English   /   Kannada   /   Nawayathi

سچن کو بھارت رتن اور ریکھا کو ایم پی بنانا ملک کی توہین۔ کاٹجو(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

کاٹجو نے لکھاکہ ریاست اسمبلی میں تندولکر اور ریکھا کا کیا تعاون ہے؟۔ یہ ایک بڑاخلاء ہے۔تو انہیں ایم پی کیوں بنایا گیا؟۔اس کے علاوہ انہوں نے سونیا اور راہل گاندھی پر بھی نشانہ قائم کیا۔کاٹجو نے لکھا’’سونیا گاندھی ایک ارب 25کروڑ ہندوستانیوں (جنہیں وہ بیوقوف سمجھتی ہیں)کے اوپر راہل گاندھی کو مسلط چاہتی ہیں، ٹھیک اسی طرح جیسے اندرا گاندھی ہمارے اوپر سنجے گاندھی کومسلط کرناچاہتی ہیں۔


 

جمہوریت کی قوت اور پارلیمنٹ میں اقلیتوں سے متعلق سوالات پر آئی او ایس لیکچر

نئی دہلی، 9اگست(فکروخبر/ذرائع ) انسٹی ٹیوٹ آف آبجکیٹیو اسٹڈیز (آئی او ایس) کے زیر اہتمام آج یہاں اس کے کمیٹی روم میں ’’جمہوریت کی قوت اور پارلیمنٹ میں اقلیتوں سے متعلق سوالات‘‘ پر اپنا لیکچر دیتے ہوئے ذاکر حسین کالج میں شعبۂ سیاسیات کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد آفتاب عالم نے کہا کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں پارلیمنٹ ممبران کے ذریعہ پوچھے گئے سوالات میں وہ مسلم اراکین بھی شامل ہیں جو تقریباً 20کروڑ مسلمانوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انھوں نے 1991-2007تک پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں پوچھے گئے سوالات کا جائزہ لیا ہے، جس کے مطابق اقلیتوں سے متعلق سوالات سے ایسا لگتا ہے کہ ان کے مسائل کو حل کرنے میں حکومت سنجیدہ نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ مسلمانوں سے متعلق اہم سوالات جن میں آئین میں دئیے گئے ان کے حقوق بھی شامل ہیں کی صحیح نمائندگی پارلیمنٹ میں نہیں ہوپارہی ہے۔ ان سوالات جن کا تعلق مسلمانوں کا تحفظ، ’قومی یکجہتی،برابری اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی سے ہے ایسے سوالوں کو ترجیح نہیں دی گئی ہے جس کے نتیجہ میں حکومت کو جواب دہ نہیں بنایا جا سکا ہے۔ڈاکٹر آفتاب عالم نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اقلیتوں سے متعلق پوچھے گئے سوالوں کا آئی او ایس کے ذریعہ تفصیلی جائزہ لیا جائے تو کچھ کارآمد نتائج بر آمد ہوسکتے ہیں۔ اپنے لیکچر میں انھوں نے کہا کہ 1991-2007کے درمیان دونوں ایوانوں میں مختلف پارٹیوں نے لوک سبھا میں 370اور راجیہ سبھا میں کل 509سوالات پوچھے۔ ان سوالات کا تعلق اقلیتوں کی برابری، تحفظ، تشخص اور ان سے متعلق دیگر ایشوز سے تھا۔انھوں نے کہا کہ زیادہ تر سوالات بہت ہی ہلکے قسم کے پوچھے گئے ہیں جن کی بناء پر حکومت کی جواب دہی طے نہیں کی جاسکتی۔ ڈاکٹر عالم نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی جن کی سیاست اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ووٹ پر مبنی ہے، نے پارلیمنٹ کے وقفہ صفر میں ان سے متعلق کوئی سوال نہیں پوچھا اور نہ ہی اقلیتوں سے متعلق چلائی جارہی فلاحی اسکیموں سے متعلق کوئی سوال پوچھا اس کے برعکس جنتادل (یو) نے 13فیصد سوالات اس وقفہ صفر میں پوچھے۔ انھوں نے کہا کہ مسلمانوں کے مسائل کو نہ اٹھائے جانے کے نتیجہ میں جمہوریت میں ان کی حصہ داری نمایاں نہیں ہے جبکہ جمہوری قوت میں یہ بہت ضروری ہے اس سے قومی یکجہتی کو فروغ ملتا ہے۔
اس موقع پر آئی او ایس چیئرمین ڈاکٹر محمد منظور عالم نے کہا کہ حق اطلاعات قانون (آر ٹی آئی) جو ایک بہت موثر ہتھیار ہے کا کوئی ذکر نہیں ہے جبکہ جمہوری قوت کے لیے اس کی اہمیت مسلّم ہے۔ مسلمانوں سے متعلق سوالات کا نہ پوچھنے کے پیچھے در اصل جرائم پیشہ افراد کا خوف بھی ایک بڑی وجہ ہے۔ بہوجن سماج پارٹی جو مسلمانوں کی فلاح وبہبود کی بات کرتی ہے اس نے پارلیمنٹ میں کوئی سوال نہ پوچھ کر مسلمانوں کے تئیں اپنی ذہنیت کو واضح کردیا ہے۔ 16ویں لوک سبھا کے افتتاح کے موقع پر دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس میں صدر جمہوریہ کے خطبہ کے جواب میں وزیر اعظم نریندر مودی کے اس تبصرہ کا ذکر کرتے ہوئے کہ تیسری نسل کا مسلمان آج بھی سائیکل کی مرمت کررہا ہے۔ گجرات میں 12سال کی اپنی حکمرانی میں انھوں نے مسلمانوں کی معاشی حالات کو سدھارے کے لیے آخر کون سا کارہائے نمایاں کام کیا ہے۔ انھوں نے کہا وہ آج بھی اسی ایجنڈہ پر کام کررہے جس میں اقلیتوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
پروگرام کی صدارت آئی اوایس سکریٹری جنرل پروفیسر زیڈ ایم خاں اور نظامت کے فرائض جامعہ ملیہ اسلامیہ میں شعبہ قانون کے ڈاکٹر محمد اقبال حسین نے انجام دیے۔دیگر شرکاء میں آئی او ایس چیئرمین پروفیسر رفاقت علی خاں، ایڈوکیٹ ظفر صادق، پروفیسر حسینہ حاشیہ، مفتی افروز عالم قاسمی، شہاب الدین انصاری، محترمہ رضیہ اور ضیاء الحق وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔


 

وزیر اعظم مودی کا دورہ ریاست 

سیکورٹی کے لامثال انتظامات، نئی دہلی سے بی جے پی لیڈروں کی کرگل آمد 

سرینگر ۔09اگست(فکروخبر/ذرائع )وزیر اعظم نریندر مودی جو12اگست کو ریاست کے دورے پر کرگل پہنچ رہے ہیں کی آمد کے سلسلے میں سیکورٹی اور دیگر انتظامات اپنے شباب پر ہیں جب کہ مختلف معاملات کا جائزہ لینے کے لیے نئی دہلی سے بی جے پی سے وابستہ اعلیٰ لیڈروں نے قبل از وقت کرگل میں ڈیرہ ڈل دیا ہے۔ یو این این کے مطابق کرگل اور لیہہ میں وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے کے حوالے سے سیکورٹی ودیگر انتظامات کا اعلیٰ سطح پر جائزہ لیا جا رہا ہے۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر اور ترجمان مختار نقوی سمیت کئی لیڈروں نے کرگل میں ڈیرہ ڈال دیا ہے اور وہ خود انتظامات پر نظر بنائے ہوئے ہیں۔ یو این این کے مطابق وزیر اعظم مودی 12اگست کو لداخ کے دورے کے دوران کرگل اور لیہہ میں 2بجلی پروجیکٹوں کا افتتاح کرنے کے علاوہ لیہہ سرینگر ٹرانسمیشن لائن کا سنگ بنیاد ڈالیں۔ وزیر اعظم دنیا کے بلند ترین محاذ جنگ سیاچن کا بھی دورہ کر رہے ہیں جس دوران ان کے ہمراہ اعلیٰ فوجی حکام اور وزیر دفاع ارون جیٹلی بھی ساتھ ہوں گے۔ اس دوران کرگل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بی جے پی کے ترجمان مختار عباس نقوی نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام نے حالیہ پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی کو ووٹ دیکر پارٹی کا حوصلہ بڑھا دیا جس کا صلہ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جہاں لداخ اور جموں میں ووٹروں نے پارٹی کو جیت سے ہمکنار کر دیا وہیں وادی کے عوام نے بھی پارٹی کے حق میں ووٹ دئیے اور عوام کو اس کا حساب سودسمیت دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے عوام کا اب تک سیاسی استحصال ہوتا آیا ہے تاہم بی جے پی لوگوں کو اسی استحصال سے نجات دلائے گی۔ 


 

جسونت سنگھ کی حالت برابر نازک

نئی دہلی ۔09اگست(فکروخبر/ذرائع )سابق وزیر خارجہ جسونت سنگھ کی حالت نئی دہلی کے ایک ہسپتال میں برابر نازک بنی ہوئی ہے جب کہ اب تک درجنوں اعلیٰ لیڈروں نے ان کی خیر وعافیت جاننے کے لیے ہسپتال کا دورہ کیا۔ یو این این کے مطابق سابق وزیر خارجہ اور پارلیمانی انتخابات کے دوران بی جے پی سے علیٰحدہ اور ناراض لیڈر جسونت سنگھ کو گزشتہ شام اس وقت ہسپتال پہنچا دیا گیا جب وہ اپنے گھر میں گر کر دروازے سے ٹکرائے جس کے باعث ان کے سر میں اندرونی چوٹ آئی۔ وہ انتہائی نگہداشت والے وارڈ میں ہیں۔ وزیر اعظم نے ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی ہے۔ یو این این کے مطابق کانگریس کے جنرل سیکرٹری راہول گاندھی سمیت بی جے پی کے درجنوں بڑے لیڈروں نے ہسپتال کا دورہ کر کے ان کی خیر وعافیت حاصل کی۔ ایڈوانی اور وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ بھی ہسپتال جانے والے میں شامل ہیں۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا