English   /   Kannada   /   Nawayathi

لال باغ وقف املاک معاملہ ۔وزیر اعلی اورمائناریٹیز ویلفیر ڈپارٹمنٹ کو ہائی کورٹ کی نوٹس

share with us

کرناٹک مسلم سنگھرش سمیتی نے عدالت میں شکایت کی تھی کہ دو مہینے گذر جانے کے باوجود عدالت کے حکمنامہ مورخہ 7 جون 2013 کو نافذ کرنے میں حکومت اور مائیناریٹیز ویلفیر ڈپارٹمنٹ نے نافذ نہیں کیا ہے۔ سمیتی کے مطابق اس سلسلے میں جولائی اور اگست میں حکومت کو یادداشت پیش کی گئی لیکن اسکے باوجود کوئی کارروائی عمل میں نہیں آئی۔ معملہ لال باغ میں دو ایکڑ وقف املاک کا ہے۔ الزام لگایا گیا ہے کہ بھنور لال نامی شخص کے ورثاء نے ایک جوائنٹ میمو عدالت میں 9 جنوری 2008 کو پیش کیا جس میں انہوں نے دعوی کیا کہ وہ قانونی طور پر اس املاک کے وارث ہیں۔ اس سلسلے میں ایک سی او ڈی انکوائری 5کا حکم دسمبر 2008 کو جاری کیا گیا۔ ملزم کے خلاف ایک ایف آئی آر قانون کی دفعہ 409 ، 420 اور 120B کے تحت ہائی گراونڈ پولس تھانہ میں درج کی گئی۔ تفتیشی افسر نے اس سلسلے میں اس معملہ میں ملوث افسران کے خلاف کاروائی کی اجازت طلب کی تھی لیکن اس درخواست کو نظر انداز کردیا گیا۔ 

حکومتی کمپیوٹرس پر فحش انٹرنیٹ ویب سائٹ اور فلمیں دیکھنے پر پابندی لگے گی

بنگلور ۔یکم ستمبر(فکروخبر/ایجنسی ) سی بی آئی نے رپورٹ پیش کی تھی جس کے مطابق کرناٹک سیکریٹریٹ کے ملازمین دفتری اوقات میں فحش فلمیں اور ویب سائٹس دیکھتے ہیں۔ اس رپورٹ سے حکومت کو سخت شرمندگی کا سامنا کرتا پڑا تھا۔ اس ضمن میں کاروائی کرتے ہوئے اب حکومت دفتری کمپوٹرس میں ایسا سافٹ ویر لگائے گی جو اس طرح کے مواد کو روک سکے گا۔ ’’حکومت کے علم میں یہ بات آئی تھی اور ہم نے اس کو بہت سنجیدگی سے لیا ہے‘‘ ریاستی آئی ٹی اور بی ٹی وزیر ایس آر پاٹل نے رپورٹرس سے کہا۔ سی بی آئی نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ ریاستی حکومتی انٹرنٹ پروٹوکول kar.nic.in کو فحاشی بینی پورنوگرافی دیکھنے کے لیے تما م ہی دفتران میں خصوصاً سکریٹریٹ میں بے دریغ استعمال کیا جاتا ہے ۔ سی بی آئی اس وقت حیرت زدہ ہوگئی جب اس نے مخالف دہشت پسندی سرگرمیوں پر نظر رکھنے حفاظتی انتظامات کے لئے حکومتی پورٹل کا معائنہ کررہی تھی۔ اس نے پایا کہ اس پورٹل کو جنسی مواد اور پورنوگرافی دیکھنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں اس نے ایک رپورٹ حکومت کرناٹک کو سونپ دی۔ پاٹل نے بتایا کہ اس طرح کی ویب سائٹس اور مواد کو روکنے کے لئے فایر والس اور دیگر تکنکی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں۔ اس کا آغاز ودھان سودھا اور سکریٹریٹ کے دفتروں سے ہوگا۔ ملوث پائے گئے افراد کے خلاف کاروائی کی جائیگی۔ پاٹل نے کہا کہ مجھے دکھ ہوتا ہے کہ سرکاری ملازمین دفتروں میں اس طرح کی فحش بینی کرتے ہیں جبکہ انہوں نے حلف لیا ہوتا ہے کہ ’’حکومتی کام خدائی کام ہے‘‘،یہ جملہ ودھان سودھا کے انٹرنیٹ پورٹل پر بھی لکھا ہواہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا