English   /   Kannada   /   Nawayathi

حضرت مولانا عبد الباری ندوی ؒ کے سانحہ ارتحال پر منکی کی جامع مسجد میں تعزیتی جلسہ کا انعقاد

share with us

جماعت المسلمین منکی کے قاضی و خطیب اور مہتمم مدرسہ رحمانیہ و المومنات پبلک اسکول مولانا شکیل احمد سکری ندویؔ نے حضرت مولانا کی ولی صفات زندگی کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالتے ہوئے اہلیانِ منکی سے آپ ؒ کے خصوصی تعلق و محبت کا اظہار کیا اور حضرت والا کے مدرسہ رحمانیہ منکی کی تعلیمی و تربیتی ترقی کیلئے ہمہ وقت متفکر رہنے کا تذکرہ فرمایا اور حضرت مولانا ؒ کی سرپرستی سے محرومی کو اپنے اور پوری قوم و ملّت کیلئے ایک بہت بڑا نقصان قرار دیا ۔ اسی طرح حضرت مولانا ؒ کے شاگردِ رشید اور جامعہ اسلامیہ کے ایک مؤقر استاد مولانا مذکر احمدکٹنگری ندوی نے اپنے تأثرات کا اظہاکچھ اس طرح کیا کہ زمانۂ طالبِ علمی سے ہی حضرت مولانا ان کے ساتھ شفقت ، محبت اور الفت کا معاملہ کرتے رہے اور بعد میں یہ تعلق بڑھتا ہی چلا گیا ۔ آپ کی رحلت سے پوری قوم اور ملت اسلامیہ یتیم سی ہوگئی ۔ان کے بعد حضرت مولانا ؒ کے فرزند ارجمند مولوی عبد النور فکردے ندوی نے بھی حضرت مولانا کی گزری ہوئی زندگی کے انمول لمحات کو اور ان کے تقویٰ و طہارت ، سادگی اور نرمی کو بیان کرتے ہوئے حضرت مولانا کی رحلت کے آخری لمحات کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ حضرت مولانا آخری وقت تک صابر و شاکر ہی رہے کبھی اپنی زبان سے شکوہ شکایت نہیں کی اور ایک اللہ کی وحدانیت کی گواہی دیتے ہوئے اس دار فانی سے
دار البقاء کی طرف کوچ کر گئے ۔ انا للہ وانا الیہ راجعون ۔
بہرحال حضرت مولانا ؒ صالح صفات و کمالات اور بلند اوصاف کے حامل انسان تھے جن کے کارنامے ان شاء اللہ قیامت تک باقی رہیں گے ۔اللہ تعالیٰ حضرت مولانا کو کروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائے ۔ ان کے درجات کو بلند فرمائے اور ان کے سیئات کو حسنات سے مبدل فرمائے اور ہم سب کو ان صفات کو اپنانے کی توفیق عطا فرمائے اور ان کے اہل خانہ و امت مسلمہ کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کا بہترین نعم البدل نصیب فرمائے ( امین ) مولوی عبد النور فکردے ندوی کی دعا پر عصر سے کچھ دیر قبل یہ جلسہ اختتام پذیر ہوا۔ اور حاضرین و سامعین اخیر تک اطمینان سے اپنے محسن کا تذکرہ سماعت کرتے رہے ۔ جلسہ کی نظامت جناب ساؤڑا ابو محمد صاحب نے بحسن خوبی انجام دی ۔ 

رپورٹ:۔ مدثر کنچار منکی ندوی 
استاد :۔ المومنات پبلک اسکول منکی 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا