English   /   Kannada   /   Nawayathi

ضلع انچارج وزیر دیش پانڈے کی بات کو سرے سے دھتکارنے والی پولس انتظامیہ ؟؟؟:الزام

share with us

اصل واقعہ کیا ہے ؟.... اسی مہینے کے 9تاریخ ، بروز سنیچر کی شام بھٹکل پرواسی مندر میں ضلع انچارج وزیر جناب دیش پانڈے بھٹکل تعلقہ کے ریت کانکنی کے مسائل سے دوچار افراد کوکی شکایت سننے اور اس کا بدل پیش کرنے کے لیے اس سلسلہ میں متعلقہ محکمہ سے وابستہ سرکاری افسران کو جمع کیا تھا، اور اس میٹنگ میں وہ لوگ بھی شریک تھے جو ریت کانکنی کی ملازمت سے وابستہ تھے اور لاری مالکان بھی موجود تھے جو ریت کو درآمد و برآمد کیا کرتے تھے۔اس موقع پر انہوں نے صاف طور پر شکایت کی تھی کہ ریت کو ایک سے دوسری جگہ منتقل کرتے ہوئے لاری مالکان سے شرالی چیک پوسٹ میں ہراساں کیا جاتا ہے اور ساتھ ہی گذشتہ دیڑھ ماہ سے ہوناور اور کنداپور سے ریت کے لانے لے جانے پر روک لگانے کے علاوہ ہزاروں روپئے وصول کررہے تھے۔جس کی وجہ سے تعلقہ کے غریب عوام کو تکالیف کا سامنا کرنے کے علاوہ غریب مزدو رجو اسی کام سے وابستہ ہیں کنگال ہوگئے ہیں۔ اور تعلقہ میں تعمیراتی ترقیاتی کام پر بھی ریت کے نہ ہونے کی وجہ سے بند ہوگئے تھے۔ کانکنی کے لیے 16ہزار روپئے کے خرچ سے جے پی ایس آلے کو کرایہ پر لیا جاتا ہے اور پھر سرکار کی جانب سے پرمیشن (پرمٹ لیٹر) بھی موجود ہے ، اس کے باوجود پولس انتظامیہ لاریوں پر جرمانہ عائد کرکے روپئے وصول رہے ہیں۔ اس اجلاس میں موجود تعلق پنچایت کے رکن منجپا نائک نے بھی لاری مالکان کی اس بات پر اتفاق کیا تھا۔ عوام کی شکایت سننے کے بعد ضلع انچار ج وزیر نے اسسٹنٹ کمشنر کورما اور ڈی ایس پی متور راجو سے مخاطب ہوکر کہا تھا کہ ’’ کانکنی کے سلسلہ میں سخت قوانین نافذ کریں گے تو اس کااثر غریب اور ملازم طبقے پر پڑتا ہے، اور پھر گھر تعمیرات کے لیے مسائل پیدا ہوتے ہیں اور پھر تعلقہ کی تعمیراتی و ترقیاتی کام بھی رک جاتے ہیں، لہٰذا ہنگامی طور پر اس طرح کی جانچ پڑتال کو روک کر غریبوں کے لیے آسانی پیدا کریں ، اس طرح وزیرِ موصوف نے اس میٹنگ میں زبانی ہدایت جاری کی تھی۔ ان کی اس ہدایت پر ڈی ایس پی متور اجو اور اسسٹنٹ کمشنر کورما راؤ نے فوری عمل کرنے کی یقین دہانی کی تھی۔ اس اجلاس میں تحصیلدار نفیسہ بیگم ، سی پی آئی شری کانت نائک، اور مختلف محکموں کے افسران مو جود تھے۔علاوہا زیں تعلقہ کے قریب پچیس سے بھی زائد ٹپر مالکان اور ضلع پنچایت کے سابق صدر دامودر گرڈی کرکی صدارت میں ایک اجلاس طلب کیا گیا تھا جس میں ان لوگوں نے پولس انتظامیہ کے خلاف شکایت کرتے ہوئے یہ مطالبہ کیا تھا کہ ریت کی برآمدگی پر پولس انتظامیہ کے امتناع کو ہٹایا جائے۔ اس کے علاوہ تعلقہ کے کئی سارے کنٹراکٹرس، سیمنٹ اور اسٹیل کے بیوپاری اور مختلف تنظیموں کے سربراہان، ضلع پنچایت، تعلقہ پنچایت، گرام پنچایت کے اراکین اور عوام نے گذشتہ دیڑھ مہینے سے رکن اسمبلی منکال وائدیا سے لگاتار پولس انتظامیہ کے جبراً وصولی اور کانکنی پر امتناع کے خلاف شکایتیں کرتے ہوئے بار بار درخواست کررہے تھے کہ اس مسئلہ کو فوری حل کریں ، دیڑھ ماہ کے اس امتناع کی وجہ سے جہاں شہر اور تعلقہ کی ترقیاتی کاموں میں رکاوٹ ہوا تھاوہیں کئی سرمایہ کاروں کو کروڑوں روپئے کا نقصان بھی پہنچاتھا۔
مندرجہ بالا مسائل کو سننے کے بعد بھٹکل رکن اسمبلی منکال وائدیا نے اس مسئلہ کو سنجیدگی سے لیا تھا۔15اگست کو شرالی سے ہوتے ہوئے مرڈیشور لوٹ رہے تھے کہ صبح کے وقت شرالی چیک پوسٹ میں دوبارہ لاریوں کو روک کر لاری مالکان سے وصولی کرنے اور ان کو ہراساں کئے جانے کا منظربراہِ راست دیکھ لیا۔ یہ معاملہ رکن اسمبلی کو مزید مشتعل کردیا ، اور پھر پولس افسران کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے رشوت خوری لینے پر برابھلا کہا۔اس پر موقع پر موجود چشم دید گواہوں کا کہنا ہے کہ رکن اسمبلی نے پولس سے کہا تھا کہ اگر جرمانہ عائد کرنا ہے تو سیدھے لاری والوں کو پولس تھانے لے جاؤ اور جرمانہ عائد کرو اس کے علاوہ رشت لے کر لاری کو چھوڑنے کا عمل بند کرے۔ 
رکن اسمبلی کی جانب سے پولس کو آڑے ہاتھوں لئے جانے کے اسی منظر کو کسی فرد نے ریکارڈ کرکے کانٹ چھانٹ کے بعد وھاٹس پر پیش کردیا ہے ، جس کا سیاسی دشمنوں نے خوب استعمال کرتے ہوئے ان کے خلاف فضا پید اکرنے کی سازش رچی ۔عام عوام کا ماننا ہے کہ پولس انتظامیہ نے نہ ضلع انچار ج کی ہدایت کو ملحوظ رکھا اور نہ بے کس عوام کے تئیں آواز اُٹھانے والے رکن اسمبلی منکال وائدیا کی باتوں کو مانا۔عوام حلقوں میں اس بات کولے کر جہاں ناراضگی پائی جارہی ہے وہیں وھاٹس اپ کی ویڈیو کے ذریعہ رکن اسمبلی کے خلاف رچی جارہی سازش کو لے کر بھی اشتعال پایاجارہا ہے ۔ 


منکی اہم شاہراہ پر دو لاریوں کے مابین تصادم ، 

تین افراد شدید زخمی ، ایک کی حالت نازک 

بھٹکل 18؍ اگست (فکروخبرنیوز) ہوناور تعلقہ کے منکی علاقے کے اہم شاہراہ پر کل رات پیش آئے دو لاریوں کے آپسی تصادم میں تین افرادکے شدید زخمی ہونے کی وارادت پیش آئی ہے ۔ یہ حادثہ منکی اہم شاہراہ 66پر کل رات دس بجے پیش آیا ۔ فکروخبر کے مطابق زخمیوں کی شناخت محمد سہیل (21) ویٹھل لکمئپّا(20) اور سریش لکشمن (26) کی حیثیت سے کرلی گئی ہے ۔ محمد سہیل گنگولی کا رہنے والا ہے جبکہ دیگر دو زخمیوں کا تعلق بیلگام سے بتایا گیا ہے ۔ تینوں زخمیوں کو مرڈیشور کے آر این ایس اسپتال میں ابتدائی طبی امداد کے بعد کنداپور منتقل کیا گیا ہے ۔ زخمیوں میں محمد سہیل کی حالت نازک بتائی جارہی ہے جبکہ دیگر دوافراد کے پاؤں کو شدید چوٹیں آئی ہیں ۔ منکی پولیس تھانہ میں معاملہ درج کرلیا گیا ہے ۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا