English   /   Kannada   /   Nawayathi

طوفان ’ہد ہد‘ ہندستانی ساحل سے ٹکرا یا، دو افراد ہلاک(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

ہندستان میں قومی آفات سے نمٹنے کے محکمے این ڈی آر ایف کے مطابق آندھر پردیش کے علاقے شریکاکلم اور وشاکھاپٹنم میں درخت کے نیچے دبنے سے دو افراد مارے گئے ہیں۔ہندستان کی جنوب مشرقی ریاستوں کے ساحلی علاقوں سے بڑے پیمانے پر لوگ اپنے گھر بار چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔ صرف ساحلی ریاست آندھر پردیش سے ہی ڈیڑھ لاکھ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ہندستان کے محکمہ موسمیات کے مطابق یہ طوفان بہت تباہی پھیلا سکتا ہے۔ریاست اڑیسہ میں حکام کا کہنا ہے کہ مزید تین لاکھ لوگوں کو محفوظ مقامات پر جانے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے ہندستانیبحریہ کو چوکس کر دیا گیا ہے۔خصوصی رلیف کمشنر پردیپ کمار مہا پاترہ کا کہنا ہے کہ اس طوفان کا سامنا کرنے کے لیے حکام اور انتظامیہ پوری طرح سے تیار ہیں۔1999 میں اْڑیسہ میں آنے والے ’سْپر سائیکلون‘ سے دس ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔گذشتہ اکتوبر میں اڑیسہ اور آندھرا پردیش سے گزرنے والے پہلِن طوفان کے پیشِ نظر پانچ لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا تھا۔ہندستان کے شمالی ساحل اور بنگلہ دیش میں اپریل سے نومبر کے درمیان سمندری طوفان آتے رہتے ہیں جس سے بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان ہوتا ہے۔اس طوفان کی زد میں جو ریاستیں آنے والی ہیں وہاں امدادی ٹیموں کو روانہ کر دیا گیا ہے۔


کیپٹن عباس علی سیاست میں اصول و نظریات کے حامی تھے:اروند کیجری وال

نئی دہلی12اکتوبر(فکروخبر/ذرائع )آزاد ہند فوج کے کیپٹن عباس علی کے انتقال پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی سربراہ اروند کیجری وال اور پارٹی کی اقلیتی ونگ کے صدر عرفان اللہ خان نے کہا کہ ان کے جانے سے سوشلسٹ تحریک کا ایک بند ہوگیا۔ اروند کیجری وال نے کہا کہ وہ مجاہدین آزادی کی اس صف کے آخری سپاہی تھے جنہوں نے اس ملک کی گنگا جمنی تہذیب کی حفاظت کی اور اس کے لیے اپنی جان کی بازی لگانے سے بھی گریز نہیں کیا۔ وہ ملک کی سیاست میں اصولوں اور نظریات کے حامی تھے۔ عام آدمی پارٹی کی اقلیتی ونگ کے صدر عرفان اللہ خان نے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں زمانہ طالب علمی سے ہی ان کے اندر قومی و ملی جذبہ پیدا ہوگیا جو اخیر وقت تک ان میں موجود تھا۔ وہ ہمیشہ سماجی نابرابری، ظلم و نا انصافی کے خلاف جدو جہد میں شریک رہے۔ اپنی ان خدمات کے لیے وہ ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔ اس موقع پر پارٹی سربراہ اروند کیجری وال اور اقلیتی ونگ کے صدر عرفان اللہ خان نے مشترکہ طورپر اہل خانہ سے تعزیت کی ۔


دنیا کا ہر فرد بچوں کی جبری مشقت کے خلاف آواز اٹھائے

چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے ہر ایک کو اس کے خلاف کھڑا ہونا ہو گا ۔کیلاش ستیارتھی

نئی دہلی ۔ 12 اکتوبر (فکروخبر/ذرائع) ہندوستان کے نوبل انعام یافتہ کیلاش ستیارتھی نے توقع ظاہر کی ہے کہ اگر دنیا کا ہر فرد بچوں کی جبری مشقت کے خلاف آواز اٹھائے تو ان کی زندگی میں ہی چائلڈ لیبر کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ 60 سالہ ستیارتھی جمعہ کو پاکستان میں خواتین کی تعلیم کیلئے کوشاں ملالہ یوسفزئی کے ساتھ مشترکہ نوبل انعام کے حقدار قرار پائے۔ بھارتی شہری ستیارتھی کئی دہائیوں سے اندرون و بیرون ملک چائلڈ لیبر کے خلاف متحرک کارکن کے طور پر پہچانے جاتے ہیں جو بچوں کے حقو کیلئے کام کر رہے ہیں۔ ستیارتھی نے انٹرویو میں کہا کہ نوبل امن انعام سے چائلڈ لیبر کے خلاف تحریک دنیا کے ابھرے گی اور یہ ایک متحرک عنصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ اس عمل سے میری زندگی میں ہی چائلڈ لیبر کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چائلڈ لیبر کے خاتمہ کیلئے آپ کو مجھے اور ہر ایک کو کھڑا ہونا ہو گا جس کے بغیر یہ ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کیلئے ہمیں سب کو بچوں کی تیار کردہ مصنوعات کے استعمال سے انکار کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک انسانی مسئلہ ہے جس سے دوچار ہر بچہ بہت ہولناک صورتحال میں مبتلا ہے۔ کیلاش ستیارتھی پیشہ کے اعتبار سے انجینئر ہیں، 1980ء میں اپنا پیشہ چھوڑ کر انہوں نے بچپن بچاؤ اندولن (سیو چلڈرن موومنٹ) کا نئی دہلی میں آغاز کیا۔ یہ تنظیم سنگین انسانی مشقتی صورتحال میں کام کرنے والے بچوں کی مدد کرتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے چائلڈ ورکرز کے جذبہ سے متاثر ہو کر اپنی تحریک کا آغاز کیا۔


اڑیسہ میں 68 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا 

بھونیشور ۔ 12 اکتوبر (فکروخبر/ذرائع) آندھرا پردیش میں طوفان ہدہد کے دستک دینے کے درمیان اڑیسہ کے وزیر اعلی نوین پٹنائک نے کہا ہے کہ تقریبا 68 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے اور ریاستی انتظامیہ اس سے نمٹنے کے لئے تیار ہے۔پٹنائک نے کہاکہ طوفان کا گنجام، گجپتی، کوراپٹ، پوری، کالاہانڈی اور کیندرپاڑا جیسے اڑیسہ کے مختلف اضلاع میں اثر ہوا ہے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ 68 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے۔انہوں نے افسران کو غیر محفوظ مقامات سے لوگوں کو نکالنے کا کام جاری رکھنے کی ہدایت دی کیونکہ طوفان کا پورا اثر ساحل پر پہنچنے کے کچھ گھنٹوں بعد محسوس کرے گا۔پٹنائک نے کہا کہ متاثرہ افراد کو 604 امدادی کیمپوں میں رکھا گیا ہے اور ریاستی حکومت طوفان سے پیدا صورتحال اور اس کے بعد ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے لئے تیار ہے۔حکام نے کہا کہ خاص راحت کمشنر دفتر میں صورتحال کا جائزہ لینے والے پٹنائک نے مختلف مقامات خاص کر جنوبی اضلاع میں پانی کے حالات کے بارے میں معلومات لی۔ خصوصی ریلیف کمشنر پی کے مہاپاترا نے کہا کہ اتوار کی دوپہر تک محفوظ مقامات پر پہنچائے گئے قریب 68 ہزار لوگوں میں سے 30 ہزار لوگوں کو گجپتی ضلع میں، جبکہ 13,282 افراد کو کوراپٹ اور 7,900 لوگوں کو گجام ضلع میں محفوظ مقامات پر پناہ دی گئی ہے۔اگرچہ محکمہ موسمیات نے آٹھ جنوبی اضلاع میں ہوا کی رفتار میں تیزی آنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ریاستی حکومت نے مل کانگر، کوراپٹ، رائیگڑھا، نبرنگ پور، گجام، گجپتی، کندھمال اور کالاہانڈی کے طور پر ان کے آٹھ اضلاع کی نشاندہی کی ہے جہاں طوفان کا سب سے زیادہ اثر ہونے کا امکان ہے۔


این سی پی اگر اقتدار میں آئی تو بدعنوانی 15اگنا بڑھ جائے گی۔۔۔ نریندر مودی 

ممبئی ۔ 12 اکتوبر (فکروخبر/ذرائع)این سی پی پر شدید حملہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو کہا کہ اگر شرد پوار کی قیادت والی پارٹی پھر اقتدار میں آئی تو اس کی ’’بدعنوان سرگرمیوں‘‘میں اور اضافہ ہوگا۔مودی نے کہاکہ این سی پی بنیادی طور پر خراب ہے۔ پارٹی کے قیام کے بعد سے کچھ نہیں بدلا ہے۔کیا آپ جانتے ہیں کہ ان کی گھڑی (انتخابی نشان) کا کیا مطلب ہے؟ ان کی گھڑی میں 10 بجکر 10 منٹ دکھایا گیا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ ہر 10 سال بعد ان کی بدعنوان سرگرمیاں 10 گنی بڑھ جاتی ہیں۔مہاراشٹر کے سولا پور ضلع کے پنڈھرپر میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہاکہ اگر انہیں (این سی پی) پھر چن کر بھیجا گیا تو ان کا بندعنوانی 15 گنا بڑھ جائے گا۔کانگریس کی نکتہ چینی کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وہ مرکز میں بیٹھ کر ملک کے خزانے کی حفاظت کر رہے ہیں اور کسی پنجے (کانگریس کا انتخابی نشان) کو خزانے کو نہیں چھونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2014 کانگریس اور ریاست میں این سی پی کے دور کے اختتام کو ظاہر کرتا ہے۔


حکومت بی پی ایل زمرے کے افراد کو مفت میڈیکل ودوائیں فراہم کرنے کی تیاری میں مصروف 

نئی دہلی ۔ 12 اکتوبر (فکروخبر/ذرائع)حکومت سبسڈی کو بہتر طریقے سے ھدف کرنے کی تیاری کر رہی ہے جس سے اس کا فائدہ ضرورتمندوں کو مل سکے۔ اسی پہل کے تحت مرکزی حکومت غربت کی لکیر سے نیچے (بی پی ایل) کے لوگوں کو ان کے بی پی ایل راشن کارڈ کے ذریعے مفت ادویات اوراچھے سرکاری اسپتالوں میں جانچ کی سہولت کو یقینی بنانے پر کام کر رہی ہے۔ وہیں عوامی تقسیم کے نظام (پی ڈی ایس) سے ٹیکس دہندگان و بڑے افسران کو باہر کرنے کی بھی تیاری چل رہی ہے۔مرکزی رسدوزیر رام ولاس پاسوان نے کہا کہ اس معاملے پر تبادلہ خیال جاری ہے۔ہم ایسے حل پر کام کر رہے ہیں جس کے تحت بی پی ایل لوگوں کو ان کے راشن کارڈ کی بنیاد پر مفت دوائیں اور دیگر سہولیات مل سکیں۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں کو دقتیں آرہی ہیں خاص طور سے ان ریاستوں میں جہاں نیا فوڈ قانون نافذ کیا گیا ہے۔ وزیر سے پوچھا گیا تھا کہ کیا حکومت یہ یقینی بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے گی کہ نئے راشن کارڈ شناختی کارڈ اور دیگر فوائد میں کردار ادا کریں گے۔اس درمیان، حکومتٹیکس دینے والوں ا ور حکومت کے سب سے اوپر حکام کو پی ڈی ایس کے دائرے سے باہر کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ نریندر مودی حکومت نے ریاستوں سے اس طرح کی منصوبہ بندی آزمانے کو کہا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا