English   /   Kannada   /   Nawayathi

میں نہیں جانتا کہ دہلی فسادات کیس میں میرے حکم نے مرکزی حکومت کو کیوں پریشان کردیا: جسٹس مرلی دھر

share with us

 

اڑیسہ ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس ایس مرلی دھر نے ہفتہ کے روز کہا کہ وہ اس بات سے بے خبر ہیں کہ 2020 کے دہلی فسادات کے معاملے میں ان کے ذریعہ دیے گئے حکم نے مرکزی حکومت کو "پریشان" کیوں کیا

26 فروری 2020 کو، مرلی دھر کی قیادت میں دہلی ہائی کورٹ کی ایک بنچ نے کھلی عدالت میں دہلی پولیس کی سخت سرزنش کی تھی جس طریقہ سے وہ فرقہ وارانہ فسادات کی تحقیقات کر رہی تھی 

شہریت ترمیمی قانون کے حامیوں اور اس قانون کی مخالفت کرنے والوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جس میں کم از کم 53 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔ تشدد میں ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر مسلمان تھے۔

مرلی دھر نے پولیس سے کہا تھا کہ وہ 24 گھنٹوں کے اندر نفرت انگیز تقریر کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں کے خلاف پہلی اطلاعاتی رپورٹ درج کرنے پر غور کرے۔

گھنٹوں بعد، مودی حکومت نے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ میں ان کے تبادلے کا حکم دیا۔ ہائی کورٹ کی نئی بنچ جس نے اس کیس کو سنبھالا، اس نے اس معاملے کو چار ہفتوں کے لیے ملتوی کر دیا، جس سے دہلی پولیس اور بی جے پی لیڈروں کو نفرت انگیز تقاریر کے لیے جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑا۔لیکن کسی بھی بی جے پی لیڈر کے خلاف کوئی بھی ایف آئی آر درج نہیں کی گئیں۔

بنگلورو میں سنیچر کو نیوز ویب سائٹ دی ساؤتھ فرسٹ کے زیر اہتمام منعقدہ ایک کانفرنس میں ایک شخص نے مرلی دھر سے اس تاثر کے بارے میں پوچھا کہ دہلی فسادات معاملہ میں ان کے فیصلہ کی وجہ سے سپریم کورٹ میں ان کی ترقی کو نظر انداز کیا گیا حالانکہ وہ ملک کے سب سے سینئر ہائی کورٹ کے ججوں میں سے ایک ہیں۔

ریٹائرڈ جج نے جواب دیا، "مجھے نہیں معلوم کہ یہ پریشان کن بات ہے... کسی اور جج کو بھی ایسا ہی کرنا چاہیے تھا۔" دہلی ہائی کورٹ میں میرے ہر دوسرے ساتھی نے بھی ایسا ہی ردعمل ظاہر کیا ہوگا۔ مجھے نہیں لگتا کہ کسی اور نے مختلف طریقے سے کام کیا ہوگا۔ تو یہ حکومت کو کیا پریشان کر رہی ہے، میں بھی آپ کی طرح بے خبر ہوں، اگر وہ بالکل ناراض ہوتے۔ میرے پاس صرف یہ کہنا ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، کیونکہ بہت سے لوگوں نے محسوس کیا کہ یہ کرنا صحیح تھا۔"

مرلی دھر نے 26 فروری 2020 کو اپنی رہائش گاہ پر آدھی رات کو ہنگامی سماعت بھی کی تھی، تاکہ 22 شدید زخمی فسادات کے متاثرین کو اسپتالوں میں منتقل کیا جا سکے جہاں ان کے علاج کی سہولیات موجود تھیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا