیکنالوجی نے انسان کے کام کو کافی آسان کردیا ہے‘ لیکن قدیم تہذیب کونظرانداز بھی نہیں کیا جاسکتاجو سماجی امور کے تحت کافی اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔71سالہ سابق صدرجمہوریہ ہند نے کہاکہ اس علاقہ کی سوسالہ تاریخ رہی ہے صوفی سنتوں کی اس تاریخی سرزمین کے اوراق الٹنے سے یہ پتہ چلتاہے کہ یہاں پر عوام نے اپنی زندگی کیلئے جووسائل تلاش کررکھے ہیں وہ کافی محنت اورمشقت سے حاصل ہوئے ہیں انھوں نے اپنا خطاب جاری رکھتے ہوئے کہاکہ لفظ بیدر بمبوسے نکلا ہے جس کی ایک تاریخ ہے۔ ضلع انتظامیہ کی جانب سے شہر کی ترقیاتی امور کے ضمن میں جوسرگرمیاں جاری ہیں اسکی ستائش کرتے ہوئے انھوں نے اپنا تعاونِ عمل دینے کاارادہ ظاہر کیا ہے۔ بیدرکے بارے میں انھوں نے محمود گاواں یونیورسٹی کے حوالے سے کہاکہ یہ وہ شہرہے جو ایشیاء کی عظیم یونیورسٹی اپنے دامن میں رکھے ہوئے ہے ‘جس میں ایشیاء ‘آفریقہ طلباء تعلیم سے سیراب ہوکر اپنی تعلیمی تشنگی مٹاتے تھے ۔ یہاں پر سائنس اورعلم نجوم اورآسمانی سیاروں کاعلم حاصل کیا کرتے تھے۔ انھوں نے اس یونیورسٹی کی تعمیر میں محمود گاواں کی محنت اوراپناخود کاسرمایہ کاتذکرہ بھی کیا۔ یہاں کی بین الاقوامی شہرت یافتہ بیدری دستکاری اورسکھ زائرین کابھی تذکرہ کیا۔انھوں نے نوجوان طلباء سے کہاکہ وہ تعلیم کے میدان میں ترقی کرتے ہوئے ملک کی معیشت اورسالمیت کو برقراررکھنے میں اہم رول ادا کرسکتے ہیں۔ اوراس کے ساتھ ہی ملک کی حفاظت کیلئے جوان کو کام کرنے ہونگے اس پر بھی توجہ دینا ضروری ہوگا۔ انھوں نے معلومات کے حصول کی اہمیت بتاتے ہوئے کہاکہ یہ تعلیم کے ذریعہ ہی حاصل ہوتاہے اورجب تک طلباء اپنے آپ کو معلومات کے شعبہ میں ترقی نہیں کریں گے ان کیلئے مستقبل میں مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ تعلیم کے میدان میں طلباء کی یہ سونچ ہوناضروری ہے کہ وہ ہمیشہ اچھا سونچیں اورزندگی کے ہرمیدان میں آگے آنے کی کوشش کریں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ملک میں صاف ستھرافضائی ماحول اسی وقت فراہم ہوسکتا ہے کہ جب ترقیاتی سرگرمیوں میں فضائی ماحول میں خرابی پیدا کرنے کے اسباب کو کم کیا جاسکے۔ انھوں نے کہا کہ سائنس کے میدان میں اسی وقت ترقی ہوسکتی ہے جب اس شعبہ سے وابستہ افراد کو مستقبل کی نسل کی فکر ہو۔ انھوں نے مزید کہاکہ 1960میں جب وکرم سارابھائی نے کیرالاکے تمپا مقام پر اپنااسپیس ریسرچ سنٹر قائم کرنا چاہا تب وہاں کے ماہی گیروں نے تین ایکڑاراضی دینے سے انکار کردیا تھا تب وہاں کے بشپ نے عوام کی جانب سے وکرم سارابھائی کے اس مقصدکی مخالفت بھی کی تھی لیکن انھوں نے جب اس سنٹرسے مستقبل کی سائنسی ترقی کے بارے میں عوام کوواقف کروایا تب بشپ نے خود اپناگھر سنٹر کیلئے دے دیا ‘ اوریہاں پراسپیس سنٹر قائم ہو ا جس کے بعدیہ سنٹر ترقی کرتے ہوئے ملک کوخلائی شعبہ نے دنیا میں ا پنا مقام پیدا کیا ‘چونکہ وہ خود بھی اس سنٹرمیں خلائی سائنٹسٹ کی حیثیت سے وابستہ تھے ۔کہاکہ جب انسان میں کوئی ترقی کرنے کا عزم پیداہوتاہے تب وہ پیچھے مڑکر کبھی نہیں دیکھتااوریہی بات انھوں نے طلباء سے کہی کہ ان کے عزم میں بلند پروازاورحصول مقصدکاکا میابی کاجذبہ ہوناچاہئے۔ انھوں نے مزیدکہاکہ شہرمیں میونسپل میٹریل ڈسپوزل کااگر بہتر نظام قائم ہوجائے تویہاں کی فضائی آلودگی کوبہترانداز میں ختم کیا جاسکتا ہے۔ قبل ازیں اسسٹنٹ کمشنر انیس زویہ نے اپنے خیر مقدمی کلمات میں شہر بیدرکی ترقی کیلئے کئے جارہے اقدامات اوراس کی تاریخی افادیت کوبرقراررکھنے کے بارے میں تفصیلات پیش کئے اورڈپٹی کمشنرڈاکٹر پی. سی. جعفرنے دکن ہیرٹیج کے سہ روزہ پروگرام کی تفصیل پیش کرتے ہوئے اس کے عوام صحافت اورسرکاری ملازمین نے اپنی خدمات انجام دی اس کیلئے انھوں نے ان تمام سے اظہارتشکر کیا۔ اس تقریب میں اسکول اورکالجس کے طلباء کی کثیرتعداد موجود تھی‘ جبکہ رکن اسمبلی بھالکی ایشورکھنڈرے اوررکن اسمبلی ہمناآبادراج شیکھرپاٹل اورآئی جی پی مسٹرسنیل اگروال بھی موجودتھے۔سابق صدر جمہوریہ ہند کے ہاتھوں تاریخی عمارت کاخصوصی البم جاری کیا گیا۔***


تمام اساتذہ (مرد وخواتین) کیلئے ایک تربیتی پروگرام مورخہ21؍مارچ

بیدر۔21؍مارچ۔(فکروخبر /محمدامین نواز بیدر)۔آل انڈیا آئیڈیل ٹیچرس اسوسی ایشن(آئیٹا) بیدریونٹ کی جانب سے بیدر کے تمام اساتذہ (مرد وخواتین) کیلئے ایک تربیتی پروگرام مورخہ21؍مارچ2015ء بروزہفتہ کو مولانا مودودیؒ ہال، نزد ممتاز فنکشن ہال، نورخاں تعلیم ، بیدرمیں بوقت 11:00بجے صبح منعقد کیاگیا ہے۔لہٰذا !تمام اساتذہ سے گذارش کی جاتی ہے کہ اس پروگرام میں شرکت کر کہ ممنون ہونے کا موقع عنایت فرمائیں۔**

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا