English   /   Kannada   /   Nawayathi

یوپی: مدارس کے تعلیمی نصاب میں ڈیجیٹل لٹریسی، کوڈنگ اور مصنوعی ذہانت کے موضوعات شامل

share with us

لکھنؤ: اتر پردیش حکومت کا کہنا ہے کہ مدارس کے طلبہ کو مرکزی دھارے سے جوڑنے کے لیے ان کے نصاب میں جدید موضوعات کو شامل کیا جائے گا۔ محکمہ اقلیتی بہبود بنیادی تعلیم کے محکمے کے ساتھ مل کر مدرسہ ایجوکیشن کونسل کے حوالہ سے اقدامات کر رہا ہے تاکہ دیگر بورڈوں کے ساتھ قدم ملا کر چلا جا سکے۔

اس کے تحت اندرا گاندھی پرتشٹھان میں اسکولوں اور مدارس کے اساتذہ کے لیے قومی تعلیمی پالیسی-2020 کی سفارشات پر عمل درآمد کے حوالے سے ایک تربیتی پروگرام منعقد کیا جا رہا ہے۔ ریاست کے اسکولوں اور مدارس کے اساتذہ کی سمت بندی کے لیے ’اورینٹیشن ماڈیول آن اے آئی‘ شروع کیا جائے گا، جو مدارس کے طلبہ کے نصاب میں ڈیجیٹل خواندگی، کوڈنگ اور مصنوعی ذہانت کو شامل کرکے کمپیوٹیشنل سوچ کو فروغ دے گا۔

اقلیتی بہبود، مسلم وقف اور حج کے وزیر دھرم پال سنگھ نے کہا کہ بچوں کے آدھار کی تصدیق کی گئی ہے۔ اس وقت ریاست کے 16513 مدارس میں 1392325 طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ بیسک ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے مدارس میں کتابیں فراہم کی جارہی ہیں۔ اب تک کل 1275 مدارس میں کمپیوٹر دیے جا چکے ہیں۔ 7442 مدارس میں بک بینک، سائنس کٹس اور ریاضی کی کٹس دی گئی ہیں۔

محکمہ اقلیتی بہبود اور وقف محکمہ کی ایڈیشنل چیف سکریٹری مونیکا ایس گرگ کی قیادت میں ٹیم اوپائے نے مدارس اور اسکولوں کے اساتذہ کو اے آئی کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے لیے مضامین کے ماہرین کی مدد سے 22 ویڈیوز بنائی ہیں۔ اے آئی تعلیم میں سرمایہ کاری آنے والی نسلوں کے لیے سرمایہ کاری ہے۔ اس میں مدارس کے طلباء کو اس نئی ٹیکنالوجی کے بارے میں معلومات حاصل کرکے وہ عالمی معیار کے کالجوں میں نئی ​​ٹیکنالوجی کی تعلیم حاصل کر سکیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ ریاست میں کل 16513 مدارس ہیں جن میں سے 560 ریاستی امداد یافتہ ہیں اور 121 منی آئی ٹی آئی چل رہے ہیں۔ ریاستی حکومت نے وقتاً فوقتاً مدارس کو مرکزی دھارے سے جوڑنے اور دیگر بورڈوں کے برابر تعلیم فراہم کرنے کے لیے ضروری ترامیم کی ہیں۔

اترپردیش غیر سرکاری عربی اور فارسی مدرسہ کی شناخت انتظامیہ اور سروس ریگولیشنز 2016 جس کا مقصد اتر پردیش مدرسہ ایجوکیشن کونسل کے زیر انتظام مدارس میں زیر تعلیم طلباء کے علم میں اضافہ کرنا، عصری تعلیم کی حوصلہ افزائی کرنا، سماجی اور قومی یکجہتی کو فروغ دینا اور ان کو مرکزی حکومت سے جوڑنا ہے۔ اس میں ترمیم کی گئی اور تعلیمی سیشن 2017 سے مدارس میں ذریعہ تعلیم اردو کے ساتھ ہندی اور انگریزی کو بنایا گیا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا