English   /   Kannada   /   Nawayathi

امریکی صدر نے پاکستان کے بارے میں دیا یہ برا بیان!

share with us

15/اکتوبر/2022(فکروخبر/ذرائع)امریکا کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ پاکستان شاید دنیا کی خطرناک ترین اقوام میں سے ایک ہے کیونکہ اس کے ’جوہری ہتھیار غیرمنظم ہیں‘۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو ڈیموکریٹک کانگریس کی مہم کمیٹی کے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے خطاب کی ایک نقل میں جو بائیڈن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ’اور پاکستان میرے خیال میں شاید دنیا کی خطرناک ترین قوموں میں سے ایک ہے کیونکہ ان کے ’جوہری ہتھیار غیرمنظم ہیں‘۔

امریکی صدر نے یہ بیان عالمی سطح پر بدلتی ہوئی جغرافیائی سیاسی صورتحال کے تناظر میں دیا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا تیزی سے بدل رہی ہے اور ممالک اپنے اتحاد پر نظرثانی کر رہے ہیں اور اس معاملے کی سچائی یہ ہے کہ میں حقیقی طور پر اس پر یقین رکھتا ہوں کہ دنیا ہماری طرف دیکھ رہی ہے، یہ کوئی مذاق نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہاں تک کہ ہمارے دشمن بھی یہ جاننے کے لیے ہماری طرف دیکھ رہے ہیں کہ ہم اسے کس طرح سمجھتے ہیں، ہم کیا کرتے ہیں۔

بائیڈن نے کہا کہ بہت کچھ داؤ پر لگا ہوا ہے، ساتھ ہی اس بات پر زور دیا کہ امریکا کے پاس دنیا کو ایسی جگہ پر لے جانے کی صلاحیت ہے جو پہلے کبھی نہیں تھی۔

امریکی صدر نے کہا کہ ’کیا آپ نے کبھی سوچا کہ کیوبن میزائل بحران کے بعد سے آپ کے پاس ایسا روسی رہنما ہوگا جو ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی دے گا جس سے صرف 3 سے 4 ہزار لوگ قتل ہوں گے اور ایک نقطہ نظر تک محدود ہوگا۔

اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ کے بارے میں بات کرتے ہوئے امریکی صدر نے انہیں ایک ایسا شخص قرار دیا جو جانتے ہیں کہ وہ کیا چاہتے ہیں لیکن ان کے ساتھ ’بہت زیادہ‘ مسائل تھے۔

امریکی صدر نے کہا کہ روس میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے مقابلے میں ہم اسے کیسے سنبھالیں گے؟ اور میرے خیال میں شاید دنیا کی خطرناک ترین قوموں میں سے ایک ہے، پاکستان۔ جس کے پاس جوہری ہتھیار غیرمنظم ہیں۔

قبل ازیں پاکستان جو کبھی امریکا کا اہم اتحادی سمجھا جاتا تھا، امریکا کی قومی سلامتی کی حکمت عملی 2022 میں بھی اس کا ذکرتک نہیں کیا گیا تھا جبکہ چین کو ’امریکا کے سب سے زیادہ نتیجہ خیز جغرافیائی سیاسی چیلنج‘ کے طور پر شناخت کیا گیا۔

بدھ کی شام جاری ہونے والی 48 صفحات پر مشتمل اس دستاویز میں جنوبی اور وسطی ایشیائی خطے میں دہشت گردی اور دیگر جیو اسٹریٹجک خطرات کا ذکر ہے لیکن ماضی قریب کے برعکس اس میں ان خطرات سے نمٹنے کے لیے درکار اتحادی کے طور پر پاکستان کا نام نہیں لیا گیا، 2021 کے حکمت عملی پیپر سے بھی پاکستان کا نام غائب تھا۔

امریکی صدر کی تقریر کا بغور جائزہ لیا جارہا ہے، دفتر خارجہ

امریکی صدر کے حالیہ بیان پر ڈان کی درخواست پر ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے فوری ردِ عمل دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کی تقریر کا بغور جائزہ لیا جارہا ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ تقریر کا جائزہ لینے کے بعد حکومتی سطح پر ردعمل دیا جائے گا۔

دفتر خارجہ کے ذرائع کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کے پاکستان سے متعلق ریمارکس غیر ضروری ہیں، یہ سمجھنا مشکل ہے کہ امریکی صدر نے بیان کس تناظر میں دیا۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ امریکا ہمیشہ سے پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر تنقید کرتا رہا ہے۔

پاکستانی رہنماؤں کا ردِ عمل

وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا کہ امریکی صدر نے پاکستان کے بارے میں جن شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے وہ بالکل غلط ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا