English   /   Kannada   /   Nawayathi

مہاپنچایت : اویسی کا بڑا دعوی

share with us

اترکاشی، دہرادون (اتراکھنڈ): اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے پرولا مہاپنچایت کیس کی سماعت کرتے ہوئے فی الحال مہا پنچایت کے حوالے سے ٹی وی مباحثوں اور اس سے متعلق سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی لگا دی یعنی اب نہ تو کوئی نیوزچینل اس معاملے پر بحث کرے گا اور نہ ہی یہ معاملہ سوشل میڈیا کے ذریعے اٹھایا جائے گا۔ عدالت کے اس فیصلے کو نہ ماننے پر پولیس سخت کارروائی کرے گی۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین پارٹی کے سربراہ اسد الدین اویسی نے الزام لگایا ہے کہ اتراکھنڈ میں ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ جھوٹ کی بنیاد پر مسلمانوں کو ان کے جان و مال سے محروم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ اس سازش میں بی جے پی اور سنگھ پریوار کے لوگ پوری طرح ملوث ہیں۔

اویسی نے الزام لگایا کہ ایک طرف "سب کا ساتھ، سب کا وکاس" کی بیان بازی اور دوسری طرف وزیر اعظم کی خاموشی۔ آر ایس ایس کے بھاگوت کا کہنا ہے کہ 'مسلمان ہندوستان میں دنیا میں سب سے زیادہ محفوظ ہیں'۔ بھاگوت کو اترکاشی جا کر یہ کہنا چاہیے۔ سچ یہ ہے کہ ہندوستانی مسلمان پرتشدد ہندوتوا کے خلاف تنہا لڑرہا ہے۔

پرولا میں آج مہاپنچایت نہیں

اویسی نے یہ بات اس وقت کہی جب اترکاشی ضلع انتظامیہ نے آج پرولا میں مہاپنچایت منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی۔ پرولا میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ اس سے پہلے بھی اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ٹویٹ کر پرولا میں مہاپنچایت روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے بعد اویسی نے اتراکھنڈ حکومت سے اترکاشی کے پرولا میں امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے خود پرولا کے لوگوں اور ہندو تنظیموں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ ساتھ ہی اتراکھنڈ کے ڈی جی پی اشوک کمار نے امن و امان کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی وارننگ دی تھی۔

اترکاشی کے پرولا کی آج کی تازہ جانکاری کیا ہے

اترکاشی کے پرولا میں آج مہاپنچایت منعقد نہیں ہوئی۔ درحقیقت بدھ کے روز جب اترکاشی ضلع انتظامیہ نے پرولا میں دفعہ 144 لگا کر پولس فلیگ مارچ کیا تو مہاپنچایت کو بھی ملتوی کر دیا گیا۔ آج پرولا میں امن تھا، لیکن اترکاشی کے بڑے شہروں جیسے برکوٹ اور نوگاؤں میں زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ پولیس نے یمنا ویلی ہندو جاگرتی منچ کے کنوینر کیشو گری مہاراج کو بھی گرفتار کرلیا۔ ان کے ساتھ کئی تاجروں کو بھی گرفتار کیا گیا۔ تاہم بعد میں ان لوگوں کو رہا کردیا گیا۔ اب ہندو تنظیموں نے 25 جون کو برکوٹ میں مہاپنچایت منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

پرولا معاملے میں ہائی کورٹ میں کیا ہوا

دوسری طرف، پرولا مہاپنچایت پر پابندی لگانے کی درخواست پر نینی تال ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ ہائی کورٹ نے پرولا مہاپنچایت پر ٹی وی مباحثوں اور سوشل میڈیا مہم پر پابندی لگا دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی نینی تال ہائی کورٹ نے اتراکھنڈ کی دھامی حکومت سے تین ہفتوں میں جواب طلب کیا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا