English   /   Kannada   /   Nawayathi

رام مندرکی زمین حاصل کرلی تو سندھ بھی لے سکتے ہیں : یوپی سی ایم یوگی ادتیاناتھ

share with us

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ نے اتوار کے روز کہا کہ اگر ایودھیا میں جہاں رام مندر تعمیر کیا جا رہا ہے اس زمین پر "دوبارہ دعویٰ" کیا جا سکتا ہے، تو ہندوستان صوبہ سندھ ’’جوکہ اب پاکستان میں ہے‘‘کو بھی واپس لے سکتا ہے،

لکھنؤ میں دو روزہ قومی سندھی کنونشن میں وزیر اعلیٰ نے کہا، ’’500 سال بعد ایودھیا میں بھگوان رام کا ایک عظیم الشان مندر تعمیر کیا جا رہا ہے۔ "رام للا کو جنوری میں وزیر اعظم دوبارہ اپنے مندر میں بٹھا دیں گے... اگر رام جنم بھومی 500 سال بعد واپس لی جا سکتی ہے، تو کوئی وجہ نہیں ہے کہ ہم سندھ کو واپس نہ لے سکیں۔"

دی انڈین ایکسپریس نے رپورٹ کیا کہ کنونشن میں دس ممالک اور دس ہندوستانی ریاستوں کے 225 سے زیادہ مندوبین نے حصہ لیا ۔

مزید، آدتیہ ناتھ نے کہا کہ سندھی برادری کو موجودہ نسل کو اپنی تاریخ کے بارے میں سکھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کی تقسیم کے دوران کمیونٹی کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ 1947 کی تقسیم المناک تھی۔ "اس سے بچا اور روکا جا سکتا تھا۔ ایک شخص کی ضد کی وجہ سے ملک کو تقسیم کا سانحہ دیکھنا پڑا جس میں لاکھوں لوگ مارے گئے۔ ہندوستان کی زمین کا ایک بڑا حصہ پاکستان بن گیا۔

وزیراعلیٰ نے مزید کہا: "لیکن اس نے [سندھی کمیونٹی] نے کوئی شور نہیں مچایا اور کئی دھچکوں کے باوجود اپنا سفر جاری رکھنے کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے۔"

آدتیہ ناتھ نے پہلے بھی پاکستانی سرزمین کے ہندوستان میں ضم ہونے کے امکان کا حوالہ دیا ہے۔ فروری میں اے بی پی نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں، انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ " اکھنڈ بھارت " کا خیال حقیقت بن جائے گا۔

’’اکھنڈ بھارت‘‘، ہندوتوا قوم پرستوں کی طرف سے پیش کردہ ایک تصورہے کہ پڑوسی ممالک افغانستان، بنگلہ دیش، بھوٹان، بھارت، مالدیپ، میانمار، نیپال، پاکستان اور سری لنکا بھارت کا حصہ بن جائیں گے۔

آدتیہ ناتھ نے تب کہا تھا، ’’پاکستان روحانی دنیا میں ایک حقیقت نہیں ہے۔ "اگر کچھ حقیقت نہیں ہے، تو ملک کی خوش قسمتی ہے کہ وہ اتنے عرصے تک زندہ رہا۔ یہ زمین پر اس وقت تک بوجھ رہے گا جب تک وہ موجود رہے گی۔ یہ ان کے مفاد میں ہے کہ وہ جلد ہی ہندوستان میں شامل ہو جائیں۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا