English   /   Kannada   /   Nawayathi

پنجاب میں کسانوں کی تحریک کا اثر ، کئی ٹرینیں متاثر

share with us

چنڈی گڑھ 17؍اپریل 2024: پنجاب میں کسانوں کی تحریک جاری ہے اور بدھ کو کسان ریاست کے شمبھو ریلوے اسٹیشن پر ریلوے ٹریک پر بیٹھ گئے، جس سے کم از کم 35 ٹرینوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی۔ خیال رہے کہ کسانوں نے 13 فروری سے مرکز کی جانب سے کم از کم امدادی قیمت سمیت دیگر مطالبات پر شمبھو کے نزدیک بین ریاستی سرحد پر قومی شاہراہ کو جام کر رکھا ہے۔

کسانوں نے دہلی-جالندھر-جموں ریل روٹ بلاک کرنے کی وجہ سے کئی ٹرینوں کی آمدورفت میں خلل پڑا ہے۔ ان میں دہلی سے پنجاب اور جموں جانے والی شتابدی، وندے بھارت اور راجدھانی ایکسپریس سمیت کئی دیگر ایکسپریس اور مسافر ٹرینیں متاثر ہوئی ہیں۔ کچھ ٹرینوں کے روٹس کا رخ موڑ دیا گیا ہے جبکہ کچھ ٹرینوں کو بھی منسوخ کرنا پڑا ہے۔ کسانوں کے اس احتجاج سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا ہے۔

 شمبھو ریلوے اسٹیشن پر ناراض کسانوں کی طرف سے دہلی-جالندھر-جموں ریلوے روٹ بند کرنے کی وجہ سے اس کا سب سے زیادہ اثر امبالہ ریلوے اسٹیشن پر پڑا ہے۔ کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر ریلوے نے 11 ٹرینیں منسوخ کر دی ہیں۔ 19 ٹرینوں کے روٹس تبدیل کیے گئے ہیں۔ کسانوں کی اس کارروائی کی وجہ سے امبالہ ریلوے اسٹیشن پر مسافروں کا رش ہے۔ ٹرین میں سفر کرنے والے مسافروں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

مظاہرین بدھ کو جب ریلوے ٹریک کو بلاک کرنے کے لیے آگے بڑھ رہے تھے تو پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی اور ان کے درمیان جھڑپ ہو گئی۔ بیریکیڈنگ توڑ کر وہ ٹریک پر بیٹھ گئے۔ مظاہرین گرفتار شدہ تین کسانوں کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

گزشتہ روز گرفتار نودیپ جلبیرا کے والد جے سنگھ نے لوگوں سے غیرقانونی طور پر حراست میں لئے گئے بے قصور کسان نوجوانوں کو رہا کرنے اور حکومت پر دباؤ بنانے کے لئے ریلوے ٹریک پر جام لگانے کے لیے زیادہ سے زیادہ تعداد میں پہنچنے کی اپیل کی تھی۔ شمبھو قومی راجدھانی دہلی سے ہوتے ہوئے پنجاب کا داخلی دروازہ ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا