English   /   Kannada   /   Nawayathi

بیس سالوں بعد ضمانت پر رہا ملزم کو اس کے اہل خانہ کے ساتھ رہنے کی اجازت

share with us

ممبئی 20/ مارچ 2024 (فکروخبر/پریس ریلیز) بیس سالوں بعد ضمانت رہا عمر قید کی سزا کاٹ رہے ملزم کو آج سپریم کورٹ آف انڈیا نے بڑی راحت دی جس کی وجہ سے اب ملزم اس کے اہل خانہ کے ہمراہ اس کے آبائی گاؤں میں رمضان المبارک کے مقدس ایام گذارسکے گا۔

ملزم جلال ملا رشید ملا (مغربی پرگنہ، مغربی بنگال) کی ضمانت شرائط میں تبدیلی کی عرضداشت پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ آف انڈیا کی دو رکنی بینچ کے جسٹس اے ایس اوکا اور جسٹس اجول بھویان نے ٹرائل کورٹ کے آرڈر کو تبدیل کردیا جس میں اس نے ملزم کو کولکاتہ شہر سے باہر جانے پر پا بندی لگا دی تھی۔

ملزم جلال ملا رشید ملاکو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کی جانب سے پیش ہوتے ہوئے ایڈوکیٹ مجاہد احمد نے دو رکنی بینچ کو بتایا کہ گذشتہ سال اسی عدالت نے ملزم کی ضمانت منظور کی تھی اور ٹرائل کورٹ کو ضمانت کی شرائط متعین کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد ٹرائل کورٹ کے متعدد شرائط طے کی جس میں ایک شرط یہ بھی رکھی کہ ملزم کولکاتہ شہر سے باہر نہیں جاسکتا۔

ایڈوکیٹ مجاہد احمد نے عدالت کو مزید بتایا کہ ملزم کا آبائی گاؤں کولکاتہ شہر سے محض ساٹھ کلو میٹر کی دوری پر ہے، ملزم کولکاتہ شہر میں کرایہ کے مکان میں رہنے پر مجبور ہے نیز ملزم کی معاشی حالت ایسی نہیں ہے کہ وہ کرایہ کے مکان میں مزید رہ سکے لہذا ضمانت کی شرط میں تبدیلی کی جائے۔

ایڈوکیٹ مجاہداحمد کی بحث کی سماعت کے بعد دو رکنی بینچ نے ملزم کو اس کے آبائی شہر میں رہنے کی اجازت دی اور کہا کہ وہ ہر مہینہ کی پہلی تاریخ کو مقامی پولس اسٹیشن میں حاضری لگائے گا۔ یہ حاضری ہائی کور ٹ میں اپیلوں کی سماعت مکمل ہونے تک رہے گی۔

 ملزم جلال ملا رشید ملاکی ضمانت کی شرط میں تبدیلی کی عرضداشت ایڈوکیٹ آن ریکارڈ چاند قریشی نے داخل کی تھی جس پر ایڈوکیٹ مجاہد احمد نے بحث کی جبکہ دوران سماعت ایڈوکیٹ عارف علی و دیگر موجود تھے۔

واضح رہے کہ ملزم پر الزام ہے کہ اس نے 23/جولائی 2001ء کو مغربی بنگال کے شہر کولکاتہ کی مشہور جوتے کی کمپنی کے مالک روئے برمن کو اغواء کرنے والے معاملے میں ملوث تھا نیز اغواء سے حاصل ہونے والی رقم کو اس نے کولکاتہ امریکن سینٹر پر حملہ میں استعمال کیا تھا۔نچلی عدالت سے ملزم کو عمر قید کی سزا ہوئی تھی جس کے بعد کولکاتہ ہائی کورٹ میں اپیل داخل کی گئی، ایک جانب جہاں کولکاتہ ہائی کورٹ نے اپیل سماعت کے لیے قبول کرلی وہیں ملزمین کی ضمانت عرضداشتیں مسترد کردیں تھیں لیکن سپریم کورٹ کی جانب سے ضمانت منظور ہونے کے بعد ملزم کی رہائی ہوسکی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا