English   /   Kannada   /   Nawayathi

دہلی تمہاری، مہاراشٹر ہمارا\' :شیو سینا v/s بی جے پی (مزید اہم ترین خبریں )

share with us

اس مذہب کو یاد کرو اور جب تبلیغ شروع ہونا چاہئے توپھر ہم نشستوں کو لے کر رسہ کشی کر رہے ہیں، ایسی رمدردرتا مت کرو. \"قابل ذکر ہے کہ سیٹوں کی تقسیم کو لے کر چل رہی رسہ کشی کی وجہ سے دونوں جماعتوں کے درمیان 25 سال پرانا یہ اتحاد مشکل میں دکھائی رہا ہے. ادھو ٹھاکرے نے اتحاد کو بچائے رکھنے کی آخری کوشش کے تحت شیوسینا کے 151 اور بی جے پی کے 119 سیٹوں پر انتخاب لڑنے کی تجویز دی تھی. لیکن بی جے پی نے یہ کہہ کر اس تجویز کو ٹھکرا دیا تھا کہ اس میں کچھ بھی نیا نہیں ہے.بی جے پی نے پہلے 135 سیٹوں پر انتخاب لڑنے کی تجویز دی تھی لیکن شیوسینا نے اسے ٹھکرا دیا تھا.


چینی فوج نے بھارتی علاقے میں نصب کئے سات خیمے 

لیہ ۔22ستمبر(فکروخبر/ذرائع )لداخ کے چمار علاقے میں چینی فوج کے ساتھ جاری تعطل میں اتوار کو نیا موڑ آ گیا. چین کی پیپلز لبریشن آرمی نے ہندوستانی سرحد کے اندر 7 خیمے لگا کر اعتکاف کے کوئی اشارہ نہیں دیا. ہفتہ کو گاڑیوں سے چمار علاقے میں پہنچے چینی فوجیوں نے ہندوستانی فوج کے بار بار چیتانے کے باوجود یہ خیمے لگا دئے. بھارت کے لئے اسٹریٹجک طور پر اہم پوسٹ پوائنٹ 30 آر کے پاس تقریبا 100 چینی فوجی جمع ہو چکے ہیں. اسی پوسٹ کی مدد سے بھارتی فوجی چین کے قبضے والے علاقے میں نگرانی رکھتے ہیں. یہاں پر چینی فوج بھارت کے مقابلے خود کو کمزور پاتی ہے، اس لئے اکثر ہی اس پوسٹ کے آس پاس چینی فوجی پہلے بھی دراندازی کرتے رہے ہیں. یہ دراندازی ان 35 چینی فوجیوں سے مختلف ہے، جو چمار میں ایک پہاڑی کے اوپر غیر مجاز طور پر بیٹھے ہوئے ہیں. چینی فوجیوں کا مطالبہ ہے کہ بھارتی فوجی بھی ساتھ کے ساتھ یہ علاقہ خالی معذرت، لیکن بھارتی فوج نے وہیں جمے رہنا ہی مناسب سمجھا ہے. اس علاقے میں چینی ہیلی کاپٹر بھی دیکھے گئے ہیں، جنہوں نے بغیر بھارتی فضائی حدود کی خلاف ورزی کئے ہی وہاں کھانے کے پیکٹ گرائے ہیں. پییلی کے جوانوں نے بعد میں کھانے کے پیکٹ اٹھا لئے اور انہیں اپنے خیمہ کے اندر اندر رکھ لیا. اس علاقے میں کشیدگی کی صورتحال اتوار کو تب پیدا ہوئی تھی، جب اس کی رینج میں سڑک کی تعمیر کا کام کر رہے کچھ چینی مزدوروں نے ہندوستانی سرحد میں داخل ہونا شروع کر دیا. ساتھ ہی، یہ بھی دعوی کیا کہ ان کے پاس تابل تک سڑک بنانے کے حکم ہیں. تابل ہندوستانی سرحد میں پانچ کلومیٹر اندر کا علاقہ ہے. بھارتی فوج نے چینی مزدوروں سے واپس جانے کو کہا اور انہیں خبردار کیا کہ اگر وہ واپس نہیں گئے، تو ملک میں غیر قانونی طور پر گھسنے کے الزام میں ان کے خلاف بھارتی قوانین کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا. ہماچل پردیش سے ملحقہ لداخ کے اس علاقے میں آخری گاؤں چمار پر چین اپنی دعویداری کرتا رہا ہے. چین کا کہنا ہے کہ چمار اس کا علاقہ ہے.


بیوی و سسرال والوں کے استحصال سے پریشان سیلس مین کی خود کشی

لکھنؤ۔22ستمبر(فکروخبر/ذرائع )یوی اور سسرال والوں کے استحصال سے عاجز آکر ایک ری چارج کوپن سیلس مین نے آج صبح اپنے گھر میں پھانسی لگاکر جان دے دی۔ پولیس کو سیلس مین کے ہاتھ کا لکھا ہوا سوسائڈ نوٹ ملا ہے۔ نوٹ میں سیلس مین نے بیوی اور سسرال والوں کو اپنی موت کیلئے ذمہ دار بتایا ہے۔ سوسائڈ نوٹ کی بنیاد پر پولیس نے اس کی بیوی اور سسرال والوں کے خلاف خود کشی کیلئے اکسانے کی رپورٹ درج کرلی ہے۔ سی او بازار کھالہ راج کمار اگروال نے بتایا کہ راجہ جی پورم سیکٹر ایف کا رہنے والا ابھیشیک جین موبائل دکانوں میں ری چارج کوپن سپلائی کرنے کا کام کرتاتھا۔ اس کے کنبہ میں باپ، ماں اور چھوٹا بھائی ہے۔ ابھیشیک کی فروری ماہ میں کانپور میں رہنے والی شیوانی نام کی ایک لڑکی سے شادی ہوئی تھی۔ شادی کے بعد سے شوہر بیوی کے درمیان آپسی من مٹاؤ رہنے لگاتھا۔ اس کے بعد شیوانی اور اس کے گھر والے ابھیشیک کا جہیز استحصال، خاتون کمیشن اور پولیس کی دھمکی دے کر استحصال کرنے لگے تھے۔ بیوی اور سسرال والوں کے استحصال سے عاجز آکر ابھیشیک نے آ ج صبح اپنے آنگن میں لگی گریل میں پھانسی لگاکر جان دے دی۔ واردات کے وقت گھر میں کوئی موجود نہیں تھا۔ کچھ دیر بعد جب ابھیشیک کا چھوٹا بھائی گھر پہنچا تو اس نے بھائی کی لاش لٹکتی ہوئی دیکھی۔ اطلاع پاکر موقع پر تالکٹورہ پولیس بھی پہنچ گئی۔ تفتیش کے دوران پولیس کو ابھیشیک کے ہاتھ کا لکھا ہوا ایک خود کشی نوٹ ملا۔ نوٹ میں ابھیشیک نے بیوی ، ساس، خسر کے استحصال سے پریشان ہوکر خود کشی کرنے کی بات لکھی تھی۔ تفتیش کے بعد پولیس نے اس کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ پولیس نے اس معاملہ میں ابھیشیک کی بیوی اور سسرال والوں کے خلاف خود کشی کیلئے اکسانے کی رپورٹ درج کر لی ہے۔


ایک برس کی جدو جہد کے بعد آئی بجلی 

لکھنؤ۔22ستمبر(فکروخبر/ذرائع )راشٹریہ راشٹر وادی پارٹی اور کانشی رام شہری رہائشی اسکیم کے باشندوں کی جدو جہد آخر کار رنگ لائی۔ اتوار کو اس اسکیم کے تحت بسائی گئی کالونیوں میں بجلی کے کنکشن تقسیم کئے گئے۔اتوار کو گہرو کالونی میں جیسے ہی بلب روشن ہوا لوگ خوشی سے اچھل پڑے اور لوگوں کو اپنی آنکھوں پر یقین ہی نہیں ہو رہا تھا کہ اتنی طویل جدو جہد اور پریشانی کے بعد آخر کار کامیابی مل ہی گئی۔ بجلی آنے سے کالونی کے بچے اور خواتین میں تفریح کا ذریعہ ٹی وی وغیرہ کو لیکر خاص جوش تھا وہیں بزرگوں کواپنے بچوں کی پڑھائی کو لیکر روشن مستقبل دکھنے لگا۔ اس کامیابی سے خوش گہرو کالونی کے باشندوں نے کالونی کے دیگر مسائل جیسے پانی کی سپلائی ، سڑک، اسکول ، طبی سہولیات، راشن کارڈ وغیرہ کے تصفیہ کیلئے راشٹریہ راشٹروادی پارٹی کے صدر پرتاپ چندرا، پی این کلکی، وجے کمار پانڈے، پال گووند ورما کی موجودگی میں ایک کمیٹی تشکیل کی گئی جس کی مجلس عاملہ میں صدر کے طور پر رویندر کمار ، نائن صدر اما شیل و پونم گوتم، خازن دلیپ قنوجیا، جنرل سکریٹری دیپک قنوجیا ، سکریٹری بال کرشن چودھری کو اتفاق رائے سے منتخب کیا گیا۔ 


مدھیہ پردیش اور ملک کے عوام ظلم وناانصافی کے خلاف متحدومنظم ہوں

جمعیۃ علماء کی ریاستی ورکنگ کمیٹی کی نشست میں صدر حاجی ہارون کا زور

بھوپال۔22ستمبر(فکروخبر/ذرائع)مدھیہ پردیش جمعیۃ علماء کی مجلس عاملہ کی میٹنگ میں ملک اور ریاست مدھیہ پردیش کی تشویشناک صورتِ حال پر غوروخوض کیا گیا، ریاستی جمعیۃ علماء کے صدر حاجی محمد ہارون ایڈوکیٹ نے سلگتے قومی اور ملّی مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایک طرف وزیراعظم نریندر مودی مسلمانوں کی حب الوطنی پر اعتماد کا اظہار کررہے ہیں، دوسری جانب فرقہ پرست عناصر کو مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی کی کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے، وہ مسلمانوں کی قومیت پر سوال اُٹھا رہے ہیں، مسلم نوجوانوں پر ’’لوجہاد‘‘ کا نام نہاد الزام عائد کررہے ہیں، مدارس کو دہشت گردی کی تعلیم کا مرکز بتارہے ہیں جس کے خلاف موثر کاروائی کی ضرورت ہے۔حاجی ہارون نے مدھیہ پردیش کے انصاف پسند عوام سے ظلم وناانصافی کے خلاف متحدومنظم ہونے کی اپیل کرتے ہوئے ریاست کے مسلم نوجوانوں پر زور ڈالا کہ وہ ’’گربھا‘‘ جیسے غیراسلامی اور غیراخلاقی ناچ گانوں سے دور رہیں،انہوں نے بتایا کہ ابھی حال میں گاندھی نگر کی ایک مسلم نابالغ لڑکی کو ہندو نوجوان اغوا کرکے فرار ہے لیکن پولیس یقین دہانی کے باوجود ملزم کو پکڑنے کی کاروائی میں ڈھیل برت رہی ہے۔ انہوں نے مرکزی وزیرمینکا گاندھی کے اِس الزام کی مذمت کی کہ گوشت کی تجارت سے ہونے والی کمائی دہشت گردوں تک پہونچ رہی ہے اور بتایا کہ مدھیہ پرعدیش میں مذہب پر پابندی کے قانون کا استعمال کرکے کھنیاڈھانہ کے نومسلموں سے شیوپوری کلکٹریٹ میں بدسلوکی گئی، اِس سے قبل اٹارسی کے صوفی منش مخدوم بابا پر ضلع دیواس میں مذہب تبدیل کرنے کا الزام لگاکر اور دومقدمات قائم کرکے اُنہیں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ دوسری طرف عیدقرباں پر بڑے جانوروں کو لانے لیجانے پر شرپسند عناصر انتظامیہ کے تعاون سے روک بن رہے ہیں، دیگر کو بھی ہنگامہ آرائی کی شہ مل رہی ہے۔ انہوں نے اِس پر افسوس کا اظہار کیا کہ مذکورہ ظلم وزیادتی کے خلاف جیسا ردّعمل ہونا چاہئے ، وہ ریاست اور شہر میں نظر نہیں آتا جبکہ اِس کے خلاف ریاست سے لے کر دہلی تک آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے۔ حاجی ہارون نے آخر میں ریاست جموں وکشمیر میں سیلاب سے تباہی پر انسانی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے مدھیہ پردیش کے عوام اور جمعیۃ علماء کے ممبران سے اپیل کی کہ وہ متاثرین کی امداد کے لئے خود تعاون کریں اور دوسروں کو بھی راغب کرکے مرکزی جمعیۃ علماء ہند کی ریلیف مہم میں حصّہ لیں۔ میٹنگ میں نائب صدر مرزا شبیر بیگ، جنرل سکریٹری مرزا بشیر بیگ، محمد ماہر ایڈوکیٹ، محمد یاسر اور محمد کلیم ایڈوکیٹ نے بھی اظہارِ خیال کیا، کاروائی کا آغاز حافظ اسماعیل کی تلاوت کلام پاک سے اور اختتام مفتی صابر علی رحمانی کی دعا پر ہوا۔


مہاراشٹر میں بی جے پی اکیلے الیکشن لڑنے کو بھی تیار 

نئی دہلی۔22ستمبر(فکروخبر/ذرائع )مہاراشٹر میں بی جے پی نے شیوسینا کے ساتھ اتحاد برقرار رکھنے کے امکانات کے درمیان اپنے آپ پر بھی انتخاب لڑنے کی تیاری شروع کر دی ہے. مرکزی انتخابی کمیٹی کی اتوار کی شام ہوئی میٹنگ میں پارٹی نے ریاست کی تمام 288 نشستوں کے لئے امیدواروں کے نام پر بحث کی ہے. پارٹی نے 170 سیٹوں پر نام طے کر لئے ہیں. پارٹی کے مرکزی پارلیمانی بورڈ نے غیر رسمی اجلاس میں اتحاد کے لئے شیوسینا سے ایک بار اور بات کرنے کا فیصلہ کیا ہے. ساتھ ہی چھوٹے اتحادیوں کو ساتھ لے کر بغیر شیوسینا کے انتخابی میدان میں جانے کا اختیار بھی کھول رکھا ہے. بی جے پی کے صدر دفتر میں شام چھ بجے سے رات ساڑھے نو بجے تک جاری رہی ملاقاتوں کے دور میں وزیر اعظم نریندر مودی نے پارٹی صدر امت شاہ کے ساتھ تقریبا دس منٹ تک علیحدہ سے بھی بات چیت کی ہے. ساتھ ہی پارلیمانی بورڈ کے سامنے بھی اتحاد کا مسئلہ رکھا ہے. ذرائع کے مطابق، مرکزی قیادت محض 11 سیٹیں کم ملنے کو لے کر اتحاد توڑنے کے حق میں نہیں ہے، لیکن وہ ریاست یونٹ کے دباؤ اور پارٹی کے اعزاز کے لئے گزشتہ بار کے مقابلے میں کم سے کم آدھا دجرن نشستیں مزید چاہتا ہی ہے. مرکزی قیادت کی ہدایات کے بعد پارٹی لیڈر پیر کو ممبئی میں ایک بار پھر شیو سینا کے لیڈروں سے بات کریں گے اور درمیان کا راستہ نکالتے ہوئے بی جے پی کے حصہ میں 125 نشستوں کے لئے رضامندی بنانے کی کوشش کریں گے. غور طلب ہے کہ بی جے پی نے اپنے لئے 130 سیٹوں پر انتخاب لڑنے کی بات رکھی ہے جبکہ شیوسینا اسے 119 سیٹیں ہی دینا چاہتی ہے. مرکزی قیادت اور ریاست یونٹ کے درمیان تین دور کی اجلاسوں میں پارٹی نے قابل احترام معاہدے کی صورت میں ہی اتحاد برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے. ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی کوئی رائے نہیں دی ہے، لیکن وہ چاہتے ہیں کہ کسی بھی طرح اتحاد بنا رہے. شیوسینا کے ساتھ اتحاد توڑنے کا فیصلہ لینے سے پہلے بی جے پی ریاست میں اتحاد میں شامل تین دیگر چھوٹے جماعتوں کو اپنے ساتھ لانا چاہتی ہے. پارٹی نے اشارے دیے ہیں کہ وہ اپنی طرف سے اتحاد توڑنے کا اعلان نہیں کرے گی، لیکن شیوسینا کی شرائط پر ہی سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں ہے.


چین سے نمٹنے کو ہندوستانی فوج کی 15 بٹالین ہائی الرٹ پر،

چینی میڈیا سے بات چیت بھی ہوئی منسوخ 

نئی دہلی۔22ستمبر(فکروخبر/ذرائع )انہوں نے یہاں پر اپنے خیمے لگا دیئے اور ہاتھوں میں بینر لے کر بتایا تھا کہ یہ ان کا علاقہ ہے. اس حرکت کے بعد لداخ کے عام شہری ترنگا لے کر ان کے سامنے ڈٹ گئے تھے. نئی دہلی جموں و کشمیر کے لداخ میں چینی فوجیوں کی دراندازی اور گزشتہ 10 دنوں سے جاری تعطل میں تبدیلی نہیں آنے کے بعد فوج کی 15 بٹالینوں اور کچھ ریزرو ?ونٹس کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے. فوج کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال کے پیش نظر فوری طور قدم اٹھانے کے مقصد سے ایسا کیا گیا ہے. پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کے جوان بھی فی الحال اعتکاف کا اشارہ نہیں دے رہے ہیں. چینی فوجیوں نے بھارت کی انتباہ کے باوجود اتوار کو بھارتی سرحد کے اندر 7 خیمے لگا لیے تھے. ادھر، چینی دراندازی کا اثر بھارت اور چین کے درمیان ہونے والے میڈیا ڈائیلاگ پر پڑا ہے. نریندر مودی حکومت نے بھارت نے اس بات چیت کو منسوخ کر دیا ہے. فوج کے ایک ذرائع نے کہا کہ، لداخ اور چمار میں چینی فوجیوں کی دراندازی کے بعد دونوں ممالک کے مقامی فوجی کمانڈروں کے درمیان ہوئی تین فلیٹ میٹنگ سے کوئی نتیجہ نہیں نکل پایا. سرحد پر جاری کشیدگی کو کم کرنے کی سفارتی کوششیں کی جا رہی ہیں، لیکن چین کے ساتھ اگر سرحدی تنازعے پر سخت موقف اپنانے کی ضرورت پڑی تو بھارت اس سے پیچھے ہٹیگا. انہوں نے کہا، سرحد پر صورتحال نازک تو ہے، لیکن کشیدہ نہیں. چمار ہمیشہ سے ہمارا علاقہ رہا ہے. ہم چینی فوجیوں کو یہاں پر سڑک یا کسی اور چیز کی تعمیر نہیں کرنے دیں گے. اگر وہ پیچھے ہٹیں گے تو ہم بھی اپنے کچھ فوجیوں کو واپس بلا لیں گے. 
چینی دراندازی کا پہلا اثر دونوں ممالک کی میڈیا کے درمیان ہونے والی بات چیت پر پڑا ہے. نریندر مودی حکومت نے سخت رخ اپناتے ہوئے 24 ستمبر کو دہلی میں مجوزہ بھارت چین کے میڈیا اداروں کے درمیان کی بات چیت کو منظوری دینے سے انکار کر دیا ہے. دراصل، یہ اجلاس ہر سال ہوتی ہے، لیکن اس بار حکومت نے چینی ایڈیٹرز کے سفر کو منظوری نہیں دی ہے. اس پروگرام کو منعقد کرنے والے تھنک ٹینک نے کہا کہ بھارت کی طرف سے اس بارے میں کوئی وجہ نہیں بتائی گئی ہے. ان کے پاس بس ایک لائن کا فیکس آیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ سفر کی منظوری نہیں دی گئی ہے. حکومت نے فی الحال اس بارے میں کوئی کمینٹ نہیں کیا.

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا