English   /   Kannada   /   Nawayathi

21دسمبر کو منعقد ہونے والے تحفظ شریعت اجلاس کی تیاریاں شباب پر

share with us

اس موقع پر تنظیم کے جنرل سکریٹری محی الدین الطاف کھروری نے بھی مختصر تفصیلات سنائی اور نامہ نگاروں کا شکریہ ادا کیااس کے علاوہ مولانا عبدالرقیب ایم جے کے علاوہ ودیگر ذمہ داران اورمقامی اخباری نمائندے موجود تھے۔ اس موقع پر تین زبانوں میں پریس اعلامیہ جاری کیا گیاہے جس کی تفصیلات کچھ یوں ہیں۔
پریس ریلز 
ہمارے ملک ہندوستان کے دستور میں جس طرح تمام باشندوں کو اپنے اپنے دین دھر م پر عمل کرنے کی آزادی حاصل ہے اسی بنیاد پر ذاتی زندگی میں مختلف پرسنل لاء کو متعلقہ قوم یا طبقے کے لیے قانونی حیثیت سے حاصل ہے۔یہی کیفیت مسلم پرسنل لاء کی بھی ہے جو قرآن وسنت کی بنیاد پر قائم مسلمانوں کے عائلی قوانین کا مجموعہ ہے۔ ایک مسلمان کے ایمان کی بنیاد ہی اس یقین پر قائم ہے کہ اس کا جینا اور مرنا صرف اور صرف اللہ کے لیے ہے اور اپنے ہر عمل میں اللہ کے حکم کے کا تابعدار ہے۔ اسی لیے مسلمانوں کے لیے اپنی ذاتی زندگی کے مسائل میں شرعی قوانین پر عمل کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے لیکن سچائی یہ بھی ہے کہ ہمارے ملک میں یکساں سول کوڈ یا مسلم خواتین پر زیادتی کے نام پر وقفہ وقفہ سے مسلم پرسنل لاء میں مداخلت کی کوشش سرکاری سطح یا عدالتوں کی طرف کی جاتی ہے جو کسی بھی قیمت پر مسلمانوں کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔ 
آج پھر ایک بار طلاق او رمسلم خواتین پر ظلم وزیادتی کے نام پر معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچایا گیا ہے۔ دوسری طرف سرکاری طور پر لاء کمیشن کی طرف سے یکساں سول کوڈ کے لیے راستہ ہموار کرنے کی مہم بھی مسلم پرسنل لا ء کو نشانے پر رکھ کر کی جارہی ہے ، حالانکہ یکساں سول کوڈ کا کوئی خاکہ ابھی تک کسی بھی سطح پر حکومت نے پیش نہیں کیا ہے جسے دیکھے بغیر قبول یارد کرنے کا فیصلہ نہیں کیا جاسکتااور اگر یکساں سول کوڈ بنتا بھی ہے تو یہ صرف مسلمانوں ہی کا مسئلہ نہیں رہتا بلکہ ایسے تمام طقبوں ، برادریوں اور قبائل کا مسئلہ بن جاتا ہے جن کے یہاں ان کے اپنے پرسنل لاء موجود ہیں مگر اشارے صاف مل رہے ہیں کہ سب سے پہلے مسلم پرسنل لاء پر چھری چلانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ 
چونکہ مسلم پرسنل لاء کی بنیاد اسلامی شریعت پر ہے اس لیے مسلمان کسی بھی قیمت پر اس سے دست بردار نہیں ہوسکتے ، ہماری شادی بیاہ ، طلاق ، وراثت وغیرہ جیسے قوانین ہماری اپنی قوم کے لیے ہیں اور اس میں مداخلت کرنا یا کسی اور کی مرضی اور منشاء کے مطابق اس میں ترمیم وتنسیخ کرنا نہ کبھی ممکن ہے او رنہ ہمیں منظور ہے ، چونکہ معاملہ زیریں عدالتوں سے ہوتا ہواسپریم کورٹ تک پہنچ گیا ہے اس لیے قانونی جنگ لڑنے کے لیے قائم مسلم پرنسل لاء بورڈ کے بینر تلے پوری ملت اسلامیہ متحد ہوچکی ہے ، ہمارا مقصد صرف اور صرف یہ ہے کہ ہمیں اپنے دین کے مطابق زندگی گزارکی آزادی جو دستور ہند میں دی گئی ہے اس کو سلب کرنے کی کوشش نہ کی جائے اور کسی بھی دوسری طاقت کی مداخلت سے ہماری شریعت کا تحفظ کیا جائے۔ پورے ملک میں مسلمان تحفظ شریعت او رمسلم پرسنل لاء بورڈ کی حمایت میں صف بند ہوگئے ہیں اور اپنی یہی آواز سرکار او رعدلیہ تک پہنچانے کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ 
اسی سلسلہ کی کڑی کے طور پر مجلس اصلاح وتنظیم بھٹکل کے تحت مؤرخہ 21دسمبر کو شب ساڑھے آٹھ بجے جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے احاطہ میں ایک عظیم الشان جلسہ بعنوان تحفظ شریعت منعقد ہونے جارہا ہے جس میں گوا سے لے کر منگلور تک کی مسلم جماعتوں او راداروں کے نمائندے اور عوام ہزاروں کی تعدا دمیں شرکت کررہے ہیں۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اعلیٰ مرکزی قائدین جیسے حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی (صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ ) مولانا ولی رحمانی صاحب (جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ )، مولانا سید محمد واضح رشید ندوی ، مولانا ڈاکٹر سعیدالرحمن اعظمی ندوی ، مولانا سید سلمان حسینی ندوی ، مولانا توقیر رضا خان ، جناب کاکا سعید ، جناب مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب ، جناب سعادت اللہ حسینی ، مولانا خالد ندوی غازیپوری ، مولانا بلال عبدالحئی حسنی ندوی اور مولاناتنویر ہاشمی وغیرہ اس جلسہ میں شریک ہوں گے۔ 

بوویکا کلب ٹیم قتل معاملہ کے تمام ملزمین پولیس حراست میں 

کاسرگوڈ 17؍ دسمبر 2016(فکروخبرنیوز) بوویکا کلب ٹیم قتل معاملہ میں ادور پولیس تمام ملزمین کوحراست میں لینے میں کامیاب ہوئی ہے۔ پولیس نے واردات انجام دینے کے لیے استعمال شدہ کار اور بائک بھی ضبط کرلی ہے۔ گرفتار شدہ ملزمین کی شناخت محمد صالح (25) مقیم بالا نڑکا ، کلام محمد (47) مقیم بووکنا ، فاروق (30) اشرف (28) اور حسن زانف (30) کی حیثیت سے کرلی گئی ہے ، ملزمین میں سے نذیر نامی ملزم کو پولیس نے پہلے ہی گرفتار کیا تھا۔فکروخبر کو موصولہ اطلاعات کے مطابق کسی بات کو لے کر دونوں کلب ٹیم کے درمیان تنازعہ ہوگا جس میں تین نوجوانوں کو چھرا گھونپ کرزخمی کیا گیا۔ زخمیوں میں عبدالقادر نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں دم توڑدیا۔ ادور پولیس کو ملی خفیہ جانکاری کے بعد کارروائی کرتے ہوئے ملزمین کو حراست میں لینے میں وہ کامیاب رہی۔ اب پولیس ان رکشہ کو آمد کرنے کی کوشش میں لگی ہوئی جس کے ذریعہ سے وہ موقعۂ واردات سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا