:اور ہر طرح کے
کرناٹک کے ساحلی اضلاع بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں ، 6 ... وزیر اعظم مودی کے کرناٹک دوروں پر وزیر اعلیٰ نے کی ... بی جے پی کے سابق وزیر اعلیٰ نے کانگریس سے ایک سال ک ... ووٹنگ کا ڈیٹا 11 دن بعد آنے پر کپل سبل کا الیکشن کم ... مہاراشٹر میں 11 دنوں بعد ووٹنگ فیصد میں زبردست اضا ... کانگریس صدر کھڑگے نے پی ایم مودی کو پھر لکھا خط : ا ... وزیر اعظم مودی اور بی جے پی عام لوگوں کے مسائل کی ن ... وزیر اعظم کی بیان پرعمر عبداللہ بولے : ملک کے لیے ق ...
:اور ہر طرح کے
کرناٹک کے ساحلی اضلاع بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں ، 6 ... وزیر اعظم مودی کے کرناٹک دوروں پر وزیر اعلیٰ نے کی ... بی جے پی کے سابق وزیر اعلیٰ نے کانگریس سے ایک سال ک ... ووٹنگ کا ڈیٹا 11 دن بعد آنے پر کپل سبل کا الیکشن کم ... مہاراشٹر میں 11 دنوں بعد ووٹنگ فیصد میں زبردست اضا ... کانگریس صدر کھڑگے نے پی ایم مودی کو پھر لکھا خط : ا ... وزیر اعظم مودی اور بی جے پی عام لوگوں کے مسائل کی ن ... وزیر اعظم کی بیان پرعمر عبداللہ بولے : ملک کے لیے ق ...
حکومتی ذرئع نے بتایا کہ معمر ملازمین نوجوان ملازمین کے لباس سے سخت نالاں تھے لیکن وہ انہیں روک نہیں پاتے کیونکہ اس سلسلے میں کوئی ہدایت اور قانون موجود نہیں تھا۔ ریاست کے زائد از چھ لاکھ ملازمین کے لئے اب رہنمایانہ ہدایات جاری کردی گئی ہیں ۔ اس بات کا اعلان شالنی رجنیش، سکریٹری ڈپارٹمنٹ آف پرسنل اینڈ ایڈمنسٹریٹو ریفارم نے کیا۔ ’’ملازمین جب کام پر آئیں تو وہ اپنے لباس اور حلیہ سے سنجیدہ اور معتبر نظر آئیں۔ غیر شائستہ لباس اس بات کا تاثر نہیں دیتے۔ ‘‘ مس شالنی نے کہا۔ چونکہ کیا پہنا جائے ایک نہایت ہی حساس موضوع ہے لحاظہ اس سلسلے میں کرناٹک گونمنٹ ایمپلائز اسوسی ایشن اور وزیر اعلی سدرامیاّ کی اجازت حاصل کی گئی۔ حکومت کا یہ سرکیولر بہت سی ملازم خواتین کے حلق سے نیچے نہیں اتر رہا ہے۔ ’’حکومت کا یہ کام نہیں ہے کہ وہ اپنے ملازمین کو بتایے کہ وہ کیا پہن کر آئیں اور کیا نہ پہن کر آئیں۔ اسے ملازمین کی اپنی پسند پر چھوڑ دینا چاہئے۔ اگر اس طرح کے قوانین بنائے جاتے ہیں تو بتائیے جمہوریت کہا رہ گئی؟ اس ایم منگلاڈائرکٹر آف ومینس اسٹڈئز میسوریونیورسٹی نے استفسار کیا۔ اس سے قبل بھی غیر رسمی طور پر ڈریس کوڈ نافذ کرنے کی کوشش کی تھی جس کے ملازمین نے سخت مذاہمت کی تھی ’’سنیر ملازمین جب بھی جونیر ملازمین پر لباس کے بارے میں اعتراض کرتے تو وہ یہی کہتے کیا آپ کے پاس تحریر میں کوئی ہدایت یا قانون موجود ہے؟‘‘ ایک حکومتی ملازم نے کہا۔جبکہ صدر کرناٹک گونمنٹ ایمپلائز اسوسی ایشن نے ڈریس کوڈ کی تائید کی ہے ۔ وہ کہتے ہیں’’کام کی جگہ کی حرمت اور سنجیدگی کے لئے یہ اقدام ضروری ہے۔ آفس جینس اور ٹی شرٹ میں آنا لاابالی پن اور غیر سنجیدگی کا تاثر دیتاہے۔ ‘‘ اسو سی ایشن صدر ایل بھیرپاّ نے کہا۔ شالنی رجنیش نے کہا کہْ ڈریس کوڈ کا طلاق گروپ ڈی کے ملازمین پر بھی ہوگا۔ ڈرائیورس اور چپراسیوں کے لازم ہے کہ وہ اپنی وردی پہن کر کام پر آئیں۔ بحر حال حکومت نے ڈریس کوڈ نافذ کردیا ہے۔ اب دیکھنا ہے کہ فیشن زدہ خواتین و مرد اس پر کتنا واویلہ مچاتے ہیں۔ اور اسے اپنی شخصی آزادی پر قدغن تصور کرتے ہیں۔ انہیں سمجھنا چاہئے وہ کہ وہ آفس جارہے ہیں کسی فیشن شو میں نہیں۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |