English   /   Kannada   /   Nawayathi

لکھنؤ میں شیعہ مظاہرین پر پولیس کا لاٹھی چارج، ایک ہلاک (مزید اہم ترین خبریں )

share with us

معلومات کے مطابق، مفتی گنج کے باشندے کررار حسین کی ٹراما سینٹر میں موت ہو گئی ہے. لاٹھی چارج میں زخمی ہونے پر انہیں ٹراما سینٹر میں داخل کیا گیا تھا. مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک ملزم کو جیل نہیں بھیجا جائے گا، وہ یہاں سے نہیں جائیں گے. مظاہرین نے پورے شہر کو جام کرنے کا الٹی میٹم دیا. پورے شہر میں چوراہوں کو جام کرنے کا اعلان کیا ہے. شہر میں کشیدگی کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے سخت سیکورٹی کے انتظامات کی ہے. مولانا کلب جواد نے پردیش کے کابینی وزیر اعظم خاں پر الزام لگایا کہ وہ وقف بورڈ کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں. انہوں نے ایک بار ان سے کہا تھا کہ نہ کوئی وقف باقی رہے گا اور نہ ہی وقف بورڈ کی ضرورت پڑے گی. 
ملزمان کی ہو گرفتاری 
مولانا نے ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے. انہوں نے کہا کہ متوللیوں کی ووٹر فہرست میں کانٹ چھانٹ کی گئی ہے. اسے ٹھیک کیا جائے. متوللی ووٹروں کی تعداد بڑھائی جائے، جو کہ سابق صدر اور ملازمین کی ملی بھگت سے کم کیا گیا ہے. پورے اترپردیش اور دارالحکومت میں بھی جماتل رخصت کی نماز بڑی عقیدت اور خلوص سے ادا کی گئی. دارالحکومت میں شامل جماتل رخصت کی سب سے بڑی جماعت ٹیلا شاہ پیر محمد اور آصفی مسجد میں شامل ہزاروں نمازیوں نے پڑھی. ٹیلا شاہ پیر محمد کی نماز مسجد کے امام مولانا شاہ پھذلر ریکمان واذی اور آصفی مسجد کی نماز مولانا سید کلب جواد کی پیچھے پڑھی گئی. ہزاروں نمازیوں کا نماز سے پہلے ہی ان دونوں مساجد میں شامل پہنچنا شروع ہوگیا تھا. سنی مسلمانوں کی نماز ٹیلے کی مسجد کے امام نے ادا کرائی جبکہ شیعہ مسلمانوں نے الوداع کی نماز مولانا کلب جواد نے ادا کرائی. سخت سیکورٹی انتظامات کے درمیان دونوں مقامات پر نماز سی شل ہونے کے خبریں ہیں. 
آج کے دن کو کوم القاعدہ قدس کے طور پر بھی منایا جاتا ہے، کوروسلام میں شامل اسلام کے پہلے قبلے (وہ سمت اور حالت، جس طرف منہ کرکے نماز ادا کی جاتی ہے، بعد میں سعودی عرب واقع مقدس مکہ کی طرف منہ کرکے نماز کا حکم ہوا)) پر اسرائیل قبضے کے خلاف دھرنا مظاہرہ بھی کیا جاتا ہے. مظاہرین نے میڈیا کے پاؤں بھی حملہ کیا اور ایک چینل کے کیمرہ مین کو اس وقت لوگوں نے اپنا نشانہ بنایا جو ایک پیٹے جارکے پولیس والے کو بچانے کی درخواست کیر رہا تھا. 

ہیلی کاپٹر حادثہ: مدد سے پہلے آ گئی موت 

رائے بریلی ۔26جولائی (فکروخبر/ذرائع )بریلی سے الہ آباد جا رہا فضائیہ کے ایڈوانس لائٹ ہیلی کاپٹر 307 (قطب) کا پائلٹ اے ٹی سی لکھنؤ سے مدد مانگ ہی رہا تھا کہ رابطہ ٹوٹ گیا. کچھ دیر بار ایس پی بارہ بنکی کی اطلاع اے ٹی سی کو ملی کہ ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہو گیا ہے. جس جگہ قطب حادثے کا شکار ہوا وہ بخشی کا تالاب ایئر فورس اسٹیشن کے کافی قریب ہے. قطب شام قریب 4, 57 بجے 4000 میٹر کی اونچائی پر پرواز بھر رہا تھا. ہیلی کاپٹر کا پائلٹ اسی دوران چودھری چرن سنگھ بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ایئر ٹریفک کنٹرول سے مدد مانگ ہی رہا تھا کہ اے ٹی سی سے اس کا رابطہ ٹوٹ گیا. واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد وسط ہوا کمان ہیڈکوارٹر فورا حرکت میں آ گیا. 


جے للتا نے مرکز سے کی تمل ناڈو کے لئے حج کوٹہ بڑھانے کی درخواست 

نئی دہلی۔26جولائی (فکروخبر/ذرائع )تمل ناڈو کی وزیر اعلی جے للتا نے آج مرکز سے درخواست کی کہ وہ اس سال تمل ناڈو کے لئے حج کوٹے میں اضافہ کر دے کیونکہ ریاست کو حج کے سفر پر جانے کے لئے بڑی تعداد میں درخواست ملے ہیں اور بہت لوگوں کو مایوس ہونا پڑا. وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے گئے خط میں انہوں نے کہا کہ تمل ناڈو ریاست حج کمیٹی کو 2014 میں حج کے سفر پر جانے والے لوگوں سے 13,159 درخواست ملی ہیں. بھارتی حج کمیٹی، ممبئی نے مسلم آبادی کی بنیاد پر صرف 2,672 سیٹوں کا کوٹہ الاٹ کیا تھا. حج 2014 کے ہدایات کے مطابق 2, 672 سیٹوں میں سے 1,180 سیٹوں کا استعمال محفوظ طبقے کے حجاج کرام کے لیے استعمال ہوا اور باقی عام طبقے کے تحت استعمال ہوئیں. اپنے خط میں انہوں نے کہا، \'\' بعد میں، بھارتی حج کمیٹی نے صرف 100 زیادہ سیٹیں ہی جاری کیں، جس سے بڑی تعداد میں درخواست گزار مایوس ہوئے. \'\' 
تمل ناڈو کے مزید حجاج کرام کو حج پر جانے کے لئے مرکز کی طرف سے پہلے کوٹے سے اوپر اضافی نشستیں جاری کرنے کی بات یاد کرتے ہوئے جیا نے کہا کہ ریاست کے 3,696 حجاج کرام نے گزشتہ سال حج کے سفر کی تھی اور \'\' حج 2014 کے لئے درخواست کرنے والے حجاج کرام کے درمیان بہت امیدیں ہیں اور وہ حج کی اجازت ملنے کا انتظار بہت بیتابی کے ساتھ کر رہے ہیں. \'\' انہوں نے کہا، \'\' اس لئے میں آپ سے درخواست کرتی ہوں کہ آپ حج 2014 کے لئے ملے درخواستوں کی بڑی تعداد کو ذہن میں رکھتے ہوئے براہ مہربانی آج تمل ناڈو کے لئے حج کوٹہ بڑھانے کے لئے مداخلت کریں \'انہوں نے مرکز سے یہ بھی درخواست کی کہ وہ وزارت خارجہ کو مشورہ دے کہ تمل ناڈو کے لئے اضافی کوٹہ جاری کریں تاکہ 2014 کے دوران مزید تعداد میں لوگ حج کے سفر کر سکیں. 


جمعۃ الوداع کے دن مظاہرہ شاید درست نہیں!

لکھنؤ۔26جولائی (فکروخبر/ذرائع ) مولانا کلب جواد اور ان کے حامیوں کا مطالبہ جائز ہے یا نہیں لیکن ایک بات تو واضح ہے کہ آج کے دن مظاہرہ درست نہیں تھا۔ یہ کہنا ہے ٹھاکر گنج کے رہنے والے واصف حسن کا۔ وہ کہتے ہیں کہ الوداع کی نماز دونوں ہی فرقے بڑی عقیدت سے ادا کرتے ہیں نماز کے بعد شہر کی ہر گلی اور کوچے میں رونق رہتی ہے لیکن آج ہوئے مظاہرہ نے پرانے شہر کی پوری رونق ہی چھین لی۔ دوپہر تقریباً ڈیڑھ بجے جیسے ہی آصفی مسجد میں نماز ختم ہوئی ویسے ہی لوگوں کا ہجوم وقف وزیر اعظم خاں کے گھر کا گھیراؤ کرنے کیلئے نکل پڑا۔ دیکھتے ہی دیکھتے سڑکوں پر سناٹا چھا گیا۔راہگیر ادھر ادھر اپنی جان بچا کر بھاگنے لگے۔ دکانداروں نے دکان بند کر دی۔ اچانک لوگوں کا ہجوم دیکھ کر ٹھیلے والے ٹھیلہ لے کر بھاگتے نظر آئے۔ اس کے بعد ڈالی گنج سے لے کر شہید اسمارک جانے والی سڑک پر مظاہرین ہی نظر آئے۔ میڈیکل کالج اور ٹراما سینٹر جانے والے لوگوں کو بھی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ مظاہرہ کے دوران جام میں پھنسے حیدر مرزا اور آفاق حسین نے کہا کہ اپنے مطالبات کے سلسلہ میں مظاہرہ کرنا صحیح ہے لیکن اس طرح سڑک پر الوداع کے دن ہنگامہ آرائی کرنا غلط ہے۔ 


تین سال سے الوداع کی نماز کے بعد ہورہا ہے ہنگامہ

راجدھانی میں تین سال سے الوداع کی نماز کے بعد ہنگامہ دیکھنے کو مل رہا ہے ہر مرتبہ کوئی نہ کوئی ایسی حالت پیدا ہوجاتی ہے کہ شہر کا امن وسکون چھیننے کی نوبت آجاتی ہے۔ ۲۱۰۲ء میں الوداع کی نماز کے بعد ٹیلے والی مسجد سے ہزاروں کی تعداد میں نوجوان لاٹھی ڈنڈے لے کر نکلے اور ہاتھی پارک سے لے کر حضرت گنج چوراہے تک توڑ پھوڑ کی اور ہنگامہ آرائی کی۔ اس دوران شرپسندوں نے کئی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ اور میڈیا اہلکاروں کے ساتھ مارپیٹ بھی کی تھی۔ اس معاملہ میں پولیس نے کئی دن کے بعد ویڈیو فوٹیج کی مدد سے کچھ شرپسندوں کو گرفتار بھی کیا تھا۔ اس کے بعد ۳۱۰۲ء میں ۱۲ویں رمضان کو تابوت کے جلوس کے دوران دو فرقوں کے درمیان ہنگامہ ہوا یہ ہنگامہ الوداع کے دن بھی ہوا۔ ٹھاکرگنج اور سعادت گنج کے کئی علاقوں میں دونوں جانب سے مارپیٹ، توڑ پھوڑ اور فائرنگ کی گئی۔ ٹھیک اسی طرح آج۴۱۰۲ء میں پھر الوداع کے دن پرانے شہر میں ہنگامہ کی صورتحال پیدا ہو گئی۔
موقع پر نہیں پہنچے ڈی ایم اورایس ایس پی
نظم ونسق کے بگڑنے پر وزیر اعلیٰ سے لے کر حکومت کے افسران تک ضلع مجسٹریٹ اور ایس ایس پی کو موقع پر پہنچے کی ہدایت دیتے ہیں لیکن آج شہر میں اتنا بڑا ہنگامہ ہوا لیکن موقع پر نہ تو ضلع مجسٹریٹ اور نہ ہی ایس ایس پی پہنچے۔ راجدھانی میں جب وزیر اعلیٰ کے اس حکم کی خلاف ورزی ہو رہی ہے تو سوچنے والی بات یہ ہے کہ باقی اضلاع کی کیا صورتحال ہو گی۔ تین دن سے مولانا کلب جواد کے اس مظاہرہ کے سلسلہ میں ضلع مجسٹریٹ اور ایس ایس پی جلسہ کر رہے تھے آج جب مظاہرہ کا موقع آیا تو دونوں ہی افسران موقع سے غائب نظر آئے۔ لکھنؤ رینج کے ڈی آئی جی نونیت سکیرا نماز سے قبل پرانے لکھنؤ پہنچے تھے لیکن نماز کے ختم ہونے سے قبل ہی وہ قیصر باغ کوتوالی میں جاکر بیٹھ گئے۔ سوال اٹھنے لگا ہے کہ شہر میں نظم ونسق کی صورتحال پوری طرح درہم برہم نظر آئی۔ لیکن دونوں سینئر افسران ندارد رہے۔ ایسا کیوں ؟ اس سوال کا جواب شاید دونوں ہی افسران کے پاس ہوگا۔


اپنوں کے شکار ہوئے چوکی انچارج پانڈے گنج
ہنگامہ آرائی کے دوران زخمی ہوئے چوکی انچارج پانڈے گنج لال چند سروج پر حملہ کرنے والے نوجوان کوئی غیر نہیں بلکہ چوکی انچارج کے شناسا ہی تھے۔پولیس ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق شہید اسمارک کے نزدیک ڈیوٹی پر موجود چوکی انچارج لال چند سروج کو دوپہر کے وقت ان کے ہی کچھ شناساؤں نے باتوں باتوں میں اپنے پاس بلا لیا۔ بات چیت کے دوران چوکی انچارج فورس سے الگ تھلگ ہو گئے۔ چوکی انچارج کو تنہا دیکھ کر ان کے ساتھ موجود نوجوانوں نے ہی ان کو بے رحمی سے پیٹا اور سرکاری اسلحہ بھی چھین لیا۔ چوکی انچارج کو سر و چہرے پرسنگین چوٹیں آئی ہیں۔


بی جے پی مہیلا مورچہ جلسہ میں کمیٹیوں کی تشکیل پر غور

کانپور۔26جولائی (فکروخبر/ذرائع )بھارتی جنتاپارٹی مہیلا مورچہ کانپورشہر کا جلسہ بی جے پی کے علاقائی دفترواقع انسل اپارٹمینٹ میں منعقد کیا گیا ۔جلسہ کی صدارت علاقائی صدر مہیلا مورچہ نیلیما سنگھ چوہان نے کہ اورنظامت جنرل سکریٹری کملا دیواکر نے کی۔جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے علاقائی سکریٹری سنیل نارنگ نے کہا کہ مہیلا مورچہ کارکنان کو ۲۰۱۷کے اسمبلی انتخابات کی تیاریاں ابھی سے شروع کردینی چاہئے۔جلسہ میں ضلع ومنطقائی مجلس عاملہ کی تشکیل کے بارے میں غورکیا گیا اورتمام اضلاع کے انچارج کی تقرری کی گئی۔جلسہ میں فیصلہ کیا گیا کہ مہیلا مورچہ کے ذریعہ شجر کاری کا پروگرام ۲۰؍اگست تک جاری رہے گا۔جلسہ میں وجے لکشمی کٹیار،منجوترپاٹھی، نیلم دیویدی ، مینا اگروال ، سریتا تیواری،علاقائی میڈیا انچارج گایتری امراؤاورسمن سیکسینہ وغیرہ موجود تھے۔


بین ریاستی گاڑی چورگروہ کے چھ افراد گرفتار

لکھنؤ۔26جولائی (فکروخبر/ذرائع )گڑمبا پولیس نے ایک بین ریاستی گاڑی چور گروہ کا پردہ فاش کرتے ہوئے چھ گاڑی چوروں کو گرفتارکیا ہے۔ پولیس نے ان کے قبضے سے چوری کی گئی چار موٹرسائیکلیں، ایک بولیرو، چار کاریں اور ایک ٹریکٹر برآمد کیا ہے۔ایس پی گومتی پار دنیش یادو نے بتایا کہ گذشتہ شب گڑمبا پولیس نے ایم بی پیلیس کے نزدیک ایک گاڑی چور کو چوری کی موٹرسائیکل کے ساتھ پکڑا پوچھ گچھ کے دوران ملزم نے اپنے دیگر ساتھیوں کے جگرانی اسپتال کے نزدیک موجود ہونے کی بات بتائی۔ اس پر گڑمبا پولیس کی ایک ٹیم نے جگرانی اسپتال کے نزدیک سے ہردوئی کے منوج کمار، وجے کمار، سندیپ، لکھیم پور کا پریم کشور، منیش مشرا اورنتیش ترویدی کو گرفتار کیا۔ پولیس نے ان لوگوں کے قبضے سے چوری کی چار موٹرسائیکلیں، ایک بولیرو، چار کاریں اور ایک ٹریکٹر برآمد کیا۔ گاڑی چوروں کے اس گروہ کا سرغنہ منوج کمار ہے۔ وہ گومتی نگر سے گاڑی چوری کے معاملہ میں فرار چل رہاتھا۔ پکڑے گئے گاڑی چوروں نے ہردوئی، سیتاپور، غازی آباد، ہریانہ، ستنہ اور جے پور میں درجنوں گاڑی چوری کی واردات انجام دینے کی بات قبول کی ہے۔ پوچھ گچھ میں گروہ کے سرغنہ منوج نے بتایا کہ وہ چوری کی گاڑیوں کو سیتاپور کے ایک معذور شخص پنیت اوستھی کے ہاتھ دس سے پچاس ہزار روپئے میں فروخت کر دیا کرتا تھا۔ کباڑی چوری کی گاڑیوں کے پارٹس فروخت کر دیتا تھا۔ ملزم نے برآمد گاڑیوں کے علاوہ بھی پارا سے تین ٹرک، بالا گنج سے ایک چھوٹا ہاتھی اور ہردوئی میں ایک لوٹ کی واردات انجام دینے کا اعتراف کیا ہے برآمد سبھی گاڑیاں لکھنؤ سے چوری کی گئی تھیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا