English   /   Kannada   /   Nawayathi

اسرائیل عالمی امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ: مولانا سجاد نعمانی

share with us

فلسطین اور اسرائیل جنگ کے متعلق مسلم رہنما مولانا سجاد نعمانی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا میں یہ خبر پھیل چکی ہے کہ فلسطین کی آزادی کے لیے لڑنے والوں نے اسرائیل پر حملہ کیا ہے۔ دنیا کا ہر باشعور اور انصاف پسند شخص جانتا ہے کہ دنیا میں اگر کوئی دہشت گرد ریاست ہے تو وہ اسرائیل ہے۔ یہ امریکہ اور برطانیہ کی ناجائز اولاد ہے۔ یہ وہی انگریز ہیں جن کے خلاف بھارت نے آزادی کی جنگ لڑی تھی۔ انگریزوں اور یہودیوں نے فلسطین میں اسرائیل کے قیام کی سازش کی جو بالکل غلط اور ناجائز تھی۔ انہوں نے بتایا کہ اسرائیل دنیا کی بڑی طاقتوں کی مدد سے مضبوط ہوا، خاص طور پر امریکہ اور عرب ممالک کی عیاشی اور لاپرواہی سے۔ اسرائیل پر ایٹمی طاقت بننے پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی۔ پوری دنیا کی شیطانی طاقتوں نے مل کر اسرائیل کو ہر لحاظ سے مضبوط اور طاقتور بنا دیا ہے۔ نتیجتاً اسرائیل نے مغرور ہوکر فلسطین پر ظلم ڈھانا شروع کردیا۔ ہزاروں بے گناہ فلسطینی مارے جا چکے ہیں اور یہودی، فلسطینیوں کے گھروں پر زبردستی قبضہ کررہے ہیں۔

فلسطینیوں کو غزہ پٹی میں دہشت گرد ریاست اسرائیل نے قید رکھا

مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ میں حماس کے زندہ دل نوجوانوں کو سلام پیش کرتا ہوں، جنہوں نے اپنے آپ کو خود منظم کیا اور اسرائیل پر اب تک کا بڑا حملہ کیا۔ فلسطینیوں کو غزہ پٹی میں دہشت گرد ریاست اسرائیل نے قید کر رکھا ہے، جو دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل ہے۔ جہاں اسرائیل کی اجازت کے بغیر کچھ نہیں آتا۔ لاتعداد مرتبہ اسرائیل نے خوفناک بمباری کے ذریعہ ہزاروں فلسطینیوں کو شہید کیا ہے جن میں بوڑھوں کے ساتھ ساتھ معصوم بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ مولانا نعمانی نے کہا کہ آج دنیا حیران ہے کہ اتنی سخت پابندیوں کے باوجود حماس ایک عسکری طاقت کیسے بن گیا۔ سوشل میڈیا کے ذریعہ دنیا نے دیکھا کہ اسرائیلی کس طرح موت کے خوف سے ادھر ادھر بھاگ رہے ہیں۔ یہ بزدل قوم ہے، جو شیطانی قوتوں سے ہاتھ ملا کر دہشت گرد بن چکا ہے۔ میں گزشتہ کئی دہائیوں سے کہہ رہا ہوں کہ دنیا میں ظلم اور انصاف کے درمیان آخری فیصلہ کن جنگ فلسطین کی سرزمین پر ہی ہوگی۔ مجھے اس میں کوئی شک نہیں ہے۔ مجھے اسلام کی سچائی اور قرآنی احکامات پر پورا یقین ہے۔

بابائے قوم مہاتما گاندھی نے کہا تھا فلسطینی سرزمین عربوں کی ہے
انہوں نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میں تمام مسلمانوں سے درخواست کرتا ہوں کہ "وہ روزہ رکھیں، صدقہ کریں اور نماز میں فلسطین کے لیے دعا کریں۔ مساجد کے ائمہ حضرات سے خصوصی طور پر گزارش ہے کہ فجر کی نماز میں قنوت نازلہ پڑھیں۔" مولانا سجاد نعمانی نے بھارتی حکومت کے موقف پر کہا کہ افسوس ہے کہ ہمارے ملک کی حکومت نے اسرائیل کے حق میں بیان جاری کیا ہے۔ جب کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی نے کہا تھا کہ ’’فلسطینی سرزمین عربوں کی ہے۔ جس طرح انگلستان انگریزوں کا ہے یا فرانس فرانسیسیوں کا ہے۔ یہودیوں کو عربوں پر زبردستی مسلط کرنا غلط بھی ہوگا اور غیر انسانی بھی۔" سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے کہا تھا کہ مشرق وسطیٰ کے حوالے سے صورتحال واضح ہے کہ ’’اسرائیل کو عربوں کے زیر قبضہ زمین کو خالی کرنا پڑے گا‘‘۔ جیل سے رہائی کے بعد نیلسن منڈیلا نے یاسر عرفات سے کہا تھا کہ "ہماری جدوجہد اور (فلسطین لبریشن آرگنائزیشن) کی جدوجہد کے درمیان بہت سے مماثلتیں ہیں۔ ہم (جنوبی افریقی اور فلسطینی) استعمار کی ایک منفرد شکل میں رہتے ہیں۔"

بھارتی حکومت اور اسرائیل دونوں ممالک اسلام اور مسلمانوں کے خلاف
مولانا نعمانی نے کہا کہ بھارتی حکومت نے اسرائیل کے حق میں بیان جاری کرکے اس بات کا ثبوت دیا ہے کہ دونوں ممالک اسلام اور مسلمانوں کے خلاف باہمی معاہدہ کرچکے ہیں۔ بھارت میں ہمیشہ سے یہ روایت رہی ہے کہ سچ کا ساتھ دینا چاہیے چاہے اس کے سامنے کوئی بھی ہو۔ اپنے ملک کے سچے اور فرض شناس شہری ہونے کے ناطے ہم کہتے ہیں کہ برائے مہربانی اپنے فیصلہ پر غور کریں، اسرائیل ایک ناجائز ملک ہے۔ اسرائیل عالمی امن کے لیے خطرناک ثابت ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب اپوزیشن جماعتوں کا امتحان ہے کہ کیا وہ دہشت گردی اور مظالم کے خلاف ہیں؟ کیا وہ سچے دل سے انصاف کے لیے لڑتے ہیں یا صرف اقتدار حاصل کرنے کے لیے؟ میں تمام اپوزیشن سے واضح طور پر کہنا چاہتا ہوں کہ حقیقت یہ ہے کہ فلسطینی مظلوم ہیں، ان کی حمایت کرنا ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا