English   /   Kannada   /   Nawayathi

نشیمن کا دوسرا چراغ بھی بجھ گیا

share with us

مرحوم بہت ہی خوش مزاج اورہردلعزیز،نیک طینت اوربے داغ صحافی تھے۔ صحافی برادری میں ہر کوئی آپ کا پرستار تھا۔ ہر صحافی سے آپ بڑے خلوص اور محبت سے پیش آتے تھے۔ آپ کی تحریروں میں جہاں ملت اسلامیہ کے لئے رہنمائی کا پہلو نظرآتا ہے وہیں سماج کے بے جا رسومات وضعیف الاعتقاد پر تنقید وتشنع بھی ملتی ہے ۔ آپ نے اپنی سادہ مزاجی کی طرح اپنی تحریر کو بھی بالکل سادہ اور سلیس بنائے رکھا ۔آپ کی تحریرسیدھے دلوں میں اترنے والی تحریر تھی۔اردو زبان و ادب کی ترقی و ترویج میں آپ کا رول ناقابل فراموش ہے ۔نشیمن کے تجزیے بے مثال ہوا کرتے تھے۔عالم اسلام آپ کی تحریروں کا محور ہوا کرتاتھا۔فرقہ پرستوں کی سازشوں کو آشکار کرنا اور ان کے خفیہ ایجنڈے کو کھل کر عوام کے روبرو پیش کرنا آپ کاشغل خاص تھا۔صحافتی دنیا میں آپ کو گھوسٹ ایڈیٹر کہا جاتا تھا۔نظامی صاحب ہمیشہ تشہیرسے دور رہا کرتے تھے۔ کبھی آپ نے خودنمائی کو پسند نہیں کیا۔ ہفت روزہ نشیمن شروع کرنے سے پہلے آپ نے انگریزی اخبار دکن ہیرالڈ اور اردو روزنامہ آزادوکاروان میں بھی کام کیا۔ آپ کی منکسرالمزاجی صحافتی دنیا میں مشہور ہے ۔نظامی صاحب کے تھپڑاخیں عموماً منبر رسولؐ پر خطاب کا موضوع ہوا کرتی تھیں۔مرحوم کے پسماندگان میں ایک بیٹی،6بیٹے شامل ہیں۔ مرحوم کا تعلق چن پٹن سے تھا۔ ہفت روزہ نشیمن کے بانی عثمان اسد مرحوم کی وفات کے بعد آپ نے جس خوش اسلوبی سے اخبار کی اشاعت کو یقینی بنائے رکھا اور اس کی مقبولیت کو برقرار رکھا وہ خود میں ایک کمال ہے ۔مرحوم کی نماز جنازہ بروز جمعرات صبح 10بجے عابد مسجد ، نزد مہدویہ سرکل ، چن پٹن میں ادا کی جائے گی اور تدفین چھوٹے قبرستان چن پٹن میں عمل میں آئے گی۔ نظامی صاحب کا انتقال صحافتی برادری کا بڑا نقصان ہے جس کو پر کرنا محال ہے ۔ ہفت روزہ نشیمن کی اشاعت کی ذمہ داری سنبھال رہے عثمان اسد کے فرزند عرفان ایم کے نے بتایا کہ نشیمن کا دوسرا چراغ بھی بجھ گیا۔ نظامی صاحب کا انتقال نشیمن کے لئے بہت بڑا دھکا ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ نشیمن کی اشاعت کو باقی رکھنے کے لئے وہ متبادل راستے تلاش کرلیں گے ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا