English   /   Kannada   /   Nawayathi

سوئچھ بھارت مشن کی جانب سے ضلعی سطح پر نیشنل رورل واٹر اور صفائی بیداری مہم 23مارچ تک رہے گا(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

یہاں کی آب و ہوا بہت ساز گار ہے۔ انھو ں نے بتایا کہ 1972ء کے بعد ضلع بیدر میں اب سنگین خشک سالی حالات پیدا ہوئے ہیں ۔ ان حالات میں پانی کا استعمال کرنے والی فصلوں پر توجہ دینے غور کیا جائے۔ پینے کے پانی کیلئے بنائی گئی باؤلیوں اور بورویلس کو صاف کیا جائے۔ بارش کی مقدار بھی کم ہورہی ہے ۔بورویل میں 600تا700فِٹ تک پانی دستیاب نہیں ہے۔اس ضمن میں ضلع کی عوام کو غور و فکر کرکے دستیاب پانی کو ہی محدود طریقے سے استعمال کریں۔زرعی سسٹم میں کم مقدارمیں پانی سے ہونے والی فصلوں پر توجہ دی جائے‘ اس پر بحث کی جائے ۔بیدر ضلع پنچایت کے چیف ایزیکٹیو انجینئر مسٹر بی شرد نے بتایا کہ متعلقہ عہدیدار اور ملازمین اس پروگرام کو کامیاب بنائیں ۔اس بات کی امکانات ہیں کہ 21ویں صدی میں اگر کوئی جنگ ہوتی ہے تو وہ صرف پینے کے پانی کیلئے ہوگی۔اس کیلئے عوام کو احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔اس موقع پر نائب صدر ضلع پنچایت دیپیکا سچن راٹھور‘ ایس پی بیدر مسٹر سدھی رکمار ریڈی شہ نشین پر موجود تھے ۔ڈاکٹر گوتم ارلی نوڈل آفیسر سوئچھ بھارت مشن نے خیر مقدم کیا اور اس مشن سے متعلق تفصیلی طور پر واقف کروایا۔***


بیدر میں دکن ہیریٹیج سمینار کا انعقاد عنقریب 

بیدر۔17؍مارچ۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔جناب عبدالقدیر سکریٹری شاہین ادارہ جات کے پریس نوٹ کے بموجب بیدر میں دکن ہیریٹیج سمینار کا انعقاد عمل میں آرہا ہے جس کا افتتاح چرنجوی سابق کلچرل سکریٹری گورنمنٹ آف انڈیا کریں گے ۔ اس موقع پر بیدر ضلع انتظامیہ کے زیر اہتمام ’’ قومی یکجہتی کل ہند مشاعرہ زیر صدارت مسٹر این ۔دھرم سنگھ سابق رکن پالیمنٹ وسابق وزیر اعلیٰ‘ زیر نظامت جناب شفیق عابدی بنگلور مورخہ 18؍مارچ بروز چہار شنبہ بو قت9 بجے شب بمقام مدرسہ محمود گاوان نزدگاوان چوک بیدر میں منعقد کیا جارہا ہے ۔جس میں مسٹر چرنجوی کے علاوہ ہندوستان کے مشہور و معروف شعراء کرام وسیم بریلوی ، منوررانا (لکھنو)، حبیب ہاشمی( کلکتہ ) منظر بھوپالی ، انجم بارہ بنکوی ، افضل منگلوری (اُتراکھنڈ) ، نعیم راشد برہان پور ، محترمہ نصرت مہدی (بھوپال)، کشش وارثی مُرادآبادی ، مبین منور (بنگلور)، سنیل پنوار (بنگلور) ، حامد بھوساولی ، ڈاکٹر خالد نیرّامراوتی ، مصداق اعظمی ، سراج شولاپوری وغیرہ اپنا کلام سنائیں گے ۔ ڈاکٹر پی.سی . جعفر ڈپٹی کمشنر بیدر نے محبانِ اُردو و باذوق حضرات سے شرکت کی پرخلوص گذارش کی ہے۔***


جناب وحیدمرادؔ ہیڈماسٹر کے اعزاز میں شالپوشی وگلپوشی کی خصوصی تقریب

بیدر۔17؍مارچ۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔ کرناٹک اسٹیٹ وضلع پرائمری ایس سی ۔ایس ٹی اساتذہ اسوسی ایشن کی جانب سے امبیڈکر بھون بیدر میں شہر کی معروف ومحترم شخصیت جناب وحیدمرادؔ ہیڈماسٹر اورادایس اردو ہائیرپرائمری اسکول کو ان کی بہتر تعلیمی وادبی خدمات اور ملنساری کی قدر کرتے ہوئے شالپوشی وگلپوشی کی گی اور بسٹ ہیڈماسٹر ایوارڈ سے نوازاگیا۔ جلسہ میں ریاست کرناٹک ایس سی ایس ٹی انجمن کے صدر جناب وینکٹیش ، شریمتی اندرکماری سکریڑی گورنمنٹ ایمپلائز اسوسی ایشن ، خازن و رکن محمد اعجاز احمد ، ڈی وائی ڈی پی آئی بیدر شیوکمار سوامی ای او بیدر کنڑا انجمن کے صدر نامدیو پجاری ، تعلقہ ٹیچرس یونین کے صدر شیوراج کپلاپورے،وغیرہ موجودتھے۔ نامدیو صدر ایس سی ایس ٹی یونین نے کہاکہ جناب وحید مراد ؔ کااحترام اردو ٹیچرس ہی نہیں کرتے بلکہ کنڑا ، ہندی ، اورانگریزی زبانوں کے ٹیچرس بھی ان کی تعلیمی قابلیت ، خوش اخلاقی اور حمیت کی قدر کرتے ہیں ۔ جناب محمد اعجاز احمد خازن گورنمنٹ ایمپلائز اسوسی ایشن نے کہاکہ موصوف اردو کے صدرمعلم ہیں تاہم ان کی ملنساری اور نیک نامی دیگر زبانوں کے اساتذہ اور طلباء میں بھی قابل قدر ہے۔ لنگایت طبقہ کے سوامی جی نے اپنی تقریر میں کہاکہ ایسے گرو (ٹیچر) بہت کم ہوتے ہیں جو سب کے دلوں میں گھر کر لیتے ہیں ۔ معلم کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ بلکہ وہ سب کے لئے ہوتے ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ شہر بید رمیں پہلی مرتبہ دیکھنے میں آیا کہ کنڑا ریاست کی کنڑا انجمنوں نے اردو زبان کے ہیڈماسٹر وحیدمراد کی قدرومنزلت کرتے ہوئے گنگاجمنی تہذیب کی مثال قائم رکھی۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ موصوف کو حکومت کی جانب سے اس سال ضلع سطح کا ایوارڈ بھی دیا گیا ہے۔ آخر میں نامدیو پجاری صدر یونین کے شکریہ پر تقریب کا اختتام عمل میں آیا۔ ***


عیدگا ہ اور جامع مسجد شہر بیدر کے دو بڑے وقف ادارے ہیں: سید منصور احمد قادری

بیدر۔17؍مارچ۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔جناب الحاج سید منصور احمد قادری انجینئر معتمد کُل ہند جمیعۃ المشائخ ضلع بیدر نے ایک صحافتی بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ عیدگا ہ اور جامع مسجد شہر بیدر کے دو بڑے وقف ادارے ہیں ‘گوکہ اللہ کے ان گھروں کی خدمت ‘ان کی حفاظت و صیانت باعث اجر و ثواب و اُخروی منفعت اور توشہ آخرت کے پیش نظر ہونی چاہئے ۔لیکن فی زمانہ دیکھا جارہا ہے کہ عبادت گاہیں سیاست کا اکھاڑہ بن گئی ہیں ۔اور اُس پر تسلط اور غلبہ حاصل کرنے کیلئے لوگ تما م تر کوششیں اور کاویشیں کرتے نظر آرہے ہیں۔یہاں تک کہ ممبر شپ فیس بھی خود ادا کرتے ہوئے اپنے ہم نواؤں کی ممبر سازی کرائی جارہی ہے۔یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ان وقف اداروں کی صدارت یا ذمہ داری اپنے ہاتھ میں لے کر یہ لوگ کرنا کیا چاہتے ہیں ؟ جھاڑو ‘جھٹکا ‘ آہک پاشی ‘چندا جمع کرنا یا جائے نماز بچھانا اور اُٹھانا ‘طہارت اور وضو کیلئے پانی کا انتظام کرنا وغیرہ ان کاموں کیلئے ضروری تو نہیں کہ آدمی کسی عہدہ پر رہے ‘کیوں کہ اکثر دیکھا گیا ہے کہ یہ سارے کام یا تو کوئی تنخواہ یافت ملازت کرتے ہیں یا پھر ایسے مُخلص اور سیدھے سادے لوگ اور بچے کرتے ہیں ‘ جو اس خد مت کا صلہ اللہ رب العزت سے چاہتے ہیں ۔اور انھیں کسی عہدہ کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی ۔حال ہی میں ان دونوں اداروں کی رکنیت سازی کیلئے ریاستی وقف بورڈ سے جس دستور (Model Bylaws )کی منظوری حاصل کی گئی ہے اس کے مطابق کوئی بھی مسلمان جو ان اداروں کا رکن بننا چاہتا ہے ایک ہزار روپیے ممبر شپ کی فیس داخل کرے اور ممبر بن جائے ۔یہاں سوال یہ ہے کہ ان اداروں کو مُخلص اور خداترس لوگوں کی ضرورت یا ہے صرف دولت مند لوگوں کی ؟۔اس میں دینی شعور ‘تقوی‘اور خوفِ خدا کو بنیاد بنانے کے بجائے صرف ممبر شپ فیش کی ادائیگی کو اہلیت بنانا کسی بھی اعتبار سے درست نہیں ۔لیکن اب جبکہ یہ دستور وقف بورڈ سے منظور ہوگیا ہے اور ممبر شپ مُختصر مدت کیلئے جاری ہے تو ایسے میں ہماری یہ آواز ’’ دیوانے کی بڑ‘‘ ثابت ہوگی۔اس لئے ضروری ہے کہ شہر کے تمام سنجیدہ فکر ‘ذی شعور اور ہمدردانِ قوم و ملت کو چاہئے کہ بادلِ نخواستہ گنجائش نہ بھی ہو تو ممبر شپ کیلئے درکار رقم کو اہم ضرورت تصور کرتے ہوئے کہیں سے حاصل کریں اور فورا ممبر بن جائیں تاکہ مسلمانانِ بیدر کی امانتیں (وقف ادارے) صحیح اور محفوظ ہاتھوں میں رہے۔جہاں ان کا استعمال سیاسی مقصد براری کیلئے یا نفس کو خوش کرنے کیلئے شہرت و نام و نمود کیلئے نہیں بلکہ ملت کی فلاح و بہبود اور اُس کے تعلیمی ‘معاشی ‘واقتصادی مسائل کے حل کیلئے ہو۔ اللہ ہم سب کو دنیا کے تمام فتنوں سے محفوظ رکھے ۔(آمین)۔***


قرآن کتابِ ہدایت اور سر چشمۂ نجات ہے: مولوی محمد فہیم الدین

بیدر۔17؍مارچ۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔قرآن کتابِ ہدایت اور سر چشمۂ نجات ہے۔ یہ صرف مسلمانوں کی مقدس کتاب نہیں بلکہ ساری انسانیت کی دنیوی اور اُخروی نجات کا واحد ذریعہ ہے۔ یہ مسلمانوں کے ہاں ایک امانت ہے ۔ اسکے پیغام کو اُن برادرانِ وطن تک پہنچائیں جو اس سے ناآشناہیں۔ یہ مسلمانوں کا فرض منصبی ہے۔ اسکی ادائیگی میں کوتا ہی اور مجرمانہ غفلت ناراضگئِ رب کا موجب ہے۔مسلمانوں کو خدا کے ہاں جوابدہ ہے۔مو جودہ عالمی و ملکی حالات مسلمانوں کو اپنے فرضِ منصبی سے وابستگی کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ قرآنی تعلیمات کو عام کرنا وقت کی اولین ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار مولوی محمد فہیم الدین ،رکن مجلسِ شوریٰ جماعتِ اسلامی ہند،کرناٹک نے کیا۔ مولانا بگدل میں معززینِ شہر کے خصوصی اجلاس کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ انسان فنا ہونے والی زندگی کے پیچھے دوڑ کر اپنی آخرت کو تباہ و برباد کررہا ہے ، جبکہ اسلام دنیا میں رہ کر آخرت کی فکر و تیاری کرنے والے کو عقلمند بناتا ہے۔ اسبابِ دنیا ہی انسانی زندگی کا مقصد بننا کمزور ایمان کی نشانی ہے۔سید جمیل احمد ہاشمی سابق امیر مقامی جماعتِ اسلامی ہند بیدر نے مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ مومن کی کوئی بھی چیز اپنی نہیں ہوتی۔ وہ تمام ذرائع جو کچھ ہمارے اختیار میں ہیں وہ سب اللہ تعالیٰ کی نعمت ہی ہیں ۔ بندۂ مومن کی آرزو، تمنّا اور خواہش یہی ہوتی ہے کہ اللہ کی زمیں پر اللہ کا قانون نافذہوجائے۔ موصوف نے کہا کہ باطل طاقتیں اسلام کے تیزی سے پھیلنے پر خوف زدہ ہیں۔ اسلام کے غلبہ کا ڈر ساری دنیا پر عیاں ہے۔ دنیا ابتک بہت سارے اِزم کو اپنایا۔ لیکن ہر اِزم انسان کو مختلف مسائل اور پریشانیوں سے دو چار کیا، الجھنیں پیداہوئیں۔ لیکن اب ہر اِزم کی ناکامی کے بعد دنیا امن، سکون ، عدل و انصاف ، ظلم کے خاتمہ کیلئے اسلام کو تیزی سے اپناتی جارہی ہے۔ چونکہ یہ عین انسانی فطرت کے مطابق ہے۔ دعوتِ قرآن کو احسن، خلوص و للٰہیت کے ساتھ بلا تفریق رنگ ونسل،زبان و علاقہ کے ہر فرد تک پہنچانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ جناب محمد رفیق احمد گادگی ناظمِ علاقہ جماعتِ اسلامی ہند، گلبرگہ نے اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کا قرآن سے سلوک بے حد افسوسناک ہے۔ہم اس سے ثواب تو حاصل کرنا چاہتے ہیں لیکن اسکی دعوت کو عام کرنے کیلئے ہمارے پاس کوئی لا ئحہ عمل نہیں۔ یہ امانت ہے اسکو اہلِ امنت تک پہنچانے کیلئے منظم کوششیں کرنا اسکی قدردانی کرنا، اسکا پڑھنا پڑھانا، بندگانِ خدا تک پہنچانا ساری تگ و دو ہماری اولین ترجیحات میں ہوں اور یہ قرآن کا حق ہے۔اس موقعہ پر محمد نظام الدین پرنسپل رینوکا کالج بیدر نے بھی مخاطب کیا۔ اجلاس کا آغاز حافظ فیصل کی قرأت کلام پاک سے ہوا۔ بعد اذاں وقرآن پروچن پروگرام کیلئے استقبالیہ کمیٹی، مالیہ کمیٹی، پروگرام کمیٹی، دعوہ کمیٹی، تشہیری کمیٹی اور دیگر انتظامی امو رپر ذمہ داریاں تفویض کی گئیں۔ اس دوران کنڑی اور اردو زبان میں قرآن اور اسلام سے متعلق پمفلٹس اور لٹریچر کی تقسیم کا وسیع پیمانے پر استعمال کرنے کا فیصلہ بھی ہوا۔ اس موقعہ پر بلا تفریق مسلک و ملت ومکتبِ فکر و جماعتی وابستگی سے آگے بڑھ کر اس کام میں اپنی شمولیت کی درخواست بھی جماعتِ اسلامی بگدل نے کی۔ اقبال احمد نے اجلاس کی کاروائی چلائی۔ وابستگانِ جماعت و ایس آئی او کے علاوہ معززینِ شہر کی کثیر تعداد شریکِ اجلاس رہی۔ اس کام کو منظم طور پر عمل آواری میں ہر طرح کے مکمل تعاون کا اظہار بھی کیا ۔ محمد اکرم علی ناظمِ ضلع جماعتِ اسلامی ہند بیدر ک دُعا پر اجلاس اختتام کو پہنچا۔***

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا