English   /   Kannada   /   Nawayathi

کسی کو بغیر مقدمہ چلائے جیل میں رکھنا غیر انسانی فعل ہے، سوامی اگنی ویش(مزید اہم ترین خبریں)

share with us


300 کشمیری جھوٹے مقدمات میں جیلوں میں بند ہیں، بھیم سنگھ

نئی دلی۔ 12 مارچ (فکروخبر/ذرائع) سپریم کورٹ کے وکیل پروفیسر بھیم سنگھ نے کہا ہے کہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے تین سو سے زائد افرادملک کی مختلف جیلوں میں جھوٹے مقدمات میں قید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان افراد میں اکثر یت کشمیری نوجوانوں کی ہے۔اطلاعات کے مطابق پروفیسر بھیم سنگھ نے عدالت اعظمیٰ کی بتایا کہ 28کشمیری عمر قید کی سزاکاٹ رہے ہیں اور ان میں سے اکثر نئی دلی کی تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان قیدیوں میں سے نہ صرف وادی کشمیر سے تعلق رکھنے والے افراد ہیں بلکہ جموں کے مختلف علاقوں کے رہائشی بھی ان میں موجود ہیں او رانہیں انتہائی تنگ و تاریک سیلوں میں رکھا گیا ہے۔ بھیم سنگھ کا کہنا تھا کہ صرف وارناسائی جیل میں پندرہ کشمیری نوجوانوں گزشتہ کئی برس سے قید ہیں اور ان سب کا تعلق راجوری سے ہے۔ انہو ں نے کہا کشمیری نوجوانوں کی وارناسائی، احمد آباد، نائینی، ممبئی، الہ آباد، مدھیہ پردیس، راجستھان ، وادوڈارہ، بنگلور، جے پور، لکھنو اور دیگر علاقوں کی جیلوں میں رکھا گیا ہے۔ بھیم سنگھ نے کہا کہ انہو ں نے جیلوں میں بند جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے قیدیوں کی اصل تعداد اور دیگر تفصیلات سے آگاہی کے لیے سپریم کورٹ میں ایک عرضداشت دائر کردی تھی جسکا انہیں تاحال کوئی باقاعدہ جواب نہیں ملا ہے تاہم چند قیدیوں سے ذاتی رابطے کی بنا پر وہ یہ بات وثوق سے کہہ سکتے ہیں کہ ہندوستانی جیلوں میں اس وقت 300سو سے زائد کشمیری موجود ہیں۔


اپنے حقوق کی بازیابی کے لئے کھڑے ہوں محروم سماج کے لوگ 

لکھنؤ۔ 12 مارچ (فکروخبر/ذرائع)پچھڑا سماج مہا سبھا نے پچھڑوں دلتوں مسلمانوں اور آدیواسیوں اور غریبوں سے اپیل کی ہے کہ 3فیصد لوگوں کے غلامی کو چھوڑ کراپنے معاشی سماجی و تعلیمی آزادی کے ساتھ ساتھ مرکز و ریاست میں اقتدار حاصل کرنے کے لئے متحد ہوکرہرممکن کوشش کریں تاکہ اصلی باشندوں کی حکومت ملک میں قائم ہو سکے۔یہ جانکاری آج یہاں جاری ایک مشترکہ بیان میں پچھڑا سماج مہا سبھا کے قومی صدر احسان الحق ملک وقومی جنرل سکریٹری شیونارائن کشواہا نے دی۔دونوں قائدین نے یہ بھی بتایا کہ ان تین فیصد لوگوں نے ملک کے اصلی باشندوں کو غلام بنانے کے لئے عدالتی نظام کارے پالیکا۔ودھایکا ملیکٹری ،پیرا ملیکٹری،بین الاقوامی کمپنیوں ،نجی حلقوں سے باہر کرنے کے لئے ہر طرح سے حربہ اپنائے اور آج بھی ان کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔دونوں قائدین نے یہ بھی بتایا کہ اگرمحروم سماج کا بچہ کسی شعبہ میں امتحان پاس کرلیتا ہے تو اسے انٹرویومیں باہر کیا جاتا ہے۔آج بھی راجکیہ کالجوں میں تعلیم کی حالت ناگفتہ بہ ہے۔یہی حال طبی مراکز کا بھی ہے ۔آج ہزاروں غریب دواؤں کے کمی کی وجہ سے مر رہے ہیں ۔کسان ہر آدھے گھنٹے میں خود کشی کر رہا ہے۔ظلم وانصافی اس قدر بڑھتی جا رہی ہے۔دلتوں اور پچھڑوں کو سر عام ننگا کرکے گھمایا جانا،فساد کراکرعلاقہ کے علاقہ کوبرباد کردینا دہشت گردی کے نام پر تمام بے قصوروں کو جیل کے سلاخوں کے پیچھے ڈال دینا ان سبھی ناانصافی کے خلاف جب تک پچھڑے دلت مسلم یکجٹ ہو کرجدوجہد نہیں کریں گے تب تک ان لوگوں کے زندگی میں سدھار نہیں آئے گی۔دونوں قائدین نے یہ بھی بتایا کہ جب یہ غریب اپنے بنیادی حقوق کولیکرسڑکوں پر اترتا ہے توحکومتیں انتظامیہ کے ذریعہ سے ان پر مزید ظلم وستم کراتی ہیں تاکہ وہ اپنے حقوق کے لئے آواز بھی بلند نہ کر سکیں۔دونوں قائدین نے یہ بھی بتایا کہ پچھڑا سماج مہا سبھا پچھڑوں کو انصاف دلانے کے لئے تحریک چلا رہا ہے اور اب اسے ملکی سطح پر چلایا جائے گا۔جب تک ان کو انصاف اور حقوق نہیں ملے گا اس وقت تک یہ جدوجہد جاری رہے گی۔


کمار وشواس نے گرگ پر ٹکٹ کے لئے بلیک میل کرنے کا لگایا الزام

نئی دہلی۔12مارچ(فکروخبر/ذرائع ) کانگریس کے ممبران اسمبلی کو توڑ کر حکومت بنانے کی کوشش سے متعلق اروند کیجریوال کے آڈیو ٹیپ نے دہلی کی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے. اس کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے جہاں آپ پر حملہ بول دیا ہے وہیں آپ کے لیڈر دفاع کی کرنسی میں ہیں. ادھر، آپ کے ایک اور لیڈر سنجے سنگھ نے صفائی دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ محمد آصف سے ملنے گئے تھے لیکن پیسے کے لین دین کو لے کر کوئی بات چیت نہیں ہوئی.عام آدمی پارٹی میں اندرونی الزام تراشیوں کا دور جاری ہے. اروند کیجریوال کے آڈیو ٹیپ کے لیک ہونے کے بعد روکیسے آپ کے سابق رکن اسمبلی راجیش گرگ کی طرف سے اس معاملے میں کمار وشواس کو گھسکٹنے کے بعد اب یقین نے گرگ پر جوابی حملہ کیا ہے. کمار یقین نے گرگ پر ٹکٹ کے لئے پارٹی کو بلیک میل کرنے کا الزام لگایا ہے.اس سے پہلے گرگ نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ٹیپ کمار کے یہاں سے لیک ہوا ہو سکتا ہے. گرگ کا دعوی ہے کہ لیک ہوئی ٹیپ صرف ان کے اور کمار یقین کے پاس ہی تھی. اس کے بعد کمار یقین نے گرگ پر جوابی حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ گرگ انہیں پارٹی ٹکٹ کے لئے بلیک میل کر رہے تھے.بتایا گیا ہے کہ کمارنے ٹویٹ کرکے گرگ کے الزامات کا جواب دیا. یقین نے ٹوئٹر کر لکھا، \'مسٹر راجیش گرگ جی، میں نے آڈیو اسی دن پارٹی کو فارورڈ کر دیا تھا، جس دن آپ نے مجھے اس کے ذریعہ بلیک میل کرنے کی کوشش کی تھی. غور طلب ہے کہ گرگ گزشتہ سال کے دہلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کی طرف سے روکی سے جیتے تھے، لیکن اس بار انہیں ٹکٹ نہیں دیا گیا.

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا