English   /   Kannada   /   Nawayathi

بیدر شہر میں یوتھ کانگریس کی جانب سے مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج (مزید اہم ترین خبریں)

share with us

جب سے این ڈی اے حکومت مرکز میں اقتدار سنبھالی ہے ملک میں امن و امان کی صورتحال بگڑ رہی اور بی جے پی قائدین روزانہ نت نئے بیانات اور نعروں سے ملک کے امن پر خلل ڈالنے کا کام کررہے ہیں ۔یہ احتجاج بیدر شہر کے امبیڈکر سرکل پر کیا گیا۔***


6ماہ کے مجلسِ بلدیہ ہمناآباد کی جنر باڈی کا ماہانہ اجلاس

بیدر۔11؍مارچ۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)مجلسِ بلدیہ ہمناآباد کی جنر باڈی کا ماہانہ اجلاس بلدیہ کے میٹنگ ہال میں جناب ونائک یادو چیرپرسن مجلس بلدیہ ہمناآباد کی زیر صدار ت میں 6ماہ کا طویل عرصہ گذر جانے کے بعد منعقد ہوا۔جس میں نریندر کمار (ADTP BIDAR) نے اراکینِ بلدیہ اور خاص کر مجلسِ بلدیہ کے فلور لیڈر جناب سید یاسین علی اور ہمناآباد کی عوام کو یہ یقین دہانی کرائی کے شہر ہمناآباد کی ترقی کیلئے مرکزی اور ریاستی حکومت کے جانب سے جو بھی گائیڈ لائنس ٹاؤ ن آئنڈ کنٹری پلاننگ و ماسٹر پلان 2021 ؁ کے تحت جاری کی گئی ہیں اُسکو مکمل طور پر عمل میں لایا جائیگا۔ماضی میں جو بھی غلطیاں ہو ئی ہیں اُسکا اعادہ کرتے ہو ئے ماسٹر پلان 2021 ؁ء کے تحت جو بھی نقشہ(میاپ) تیار کئے گئے ہیں اُ س میں رد و بدل کیاجائیگا۔جیسکا موجودہ میاپ میں سروے نمبر 119،123،124،125کو جو کہ فقیر ٹیکڑی کے نام سے منسوب ہے جس میں سے ریلوئے لائن بھی بچھائی گئی ہے اور جہاں پر زمانہ قدیم سے آباد ی موجود ہے آبادی کے علاوہ قبرستان ، مسجد ،درگاہ اور سر کاری اسکول بھی موجود ہیں اِ سکے باوجود بھی ان سروے نمبر وں کی زمینات کو جان بوجھکرایک سونچھی سمجھی سازش کے تحت گرین زمرہ کی درجہ بندی میں رکھا گیا ہے تاکہ یہاں کی عوام کو سر کاری اسکیمات سے محروم رکھیں جائے ، اور اسی طرح سے سروے نمبر 127اور 128کی زمینات جو کہ محکمہ جنگلات کے ملکیات ہیں اُسکوبھی ایک سازش ہی کہ تحت رہائشی علاقہ بتلایا گیا ہے ۔سروے نمبر 200کی زمین جو 10ایکر 19گنٹہ بتلایا گیا ہے وہ روینو ریکار ڈ کے مطابق وقف بورڈ کی زمین ہے جسکو ایک بہت بڑی سازش کے تحت ڈولپمینٹ علاقہ بتایا گیا ہے اور اسی طرح سے سروے نمبر 205جو محکمہ جنگلات کی ملکیات ہے جو 26ایکر27گنٹہ پر مشتمل ہے اُسکو بھی ڈولپمینٹ کے مختص بتایا گیا ہے جو کہ سراسر غلط اور جھوٹ پر مبنی ہے اسکو جلد سے جلد اندرون 6ماہ کے اند ر اندر درست کر لیا جائیگا۔ جنرل باڈی اجلاس کے ایجنڈے پر بحث کے دوران مجلس بلدیہ کے نائب صدر نے بلدیہ کے صدر اور چیف آفیسر پر یہ الزام لگاتے ہو ئے یہ مطالبہ کیا کہ ماہِ ستمبر2014سے لیکر 28فرری 2015 ؁ء کے درمیان جو آمدنی و خرچ بتایا گیا ہے اُس میں بہت سی دھاندلیاں کی گئی ہیں اِ س کے ساتھSFC فنڈکی مکمل جانچ ہو نی چاہیئے۔گذشتہ جی .بی کی روائیداد کی توثیق کے ضمن میں مباحث میں حصہ لیتے ہو ئے جنتا دل کے رُکن بلدیہ جناب عبدالرحمن (گورے بھائی ) نے گزشہ ریرولیشن میں جن نکات کو منظوری دی گئی تھی ان میں سے 25فیصد سے زیادہ نکات پر بھی عمل آوری نہیں ہو ئی ہے پھر ایسے میں جنرل باڈی اجلاس یا ریزولیشن کی کیا اہمیت رہ جاتی ہے جبکہ گزشتہ جی بی میں ہمناآباد میں جاری غیر قانونی تعمیرات کی روک تھا م اور سراکاری زمینوں پر سے ناجائز قبضاجات ہو ہٹانے کے کیلئے ریزولیشن بنایا گیا تھا اسمیں کچھ بھی عمل آوری نہیں ہو ئی غیر قانونی تعمیرا ت زوروں میں چل رہے ہیں پھر ایسے میں ریزولیشن پاس کر نے کا کیا جواز رہ جاتا ہے یہ بات رکن بلدیہ جناب مہیش اگڈی ، ناصر خان اور پربھو ریڈی نے مباحثہ میں حصہ لیتے ہو ئے دہرائی ۔ اجلاس کے آغاز میں ہی جنتا دل سیکولرکے مجلس رکن بلدیہ و فلور لیڈر نے جنرل باڈی کا اجلاس تقریباً 6ماہ کا عرصہ گذر جانے کے بعد وہ بھی بار بار یا د دہانی کرنے کے بعد بلا گیا ہے جبکہ ضابطہ کے مطابق ہر ماہ جنرل باڈی کا اجلاس ہو نا چایئے جس پر اپنا ردِ عمل ظاہر کرتے ہو ئے بر ہمی کا اظہار کیا اور صد ر بلدیہ اور چیف آفیسر اور دیگر ذمہ داران پر اپنی من مانی کا الزام لگایا ۔ جس پر وضاحت کر تے ہو ئے صدر بلدیہ و چیٖف آفیسر نے یہ یقین دہانی کرائی کے آئندہ سے اس بات خاص خیال رکھا جائیگا۔ مباحثہ کو آگے بڑھاتے ہو ئے یہ مانگ کی کے شہر میں ماسٹر پلان کے تحت جو توڑ پھوڑ کی گئی ہے جسمیں مستحق اور غریب عوام سرے سے بے گھر ہو گئے ہیں اُنہیں سروے نمبر 208میں جگہ فراہم کی جائے اور ساتھ ہی ساتھ آشرا ء سکیم کے تحت جو 180مکانات واپس بھیجے گئے ہیں اُنکو جلد سے جلد واپس بلایا جائے اور انہدامی کاروائی جنکا نقصان ہو ا ہے ایسے مستحق لوگوں کو فراہم کیا جائے اور ساتھ ہی ساتھ بلدی حدود میں واقع نوٹری کئے ہو ئے مکانات کو بی فارم کے ذریعہ منظوری دیتے ہو ئے اُنہیں بلدیہ کی جانب سے پراپرٹی نمبر الاٹ کئے جائیں ۔آخر میں چیف آفسیراور صدر بلدیہ نے یہ وضاہت کی کے آئندہ سے وہ تمام ارکانِ بلدیہ کو اعتماد میں لیکر ہی کام کرینگے کیونکہ شہر کی ترقی میں ارکانِ بلدیہ اور صدر بلدیہ کی خصوصی توجہہ نہایت ہی ضروری ہے انہوں ساتھ ہی ساتھ یہ بھی کہا کہ وہ ترقیاتی کاموں کیلئے تمام ارکانِ بلدیہ کا ساتھ دینگے ۔ ***


ہمناآباد میں جمعیت علماء ہند کے زیر اہتمام علماء و حفاظ کا مشاورتی اجلاس

بیدر۔11؍مارچ۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔ہمناآباد میں جمعیت علماء ہند کے زیر اہتمام علماء و حفاظ کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت ریاستی نائب صدر مولانا محمد شریف مظہری گلبرگہ نے فرمائی مولانا نے اپنے صدارتی خطاب میں فرمایا کہ 1757ء میں ملک کی آزادی کیلئے جدوجہد شروع ہوئی جس کیلئے حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی نے اپنے چار لڑکوں کو تیار کیا جمعیت علماء ہند اسی سلسلہ کی کڑی ہے کلکتہ میں میر جعفر کی غداری سے سراج الدولہ کو اور میسور میں میر صادق کی غداری سے حضرت ٹیپو سلطان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، 1857میں شاملی کے میدان میں حاجی امداد اللہ مہاجر مکی کی قیادت میں علماء کرام نے انگریزوں کے ساتھ جنگ لڑی ، 1866میں دارالعلوم دیوبند کا قیام عمل میں آیا جس کی بنیاد خواب میں رسول ؐ اللہ ﷺ نے رکھی دارالعلوم دیوبند کو انشاء اللہ زوال نہیں آئے گا کیوں کہ اس کی بنیاد رسول اللہ ﷺ نے اپنے ہاتھوں سے رکھی ہے 1919میں انتہائی نازک حالات میں جمعیت علماء ہند کا قیام عمل میں آیا شیخ الہند مولانا محمود الحسن دیوبندی اور شیخ الاسلام مولانا حُسین احمد مدنی کی قیادت میں علماء کرام کی برادران وطن کے ساتھ انتھک کاوشوں سے 1947میں ملک کو آزادی ملی اس وقت مذہب کی بنیاد پر ملک کی تقسیم کا مسئلہ پیش آیا جمعیت علماء ہند و ہ واحد جماعت ہے جس نے سختی کے ساتھ اس تقسیم کی مخالفت کی لیکن چند نام نہاد لیڈروں کی سازش سے ملک کی تقسیم عمل میں آئی ۔ملک کی آزادی سے لے کر آج تک جمعیت علماء ہند ملک کے گوشہ گوشہ میں بلا تفریق مذہب خدمت انجام دے رہی ہے مولانا فیاض الدین قاسمی نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ علماء کا اتحاد پوری دنیا کو بدل سکتا ہے یکتا میں ہی اتحاد ہے ایک دوسرے کی غلطیوں کو نظر انداز کر کے کام کریں خدمت سے خدا ملتا ہے عبادت سے جنت ملتی ہے مفتی غلام یزدانی اشاعتی نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ ہم منظم ہو کر کام کریں باطل طاقتیں متحد ہورہی ہیں ہم مسلکوں جماعتوں مسجدوں اور مدرسوں میں تقسیم ہو کر رہ گئے اس وقت علما ء کرام کو ہر میدان میں کام کرنے کی ضرورت ہے مسجد اور مدرسہ تک محدود نہ رہیں امام ابو حنیفہ کا قول ہے عالم صرف کسی ایک چیز سے منسلک نہیں ہوتا ہے بلکہ وہ زندگی کے ہر شعبہ میں کام کرتا ہے مولانا سید مصباح الحسن ہاشمی گلبرگہ نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ اللہ نے ہم کو ایک نسبت عطا کی ہے وہ انبیاء کی نسبت ہے اور انبیاء کا کام اس وقت علماء پر سونپا گیا ہے خدمت خلق بہت بڑی عبادت ہے انفرادی کام میں و ہ برکت نہیں جو اجتمایت میں ہے عہدہ نام نمود کیلئے کام نہ ہو ہر کام اللہ کی رضاء کیلئے ہو ،مولانا محمد شکیل احمد فلاحی نے اپنے خطاب میں فرمایا جمعیت علماء ہند یہ اہل اللہ کی جماعت ہے اور مظلوم کی طاقت ہے جسکو ملک کے چپہ چپہ میں وسعت دینے کی ضرورت ہے ہم اس ملک میں یکا و تنہا نہیں ہیں ہمارے اکابر نے ہم کو جمعیت علما ء ہند کا پلیٹ فارم دیا ہے ۔ اس موقع پر مولانا محمد شریف احمد مظہری کی زیر نگرانی تعلقہ سطح پر جمعیت علماء ہند کاقیام عمل میں آیا صدر کی حیثیت سے مولانا محمد شجاع الدین قاسمی کا انتخاب عمل میں آیا نائب صدور میں مفتی عاطف سہیل قاسمی ، مولانا فضیل صاحب رشیدی ، مولانا محمد معز الدین رشادی منا اکھیلی کو نامزد کیا گیا جنرل سکریٹری کی حیثیت سے مولانا محمد مصباح الدین حسامی ،جوائنٹ سکریٹری میں مولانا خورشید احمد قاسمی چٹگوپہ اور حافظ نصیر الدین اشاعتی خازن کی حیثیت سے حافظ شیخ محبوب اشاعتی کے علاوہ حافظ خواجہ ہوڑگی، حافظ عبدالمجیب، حافظ غلام مصطفی ، مولانا خرم ، حافظ عرفان اللہ، حافظ محمد عارف، مولوی محمد ناصر، حافظ نعیم ، حافظ محمد شمس الدین، مفتی نظام الدین، حافظ محمد مشائخ ، مفتی افتخار قاسمی بہر نلی ، حافظ محمد معین الدین چٹگوپہ، کا اراکین کی حیثیت سے انتخاب عمل میں آیا ۔ جلسہ کا آغاز حافظ عرفان اللہ مفتاحی کی قرأ ت سے ہوا مفتی عاطف سہیل قاسمی نے نعت شریف کا نذرانہ پیش کیا مولانا محمد تصدق ندوی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا مولانا شجاع الدین قاسمی نے اظہار تشکر کیا مولانا شریف مظہری کی دعا پر جلسہ اختتام پذیر ہوا ۔***


ایمس بی ایڈ کالج بیدر کے پرنسپل وی ۔این ۔ دلسنگ کے مطابق کالج میں ’’یوم قابلیت ‘‘ منایاگیا

بیدر۔11؍مارچ۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔ ایمس بی ایڈ کالج بیدر کے پرنسپل وی ۔این ۔ دلسنگ کے مطابق کالج میں ’’یوم قابلیت ‘‘ منایاگیا۔ جس کے مہمان خصوصی الحاج نثاراحمد صدر ایمس بی ایڈ کالج بیدر تھے۔ اس موقع پر بی ایڈ کی طالبات نے قومی گیت ، مہندی ڈیزائن ، ایمبرائیڈری ، ری سائیکلنگ وغیرہ میں مہارت دکھائی۔ مہمان خصوصی نثاراحمد صدر کالج نے طالبات سے خطاب میں بتایاکہ ایک اچھی ٹیچر بننے کے لئے مہارت کی ضرورت ہوتی ہے۔ صحیح معنی میں وہیں ٹیچر کہلانے کے لائق ہوں گی جو انفرادی طورپر ہر بچے کی ذہنی صلاحیتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تدریس دیں گی ۔ کالج کے لیکچررس محترمہ صبابیگم ، مستقیم بیگم ، مہادیوی اور زبیرقادری کے علاوہ محمد رشید الدین اور محمد عمران نے شرکت کی ۔ نظامت کا فریضہ زیرتربیت معلمات ریشمہ نکہت اور پوجا بی کے نے انجام دیا۔***


جناب محمد جمیل الین کے سانحۂ ارتحال سے ایک خلاف پید ہوگیا: مولوی فہیم 

بیدر۔11؍مارچ۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔جناب محمد جمیل الدین احمد اقامت دین کے سپاہی ، ایک اصول پسند انسان اور حق گوشخص تھے ۔ان کاسانحۂ ارتحال سے بیدر کی جماعت میں ایک خلاء ساپیدا ہوگیاہے۔ یہ بات مولوی محمد فہیم الدین رکن شوریٰ جماعت اسلامی کرناٹک نے کہی۔ وہ مسجد ابراھیم خلیل اللہ ، چیتہ خانہ بیدر میں جماعت اسلامی بید رکی جانب سے محمد جمیل الدین احمد سابق امیرمقامی کے سانحہ ارتحال پر منعقدہ تعزیتی نشست سے خطاب کررہے تھے۔ جناب محمدمعظم امیرمقامی جماعت اسلامی بیدر نے کہاکہ تحریکی اور تنظیمی معاملات میں مرحوم کی رائے دلائل سے پر ہوتی ، وہ اپنی بات پر ثابت قدم رہتے۔ ایس آئی او کے حلقہ اور نوجوانوں میں جمیل الدین احمد کی مقبولیت بے پناہ تھی ۔وہ امیرمقامی کے عہدہ پر فائز رہتے ہوئے رفقائے کرام کی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے متوجہ کرتے۔محمدمجتبیٰ خان نے تعزیتی نشست میں کہاکہ مرحوم نے تحریک اسلامی کی تمام سرگرمیوں میں ہمیشہ بڑھ چڑھ کر حصہ لیاکرتے تھے۔ عوام پروگرام اور ریلیوں کے عموماوہی ناظم ہوتے ۔انجینئر اقبال الدین نے کہاکہ وہ تحریک اسلامی کے فرد تھے۔ اپنی تمام زندگی تحریک کے لئے وقف کردی ۔ محمد اسد سلیم نے بتایاکہ اسلامی لائبریری کے سکریڑی اور ذمہ دارکے حوالے سے انھوں نے نوجوانوں کی اسلامی تربیت میں اہم رول اداکیا۔ آخر میں پسماندگان کو صبر جمیل اورمرحوم کے لئے دعائے مغفرت کی گئی۔ اس بات کی اطلاع محمد معظم امیرمقامی نے دی ہے۔ ***

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا