English   /   Kannada   /   Nawayathi

اے پی سی آر کی کوششوں کا نتیجہ - کھنڈوا فسادات کے 28 سزایافتہ ملزمین کو ملی ضمانت 

share with us

بینگلور(7 / مئی پریس ریلیز) ایسو سی ایشن فور پروٹیکشن آف سوِل رائٹس (اے پی سی آر) کی قانونی جد وجہد کی وجہ سے مدھیہ پردیش کے کھنڈوا فسادات میں سزا یافتہ 28 ملزمین کو ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے۔
    بتاتے چلیں کہ  30 جون 2014 کو کھنڈوا کے املی پورہ علاقے میں فرقہ وارانہ فسادات ہوئے تھے ۔ اس میں 40 افراد کو سیشنس کورٹ نے مجرم مانتے ہوئے سزا سنائی تھی ۔ جس وقت فسادات ہوئے تھے اُس وقت کئی ملزمین نابالغوں کے زمرے میں شامل تھے ۔  سیشنس کورٹ کی طرف سے سزا سنانے کے بعد ان کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ۔ جن ملزمین کو سزا سنائی گئی ہے ان کے خلاف فسادات میں پولیس ٹیم پر سنگ باری جیسی دفعات کے علاوہ دفعہ 307 کے تحت اقدامِ قتل جیسا سنگین جرم بھی شامل ہے ۔ مقامی عدالت نے ان ملزمین کو 7 سال قید با مشقت اور 6,500 روپیہ  جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔ 
پولیس کی چارج شیٹ اور عدالت کے فیصلے  کے برخلاف ملزمین کے گھر والوں کو کہنا ہے کہ جس دن فساد ہوا تھا وہ جمعہ کا دن تھا  اور یہ تمام افراد جمعہ کی نماز میں مشغول تھے ۔ بعض شرپسندوں نے اشتعال کے دوران پولیس پر کچھ پتھر پھینکے تھے لیکن پولیس نے بے قصوروں کو اس جرم  میں پھنسایا ہے ۔ زیادہ تر ملزمین کے اہل خانہ غریب اور کمزور طبقے سے تعلق رکھتے ہیں۔ 
ملزمین کو مقامی عدالت نے 20  دسمبر 2022 کو سزا سنائی تھی اور تب سے یہ ملزمین جیل میں سزا کاٹ رہے تھے ۔ جس کے خلاف اپیل کرتے ہوئے اے پی سی آر کی طرف سے 28 ملزمین کو قانونی امداد فراہم کی گئی ۔ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی جبل پور بینچ کے سامنے ایڈوکیٹ کبیر پال اور سنکلپ کوچار نے ملزمین کی کامیاب پیروی کی اور ملزمین پر جرم عائد کرنے کے سلسلے میں پولیس کی طرف سے ہوئی کوتاہیوں اور غلطیوں کی نشاندہی کی ۔ اور ملزمین کو ضمانت پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا ۔ ہائی کورٹ بینچ  نے معاملہ کی شنوائی کے دوران فریقین کے دلائل پر غور کرنے کے بعد 28ملزمین کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم سنایا  ہے ، جس سے گزشتہ چار پانچ مہینوں سے جیل میں بند قیدیوں کے ساتھ ساتھ ان کے گھروالوں نے راحت کی سانس لی ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا