English   /   Kannada   /   Nawayathi

 مفتی محمدظہور ندوی ؒ ایسا چشمۂ صافی تھے جس سے تشنگان علم وفقہ سیراب ہوئے : ڈاکٹرمولاناسعیدالرحمن اعظمی ندوی

share with us

لکھنؤ ؍۲۴؍ ستمبر؍۲۰۲۳ء سابق نائب ناظم ندوۃ العلماء،  مفتی محمدظہور ندوی ؒ ایسا چشمۂ صافی تھے جس سے تشنگان علم وفقہ سیراب ہوئے۔    (ڈاکٹرمولاناسعیدالرحمن اعظمی ندوی)
          مفتی صاحب ؒ  ایک نمونہ تھے ،فقہی بصیرت اورذہانت کا ،سادگی اور تواضع کا۔   (محمدسہیل ندوی )        
    مدرسہ ریاض الجنۃ( برولیا،ڈالی گنج،لکھنؤ) سابق نائب ناظم ندوۃ العلماء، مفتی محمدظہور ندوی  رحمۃ اللہ علیہ’’اپنی فقہی بصیرت وخدمات کے آئینے میں‘‘ جلسہ کا انعقاد طالب علم حافظ عبداللہ کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔
     دارالعلوم ندوۃالعلماء کے مہتمم جناب مولانا ڈاکٹرسعیدالرحمن اعظمی ندوی صاحب کی یہ تحریر کہ’’آٹھ دہائیوں پر مشتمل ان کی زندگی کا ہر ورق علم ودین کی خدمت سے عبارت ہے، آپ کا وجود ایک ایسا سایہ دار درخت تھا،جس کے نیچے نسلیں،پروان چڑھیں،ایسا چشمۂ صافی تھاجس سے تشنگان علم وفقہ سیراب ہوئے،ایسا آفتاب تھا جس سے ایک عالم کا علم منور ہوا،اپنے پیچھے ماہ وانجم کی جو قطاریںچھوڑگئے، وہ انشاء اللہ اس شب تار یک میںنشان منزل ثابت ہونگے۔
    اس موقع پر مفتی صاحبؒ کے بڑے صاحبزادے (استاذ دارالعلوم ندوۃ العلماء) محمدسہیل ندوی نے اپنے والد محترمؒ کی متعدد خصوصیات کاذکر کرتے ہوئے کہاکہ والد محترم تواضع ،سادگی ، رواداری، اورعلم وحلم کے پیکرتھے، اپنے حسن اخلاق ، بلند کرادر سے دلوں کو فتح کرنے میں کامیابی حاصل کی، وہ ایک نمونہ تھے ،فقہی بصیرت اورذہانت کا ،سادگی اور تواضع کا،بے نفسی اور بے نیازی کا، صبر اوربرداشت کا،والدمحترم کا ہر وصف انوکھا، ہرخوبی نرالی،اور صفتیں بے نظیر تھیں ،آپ کی سادگی ، شہرت سے کنارہ کشی ایک ایسا امتیاز ی وصف تھا، جو کم ہی لوگوں میں پایاجاتا ہے۔
     مولانامفتی رحمت اللہ ندوی( استاذ دارالعلوم ندوۃالعلماء) نے مفتی صاحبؒکی حیات وخدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ وہ فقیہ النفس تھے،اور فن فقہ کاایسااہم ستون تھے جس پر دینی علوم، اصول شریعت ،علم فقہ کی بلند وبالاعمارت قائم تھی،اخلاص وللہیت کا ایک ایسا حسین سنگم ،جہاں سے،تقوی وپریز گاری کے ساتھ شرعی احکام کے تیز دھارے نہایت سادگی اور خاموشی کے ساتھ ابل رہے تھے، علوم قضا کے ایسے ماہرکہ نہ وقت کی مانگ کرنی پڑتی، نہ جگہ کاانتخاب، لوگ فقہی وپیچیدہ مسائل کا انبار لیکر آتے،اور منٹوں میں ہلکے ، پھلکے ہوکر چلے جاتے۔ ’’خوب ترتھا صبح کے تارے سے بھی تیرا سفر      زندگانی تھی تری مہتاب سے تابندہ تر‘‘
    ڈاکٹر ہارون رشید ندوی (دفتر اہمتام دارالعلوم ندوۃ العلماء) نے کہا کہ مفتی صاحب ہمت ، وجرأ ت میںبے مثال تھے، اور انھوں نے ان کے ایثار و جذبہ قربانی کا تذکرہ بعض واقعات کے حوالہ سے کیا۔
    مولانامنور سلطان ندوی نے(دارالقضا والافتاء، ندوۃ العلماء) مفتی صاحب ؒ کے خاندانی پس منظر اوراہم واقعات کی روشنی میںکہا کہ انکے یہاں علم بھی تھا،اورعمل بھی،اخلاص بھی تھا،اور قناعت بھی،حسن اخلاق بھی تھا، اور صلہ رحمی بھی، زبان بہت سادہ لیکن علم سے بھرپور،انداز بہت نرالہ لیکن پرکشش،اورجاذ بیت سے معمور ، و ہ فقہی بصیرت ، اعلی ذہانت،اسلامی احکام ودینی تعلیمات پر عمل کرکے لوگوں کے دلوںپر ایسے گہرے نقوش ثبت کئے کہ سبھی آپ کے گرویدہ ہوگئے، غرضیکہ ’ ’ایساکہاںسے لاؤںکہ تجھ سا کہیںجسے‘‘
       مولاناعامر بیگ ندوی (استاذ دارالعلوم ندوۃ العلماء) نے کہا مشکل سے مشکل،اورپیچیدہ سے پیچیدہ مسائل کوحل کرنے کاملکہ مفتی صاحب کاطرۂ امتیاز تھا ،ا نھیں چراغ سے چراغ جلانے کا ملکہ حاصل تھا۔
    مولاناعبدالوکیل ندوی (دفترنظامت ) مفتی صاحبؒکے مختلف گوشوں پرروشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ مفتی صاحب ؒ  فن ققہ کو اپنے مزاج میں اس طرح بسائے ہوئے تھے کہ ہر حال میںفقہی بصیرت کا برملا ظہور ہوتاتھا۔  
    نظامت کے فرائض انجام دے رہے مولانامحمدشمیم ندوی نے اپنے تیس سالہ قریبی تعلق کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عملی زندگی کے مختلف گوشوں،ظاہروباطن میںبڑی یکسانیت اورفقہی بصیرت کے ساتھ تقوی وپرہیز گاری کااعلی نمونہ تھے،’’ توصیف کیابیاںکریںانکے کمال کی‘‘  علم فقہ کے اس چمکتے دمکتے سورج مفتی محمدظہور ندوی صاحب ؒ  ۲۵؍ ستمبر ۲۰۱۶ء؁ بروز، اتوار،داعی اجل کولبیک کہا، مفتی صاحب ؒ کی عظیم خدمات کو تاریخ کبھی فراموش نہیں کرسکتی۔
     ڈاکٹر ہارون رشید ندوی صاحب کی دعا( اللہ مفتی صاحب ؒ کی فکر مندیوں و محنتوںکا صلہ،جنتاالفردوس میں اعلی مقام ،دارالعلوم کی خوشحالی وترقی،تمام شروروفتن سے حفاظت،اورصوبہ ملک میںامن وامان عطافرمائے ،ہم سب کو مفتی صاحب کے لئے صدقہ جاریہ بنائے، آمین)پرجلسہ کا اختتام ہوا۔
    اس موقع پر مولاناعامر ندوی، مولاناعبدالوکیل ندوی،مولاناادیب الرحمن ندوی،مولاناکلیم اللہ ندوی، عبدالرحمن، اطیع اللہ ندوی، مولاناضیا ء الرحمن ندوی،قاری ناظم ، قاری  خورشید،حافظ انس ،حافظ سعداللہ،حافظ عبداللہ، حذیفہ سمیت طلباء موجود تھے۔                        حذیفہ

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا