English   /   Kannada   /   Nawayathi

بی جے پی نریندر مودی کا مسلم مخالف چہرہ بدلنے کیلئے کوشاں:قمرالاسلام

share with us

اُنہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ راج ناتھ سنگھ مودی کی تائید میں اس قدر آگے بڑھ گئے ہیں کہ اُنہوں نے بی جے پی کے سب سے قابل احترام رہنماء اٹل بہاری واجپائی کو ہی غلط ٹہرایا ہے۔ الحاج قمرالاسلام نے مزید کہا ہے کہ اگر نریندر مودی کے بارے میں راج ناتھ سنگھ کی بات مان لی جائے کہ وہ گجرات فسادات کے لئے ذمہ دار نہیں ہیں تو پھر اٹل بہاری واجپائی کے اُس بیان کو کیا کہا جائے کہ اُنہوں نے وزیر اعظم کی حیثیت سے گجرات فسادات کے متاثرین کے کیمپ کا دورہ کرنے کے بعد انتہائی کرب کے ساتھ کہا تھا کہ مودی نے راج دھرم نہیں نبھایا ہے اور بھارت کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔ بی جے پی ہی اس بات کی بہتر وضاحت کرسکتی ہے کہ مودی کے بارے میں اٹل بہاری واجپائی کا بیان زیادہ معتبر ہو سکتا ہے یا پھر راج ناتھ سنگھ کا؟ الحاج قمرالاسلام نے مزید کہا ہے کہ راج ناتھ سنگھ کے مذکورہ بیان سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ اُنہیں بھی اس حقیقت کا اندازہ ہو گیا ہے کہ نریندر مودی مسلمانوں کی تائید کے بغیر وزیر اعظم نہیں بن سکتے۔ راج ناتھ سنگھ ہوں کہ مختار عباس نقوی مودی کے تئیں مسلمانوں کی نفرت کو کم کرنے کے لئے مسلمانوں کی خوشامد پر اُتر آئے اور اس طرح کے بیان بازی کر رہے ہیں کہ مسلمان کانگریس سے بدظن ہو گیا ۔ الحاج قمرالاسلام نے کہا ہے کہ یہ حربہ اب کارگر نہیں رہا کیونکہ مسلمان اس حقیقت کو جانتے ہیں کہ آنے والے لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے بی جے پی سیکولر ووٹوں کو تقسیم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے ، مسلمان کبھی نہیں چاہیں گے کہ مودی اس ملک کے وزیر اعظم بنیں کیونکہ مسلمان اچھی طرح جانتے ہیں کہ مودی کے وزیر اعظم بننے کی صورت میں ہندوستان گجرات میں تبدیل ہو جائے گا۔ الحاج قمرالاسلام نے مزید کہا ہے کہ گجرات فسادات کو بدبختانہ قرار دینے والے بی جے پی کے قومی صدر راج ناتھ سنگھ ملک کے مسلمانوں کے جواب دیں کہ2002میں ہوئے گجرات فسادات کے متاثرین کی آج تک باز آباد کاری کیوں نہیں ہوئی؟ اور فسادات کے دوران نقصان پہنچائی گئیں مساجد کی مرمت کی اجازت کیوں نہیں دی جارہی ہے۔ اگر نریندر مودی واقعی مسلم مخالف نہیں ہیں تو پھر گجرات میں اقلیتی طلباء کو مرکزی حکومت کی اسکالر شپ اسکیمات کے استفادہ سے کیوں محروم رکھا گیا؟ نریندر مودی نے اقلیتوں کی فلاح و بہبود سے متعلق مرکزی وزارتِ اقلیتی امور کی اسکیمات پر عمل آواری کرنے سے کیوں انکار کر دیا؟ الحاج قمرالاسلام نے مزید کہا ہے کہ بی جے پی کے قومی نائب صدر مختار عباس نقوی نے جلد ہی ایک دستاویز کی پیشکشی کے ذریعہ مسلمانوں کی سلامتی ،تعلیم اور خوشحالی سے متعلق بی جے پی کے موقف کو واضح کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تب تو یہ دستاویز میں بابری مسجد ، یکساں سیول کوڈ اور ہندو راشٹرا کے بارے میں بھی بی جے پی کے موقف کی وضاحت کی جانی چاہئے۔ 

P.U.Cاور B.Aمیں اُردو میڈیم سے داخلے جاری ہیں
داخلہ فارم جمع کرانے کی آخری تاریخ 23، ستمبر 2013ء 

گلبرگہ ۔2 ستمبر(فکروخبرنیوز ): کوآرڈی نیٹرعلی گڑھ مسلم یونیورسٹی،علی گڑھ، کی اطلاع کے مطابق اسٹیڈی سینٹرنیو تماپوری کامپلیکس، تماپوری چوک،گلبرگہ میں اُردو میڈیم سے داخلہ جاری ہیں۔عالمی سطح پر مقبول اور ترقی یافتہ یونیورسٹی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی علی گڑھ نے ملک و قوم بالخصوص اقلیتی طبقہ اور طبقہ نسواں کی ترقی، فلاح، بہبودی اور انہیں بھی روٹی روزی سے جوڑنے کے لئے P.U.C.آرٹس اور کامرس B.A، بی۔کام، بھی اردو میڈیم سے شروع کردیئے ہیں۔مندرجہ بالاتمام مضامین کی نصابی کُتب یونیورسٹی کی جانب سے مفت فراہم کردی گئی ہیں۔طلبہ سے صرف یونیورسٹی کی مقررہ امتحانی فیس کسی بھی قومیائے گئے بینک سے جاری کئے گئے ڈرافٹ بنام فائنائنس آفیسر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی علی گڑھ قابلِ قبول ہوگی۔دراصل مسلم یونیورسٹی اُن طالبِ علموں کے لئے ایک سُنہرا موقع فراہم کرتی ہے جو کسی اسباب کی کمی کی بنا پراپنی تعلیم مکمل نہیں کرپائے ہیں اور اس یونیورسٹی کی خوصوصیات آپ کے تعلیمی مراحل کو پُرا کرنے میں انتہائی سہولت بخش اور فائدہ مند ہیں۔مرکز برائے فاصلاتی تعلیم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی علی گڑھ ،ہندوستان کے دیگر فاصلاتی مراکز سے کم خرچ پر آپ کو تعلیم دیتی ہے اور یہاں پرامتحانات ہندوستا ن کی معروف و مشہور تین زبانوں اُردو،ہندی،انگلش میں دیئے جاسکتے ہیں۔P.U.C.اورB.Aمیں داخلہ کے لئے بالترتیب میٹرک اور پی۔یو۔سی، کے علاوہ عربی دینی مدارس، وعربک کالج سے فارغ تحصیل مُسلّم ومماثل ڈگری یافتہ طلبا بھی داخلے کے مجازہیں ۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی جانب سے دیئے جانے والے تمام سرٹیفیکٹ اور ڈگریاں، حکومتِ کرناٹک اورمُلک کی تمام یونیورسٹیوں کے سرٹیفیکٹ اور ڈگریوں کی طرح باقاعدہ مُسلّم اور منظور شدہ ہیں۔جو حصولِ تعلیم اور حصولِ ملازمت میں مساویانہ حیثیت رکھتے ہیں بلکہ بعض مقامات پر تر جیہی بنیاد پر اہمیت بھی دی جاتی ہے۔مزید معلومات کے لئے فون نمبر وں پر رابطہ کریں۔9886154671, 9741545735

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا