English   /   Kannada   /   Nawayathi

36گھنٹوں کی خاموشی کے بعد حد متارکہ پر (مزید اہم ترین خبریں )

share with us

دفاعی ترجمان کے مطابق حد متارکہ پر 36گھنٹوں کی خاموشی کے بعد پونچھ کے شاہ پور کرنی سیکٹر میں پاکستانی رینجرس نے دو پہر 12بج کر 45منٹ پر بغیر کسی اشتعال کے ہندوستان کی چوکیوں کو نشانہ بنا کر شدید گولہ بھاری کی جو کئی گھنٹوں تک جاری رہی۔ دفاعی ترجمان کے مطابق پاکستانی رینجرس نے ایک بار پھر شہری آبادی کو گولہ بھاری کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ ترجمان کے مطابق پاکستانی رینجرس کی گولہ بھاری کا سختی کے ساتھ جواب دیا گیا۔ ادھر پونچھ میں پولیس کے ایک سینئر افسر نے ہندوستان پاکستان فوج کے مابین پونچھ سیکٹر میں ناجنگ معاہدہ کی خلاف ورزی 12بجکر 45منٹ پر شروع کرتے ہوئے فورسز کی کئی چوکیوں کو نشانہ بنا کر ہلقے اور بھاری ہتھیاروں سے شدید گولہ بھاری کی ۔پولیس کے سینئر افسر کے مطابق کئی گولے رہائشی علاقوں میں بھی گرے جس کے نتیجے میں کئی مکانوں کو نقصان پہنچا اور لوگ محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہونے پر مجبور ہوئے۔ واضح رہے کہ لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی کنٹرول لائن پر ہندوستان پاکستان فوج کے درمیان ناجنگ معاہدے کی خلاف ورزی کے دوران شدید گولہ بھاری کی وجہ سے کشمیر کے آر پار 25سے زیادہ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھیا ور سینکڑوں زخمی ہوکر ہسپتالوں میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔ پاکستانی رینجرس کی طرف سے کی گئی گولہ بھارعی کے نتیجے میں سانبہ ، اکھنور اور ارنیا سیکٹر میں 8افراد لقمہ اجل ہوگئے ہیں اور 30ہزار نفوس نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں جنہیں عارضی کیمپوں میں رکھا گیا ہے جہاں اُنہیں ریاستی و مرکزی حکومت کی طرف سے سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ 


خون کا عطیہ دینے کے عالمی دن کے موقعے پر وادی میں بھی تقریبات کا اہتمام

15کارپس کمانڈر نے ماز بگ سوپور میں بلڈ ڈونیشن کیمپ کا افتتاح کیا

سرینگر ۔11اکتوبر(فکروخبر/ذرائع )خون کا عطیہ دینے کے عالمی دن کے موقع پر ملک بھر کی طرح وادی کشمیر میں بھی بلڈ ڈونیشن کیمپوں کا اہتمام کیا گیا ۔شمالی کشمیر میں 15کارپس کے کمانڈر نے بلڈ ڈونیشن کیمپ کا اہتمام کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت کی بنیاد پر فوج کی جانب سے خون کا عطیہ دیا جاتا ہے۔یو این این کے مطابق پوری دنیا میں 11اکتوبر کو خون کا عطیہ دینے کے دن کے طور پر منایا جارہا ہے۔ ملک بھر میں کئی تقریبات کا اہتمام کیا گیا ،مرکزی وزیرصحت نے نئی دلی میں بلڈ ڈونیشن کیمپ کا افتتاح کرتے ہوئے منعقد کی گئی تقریب پر تقریر کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں ہر ایک انسان کا خون سرخ ہوتا ہے اور خون دینے کے معاملے میں مذہب، رنگ و نسل کا امتیاز نہیں رکھا جاتا ہے بلکہ اس بات کو ذہن میں رکھا جاتا ہے کہ ایک انسان کی زندگی کو بچانا ضروری ہے۔ مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ ملک میں ہر سال سینکڑوں کی تعداد میں لوگ اپنی جانوں سے اس لئے ہاتھ دو بیٹھتے ہیں کیونکہ ان کو وقت پر خون کی ضرورت پڑتی ہے جو انہیں نہیں مل پا رہا ہے۔ اور ملک بھر میں سرکاری ہسپتالوں میں قائم کئے گئے بلڈ بینکوں میں اس تعداد میں خون جمع نہیں ہوتا ہے جتنی بیماروں کو اس کی ضرورت ہوتی ہے۔ مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ ہر فرد کو زندگی میں کئی بار خون کا عطیہ دینا چاہئے تاکہ وہ دوسروں کی زندگی بچا سکے ۔ادھر ریاست خاصکر وادی کشمیر میں بھی خون کا عطیہ دینے کے عالمی دن کے موقعے پر کئی تقاریب کا اہتمام کیا گیا جہاں سینکڑوں کی تعداد میں نوجوانوں اور دوسرے مکتب ہائے فکر لوگوں نے اپنے خون کا عطیہ دیا۔ 15کارپس کے کمانڈر نے ماز بگ سوپور میں بلڈ ڈونیشن کیمپ کا اہتمام کیا جہاں 150کے قریب جوانوں نے اپنے خون کا عطیہ دیا ۔اس موقعے پر منعقد کی گئی تقریب پر تقریر کرتے ہوئے 15کارپس کے کمانڈر سبھرتو سہائے نے کہا کہ انسانیت کی بنیاد پر ہر فرد کو زندگی میں خون کا عطیہ دینا چاہئے تاکہ دوسروں کی زندگی کو بچایا جاسکے۔ اُنہوں نے کہا کہ حالیہ تباہ کن سیلاب کے باعث وادی کشمیر میں سینکڑوں افراد زخمی ہوئے جن میں کئی مختلف سرکاری و پرائیویٹ ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں اور اُن کی زندگیاں بچانے کیلئے خون کی بھی ضرورت ہے جو فوج کے جوان پورا کرنے کیلئے اپنے خون کا عطیہ دے رہے ہیں۔ 15کارپس کمانڈر نے کہا کہ خون ہر ایک انسان کا ایک جیسا ہوتا ہے اوراس سے بڑھ کر اور کوئی عطیہ دنیا میں نہیں ہے۔ ادھر بارہمولہ میں بھی 19انفیٹری ڈویژن کے کمانڈر میجر جنرل انیل چوہان نے اپنے خون کا عطیہ دے کر بلڈ ڈونیشن کیمپ کا افتتاح کیا ۔اُنہوں نے اس موقع پر منعقد کی گئی تقریب پر تقریر کرتے ہوئے کہا کہ 150کے قریب کے جوان اور افسران خون کا عطیہ دینے کے عالمی دن کے موقع پر اپنے خون کا عطیہ دے رہے ہیں۔ جو ہمارے لئے خوشی کی بات ہے کہ ہم دوسروں کے کام آسکتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ فوج کی طرف سے جو دو بلڈ ڈونیشن کیمپوں کے دوران 300پوائینٹ خون کا عطیہ دیا گیا وہ صورہ میڈکل انسٹی چیوٹ اور اور دوسرے ہسپتالوں کو فراہم کیا جائے گا تاکہ یہ ضرورت مندوں کے کام آسکے۔ ادھر صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ ،صدر ہسپتال سرینگر اور کئی دوسرے پروائیٹ بلڈ بینکوں میں بھی بڑی تعداد میں نوجوانوں نے اپنے خون کا عطیہ دیا۔


پاکستان کو پتہ چلا ہے کہ اب ہندوستان بدل چکا ہے

دہشت گردی اور دراندازی کی کوششوں سے ہمیں کمزور نہیں کیا جا سکتا ہے۔۔ وزیر داخلہ

سرینگر۔11اکتوبر(فکروخبر/ذرائع ) پاکستان پر لائن آف کنٹرول پر کشیدگی پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے پاکستان کو پتہ چلا ہے کہ اب ہندوستان بدل چکا ہے جب کہ دہشت گردی اور دراندازی کی کوششوں سے ہندوستان کو کمزور نہیں کیا جاسکتا ہے۔ ذرائع مطابق نئی دہلی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ پاکستان کی جارحیت سے ہندوستان کو خوف زدہ نہیں کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی پاکستان کی طرف سے ہندوستان مخالف کاروائیوں کو کامیاب ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جارحیت کا ہماری فوج اور بی ایس ایف بھر پور انداز میں جواب دینے کی اہل ہے اور اس کا پیغام پاکستان کو مل گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ پڑوسی کے واسطے ہندوستان خوشحال اور پرامن پاکستان کا ہمیشہ سے ہی خواہشمند دیا ہے۔ انہوں نے کہا ک پڑوسی ملک کی طرف سے ہندوستان کے خلاف دہشت گردی کی کاروائیوں سے ہندوستان کو کمزور نہیں کیا جا سکتا ہے۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کئی مرتبہ وعدے کئے مگر پاکستان کی سرزمین سے برابر ہندوستان مخالف کاروائیاں انجام دی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر پاکستان کی طرف سے حالیہ بلا اشتعال شدید گولہ باری کا ہندوستان نے بھرپور طریقے سے جواب دیا ہے جس کے نتیجے میں پاکستان کو اب اس بات کا احساس ہونے لگا ہے کہ ہندوستان بدل چکا ہے اور اب وہ اس قسم کی کاروائیاں برداشت نہیں کرے گا۔


سرحدوں پر مزید فوجی تعینات 

خصوصی آلات کے علاوہ میزائل بھی نصب 

سرینگر۔11اکتوبر(فکروخبر/ذرائع )جموں صوبے کے مختلف سیکٹروں میں پاکستان کی گولہ باری کا موثر ڈھنگ سے مقابلہ کرنے کے لیے مختلف اور حساس مقامات پر مزید فوجی اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا ہے جب کہ کئی مقامات پر میزائل نصب کرنے کا بھی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ارنیا، ہیرانگر، سانبہ، کھٹوعہ، اکھنور، کناچک، پرگوال، مینڈھر اور دوسرے سیکٹروں میں پاکستان کی شدید فائرنگ سے اب تک ہزاروں لوگوں نے ہجرت کر لی ہے جب کہ ہندوستانی فوج اور بی ایس ایف پاکستانی فوج کا بھرپور جواب دے رہی ہے۔ اس دوران وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ اور دوسرے حکام نے صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے متاثر گاؤں کا دورہ کیا ہے۔ اس دوران یو این اینکے مطابق پاکستان کی گولہ باری کا بھر پور اور موثر جاب دینے کے لیے مختلف سیکٹروں میں حساس مقامات پر میزائل نصب کرنے کا بھی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ دوسری جانب ارنیا سیکٹر میں مزید فوجی دستے تعینات کر دئے گئے ہیں۔ بی ایس ایف کے اعلیٰ حکام کے مطابق بی ایس ایف اہلکاروں کو مزید خصوصی آلات سے لیس کیا گیا ہے اور وہ پاکستان کی گولہ باری کا پوری قوت کے ساتھ جواب دے رہے ہیں۔ 


تلنگانہ حکومت کی جانب سے جہیز کے خاتمہ کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے ۔ نائب وزیر اعلی محمد محمود علی

جدہ ۔ 11اکتوبر(فکروخبر/ذرائع) سو شیو ریفارمس سوسائٹی گزشتہ کئی عرصے سے جہیز جیسے ناسور کو سماج سے مٹانے کے لیے کوشاں ہے۔اس ضمن میں یہاں جدہ میں منعقد ایک خصوصی تقریب میں سوشیو ریفارمس سوسائٹی کے بانی ڈاکٹر علیم خان فلکی نے ریاست تلنگانہ کے نائب وزیر اعلی محمد محمود علی جو فریضہء حج کی ادائیگی لیے سعودی عربیہ آئے ہوئے تھے ان سے ملاقات کر کے ان کی تصنیف کردہ تین کتابیں پیش کیں۔جس میں جہیز کے تعلق سے دو کتابیں اور حج کے تعلق سے ایک کتاب شامل تھیں۔ جہیز کی تعلق سے تصنیف کردہ کتابوں پر اپنے تاثرات کا اظہا ر کرتے ہوئے ریاست تلنگانہ کے نائب صدر محمد محمود علی نے وعدہ کیا کہ تلنگانہ حکومت جہیز کے خاتمہ کے لیے مناسب اقدامات کرے گی، انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ غربت کی بنیادی وجوہات میں جہیز جیسا رواج بھی شامل ہے،جہیز جیسے رواج اور نظام سے معاشی زوال اور عوام کے حوصلے پست ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہیز کا انتظام نہ کر پانے کی وجہ سے ہزاروں لڑکیاں شادی کی عمر پار کرجاتی ہیں ۔ جہیز لیے اور دیئے جانے والے شادیوں کا بائیکاٹ کے تعلق سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں نائب وزیر اعلی نے کہا کہ ایسا کرنا بہت اچھا ہے لیکن سیاستدانوں کے لیے تھوڑا مشکل ہے، لیکن عوام کے لیے ممکن ہے کہ وہ بے جا اسراف والی شادیوں میں شرکت کرنے سے احتراز کریں۔اس موقع پر سوشیو ریفارمس سوسائٹی کے بانی ڈاکٹر علیم خان فلکی نے اپنی تصنیف کردہ تین کتابیں۔1خدارا نفل عمرہ و حج کو ایک مذہبی پکنک نہ بنایئے۔ 2۔جہیز کی شادیوں کا بائیکاٹ ، اس دور کا سب سے بڑا جہاد3۔ مرد بھی بکتے ہیں جہیز کے لیے۔ ریاست تلنگانہ کے نائب وزیر اعلی کو پیش کیں۔ اس تقریب میں شریک نائب وزیر اعلی کے بڑے بھائی جناب محمد صاحب نے جہیز کے تعلق سے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں جہیز کے شادیوں میں شرکت کرنے پر جو ممانعت ہے اگر انہیں یہ پیغام پہلے ہی مل گیا ہوتا تو وہ اس طرح کی شادیوں میں شرکت کرنے سے احتراز کرتے ، موصوف نے وعدہ کیا کہ مستقبل میں وہ ایسی شادیوں کا بائیکاٹ کریں گے جہاں جہیز کا لین دین اور بے جا اسرافات ہونگے۔ریاست تلنگانہ کے نائب وزیر اعلی کو ڈاکٹر علیم خان فلکی نے تجویز پیش کی کہ جن شادیوں میں جہیز کا لین دین ہورہا اس شادی میں انکم ٹیکس کے چھاپے کئے جائیں، کیونکہ عام طور پر جہیز پر جو لاکھوں روپئے خرچ کئے جاتے ہیں ، وہ بلیک منی ہیں۔ جہیز کی وجہ سے نہ صرف عوام متاثر ہوتے بلکہ حکومت بھی متاثر ہوتی ہے۔ جہیز ایک جرم ہے اور اس پر کارروائی کرنا بے حد ضروری ہے۔ اس تجویز پراتفاق کرتے ہوئے نائب وزیر اعلی نے سوشیو ریفارمس سوسائٹی کے بانی ڈاکٹر علیم خان فلکی کو یہ تیقن دلا یا کہ وہ اس معاملے میں مناسب اقدامات کریں گے۔ اس کے علاوہ انہوں نے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ حکومت تلنگانہ لڑکیوں کی شادی کے لیے جو51ہزار روپئے دیتی ہے وہ ان کی شادی کے لیے امداد کے طور پر دی جاتی ہے نہ کہ جہیز کے لیے، انہوں نے کہا کہ ریاست تلنگانہ کے مذکورہ امدادی منصوبہ کی وجہ سے سالانہ 40ہزار مستحق لڑکیوں کو امدادی رقم ملے گی۔ اس تقریب میں میزبان جناب رفعت شاہ، اعجاز خان، ڈاکٹر فیض زین العابدین، حسن بیازید،احمد علی، شمیم کوثر،مرزا قدرت بیگ اور ندیم عبد الباسط شریک رہے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا