English   /   Kannada   /   Nawayathi

سستی شہرت کا لالچ:آننت کمار ہیگڈے کی اشتعال انگیزی...؟

share with us

جب کہ حقیقت یہ ہے کہ جے این یو معاملہ سامنے آنے کے بعد یہ بات واضح ہوئی تھی کہ کون اصل وطن پرست ہیں اور کون حکمرانی کے غرور میں غنڈہ گردی کررہے ہیں: دہلی کے پٹیالہ کورٹ میں وکیلوں کی غنڈہ گردی یا پھر دہلی میں احتجاج کررہے طلباء پر پولس کی دہشت سب لوگوں کے سامنے روزِ روشن کی طرح عیا ہے ، دراصل آننت کمار کو اس بات کی بھنک لگ گئی ہوگی کہ ہندوستان میں فی الحال پارٹی میں کوئی مقام حاصل کرنے یا گمنامی کی زندگی سے ہٹ کر سستی شہرت حاصل کرنے اور کٹر ہندو تنظیموں میں ہیرو بننے کے لئے ایک طریقہ کار بچا ہے یا پھر یوں کہیے کہ اب فیشن چل نکلا ہے کہ مسلمان کو گالی دو یا اسلام مذہب کے تئیں کچھ کہو تو یہ خبر خود بخود ’’ہاٹ‘‘ ہوجائے گی۔شہرت کے لئے پھر دولت کو لٹانے کی ضرورت نہیں ، میڈیا خود اس کو اچھال کر ہیرو بنادے گی۔ پورے ہندوستان میں دیکھ لیجئے ،میڈیا بھی انہی کے پیچھے اور انہی کے خبریں شائع کرتا ہے جو یا تو کسی قوم یا سماج یا کسی مشہور پرسنالٹی کے خلاف بولتا ہے یا پھر اسلام اور مسلمانوں کے خلاف بولتا ہے یا پھر ان کو پاکستان جانے کا مشورہ دیتا ہے۔برقعے یا مدرسہ کی بات کرتا ہے۔انہی کی وجہ سے میڈیا چینلوں کی ٹی آر پی بھی بڑھی جارہی ہے ۔ آننت کمار نے اس جادو کی چھڑی کو آزمانے کے لئے سرسی میں اشتعال انگیزی کی دکان کھول لی اور وہ کس منصب پر بیٹھ کر یہ باتیں کررہے ہیں وہ بھی بھول گئے، اور سوچنے کی بات ہے کوئی شخص کسی منصب پر فائزہو تو اس کو اس کے منصب کا خیال اُس وقت رہتا ہے جب وہ منصب اور کرسی کے مطابق کام بھی کیا کرے۔مگر یہ چہرہ تو صرف الیکشن کے موقع پر ہی نظر آتا ہے۔اگر کچھ فلاحی سماجی، خدمات کرے تو میڈیا میں بھی کبھی کبھی نظرآسکتے ہیں مگر کا م ہی نہیں کرتے تو کیا خاک نظر آئیں گے ، اس لئے سستی شہرت کے لئے اس بار ایم پی صاحب نے بھٹکل والوں کو دہشت گرد کہا تو اسلام کو دہشت گردی سے جوڑ کر خود اپنا منھ گندہ کربیٹھے ۔اب ان کو کون سمجھائے کہ جے این یو میں پاکستان کے نعرے لگانے والے مسلمان نہیں تھے، سندگی میں پاکستانی پرچم لہرانے والے بھی مسلمان نہیں تھے، مہاتما گاندھی کے قاتل کی پوجا مسلمان نہیں کررہاہے اورنہ قاتل مسلمان تھا، اے ٹی ایس جن جن لوگوں کو دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کررہی ہے سب ایک ایک کرکے بے قصور ثابت ہوکر جیل سے رہا ہورہے ہیں، سمجھوتہ ایکسپریس دھماکے میں ،مکہ مسجد بم دھماکوں اور مالیگاؤں سمیت کئی بم دھماکوں میں مسلمان نہیں بلکہ کسی اور قوم کے تھے اور اب ان کچھ لوگوں کی وجہ سے پوری ہندو برادری کو بدنام نہیں کیا جاسکتا ۔ اس بات سے ہیگڈے صاحب بھی واقف ہیں مگر کیا کریں سستی شہرت حاصل کرنے کے چکر میں احبابِ بھٹکل اور مذہب اسلام کو اس بار کھینچ لائے۔ 
احبابِ بھٹکل و مسلمان مشتعل 
ظاہرسی بات ہے جب کل رات یہ باتیں میڈیا میں آنے لگی تو بھٹکل جو ساحلی پٹی میں سب سے زیادہ حساس علاقہ ہے وہ متحرک ہوگیا اور پھر عوام میں چہ میگوئیاں ہونے لگی ، صبح مقامی سیاسی و سماجی تنظیم مجلس اصلاح وتنظیم نے پولس انتظامیہ اور افسران سے مل کر معاملہ کی نزاکت کو سامنے رکھا اور شہر کی حساسیت کی یاد دلاتے ہوئے کہا کہ لاء اینڈ آرڈر کا مسئلہ بنا تو پھر اسکی وجہ سے ایم پی ہیگڈے ہوں گے لہٰذا شہر کے امن واماں کو سنبھالنے کی ذمہداری آپکی، تنظیم کے ذمہ داران اور اراکین نے یہاں موقع دیکھ کر اسلا م کے بارے میں حقائق بھی سامنے لائے۔ تو ایس پی صاحب نے پہلے زائد فورس کی تکڑیاں شہر بھٹکل بلاکر تعینات کردی اور پھر معاملہ درج کرکے کارروائی کرنے کی بات کہی، اب کارروائی واقعی کارروائی ہوگی یا کارروائی بنام کارروائی ہوگی یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا، عوام مختلف مقامات پر اشتعال انگیز بیان کے خلاف شکایات درج کرارہے ہیں ،سرسی میں کیس درج ہوچکا ہے ، اب دیکھنا یہ ہے کہ ہیگڈے صاحب کایہ بیان اُن کا پیچھا کہاں تک کرتا رہے گا۔؟

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا