English   /   Kannada   /   Nawayathi

گلبرگہ میں حج ہاؤز کی تعمیر کے خلاف شر پسندوں کے احتجاج کی مذمت

share with us

اُنہوں نے اراضی مہیا کرنے کے لئے ہاگرگہ ، آزاد پور یا پھر کسی بھی دیہات کی نشاندہی نہیں کی تھی اس کے باوجود جواہر نواودیا اسکول کے لئے مختص اراضی حج ہاؤز کی تعمیر کے لئے حاصل کرنے کا گمراہ کن پروپگنڈہ کیا جارہا اور اُنہیں بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ جبکہ حقائق یہ ہیں کہ مذکورہ اسکول کو 2011میں اراضی مختص کرتے ہوئے اُس وقت کے ڈپٹی کمشنر آر وشال نے اندرونِ دو سال اسکول کی عمارت تعمیر کرنے کی شرط عائد کی تھی اور یہ شرط سرکاری قوانین کے مطابق عائد کی گئی ۔ افسوس کے 2سال کا عرصہ گذرنے کے باوجود مذکورہ اراضی میں اسکول کی تعمیر عمل میں نہیں لائی گئی ۔ ڈپٹی کمشنر نے حج ہاؤز ، عیدگاہ اور مرارجی دیسائی اقامتی اسکول کے لئے 13.10ایکر اراضی مہیا کی ہے جو نواودیا اسکول سے ہٹ کر ہے۔ اس علاقہ میں سرکاری اراضی کا کل رقبہ51.37ایکر ہے ۔ الحاج قمرالاسلام تعمیری ذہن رکھنے والے اور ترقیاتی کاموں کے لئے جانے جاتے ہیں ۔ الحاج قمرالاسلام نے اپنی 40سالہ سیاسی زندگی میں کبھی کسی تعمیری کام میں رکاؤٹ پیدا کرنے کا گھناؤنا اقدام نہیں کیا ہے ۔ ہاگرگہ کے شر پسند اور فرقہ پرست عناصر نے اُن پر نواودیا اسکول کی عمارت تعمیر کرنے میں رکاؤٹیں کھڑی کرنے اور حج ہاؤز کی تعمیر کے لئے اسکول کی عمارت حاصل کرنے کا بے بنیاد اور شر انگیز الزام لگایا ہے ۔ محمد اصغر چلبل اور بھیم ریڈی پاٹل نے الحاج قمرالاسلام سے معافی مانگنے کا پرزور مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حج ہاؤز کے خلاف جاری بیجا احتجاج فوری ختم کیاجانا چاہئے ورنہ سیکولر ذہن رکھنے والے عوام اور گلبرگہ ضلع کے مسلمان خاموش نہیں رہیں گے ۔ محمد اصغر چلبل اور بھیم ریڈی پاٹل نے اس بات پر سخت اظہار تاسف کیا ہے کہ گلبرگہ دیہی حلقہ اسمبلی کے کانگریس آئی ایم ایل اے جی رام کرشنا بھی حج ہاؤز کی مخالفت کے لئے سامنے آئے ہیں اُنہوں نے ڈپٹی کمشنر گلبرگہ کو ایک مکتوب دیتے ہوئے حج ہاؤز کی تعمیر کی مخالفت کی ہے ۔ محمد اصغر چلبل اور بھیم ریڈی پاٹل نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا ہے کہ بی جے پی کے طاقت ور ترین اُمیدوار و سابق وزیر ریو نائک بیلمگی کو شکست دینے مسلمانوں نے اہم رول ادا کیا اور جی رام کرشنا کی کامیابی مسلمانوں کی مرہون منت ہے ۔ جی رام کرشنا کو حقائق جانے بغیر حج ہاؤز کی مخالفت میں ڈپٹی کمشنر کو مکتوب نہیں دینا چاہئے تھا۔ حلقہ اسمبلی گلبرگہ شمال خصوصاً کملاپور کے مسلمانوں کو جی رام کرشنا سے جواب طلب کرنا چاہئے ۔ محمد اصغر چلبل اور بھیم ریڈی پاٹل نے ہاگرگہ دیہات کے امن پسند اور سیکولر ذہن رکھنے والے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ حج ہاؤز کے خلاف غیر ضروری احتجاج کرنے والوں کی قطعی حمایت نہ کریں ۔


فرقہ وارانہ تشدد میں مسلمانوں اور عیسائیوں کے خلاف ایذا رسانی پر سمینار

حیدرآباد۔13مارچ(فکروخبر/ذرائع) مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی ، مرکز برائے مطالعہ سماجی اخراج و شمولیت پالیسی کے زیر اہتمام دوروزہ قومی سمینار بعنوان ’’ہندوستان میں فرقہ وارانہ تشدد، مسلمانوں اور عیسائیوں کی ایذا رسانی اور سماجی اخراج‘‘ کا 20 اور 21؍ مارچ 2014ء کو اہتمام کیا جارہا ہے۔ پروفیسر کنچہ ایلیا، ڈائرکٹر مرکز کے بموجب اس کا افتتاحی اجلاس 20؍ مارچ 2014ء کو 10:30 بجے دن لائبریری آڈیٹوریم میں منعقد ہوگا۔ جس میں جناب عابد رسول خان، صدر نشین اقلیتی کمیشن، حکومت آندھرا پردیش مہمانِ خصوصی ہوں گے۔ پروفیسر فیضان مصطفی، وائس چانسلر، نلسار یونیورسٹی آف لاء، حیدرآباد پہلا کلیدی خطبہ دیں گے جبکہ ڈاکٹر جوزف ڈیسوزا، صدر نشین ، آپریشن موبلائزیشن انڈیا اینڈ پریزیڈنٹ، دلت فریڈم نیٹ ورک دوسرا کلیدی خطبہ دیں گے۔ پروفیسر محمد، وائس چانسلر صدارت کریں گے۔ سمینار کا اختتامی اجلاس 21؍ مارچ 2014ء کو 4:30 بجے شام لائبریری آڈیٹوریم میں منعقد ہوگا۔ جس میں ڈاکٹر پنیانی، صدر نشین سنٹر فار سوسائٹی اینڈ سیکولرزم، ممبئی کلیدی خطبہ دیں گے۔ ڈاکٹر خواجہ محمد شاہد، پرو وائس چانسلر صدارت کریں گے۔ مدعوئین سے شرکت کی خواہش کی گئی ہے۔ 


مردہ گرو کے پیروکار اس کی زندگی کیلئے پرامید، لاش چھ ہفتوں سے فریزر میں

چندی گڑھ ۔ 13 مارچ (فکروخبر/ذرائع) ریاست پنجاب میں چھ ہفتے قبل مردہ قرار دیئے گئے گرو کے پیروکار اس کی دوبارہ زندگی کیلئے پرامید، لاش کو فریزر میں رکھا جا رہا ہے۔ گرو اشتوش مہاراج جس کا 29 جنوری کو 70 برس کی عمر میں انتقال ہوا گیا تھا کے پیروکار ڈاکٹروں کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اس بات پر بضد ہیں کہ ان کا پیشوا زندہ ہے اور وہ دوبارہ ہماری رہنمائی کیلئے عام انسانوں کی طرح زندگی گزارنے کے قابل ہو جائے گا۔ گروہ کے ترجمان سوامی وشلاند نے صحافیوں کو بتایا کہ پیروکار اپنے رہنما کے مراقبے کے خاتمے کا انتظار کر رہے ہیں۔ باہر نکلتے ہی ان کا شاندار استقبال کیا جائے گا۔


کشمیرفوجی نے خود کشی کر لی

سری نگر ۔ 13 مارچ (فکروخبر/ذرائع) کشمیر کے ضلع راجوری میں فوج کے ایک اہلکار نے خود کشی کر لی۔ اطلاعات کے مطابق رنجیت پی ایم نامی اہلکار نے ضلع کے علاقے نوشہرہ میں قائم کیمپ میں پھندا لگا کر خو کشی کی۔ اس تازہ واقعے سے جنوری2007سے علاقے میں خود کشی کرنے والے فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی تعداد بڑھ کر307ہو گئی۔ راجوری اور پونچھ کے اضلاع میں گزشتہ کچھ مہینوں کے دوران فورسز کے اہلکاروں کی طرف سے خود کشی کے کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں۔ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق علاقے میں تعینات فوجی اور پولیس اہلکارچھٹی نہ ملنے ، علاقے کی مشکل صورت حال ، گھریلو پریشانیوں اور دیگر وجوہات کے سبب خود کشی کر رہے ہیں۔ دریں ا ثناء سامبا کے علاقے میں فوج کا ایک اہلکار سنیل چودھری اس وقت ریل گاڑی کی زد میں آکر ہلاک ہو گیا جب وہ چھٹی پر اپنے آبائی علاقے راجستھان جا رہا تھا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا