English   /   Kannada   /   Nawayathi

سری لنکا کے مشہور عالمِ دین مولانا مفتی رضوان صاحب کی دفتر فکروخبر آمد

share with us

اس طرح کی زندہ مثال ہم مولانا علی میاں ندوی رحمۃ اللہ علیہ شخصیت سے لے سکتے ہیں، جنہوں نے اختلافات سے اوپر اٹھتے ہوئے کام کیا جیسا کہ ان کی کتابوں کے مطالعہ سے ہمیںیہ بات معلوم ہوتی ہے۔اہلِ سنت والجماعت کی ترجمانی دنیا کے سامنے بیان کی، شیعہ کے ساتھ کئی ساری فکری ،نظریات میں اختلافات ہونے کے باوجود مولانا علی میاں ندوی رحمۃ اللہ علیہ نے اس وقت تک صبروتحمل سے کام لیا جب تک ایرانی انقلاب کی بات سامنے نہ آئی ۔ جب ایرانی انقلاب کا نعرہ بلند ہوا تو مولانا نے بڑی حکمت کے ساتھ اپنی بات حق کے ساتھ دنیا کے سامنے رکھی ۔مولانا موصوف نے اسی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ تقلید کے سلسلہ میں کئی ساری باتوں میں اختلاف پایا جاتا ہے لیکن اختلافات کو اختلافات کی حد تک رکھیں ، مخالف بن کر کام نہ کریں۔ اختلافات تو ہوتے ہیں لیکن ہمیں اس میں آداب الاختلاف کا لحاظ رکھنا ضروری ہے۔ یہ چیزیں انسان کے اندر پیدا ہونے سے صلاحیتیں صحیح استعمال ہوں گی، مولانا نے بقائے باہمی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اہلِ کتاب کے ساتھ کس طرح کے تعلقات قائم کرنے چاہیے اس کو قرآن مجید میں واضح کردیا گیا ہے لیکن ہمیں کافروں کے ساتھ تعلقات قائم کرنے میں تین چیزوں کا لحاظ رکھنا چاہیے جس میں ان کو دین کے سلسلہ میں زبردستی نہیں کریں گے ، ان کے معبودوں کو گالیاں نہیں دیں گے اور ان کے لیے ان کا دین اور ہمارے لیے ہمارا دین ، ان باتوں کو سامنے رکھتے ہوئے ہم ان کو قریب کرنے کی کوشش کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم میں ایثار کا جذبہ پیدا ہونا چاہیے جس طرح ہمیں صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے واقعات سے پتہ چلتا ہے۔ اس کے بعدمفتی صاحب نے کہا کہ ہمیں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت سے پہلے کی زندگی کا مطالعہ کرنا چاہیے جس کے سلسلہ میں حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو جو تسلی دی اس سے ہمیں صاف طور پر پتہ چلتا ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا سلوک مکہ والوں کے ساتھ کیسا تھا؟ یہی نہیں بلکہ نبوت ملنے کے بعد والی ان کی زندگی میں بقائے باہمی کی اعلیٰ مثالیں ہمارے سامنے ہیں ۔ ہمیں سب سے زیادہ اس بات پر زور دینا ہے کہ اختلافات سے بچتے ہوئے اتحاد کو قائم رکھنے کے لیے انسانیت کے موضوع پر کام کرنا چاہیے۔ مولانا نے اخیر میں فکروخبر کی کاموں کی سراہنا کرتے ہوئے دعائیہ کلمات سے نوازا اور مولاناالیاس ندوی صدر فکروخبر اور ایڈیٹر فکروخبر انصارعزیز کے کئی اہم سوالات کے جوابات دیتے ہوئے سری لنکا میں مسلمانوں کی سیاسی، سماجی و دینی حالات کو بیان کیا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا