English   /   Kannada   /   Nawayathi

اورنگ آباد اسلحہ ضبطی معاملے میں مزید ایک ملزم کو ضمانت(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

اس کے خلاف موجود شواہد سے چھیڑ چھاڑ نہ کرے نیز جاری مقدمہ کی سماعت کے دوران عدالت میں حاضر رہے۔خصوصی جج قادری نے اپنے زبانی حکم نامہ میں محمد عقیل مومن کو کہا کہ اسے ضمانت پر رہا کیا جاتا ہے ۔ممبئی کی آرتھر روڈ جیل میں قائم خصوصی مکوکا عدالت کے جج قادری نے ضمانت پر فیصلے کا آغاز صبح ۲۱؍بجے کیا اس دوران انہوں نے وکلاء دفاع اور استغاثہ کی جانب سے پیش کیئے گئے دلائل کو بھی اپنے حکم نامہ میں شامل کیا اوردوپہر ۲؍ بجے کے قریب جج قادری نے اپنا فیصلہ مکمل کیا اور ملزم محمد عقیل مومن طلب کر کے اسے ضمانت پر رہا کیئے جانے کا حکم سنایا جس کے سننے کے عدالت میں موجود د ملزم کے والد اس سے بغل گیر ہوکر خوشی کے مارے رونے لگے ۔ ملزم کی ضمانت عرضداشت پر ایڈوکیٹ مبین سولکر نے بحث کی تھی ، آج عدالت میں مبین سولکر کی غیر موجودگی میں ان کی معاون وکیل طاہرہ قریشی موجود تھی ۔اس موقع پر جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے خصوصی عدالت کے فیصلہ پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امید تھی کہ دیگر ملزمین کی طرز پر ملزم محمد عقیل مومن کو بھی جیل کی صعوبتوں سے جلد رہائی نصیب ہوگی اور آج وہ دن آہی گیا جب ملزم کو خصوصی عدالت نے ضمانت پر رہا کیئے جانے کے احکامات جاری کیا ۔


انڈین مجاہدین معاملہ :

مکوکا قانون کے نفاذ سے متعلق آج بھی کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا

سماعت ۱۱؍ اکتوبر تک ملتوی، ۶۱؍ اکتوبر کو ضمانت عرضداشت پر بحث ہوگی

ممبئی ، یکم ؍اکتوبر: (فکروخبر/ذرائع) 2008انڈین مجاہدین دہشت گردانہ معاملے کا سامنا کرنے والے ۳۲؍ اعلی تعلیم یافتہ مسلم نوجوانوں کا ان کے خلاف قائم خصوصی مکوکا قانون کو ہٹائے جانے والے معاملے میں آج بھی کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا کیونکہ خصوصی مکوکا عدالت کے جج ایل آر پنسارے نے دفاعی وکلاء کو کہا کہ بامبے ہائی کورٹ میں اسی نوعیت کا ایک معاملہ داخل ہے اور اس پر فیصلہ آجانے کے بعد ہی وہ اس معاملے میں کارروائی کریں گے اور مقدمہ کی سماعت ۱۱؍ اکتوبر تک ملتوی کردی ۔اسی درمیان ملزمین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشدمدنی) کے وکیل شریف شیخ نے عدالت سے گذارش کی کہ ملزمین فاروق ترکش اور عرفان شیخ کی ضمانت عرضداشت پر سماعت کے لیئے عدالت تاریخ مقرر کرے جسے خصوصی جج نے منظورکرتے ہوئے سرکاری وکیل کو ۶۱؍ اکتوبر کر عدالت میں حاضر ہوکر ضمانت عرضداشت پر بحث کرنے کا حکم دیا ۔واضح رہے کہ انڈین مجاہدین معاملے کا سامنا کرنے والے ملزمین نے ان کے خلاف قائم مکوکا قانون کو چیلنج کیا تھا اور فریقین کی بحث بھی مکمل ہوگئی تھی اور آج امیدکی جارہی تھی کہ مکوکا عدالت اپنا فیصلہ صادر کریگی مگر پونے جنگلی مہاراج روڈ بم دھماکہ معاملہ کا سامنا کرنے والے ملزمین پر سے ہٹائے گئے مکوکا قانون کو استغاثہ نے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے جس کی سماعت نہ مکمل ہونے کی وجہ سے انڈین مجاہدین معاملے میں عدالت اپنا فیصلہ صادر کرنے میں قاصر ہے ۔


مجھے بلا وجہ 3ماہ جیل میں بند رکھاگیا 

بم دھماکوں کے الزام میں گرفتار عبدالمتین نے باعزت رہائی پر جمعےۃ علماء کا شکریہ ادا کیا 

ممبئی ، یکم؍ اکتوبر (فکروخبر/یو این آئی)۳۱؍ جولائی ۱۱۰۲ ؁ء کو ممبئی کے زویری بازار، اوپیراہ ہاؤس اور دادر علاقے میں رونما ہوئے سلسلہ وار بم دھماکے بنام 13/7 بم دھماکہ معاملے میں حال ہی میں مقدمہ سے باعزت بری کیئے گئے عبدالمتین نے آج ملک میں دہشت گردی کے الزامات کے تحت گرفتار سیکڑوں مسلم نوجوانوں کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹرکے دفتر میں حاضری دی جہاں اس نے جمعیۃ علماء کے عہدے داران سے پر سکون ماحول میں طویل گفتگو کی اور اسے بروقت دی گئی قانونی امداد پر صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا سید ارشد مدنی اور جمعیۃ علماء مہاراشٹر کا شکریہ ادا کیا ۔اس موقع پر عبدالمتین نے جمعیۃ کے دفتر میں موجود چنندہ اخبار نویسیوں سے بھی گفتگو کی اور کہا کہ ایک جانب جہاں جمعیۃ علماء اور اس کے اہل خانہ کو اس بات کا کامل یقین تھا کہ وہ بے قصور ہے ریاستی انسداد دہشت گرد دستہ نے بھی وہیں اس سے معاملے کی تفتیش کرنے کے بعد ا سے باعزت بری کیئے جانے کی درخواست از خود خصوصی مکوکا عدالت میں داخل کی تھی لہذا آج وہ ا ے ٹی ایس کا بھی ممنون و مشکور ہے کہ کم از کم اس نے اس کے معاملے میں ایمانداری کا مظاہر ہ کرتے ہوئے اسے مقدمہ سے باعزت بری کردیا ۔عبدالمتین نے مزید کہا کہ اسے ہمیشہ اس بات کا دکھ تو رہے گا ہی کہ اسے بلاوجہ ۳؍ ماہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے گذارنے پڑے جس کی بھرپائی کرنا نا ممکن ہے لیکن شاید اللہ تعالی کو یہ منظور تھا جو ہوکر رہا ۔ عبدالمتین نے کہا کہ اے ٹی ایس نے آج عدالت کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے اس کے قبضہ سے ضبط کیا گیا اس کا پاسپورٹ اور موبائل بھی لوٹا دیا ہے جسے لینے کے لیئے آج وہ بھٹکل سے خصوصی طور پر ممبئی آیا تھا جہاں اس نے جمعیۃ علماء کے ذمہ داران سمیت دفاعی وکلاء اور دیگر لوگوں سے بھی ملاقات کرنا ضروری سمجھا ۔اس موقع پر عبدالمتین اور اس کے بھائی مقبول احمد نے جمعیۃ علماء کے وکلاء خصوصی شریف شیخ ، انصار تنبولی،شاہد ندیم انصاری و یگر کا شکریہ بھی ادا کیا جن کی کوششوں سے اسے کامیابی ملی ۔اس موقع پر جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے بھی اخبارنویسیوں سے گفتگو کی اور کہا کہ دفاعی کلاء نے اول دن سے ہی ملزم کو پولس تحویل میں دیئے جانے کی سخت مخالفت کی تھی اور کہا کہ تھا کہ ملزم کا اس معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور نہ ہی وہ اس معاملے کے دیگر ملزمین کو جانتا ہے اور استغاثہ کا یہ دعوی کہ ملزم نے یاسین بھٹکل کو دس لاکھ روپئے بذریعہ حوالہ مہیا کرایا تھا اور جس کا استعمال 13/7 ممبئی سلسلہ وار بم دھماکہ میں استعمال ہوا تھا جھوٹ کا پلندہ ہے جسے استغاثہ بالآخیر ثابت کرنے میں ناکام رہا نتیجتاً عبدالمتین کی مقدمہ سے باعزت رہائی عمل میںآئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 13/7 ممبئی سلسلہ واربم دھماکہ معاملے میں جمعیۃ علماء دیگر ملزمین ندیم احمد ، نقی احمد ،ہارون نائک اور اسد اللہ اختر کو پہلے سے ہی قانونی امداد فراہم کر رہی ہے اور انہیں امید ہیکہ انشاء اللہ دیگر ملزمین بھی عبدالمتین کی طرح مقدمہ سے باعزت بری کردیئے جائیں گے نیزاس سلسلہ میں ملزم ہارون نائک کو مقدمہ سے باعزت بری کیئے جانے کی درخواست عدالت میں داخل کی جاچکی ہے اور اس پر فریقین کی بحث بھی مکمل ہوچکی ، جلد ہی فیصلہ آنے کی امید ہے ۔واضح رہے کہ ملزم عبدالمتین عرف فاروق پر الزام تھا کہ اس نے حوالہ کے ذریعہ انڈین مجاہدین نامی مشتبہ دہشت گرد تنظیم کے رکن یاسین بھٹکل کو دس لاکھ روپئے فراہم کیئے تھے جس کا استعمال 13/7 ممبئی سلسلہ وار بم دھماکوں کے دوران کیا گیا تھا ۔


زمینی تنازعہ میں خاتون کی گھر میں گھس کر پٹائی

لکھنؤ۔ یکم اکتوبر(فکروخبر/ذرائع )ملیح آباد تھانہ حلقہ میں زمینی رنجش میں شہ زوروں نے گھر میں گھس کر خاتون واس کے بہنوئی کی پٹائی کر کے جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ شکایت لیکر تھانہ پہنچی خاتون کی ملزمین سے سانگا پر تھانہ میں پولیس نے بے رحمی سے پٹائی کر کے دیر شب جیپ سے اسے چھوڑ آئی۔ گاؤں بانک کھڑوہاں کے رہنے والے رام نریش کی بیوی رام سکی نے سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ اور چیف سکریٹری داخلہ و پولیس ڈائریکٹر جنرل کو خط بھیج کر اپنے گاؤں کے رہنے والے بدھا ، مہندر،راج کمار، مہیش ، بدھا کی بیوی سنیتا، مہندر کی بیوی شانتی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ زمینی رنجش کے سبب یہ لوگ گزشتہ ۲۲؍ستمبرکو اس کے گھس کر بہنوئی اجودھیا کی ڈنڈوں سے پٹائی کر کے جان سے مارنے کی دھمکی دے کر چلے گئے۔ شوہرکے گھر پر نہ ہونے پر بہنوئی اجودھیا کے ساتھ وہ تھانہ گئی۔ جہاں پہلے سے موجود بدھا مخالف و مہندر تھانہ انچارج کے پاس بیٹھے تھے۔ جب اس نے اپنے ساتھ ہوئی واردات بتائی تو انسپکٹر نے ایک ہیڈکانسٹبل سے اسے بے عزت کراکر پٹوایا۔ 


شہ زور نے پڑوسی خاتون کو گھرمیں گھس کر پیٹا

لکھنؤ۔ یکم اکتوبر(فکروخبر/ذرائع )گومتی نگر واقع مایا وتی کالونی میں منگل کی دوپہر ایک شہ زور نوجوان نے پڑوسی خاتون کے گھر میں گھس کر اس کی جم کر پٹائی کی۔ نوجوان صرف اتنی سی بات سے ناراض تھا کہ خاتون دیگر پڑوسیوں سے بات چیت کیوں کرتی ہے۔ چیخ و پکار سن کر پہنچی متاثرہ کی ایک دیگر پڑوسی نے بہادری دکھاتے ہوئے پولیس کو اطلاع دی۔ موقع پرپہنچی پولیس معاملہ خاموش کراتے ہوئے نوجوان کو تھانہ لے آئی۔ موصولہ اطلاع کے مطابق گومتی نگر توسیع سیکٹر چھ مایاوتی کالونی کی رہنے والی نندنی کے شوہر شہر کے باہر نوکری کرتے ہیں اور نندنی گھر میں تنہا رہتی ہے۔ نندنی کے گھر کے سامنے ایک ادھیڑ شخص رہتا ہے جس نے نندنی کو کرائے پر مکان دلایا تھا۔نندنی اس دوران دیگر پڑوسی خواتین سے بات چیت کرتی تھی جس سے وہ نوجوان ناراض رہتا تھا۔ نوجوان کا کہنا تھا کہ کرائے پراس نے مکان دلایا ہے تو نندنی صرف اس سے ہی بات کیا کرے اور پڑوسیوں سے تعلقات کیوں بنا رہی ہے۔ وہیں نندنی کا کہنا ہے کہ وہ پڑوسی خواتین سے دوستی کئے ہے یہ بات اسے ناگوار گزرتی ہے ۔ نندنی کا الزام ہے کہ منگل کو وہ نوجوان گھر میں گھس آیا اور پڑوسیوں سے بات چیت ہونے پر ناراضگی ظاہر کی جس پر نندنی نے اس کی مخالفت کی تو اس نے نندنی کی پٹائی شروع کر دی۔ چیخ پکار سن کر پہنچی پڑوسی انجلی اوستھی نے بہادری دکھاتے ہوئے نوجوان کی مخالفت کی تو وہ انجلی پر بھی بھڑک اٹھا ۔ اس پر انجلی نے پولیس کو اطلاع دی۔ موقع پر پہنچی پولیس نے معاملہ خاموش کراتے ہوئے نوجوان کو حراست میں لیکر تھانے لے آئی۔ 


نومبر سے رکنیت مہم چلائے گا بی جے پی اقلیتی مورچہ

لکھنؤ۔ یکم اکتوبر(فکروخبر/ذرائع )بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی دفتر میں اقلیتی مورچہ کے ریاستی عہدیداروں وعلاقائی صدور کا جلسہ ہوا۔ جلسہ کی صدارت کرتے ہوئے ریاستی صدر رومانا صدیقی نے نومبر ماہ سے ہونے والی رکنیت مہم میں زیادہ سے زیادہ رکن بنائے جانے و آئندہ اسمبلی انتخابات کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہر اسمبلی حلقہ کے بوتھ سطح تک کارکنوں کو تیار کرنے پر زور دیا ساتھ ہی ریاستی صدر نے تنظیم کو مضبوط کرنے کیلئے ریاستی عہدیداران کو حلقہ وار ذمہ داریاں سونپیں۔ اقلیتی مورچہ کی صدر رومانا صدیقی نے ریاست کے علاقوں کیلئے الگ الگ انچارج نامزد کئے جس میں بندیل کھنڈ علاقہ میں ریاستی نائب صدر سرفراز علی و ریاستی میڈیا انچارج شاہنواز خان کو انچارج بنایا جبکہ یہ اودھ حلقہ کی ذمہ داری ریاستی سکریٹری حاجی جمیل و جلال الدین کو سونپ دی۔ اسی طرح پنچال حلقہ کے ریاستی نائب صدر عمران ترکی و کانشی حلقہ میں ریاستی سکریٹری ایس ایم نعیم و ریاستی نائب صدر سکھ درشن سنگھ بیدی، کانپور حلقہ سے ریاستی نائب صدر ارشاد احمد، برج حلقہ میں ریاستی نائب صدر اجمل زیدی و ریاستی سکریٹری ڈاکٹر جہاں آراء، گورکھپور حلقہ میں ریاستی سکریٹری محمد ریاض الدین کو انچارج بنایا گیا جبکہ مغربی حلقہ کو دو حصوں میں تقسیم کر کے ریاستی نائب صدر رابعہ قریشی و برج حلقہ کے علاقائی جنرل سکریٹری سلطان کو سنبھل مرادآباد، امروہہ ، ہاپوڑ و رامپورکی ذمہ داری دی اور باقی اضلاع کی ذمہ داری ریاستی سکریٹری اطہر کان کو سونپی گئی۔ 


پٹاخہ جانچ رپورٹ پیش، سبھی نے دی کلین چٹ

لکھنؤ۔ یکم اکتوبر(فکروخبر/ذرائع )ضلع کے سسینڈی گاؤں میں ہوئے پٹاخہ فیکٹری دھماکہ کے حادثہ کی جانچ رپورٹ منگل کو نائب ضلع مجسٹریٹ موہن لال گنج نے سونپ دی ہے۔اس کے علاوہ دیگر علاقوں کے افسران نے بھی پٹاخہ فیکٹری اور دکانوں کے لائسنس اور شرائط سے متعلق رپورٹ بھی پیش کر دی ہے لیکن افسران نے کہیں بھی اپنی سطح پر خامی کی بات پیش نہیں کی ہے۔ جو رپورٹ بنانے میں کی گئی لیپا پوتی کو ظاہر کرنے کیلئے کافی ہے۔ ضلع میں پٹاخہ بنانے والی فیکٹریوں اور دکانوں پر حادثات سے تحفظ کے سلسلہ میں دسہرا اور دیوالی کا تہوار آنے کے بعد چوکسی برتنے کا کام شروع ہو جاتا ہے لیکن عام دنوں میں پٹاخہ فیکٹریوں میں احکام کی عمل آوری کی جاتی ہے اس کی جانچ کیلئے کوئی بھی افسر وہاں نہیں پہنچتا۔ موہن لال گنج کے سسینڈی میں پٹاخہ فیکٹری میں دھماکہ اور سولہ لوگوں کی اموات کے بعد پھیلاسناٹا اور لوگوں کی چیخیں دیکھ کر افسر اپنی ڈیوٹی کو لیکر سنجیدہ ہیں۔ ان علاقوں میں دو چار دن چھاپہ ماری کرنے کے بعد افسران نے اپنی ڈیوٹیوں کی شروعات کر دی۔اسی طرح ضلع کے دیگر نائب ضلع افسران اور سی او پولیس نے بھی ایک دو دن مہم چلاکر اپنی بیداری ظاہر کردی ۔ عالم یہ ہے کہ افسران کی چھاپہ ماری سے قبل پٹاخہ فیکٹری کے مالک اور وہاں کام کرنے والوں کو چھاپہ ماری کی اطلاع ہو جاتی ہے۔ اس موقع پر پولیس اور انتظامی محکمہ کے افسران کو کچھ نہیں ملتا۔اس میں اکا دکا لوگوں کے خلاف کارروائی ضرور ہو جاتی ہے لیکن راجدھانی کے رکاب گنج، یحییٰ گنج، عالم باغ اور مہیلا کالج کے پاس دھڑلے سے پٹاخہ کا اسٹاک تیارکیا جا رہا ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ دیوالی کے تہوار پر پولیس او ر انتظامیہ کی جانب سے چھاپہ ماری کی حکمت عملی تیار کر لی گئی ہے۔ ایڈیشنل ضلع مجسٹریٹ انتظامیہ اور ایڈیشنل ضلع مجسٹریٹ مغربی نے آتش بازی کی دکانوں اور فیکٹریوں میں چھاپہ ماری کر نے اور بیداری سے متعلق لوگوں کومحتاط کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے لیکن یہ کتنا موثر ثابت ہوگایہ آنے والا وقت ہی بتائے گا ۔ 


۵ سال میں گندگی سے پاک ہوجائے گی گومتی

لکھنؤ۔ یکم اکتوبر(فکروخبر/ذرائع )منگل کا دن لکھنؤ میں گومتی صفائی مہم کی شروعات کا گواہ بنا۔ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ مرکزی وزیر اما بھارتی نے خود گومتی سے گندگی ہٹا کر عام آدمی سے تعاون کی اپیل کی اس کے ساتھ ہی یہ وعدہ کیا کہ لکھنؤ میں کڑیا گھاٹ سے لے کر لامارٹینئر کالج تک گومتی کے کنارے کی تزئین کاری کی جائے گی جیسا کہ احمدآباد میں سابرمتی کے ساحل کی تزئین کاری کی گئی ہے۔لکشمن میلہ میدان میں لوک ادھیکار منچ کی جانب سے صفائی مہم کی شروعات کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ گومتی کی صفائی ان کے منصوبہ کا اہم حصہ ہے۔ ہم نے جو وعدہ کیا ہے وہ پورا ہوگا تھوڑا وقت ضرور لگے گا۔ مرکزی حکومت کی جانب سے تشکیل تکنیکی ٹیم نے رپورٹ تیار کر کے حکومت کو بھیج دی ہے اور اب ڈی پی آر او بنانے کی ہدایت دے دی گئی ہے ہم یہ وعدہ کرتے ہیں کہ پانچ برس کے اندر لکھنؤ میں گومتی کو گندگی سے پاک کر دیں گے۔ اس موقع پر مرکزی وزیر اما بھارتی نے کہا کہ جن ممالک کی ندیاں خشک ہونے لگتی ہیں ان کی قسمت بھی خشک ہونے لگتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گنگا کی طرح گومتی کو بھی صاف کیا جائے گا۔ 


خاتون پر جلتی سگریٹ پھینکنے والے چار شہدے گرفتار

لکھنؤ۔ یکم اکتوبر(فکروخبر/ذرائع )اسکوٹی سوار خاتون پر سگریٹ پھینک کر چھیڑ خانی کرنے والے سفاری گاڑی پر سوار چار شہدوں کو پولیس نے گھیرا بندی کر کے گرفتار کر لیا۔ شہدوں کی سفاری پر سماجوادی پارٹی کا جھنڈا اور پریس کا اسٹیکر چسپاں تھا۔ تفتیش میں جھنڈا اور پریس کا اسٹیکر فرضی ہونے کے سبب پولیس نے چھیڑ خانی سمیت دھوکہ دہی کی دفعات میں معاملہ درج کر لیا ہے۔ گوتم پلی ایس او سریندر کٹیار نے بتایا کہ منگل کی دوپہر پولیس کنٹرول روم میں ایک خاتون نے فون کر کے اطلاع دی کہ سیاہ رنگ کی سفاری گاڑی نمبر یو پی ۲۶ یو۷۷۷۹میں سوار چار افراد نے اس پر جلتی ہوئی سگریٹ پھینک دی ہے اور مخالفت کرنے پر چھیڑ خانی کر رہے ہیں۔ خاتون کی اطلاع پر حرکت میں آئی پولیس نے گولف چوراہے پر بیریکیٹنگ لگا دی۔ کچھ ہی دیر میں وائرلیس سیٹ پر نشر اطلاع کے مطابق سیا ہ رنگ کی سفاری گاڑی آتی ہوئی پولیس کو دکھائی دی۔ پولیس نے فوراً گھیرا بندی کر کے سفاری کو روک لیا۔ اس کے بعد سفاری پر سوار چار نوجوان موقع سے فرار ہونے کی کوشش کرنے لگے لیکن پولیس نے انہیں دوڑا کر گرفت میں لے لیا۔ سفاری گاڑی میں سماجوادی پارٹی کا جھنڈا اور سامنے کے شیشے پر پریس کا اسٹیکر لگا تھا۔ تفتیش میں پولیس کو جھنڈا اور پریس کا اسٹیکر فرضی ملا۔ پولیس نے سفاری سوار موہن لال گنج کے مدھوویندر سنگھ، شیلندر کمار، بیلی کلاں گوسائیں گنج کے کلدیپ اور موہن لال گنج کے سفاری گاڑی ڈرائیور اروند کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے چاروں شہدوں کے خلاف چھیڑ خانی، دھوکہ دہی اور سات سی ایل ایکٹ کے تحت معاملہ درج کر لیا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا