English   /   Kannada   /   Nawayathi

اسلامی تعلیمات کا دامن تھامیں رہیں: مولانا سعید الرحمٰن اعظمی ندوی

share with us

مولانا موصوف نے اپنے خطاب میں عوام کو اسلامی تعلیمات کو مضبوطی سے تھامنے کی تلقین کرتے ہوئے کئی ساری اہم چیزیں بتائی اور پھر اس چیز کو بھی بیان کیا کہ بھٹکل شہر سے مولانا علی میاں ؒ کو کس قدر لگاؤ تھا ،جب بھی بھٹکل کے سفر کی بات آتی تو ہمیشہ راضی ہوجاتے اس کا مطلب اس شہر سے ان کو پیا رتھا، مجلس اصلاح و تنظیم کے اس صد سالہ کامیاب سفر کے راز کی بات بتاتے ہوئے مولانا موصوف نے کہا کہ اگر عام زندگی کے فیصلوں میں چاہے وہ انفرادی ہو یا اجتماعی اس میں اسلامی شریعت کے مطابق فیصلے لئے جائیں تو وہ اسی طرح کامیابی کے منزل طئے کرتی ہے اور اس کی مثال ہمارے سامنے مجلسِ اصلاح و تنظیم ہے۔ ملحوظ رہے کہ اسی اجلاس میں صدر مسلم پرنسل لاء بورڈ اوردارلعلوم ندوۃ العلماء کے ناظم حضرت مولانا رابع حسنی ندوی دامت برکاتہم کا پیغام بھی پڑھ کر سنایا گیا جس میں حضرت مولانانے اجلاس میں دعوت کے باوجود نہ پہنچنے کے عذر کو بیان کرتے ہوئے اس اجلاس میں حاضری کی تمنا نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ، مولانا نے اس تنظیم کے اراکین و ممبران کو جہاں مبارکبادی پیش کی وہیں اس کے بانیان کو خراجِ عقید ت بھی پیش کیا۔ 
اقلیتوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں: بھٹکل کے سارے مسائل حل کریں گے: وزیرِاعلیٰ سدا رامیا
مسلمانوں کو اقلیتوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہماری حکومت ان کے ساتھ ہمیشہ سے ہے ، فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو دور کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے کے لئے ہم نے انتظامیہ کو ہدایت دی ہے ، اور جہاں تک رہی بات آپ کے شہر بھٹکل کے مسائل کی میں نے ابھی مقامی رکنِ اسمبلی رکنِ اسمبلی سے بات کی ہے ہم آپ کے سارے مسائل حل کریں گے اور پھر راستہ کشادگی کا جو اہم مسئلہ ہے اس پر غورو خوص کریں گے کوئی اور متبادل جیسے فلائی اوور وغیرہ کا ہوتو اس پر بھی غور کیا جاسکتا ہے۔ان باتوں کا اظہار وزیرِ اعلیٰ سدارامیا نے کیا ہے وہ یہاں عصر بعد والی انہیں کے لیے مخصوص کردہ نشست میں شرکت کے بعد ان باتوں کا اظہار کررہے تھے ، عوام کی تالیوں کی گونج کے دوران انہوں نے کئی ساری اہم باتیں بتائی اور تنظیم کے صد سالہ اجلاس کے انعقاد پر جہاں مبارکبادی پیش کی اور ان کو اس مجلس میں دعوت دئے جانے پر بھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم جہاں بھی رہیں پہلے ہندوستانی بعد میں دھرم کا پرچا رکریں، ہندوستانی قوانین کا پالن ہمارا اولین فریضہ ہے۔ انہوں نے بہت ہی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے بھٹکل کے تمام مسائل کے حل کے تیقن کے ساتھ ہی دہشت گردانہ کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں ہے اور نہ ہی کوئی دھرم اور مذہب اس کی اجازت دیتا ہے ۔ 
مسلمان صرف اللہ اور اس کے رسول سے ڈرتا ہے: سی ایم ابراہیم 
ظہر سے پہلے ختم ہونے والی اس نشست کی دوسری کڑی بعد ظہر ریاستِ کرناٹک کے وزیرِ اعلیٰ جناب سدارامیاصاحب کی آمد کے ساتھ ہی قریب ڈھائی بجے شروع ہوگئی۔ ان کے ساتھ ریاست کے وزیروں میں جناب روشن بیگ اور سی ایم ابراہیم کے علاوہ کاروار کے تاجر حضرات بھی تھے۔ مولانا عرفان ندوی صاحب کے تلاوتِ قرآن پاک سے شروع ہونے والے اس اجلاس میں تہنیتی اور گلدستوں کی پیشگی کی رسم پوری کی گئی اور پھر جناب مزمل قاضیا نے تمام مہمانان کا پرجوش استقبال کرتے ہوئے شہر کے مسائل وزیرِ اعلیٰ کے سامنے رکھا جس میں ڈرینیج ،راستہ کشادگی سے ہونے والے مسائل اور پھر روزگاری کے لیے چھوٹ و بڑی صنعتوں کے لئے کارخانوں کے انعقاد قابلِ ذکر ہیں۔ جناب ایس ایم خلیل الرحمٰن صاحب نے بھی اس موقع پر بات کرتے ہوئے شہر کے مسائل کا تذکرہ کیا اور کہا کہ یہا ں کے لوگ زیادہ تر بیرون روزگارہونے کی وجہ سے بینکوں میں کروڑوں کا پیسہ جمع ہے اور گورنمنٹ کو بھی زیادہ تر ٹیکس شہر سے ہی جاتا ہے ایسے میں سرکار کو چاہئے کہ وہ شہر بھٹکل کی ترقیات کے ساتھ ساتھ اس سرمایہ کے ذریعہ تجارت کرنے کے لیے بہترین مواقع فراہم کئے جائیں۔ اس کے بعد سی ایم ابراہیم صاحب نے ہمیشہ کی طرح پرجوش بیان کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں اور کیوں گھبرائے ؟ وہ تو صرف اللہ اور اس کے رسول سے ڈرتا ہے ، انہوں نے اس موقع پر کئی ساری باتیں بیان کرتے ہوئے کہا کہ وزیرِا علیٰ نے تیقن دلایا ہے کہ وہ شہر کے مسائل کو جلد سے جلد حل کریں گے اور اس سلسلہ میں انہوں نے ایک وفد بھی بنگلور بلایا ہے ۔ انہوں نے کہا جبراً تبدلئ مذہب کی اجازت کوئی نہیں دیتا،اسلام ہمیشہ سے اپنی زمین سے محبت کرنے اور اس پر مٹنے کے علاوہ قومی یکجہتی اور انسانیت کا درس دیتا ہے اور ہم اسی بنیا د پر آگے ہیں، ہندوستانی مسلمان جہاں بھی رہے ہیں وہ اپنے ملک کے قوانین کی پاسداری کرتے ہیں۔ 
مرحوم ایس ایم یحییٰ کے مجھ پر کئی احسانات ہیں جس کو میں بھلا نہیں سکتا: روشن بیگ 
اس کے بعدریاستی وزیر جناب روشن بیگ صاحب نے احبابِ بھٹکل سے اپنے تعلقات کا اظہار کرتے ہوئے صدسالہ اجلاس کی مبارکبادی پیش کرنے کے ساتھ ساتھ مختصر وقت میں اپنے جذبات کو یہاں عوام کے سامنے رکھا اور ماضی کی کھڑکیوں سے جھانکتے ہوئے اپنی سیاسی زندگی کی شروعات کو یا د کیا اور کہا کہ جناب ایس ایم یحیٰ صاحب نے اُس وقت ان کا بھرپور ساتھ دیا تھا، وہ ایک متوسط طبقے سے تعلق رکھتے تھے اس موقع پر ایک بار جب روس جانے کا اتفاق ہواتو اس وقت ایس ایم یحییٰ صاحب نے ہی ان کو رقم دے کر کہا تھا کہ تم روس جارہے ہو اس کی ضرورت میسر ہوگی ، انہوں نے اس موقع پر کہا کہ میرے دفتر کے دروازے ہمیشہ آپ کے لئے کھلے ہیں ، میں شہر بھٹکل کے احسانات کو بھلا نہیں سکتا، مجھ تک پہنچنے کے لئے آپ کو کسی دلال کی ضرورت نہیں،میں سیاست میں رہوں نہ رہوں میں ہمیشہ سے ملت کے لیے کام کرتا آیا ہوں اور کرتا رہوں گا۔
اس کے بعد تہنیتی اور گلدستوں کی تبدیلی کے بعد دعائیہ کلمات کے ساتھ مجلس اختتام کو پہنچی 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا