English   /   Kannada   /   Nawayathi

جمعیۃ علما ہند حید رآبا دبم دھماکہ میں احمد سدی باپاعرف یٰسین بھٹکل ا سمیت پانچ ملزمین کود ی گئی پھانسی کے فیصلہ کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرے گی : مولانا ارشد مدنی

share with us

لیکن اب تک پیش آنے والے واقعات کے مطابق دہشت گردی کے زیادہ تر معاملات میں بے قصور افراد کو ملوث کر کے ان پر فرضی مقدمات تھوپے جاتے رہے ہیں اس سے قبل بھی نچلی عدالتیں دہشت گردی اور بم دھماکوں کے معاملے میں موت کی سزا سناتی رہی ہیں لیکن جب ہم نے ان فیصلوں کو ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تو وہ لوگ با عزت بری کر دئے گئے یا پھانسی کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کر دیا گیا ۔ مولانا مدنی نے کہا کہ اس معاملے میں تحسین اختر،شیخ اعجاز اور اسد اللہ اخترکے اہل خانہ نے جمعیۃ علما ہند سے رابطہ قائم کرکے نچلی عدالت کے فیصلہ کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرنے کی درخواست کی ہے ۔ ہمارا ماننا ہے کہ یہ بے قصور ہیں ، ا سلئے جمعیۃ علماء انتینوں کی پھانسی کی سزا کو ہائی کورٹ میں چیلنج کرے گی۔ہمیں امید ہے کہ دیگر معاملات کی طرح اس معاملہ میں بھی انشا اللہ اوپری عدالتوں سے کامیابی حاصل ہوگی اور بے قصور افراد کو رہائی مل سکے گی۔واضح ہو کہ حیدرآباد کے قریب واقع چیرا پلی جیل میں قائم کی گئی خصوصی NIA عدالت کے روبرو اس معاملے کی سماعت عمل میںآئی جس کے دوران استغاثہ نے ملزمین کے خلاف گواہی دینے کے لیئے158 سرکاری گواہوں کو طلب کیا اور502؍ دستاویزات عدالت میں پیش کیئے نیز201 ایسی اشیا ء کو بھی عدالت میں پیش کیا گیا جسے بم دھماکوں کے مقامات سے حاصل کیا گیا تھا ۔
ملزمین کی پیروی جمعیۃ علماء کی جانب سے ایڈوکیٹ آر مادھون کی اور انہوں نے زبانی بحث کے ساتھ ساتھ 172 صفحات پر مشتمل تحریری جواب بھی داخل کیا اور عدالت کو بتایا کہ اس معاملے میں ملزمین کی گرفتاری سے لیکر فرد جرم عدالت میں داخل کیئے جانے تک قانون کی دھجیاں اڑائی گئیں اور عدالت عظمی کے حکم ناموں کو نظر انداز کیا گیا جس کا فائدہ ملزمین کو ملنا چاہئے نیز صرف اقبالیہ بیان کی بنیاد پر ملزمین کو سزائیں نہیں دی جانی چاہئے کیونکہ اقبال بیان ملزمین سے جبراً حاصل کیا گیا تھا جس سے وہ پہلے ہی منحر ف ہوچکے ہیں لیکن خصوصی عدالت نے دفاع کے تمام دلائل کو سرے سے مسترد کرتے ہوئے ملزمین کو مجرم قراردیا اور انہیں پھانسی کی سزا تجویز کی ۔واضح رہے کہ دل سکھ نگر میں ہوئے دہرے بم دھماکوں میں 17 لوگوں کی موت واقع ہوئی تھی جبکہ 133 فراد شدید زخمی ہوئے تھے۔بم دھماکوں کے بعد قومی تفتیشی ایجنسی NIA نے ملزمان تحسین اختر( بہار)، شیخ اعجاز( پونا)، اسعد اللہ اختر( اعظم گڑھ)، ضیاء الرحمن عرف وقاص ، یاسین بھٹکل کو گرفتارکیا تھا اور ان کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام والے قانون اور تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ قائم کیا گیا تھا ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا