English   /   Kannada   /   Nawayathi

ہم جنس شادی کے معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا جمعیۃ علماء ہند نے خیر مقدم کیا

share with us

نئی دہلی ،17 اکتوبر:

سپریم کورٹ نے اپنے اہم تاریخی فیصلے میں ہم جنس پرستوں کی شادی کو قانونی حیثیت دینے کی اپیل مسترد کر دی ہے۔پانچ ججوں پر مشتمل بنچ نے اپریل اور مئی کے درمیان فریقین کے دلائل سننے کے بعد آج اس بارے میں فیصلہ سنایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

احوالِ وطن

کھیڑا میں پولیس کے ذریعے سرِ عام کوڑے مارے جانے کا کیس: متاثرہ مسلمان مردوں نے عدالت میں ملزم پولیس افسران سے معاوضہ لے…

17 اکتوبر، 2023

احوالِ وطن

ہندوستان میں ’انڈین امریکن مسلم کونسل‘ اور ’ہندوز فار ہیومن رائٹس‘ کے ایکس اکاؤنٹس کو حکومت کے مطالبے کے سبب بلاک کیا…

17 اکتوبر، 2023

احوالِ وطن

ای ڈی اور سی بی آئی نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وہ دہلی شراب پالیسی کیس میں عام آدمی پارٹی کو ملزم بنانے پر غور کر رہی…

17 اکتوبر، 2023

احوالِ وطن

وزیر اعظم مودی کو اسرائیل کی فکر ہے لیکن منی پور کی کوئی فکر نہیں: راہل گاندھی

17 اکتوبر، 2023

اس معاملے میں جمعیۃ علماءہند، نیشنل چائلڈ رائٹس سمیت متعدد سماجی ، سرکاری اورمذہبی تنظیمیں فریق تھیں۔ جمعیۃ علماءہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی کی طرف سے معروف وکیل کپل نے سماجی اور مذہبی نقطہ نظر سے ٹھوس دلائل پیش کیے تھے اور اول مرحلے میں عدالت کو قائل کیا تھا کہ ایسی شادی کی کسی بھی مذہب میں اجازت نہیں ہے، اس لیے پرسنل لاء کے تحت اس پر غور نہ کیا جائے ، چنانچہ عدالت نے طے کیاتھا کہ اس شادی کے سلسلے میں بحث صرف اسپیشل میرج ایکٹ کے تحت ہو گی۔ سبل نے کہا تھاکہ ایسی شادیوں کے برے اثرات مرتب ہوں گے، یہ مسئلہ دیگر عائلی قوانین مثلاً وراثت، جانشینی، گود لینے اور مختلف کمیونٹیز کی پرسنل لا زکو بھی متاثر کرے گا۔ اس مقدمے میں جمعیۃ کے وکیل کپل سبل کو ایڈوکیٹ ایم آر شمشاد اور ایڈوکیٹ نیازاحمد فاروقی اسسٹ کررہے تھے۔

اس فیصلے کا استقبال کرتے ہوئے اس معاملے کے ایک فریق اور جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے کہا کہ ہندستان ایک قدیم تہذیب اور ثقافت کا ملک ہے ، جو مختلف مذاہب اور افکار کی نمائندگی کرتا ہے۔ اسے مغربی دنیا کے آزادل خیال اشرافیہ طبقے کی منمانی سے نہیں روندا جاسکتا۔عدالت نے اس فیصلے کے ذریعہ شادی کے مقدس اور پاکیزہ نظام کی حفاظت کی ہے جیسا کہ ہمارے ملک میں صدیوں سے سمجھا اور اس پر عمل کیا جا رہا ہے۔ ہم انفرادی حقوق کے تحفظ اور اپنی ثقافتی اقدار کے تحفظ کے درمیان توازن قائم کرنے میں عدالت کے بالغانہ فیصلے کی ستائش کرتے ہیں۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا