English   /   Kannada   /   Nawayathi

چاچی نے 5 سال کے بھتیجے کو زندہ جلادیا! (مزید اہم ترین خبریں )

share with us

سیماپر الزام ہے کہ اس نے اپنے پانچ سال کے بھتیجے کو زندہ جلا دیا، اپنے سسرال میں پانچ سال کے نیرج پر مٹی کا ٹیل ڈال کر آگ لگا دی اور پھر اس کے جلنے کا تماشا دیکھتی رہی. معصوم آگ میں جلتا رہا، مدد کے لئے پکارتا رہا، الزام ہے کہ سیمانے اس کی ایک نہیں سنی، اسے جلنے دیا، آخر کار آگ میں جل کر پانچ سال کے نیرج کی موت ہو گئی، سیما اب پولیس اور کیمرے کے سامنے یہ اعتراف رہی ہے کہ نیرج کو جلا کر اسی نے مارا پولیس کی مانے تو سیما ایک سائیکو کلر ہے. سیما کو لے کر پولیس نے ایک اور دل دہلانے والا انکشاف کیا. پولیس کے مطابق سیمانے صرف نیرج کو ہی نہیں مارا بلکہ اس نے دو اور معصوموں کے قتل کی بات قبولی ہے، اسی سال مارچ میں سیما کی دو بھتیجی و یعنی اس جیٹھ کے دو بیٹیوں کی لاش ایک کنویں سے ملی تھی، پولیس کے مطابق سیما کا کہنا ہے کہ اس نے ہی ان بچیوں کو کنویں میں پھینکا تھا، پولیس کے مطابق سیماکا کہنا ہے کہ قتل کے لئے اس کے پڑوس میں رہنے والے مراری نام کا شخص اکسا رہا تھا. پولیس اب مراری کی تلاش کر رہی ہے، تاکہ یہ جانا جا سکے کہ آخر وہ سیما کو بچوں کے قتل کے لئے کیوں اکسا رہا تھا. پولیس کے مطابق دو سال پہلے سیما کی شادی دوسہ کے کالی پہاڑی گاؤں میں ہوئی تھی. سسرال والوں کے مطابق کچھ ہی ماہ بعد گھر میں آگ لگنے کی کئی واقعات ہوئے، پتہ چلا کہ یہ آگ سیما لگا رہی ہے، خاندان جنتر منترمان کر چپ رہا، اس سال مارچ میں جب اسی خاندان کی دو بچیوں کی لاش کنویں سے ملی تو بھی اسے جنتر منتر کا ہی کیس مان کر پولیس نے فائل بند کر دی. کسی کا بھی شک سیماپر نہیں گیا، لیکن اب سیما کے قبولنے کے بعد اس کے سسرال والے بھی حیران ہیں. سوال یہ ہے کہ آخر سیمانے بے رحمی سے تین بچوں کا قتل کیوں کیا، آخر پولیس دو بچیوں کے قتل کے بعد ہی سیما تک کیوں نہیں پہنچ پائی، کیا سیما کو سچ میں قتل کرنے کا شوق ہے. دوسہ پولیس اب ان سوالات کے جواب تلاش رہی ہے کہ آخر مراری سیما کو آگ اور قتل کے لئے کیوں اکسا رہا تھا. لیکن اگر دو بچیوں کے قتل کی تحقیقات پولیس اس وقت ٹھیک سے کرتی تو شاید اس معصوم کو بچایا جا سکتا تھا.


شرپسندعناصرکشن گنج کے پر امن ماحول میں زہر گھولنے کے درپے ہیں

 مولانا اسرارالحق قاسمی کا متاثرہ علاقوں کا دورہ،حکومت سے شرپسندوں کی گرفتاری کا مطالبہ

کشن گنج،۱۲؍اکتوبر(فکروخبر/ذرائع )گذشتہ دنوں کشن گنج کے اترپالی میں ایک واقعے کے بعدشرپسند عناصر کی جانب سے خطے کے امن و امان کو پامال کرنے اور ہم آہنگی کے ماحول کو خراب کرنے شرمناک کی کوشش کی گئی تھی۔شرپسندوں نے جہاں ریلوے ٹریک کوجام کیا وہیں متعدد گاڑیوں کونذر آتش کردیاگیا۔کشن گنج کے ممبر پارلیمنٹ مولانا اسرارلحق قاسمی نے حادثے کے فوراً بعد بہار کے محکمۂ داخلہ کے پرنسپل سکریٹری عامر سبحانی اوروزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی سے بات کرکے حالات کوقابومیں کرنے کا مطالبہ کیاتھا۔آج مولانا نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکے وہاں کے متاثرین کے ساتھ اظہارِ ہمدردی کیا اور انھیں حالات کو پر امن بنائے رکھنے میں اپنا تعاون دینے کی اپیل کی۔مولانا نے کانکی،مجلس پورموڑ،بائیس بگھیہ،سانس پور، مدھسیکراوربنگال سے متصل کول ٹولہ،محمد پور،پتلوا،پچھلا وغیرہ مختلف گاؤں کا دورہ کیااوروہاں کے متاثرین سے اظہارِ ہمدردی کیا۔واضح ہوکہ شرپسندوں کی پرتشدد کارروائیوں سے پورے علاقے کے مسلمانوں کو شدید نقصان پہنچا ہے،کم ازکم بیس لوگ زخمی ہوئے جبکہ شرجاپورمیں علاء الدین نامی شخص کے مکان کو انتہاپسندجنونیوں نے جلادیاہے،چنددنوں بعد ہی علاء الدین کی بہن کی شادی تھی اور جہیزکاساراسامان اور ہزاروں کی نقدی گھرہی میں رکھی ہوئی تھی،جو سب جل کر خاکستر ہوگئی۔اسی طرح بائیس بگھیہ اور سانس پورگاؤں کے سیکڑوں لوگ اپنے گھروں کو چھوڑچکے ہیں اور مارے دہشت کے وہ اب تک اپنے گھروں کو نہیں لوٹے ہیں۔مولانا قاسمی نے اپنے دورے کے دوران اپنے دورے میں حادثے پر سخت افسوس کا اظہار کیا، متاثرین کے ساتھ دلی ہمدردی ظاہر کی اورانھیں کسی بھی قسم کی افواہوں پر کان نہ دھرنے کی تلقین کی،وہیں مولانانے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ وہ شرپسند عناصر پر فوری طورپرلگام لگائے،انھیں گرفتار کرے اور قرارواقعی سزادینے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔مولانا نے یہ بھی کہا کہ یہ پرتشددحادثہ سوچی سمجھی سازش کا نتیجہ تھااوراس سازش میں کئی سفید پوشوں کاہاتھ تھا،انھوں نے حکومت سے معاملے کی منصفانہ اور غیر جانبد ارانہ جانچ کا مطالبہ کیا۔


جنگل افسر نے مینکا گاندھی پر دھمکی دینے کا الزام 

لکھنؤ۔12اکتوبر(فکروخبر/ذرائع)مرکزی خاتون اور بال بہبود وزیر مینکا گاندھی کے مسائل ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی ہیں. اب مینکا گاندھی پر ایک جنگل افسر نے دھمکی دینے کا الزام لگایا ہے. جنگل افسر مینکا گاندھی کے این جی او کے ارکان پر لگے گدھو کو مارنے کے مبینہ الزامات کی جانچ ٹیم میں شامل ہے. افسر کا الزام ہے کہ مرکزی وزیر نے اسے این جی او کارکنوں کے خلاف چارج شیٹ نہیں فائل کرنے کو لے کر دھمکی دی ہے. حال میں مینکا گاندھی کچھ اسی طرح کا مسئلہ میں پھنس چکی ہیں. تب پیلی بھیت کے ایک وکیل نے مینکا گاندھی پر مار پیٹ کا الزام لگایا تھا. اب اسسٹنٹ سرویٹر آف جنگل آئی ایم ناگراج نے مینکا گاندھی کے خلاف دھمکی دینے کی شکایت کی ہے. بنگلور مرر کے مطابق آئی ایم ناگراج مینکا گاندھی کے این جی او کے ارکان پر جنوری 2013 میں اتتراکالکشیلٹر میں خطرے سے دوچار سیاہ گدھو کو مارنے کے الزام کی تحقیقات کر رہے ہیں. انہوں نے گزشتہ ہفتے اس معاملے کو مانیٹر کر رہے کورٹ میں اپنی شکایت کی کاپی جمع کرائی ہے. کورٹ اگلی سماعت میں اس مسئلے پر بحث کر سکتا ہے. آپ کی 5 جون کی شکایت میں ناگرجا نے کہا ہے کہ مینکا گاندھی نے اسے 4 جون کو فون کر دھمکی دی. مینکا گاندھی نے ان این جی او پکیپھے کے کارکنوں کے خلاف چارج شیٹ نہیں داخل کرنے کو کہا. افسر نے الزام لگایا ہے کہ مینکا نے دھمکی دی کہ اگر وہ نہیں مانتے ہیں تو کارکنوں کی جانب سے درج کرائی گئی شکایتوں کی بنیاد پر اس کے خلاف کارروائی کرا دیں گی. 


واٹس یپ کے ذریعہ دو فرقوں میں کشیدگی پھیلانے والے اریسٹ 

لکھنؤ۔12اکتوبر(فکروخبر/ذرائع)ایک سلٹر ہاؤس میں عیدبقرعید کے دوران گائے کاٹے جانے کی خبر سے پپڑی میں ہوئے وبال کے 4 دن بعد پولیس نے 2 افراد کو کشیدگی پھیلانے کے الزام میں اریسٹ کیا ہے. پولیس کے مطابق ان لوگوں نے ہی وٹس یپ پر یہ افواہ پھیلائی تھی اور کچھ اشتعال انگیز میسیج بھی بھیجے تھے. پولیس کے مطابق ان دونوں نے وٹس یپ کے ذریعہ قریب 250 لوگوں کو ایک میسیج فارورڈ کیا تھا. دراصل پپڑی چچواڑ مکونسپل کارپوریشن نے قریشی برادری کو عید کے موقع پر قسائی گھر استعمال کرنے کے لئے ٹیپررکپرمشن دی تھی. اس کے بعد ان لوگوں نے افواہ پھیلائی کہ عید پر قسائیگھر میں گائے کی قربانی دی گئی ہے. ملزمان کی شناخت گرپرساد شیو کمار وشوکرما (34) اور صوابدید ستیش اگروال (41) کے طور پر کی گئی ہے. دونوں پپڑی میں ہی تاجر ہے. 6 اکتوبر کو یہ احتجاج اور ریل روکو مہم میں بھی شامل رہے تھے. نگڑی پولیس نے ان کے خلاف آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 66 (A) اور آئی پی سی کی دفعہ 153 (A) کے تحت معاملہ درجڈ کیا گیا ہے. پولیس انسپکٹر ایسیس یاوڈے نے بتایا، \'پولیس نے شروع میں نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی. اس کے بعد تحقیقات میں 2 مشتبہ افراد کی شناخت کر لی گئی اور ان موبائل ضبط کر لئے گئے. پوچھ گچھ میں انکشاف ہوا کہ ان لوگوں نے ہی اشتعال انگیز پیغام بھیجے تھے. \'انہوں نے بتایا کہ ابھی تک اگروال اور وشوکرما کو اریسٹ نہیں کیا گیا ہے. ہاوڈے نے بتایا، \'اب ہم یہ پتہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ دونوں نے جن لوگوں کو میسیج بھیجے، ان میں سے کتنے لوگوں نے وہ فارورڈ کئے. انہی میسیجیس کی وجہ سے دو فرقوں کے درمیان 3 دن تک کشیدگی بنا رہا. \'پولیس کمشنر ستیش ماتھر نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسی افواہوں پر نہ تو یقین کریں اور نہ ہی انہیں پھیلاے . 


طیب ٹرسٹ دیوبند کے چیرمین حافظ محمد عاصم قاسمی کا سری نگرکا دوسرا دورہ 

سری نگر۔12اکتوبر(فکروخبر/ذرائع)کشمیر میں سیلاب زدگان کی راحت رسانی کیلئے سرگرم معروف ومعتبر ادارہ طیب ٹرسٹ دیوبندکے جانب سے ریناواری علاقے کے گورپورہ خشکی ،آبی گورپورہ اورملپورہ سمیت کئی مقامات پر ٹرسٹ کے چیرمین حافظ محمد عاصم قاسمی کے ہاتھوں پانچ سو متاثرین کے مابین سروے رپورٹ کی بنیادپر مستحقین کو منظم طریقے پر فوڈپیک تقسیم کئے گئے ،جسے مقامی ذمہ داران نے قابل تحسین قدم قراردیا ۔اس موقع پر عاصم قاسمی نے کہاکہ طیب ٹرسٹ کی امدادی ٹیم متاثرین کیلئے روز اول سے فکرمندہے اور ہرممکن سہولیات پہنچانے کیلئے سرگرم عمل ہے۔اس وقت فوری طور پر متاثرین تک غذائی امداد پہنچانے کیلئے ایک ہزارفوڈپیک لائے گئے جو مختلف مقامات پر تقیسم کئے جارہے ہیں ۔اس کے علاوہ ٹرسٹ کی جانب سے ایک موبائیل کلینک بھی کشمیر لائی گئی ہے جس کے ذریعہ سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکے لوگوں کا مفت علاج ومعالجہ کیاجارہاہے ۔طیب ٹرسٹ کے سربراہ نے کہاکہ فوڈ پیک اور طبی امداد کے بعد یہاں سب سے زیادہ ضرورت ونٹر ریلیف کی ہے اور اس کیلئے ابھی سے تیاری کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے بتایا کہ اگلے ماہ سے ایسے ایک ہزارمتاثرین کوجو اس قہر انگیز سیلاب کے وجہ سے بے گھر ہوگئے ہیں طیب ٹرسٹ کی جانب سے گرم کپڑے، لحاف، گدے وغیرہ فراہم کئے جائیں گے۔عاصم قاسمی نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ کشمیر میں آکر ہاہم مشورے سے یہ بات سامنے آئی کہ تعمیراتی کام اس سردی میں ممکن نہیں ہوگا لہذا مارچ 2015سے پہلے تعمیرات سے متعلق کوئی بھی اعلان ہماری نظر میں قبل از وقت ہوگا ۔انہوں نے کہاکہ اُس وقت کے سروے کے مطابق باز آبادکاری کے سلسلے میں کوئی فیصلہ لینابہترہوگا۔ڈاکٹر نثارالحسن صدرڈاکٹرس ایسوسی ایشن جموں وکشمیر نے کہاکہ طیب ٹرسٹ کے منظم سروے اور تقیسم کے طریقے سے میں انتہائی متاثر ہواہوں اور ان کے کاموں کو دیکھ کر محسوس کرتا ہوں کہ ریلیف کے کاموں میں ان جیسے اعلی تعلیم یافتہ لوگوں کو سامنے آنا چائیے تاکہ خدمت خلق جیسی اہم عبادت کو بہترین طریقے سے انجام دیا جاسکے ۔


نئی دہلی کے کناٹ پلیس علاقے میں فائرنگ ہوئی

نئی دہلی۔12اکتوبر(فکروخبر/ذرائع)دہلی کا دل کہے جانے والے کناٹ پلیس علاقے میں ہفتے کے روز رات مبینہ طور پر تین لوگوں نے دلی پولیس کے دو سپاہیوں پر فائرنگ کی. ایونٹ میں کل پانچ راؤنڈ گولیاں چلیں، جن میں سے چار راؤنڈ حملہ آوروں نے اور ایک راؤنڈ پولیس اہلکاروں نے چلائیں. اگرچہ خوش قسمتی سے کسی کو بھی گولی نہیں لگی. ہفتہ ہونے کے ناطے تجارتی علاقے میں شام میں لوگوں کی بھیڑ کی وجہ سے ہلچل تھی. پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ رات نو بج کر پانچ منٹ پر کناٹ پلیس میں سپر مارکیٹ کے قریب میور عمارت پر ہوئی. حملہ آوروں میں سے ایک کو پکڑ لیا گیا ہے جبکہ دو دیگر موقع سے بھاگ گئے. اضافی پولیس کمشنر (نئی دہلی) ایم کے مینا نے بتایا، \'ہمیں اطلاع ملی تھی کہ شنکر مارکیٹ کے علاقے میں کچھ مشتبہ مجرم قسم کے لوگ گھوم رہے ہیں. جب پولیس اہلکار سندیپ اور علامت نے ان سے پوچھ گچھ کرنا چاہا تو وہ فرار کی کوشش کرنے لگے. \'انہوں نے بتایا کہ تعاقب کرنے کے دوران تینوں افراد نے فائرنگ شروع کر دی. اس دوران گرنے کی وجہ علامت معمولی طور پر زخمی ہو گیا. پکڑے گئے مشتبہ سے پوچھ گچھ میں معلومات ملی ہے کہ وہ اتر پردیش کے مراد آباد کا رہنے والا ہے. انہوں نے کہا کہ وہ ابھی پوچھ گچھ کر رہے ہیں اور دو دیگر بھاگے ہوئے لوگوں کو پکڑنے کی کوشش کی جا رہے ہیں. 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا