English   /   Kannada   /   Nawayathi

کالج طلبہ و طالبات کی دوستی ماحول میں نکالی گئی متنازعہ تصویرسے کشیدگی

share with us

بعد میں یہ تصویر وھاٹس اپ اور فیس بک اور دیگر سوشیل میڈیا کے ذریعہ بے بنیاد افواہوں کے ساتھ پھیلادی گئی ۔شدت پسند گروہوں کو جب یہ پتہ چلا کہ اس میں موجود دو طلبہ مسلمان ہیں تو ان لوگوں نے پورے منصوبہ بند طریقے سے مسلم طالبِ علم کو اس کے گھر سے اغوا کرکے جان لیوا حملہ کرتے ہوئے زخمی کردیا جو فی الحال نازک حالت میں شہر کے ایک نجی اسپتال میں زیرِ علاج ہے ، زخمی نوجوان کی شناخت ریاض کی حیثیت سے کرلی گئی ہے ، تفصیلات کے مطابق ریاض کی اغوائی کچھ اس انداز میں کی گئی کہ اسی کے ہم کلاس دو طلبہ رتیش اور ونیت نے اس کے گھر پہنچ کر آواز لگائی اور کہا کہ تصویر کے حوالے سے اس کے ساتھ گفتگو کرنی ہے ، جیسے ریاض گھر سے باہر آیا تو شدت پسندو گروہ کے نوجوان جو ایک کار میں تاک میں بیٹھے ہوئے تھے اچانک اس کو کھینچ کر کار میں بٹھایا اور زبردستی اسکو کاٹی پلا مدنا نامی میدان میں لے کر خوب زدوکوب کیا۔ اس سے یہ بھی پوچھ تاچھ کی گئی کہ تصویر میں موجود ایک اور نوجوان کہا ں ہے،خوب زدوکوب کے بعد، زخمی ریاض کو حملہ آوروں نے راستے کے کنارے پھینک کر فرار ہوگئے، گھروالوں کو خبر ملتے ہی پولس کو اطلاع کی گئی اور ریاض کو اسپتال منتقل کیا گیا۔
متازعہ تصویر کو لے کر سوشیل میڈیا میں افواہیں
گذشتہ دو دنوں سے اس تصویر کو لے کر سوشیل میڈیا میں خوب بے بنیاد افواہیں پھیلا کر ماحول میں کشیدگی پھیلانے کی کوشش کی گئی ہے ۔ لڑکیوں کے بارے میں نازیبا جملے کسے گئے تو وہیں لڑکیوں کے خاندان کو بھی کوسا گیا،اس بیچ یہ بات بھی کہی گئی کہ یہ فوٹو شاپ کے ذریعہ سے ایڈٹ کی گئی تصویر ہے ، مسلم نوجوان کے خلاف عام عوام میں اشتعال لانے کے لیے یہ افواہ بھی اُڑادی گئی کہ تصویر میں موجود ایک لڑکی مارے شرم کے خود کشی کرلی ہے ، اور پھراس خبر کو تقویت دینے کے لیے ایک خودکشی کرنے والی لڑکی کی فوٹو اس تصویر کے ساتھ جوڑ کر وھاٹس اپ میں پھیلادی گئی۔ ، اس بیچ کچھ شدت پسندوں کی وہ ویڈیو بھی وھاٹس اپ میں پھیل رہی ہے جس میں یہ دھمکی دی گئی ہے کہ 1990جیسے فرقہ وارانہ فسادات ملک بھر میں بھڑکائیں گے
پولس انتظامیہ کی کارکردگی 
اتنا سب ہونے کے باوجود پولس انتظامیہ کی جانب سے اس طرح تناؤ پھیلانے والے پیغامات پر کسی بھی طرح کی کارروائی نہیں ہورہی ہے ، اور عوام پولس انتظامیہ اور وزیرِ داخلہ اور حکومت کو آڑے ہاتھوں لے رہی ہے کہ شرپسندگروہ لگاتار فرقہ واریت کو شہہ دینے والی کارروائیوں میں ملوث ہے مگر حکومت کچھ نہیں کررہی ہے ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا